15 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

امریکا کا پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر ردعمل

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا نے پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے پر حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان کے ساتھ ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت جاری ہے تاہم وہ پاکستان کے ساتھ نجی سفارتی گفتگو پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

میتھو ملر کا کہنا تھا کہ توانائی کی کمی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا امریکا کی ترجیحات میں شامل ہے اور امریکا نے پاکستان میں چار ہزار میگا واٹ توانائی کی صلاحیت کے اضافے میں مدد کی ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ امریکی منصوبوں نے پاکستان کی بجلی کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے اور ان منصوبوں کی مدد سے ہی آج 50 ملین سے زیادہ پاکستانیوں کے گھروں کو بجلی فراہم ہو رہی ہے۔

ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا اور پاکستان گرین الائنس کے ذریعے ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کیلیے مل کر کام کر رہے ہیں جب کہ دونوں ممالک اسمارٹ زراعت اور قابل تجدید توانائی پر بھی مشترکہ کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کابینہ توانائی کمیٹی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی منظوری دیدی تھی۔

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 80 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین پر 80کلومیٹر کی پائپ لائن بچھائے گا۔

پائپ لائن بچھانےکا آغاز ایرانی سرحد سے گوادر تک کیا جائےگا۔ آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت تعمیراتی کام شروع کیا جائےگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 80کلومیٹر پائپ لائن ایک سال میں بچھائی جائےگی جس کے لیے 15کروڑ 80 لاکھ ڈالرز لاگت کا تخمینہ ہے۔ منصوبے کیلئے فنڈز جی آئی ڈی سی سے فراہم کیےجائیں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں