اشتہار

لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج پر مودی کی برطانوی وزیراعظم سے شکایت

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ہونے والے مظاہروں پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے شکایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کے خلاف گزشتہ ہفتے بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر ہزاروں افراد نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا تھا جنہوں نے پاکستانی اور کشمیری پرچم اٹھا رکھے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کے حوالے سے نریندر مودی کے حمایتی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے الزام عائد کیا تھا کہ مظاہرین نے بھارتی خواتین اور بچوں پر بوتلیں اور انڈے مارے تھے جبکہ برطانوی حکام انہیں روکنے میں ناکام رہے۔

- Advertisement -

دوسری جانب لندن پولیس نے بتایا کہ پولیس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور جارحانہ ہتھیار رکھنے پر 4 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ برطانوی وزرات داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اپنی گفتگو میں انہوں نے ایک بڑے ہجوم کے ہاتھوں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے خلاف یومِ آزادی پر ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کا حوالہ دیا۔

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے: برطانوی وزیراعظم

بیان میں بتایا کہ وزیراعظم بورس جانسن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ہائی کمیشن، اس کے عملے اور وہاں آنے والے افراد کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اس موقع پر نریندر مودی نے بورس جانس کو بتایا کہ دہشت گردی بھارت اور یورپ دونوں کے لیے مسئلہ ہے اور اس لڑنے کے لیے کارروائی کرنی پڑی۔

وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق نریندر مودی نے داعش کے پھیلاؤکے خطرے کے تناظر میں بنیاد پرستی، عدم برداشت اور تشدد کے خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں