اشتہار

برطانوی حکومت نے اسٹوڈنٹ ویزا میں تبدیلیوں میں بہت دیر کردی،پاکستانی طلبہ

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : یونیورسٹی آف کیمبرج سے گزشتہ سال فرسٹ کلاس میں گریجویٹ ہونے والے سرور رحیم تولا کے پاس متاثر کن ڈگری ہونے کے باوجود برطانیہ میں انہیں نوکری ملنے کے مواقع نہایت کم ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مطابق انہیں ان کے پاسپورٹ کی وجہ سے زیادہ تر اداروں نے مسترد کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ 70سے 80 اداروں میں نے درخواست دی تھی تاہم سب نے مجھے میرے پاسپورٹ کی وجہ سے مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ 2012 میں اس وقت کی برطانوی سیکریٹری کی جانب سے بیرون ممالک کے طالب علموں کے حوالے سے ویزا پالیسی میں تبدیلی متعارف کرائی گئی تھی جس کا مطلب تھا کہ برطانیہ کے سالانہ 4 لاکھ 50 ہزار غیر ملکی طالب علموں کو گریجویشن کے بعد 4 ماہ میں روز گار نہ ملنے پر ملک چھوڑ کر جانا ہوگا۔

- Advertisement -

اس محدود مدت میں روزگار حاصل کرنا ناممکن تھا کیونکہ زیادہ تر برطانوی ادارے ایسے افراد کو نوکری دینے سے گریز کرتے ہیں جنہیں ورک ویزا اسپانسر شپ کی ضرورت ہو۔

حال ہی میں برطانوی حکومت نے اس پالیسی کو واپس لیا تاکہ آئندہ سال سے آنے والے طالب علم گرجویشن کے بعد ایک یا 2 سال تک رک سکیں گے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر الیسٹر جاروس کا کہنا تھا کہ گریجویشن کے بعد 2 سال کے ویزا کی پالیسی کے حوالے سے برطانیہ کی یونیورسٹیاں مہمات کر رہی تھی اور ہم اس پالیسی میں تبدیلی کو خوش آئند قرار دیتے ہیں جس سے ہمیں بین الاقوامی طالب علموں کی پہلی ترجیح بننے کا دوبارہ موقع بلے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں