14.9 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

’ہمیں طے کرنا ہے کہ پاکستان جب 100 سال کا ہو جائے تو ہم کہاں کھڑے ہوں‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں طے کرنا ہے کہ پاکستان جب 100سال کا ہو جائے تو ہم کہاں کھڑے ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وقت کی قلت کے سبب ہم ایک جگہ 3 مختلف منصوبوں کیلئے اکھٹے ہوئے، یہ منصوبے عرصہ 4،4 سال سے التوا کا شکار  تھے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیویلپمنٹ کسی رومانس کا نام نہیں ہے، ڈیویلپمنٹ کیلئے قوموں کو سنجیدگی اور تسلسل سے کام کرنا پڑتا ہے، 2013 میں اس ملک میں بجلی نہیں تھی، ہر دن بم دھماکے ہوتے تھے، اس وقت کے کئی بقراط اور سقراط ہم پر ہنستے تھے۔

- Advertisement -

وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اللہ نے سی پیک کی صورت میں مدد بھیجی، چین کے صدر پاکستان آنا چاہتے تھے تو ایک سیاسی جماعت نے ریڈ زون میں ڈرامہ کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سعودیہ، ایران کی تیل انرجی کے مقابلے میں تھر کول کے ذخائر موجود ہیں، سی پیک کے سبب آج تھر کوئل ذخیرہ سستی ترین بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ بن چکا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت بدلی تو سی پیک کی رفتار بھی بدل گئی، یہاں الزام تراشیاں شروع ہوئیں، سی پیک کے تمام منصوبوں میں اخراجات چین نے اپنے ہاتھ سے کئے ہیں پھر گزشتہ دور حکومت میں چین  پر بھی کرپشن کے الزام لگائے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کلائمیٹ چینج کا سامنا ہے، چین کے ارتھ سائنسز میں تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم 75 سال ضائع کر چکے، پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے، ہمیں طے کرنا ہے کہ پاکستان جب 100 سال کا ہو جائے تو ہم کہاں کھڑے ہوں، یہاں کہا جاتا ہے کہ باریاں لگی ہوئی ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ بھارت کی 2 جماعتوں نے 10سال میں ملک کو کہاں کا کھڑا کردیا، بنگلہ دیش حسینہ واجد کی پالیسیوں کے سبب دنیا میں منفرد مقام بنا چکا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں