منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی، میئر کراچی کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: میئر کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم نے پانچ ماہ میں کے ایم سی کی آمدنی دگنی کر دی ہے۔‘‘

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کے دور میں پورے سال میں 1.2 ارب روپے جمع ہوئے، سال 2023 کے پہلے 6 ماہ میں ہمیں 580 ملین کی آمدنی ہوئی، اگلے 5 ماہ یکم جولائی سے 30 نومبر تک کے ایم سی کی آمدنی 1 ارب روپے ہوئی، وسیم اختر کے زمانے میں ماہانہ ایوریج 100 ملین آ رہی تھی، ہمارے دور میں ماہانہ آمدنی تقریباً 200 ملین ہوئی، اور ہم پُر امید ہیں کہ اگلے 6 ماہ میں آمدنی میں مزید اضافہ کریں گے۔ کے ایم سی کی ایک ایک پائی کراچی کی فلاح و بہبود اور عوام پر خرچ ہوگی۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا ہم تاریخی ورثوں پر کام کریں گے، پاکستان میں عجائب گھر ہیں لیکن کسی بلدیاتی حکومت کا کوئی میوزیم نہیں ہے، اس لیے ہم نے 1886 کی تاریخی ڈینسو ہال کی بلڈنگ میں کراچی میٹرو پولیٹن میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس مقصد کے لیے ہم نے ڈینسو ہال کی بلڈنگ کو ٹیک اوور کر لیا تھا، اب ہم نے ٹیکنیکل ماہرین کی رہنمائی کے ساتھ اس پر کام شروع کر دیا ہے، کوشش ہے کہ 23 مارچ 2024 کو اس میوزیم کو پبلک کے لیے کھول دیا جائے۔

میئر کراچی نے کہا کراچی کے ایم سی بلڈنگ 1932 میں تعمیر ہوئی، تاریخی عمارتوں کو نفرت کی سیاست میں بھلا دیا گیا، آنے والی نسلوں کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے، محترمہ فاطمہ جناح کو جو زمین دی گئی اس گھر کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے، فاطمہ جناح کے نام 18 فروری 1966 کو رجسٹری کی گئی، اس شہر میں گھر کی پہلی رجسٹری 1930 کو ہوئی، اسی طرح یکم ستمبر 1879 کو پہلا برتھ سرٹیفکیٹ بنایا گیا، لاڈو رمضان نامی شخص کی پہلی پیدائش ہوئی جس کا تعلق لیاری سے ہے۔

انھوں نے کہا ہمارے بچوں کو نہیں پتا کے ایم سی کی عمارت میں ملکہ برطانیہ آئی تھیں، اس عمارت میں 25 اگست 1947 کو قائداعظم آئے، یاسر عرفات، ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر بڑے رہنماؤں نے بھی کے ایم سی کی بلڈنگ کا دورہ کیا، مرحوم شاہ فیصل صاحب جن کے نام پر اسلام آباد میں مسجد ہے، وہ بھی کے ایم سی تشریف لائے تھے، یہ وہ چیزیں ہیں جو نفرت کی سیاست میں چھپا دی گئی ہیں، جب کوئی بات کرتا ہے تو کراچی کو کچراچی کہہ دیا جاتا ہے، لیکن میوزیم بنے گا تو اپنی آنے والی نسلوں کو اس ورثے سے متعارف کرائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں