چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر احمد اشرفی نے توہین مذہب قانون کے حوالے سے امریکی کمیشن کی رپورٹ مسترد کر دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے توہین مذہب قانون کے حوالے سے امریکی کمیشن کی رپورٹ مسترد کردی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں توہین مذہب و رسالت سے متعلق واضح پالیسی ہے۔
علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں توہین مذہب کا قانون قطعی سیاسی یا ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہوتا۔ اگر کہیں پر بھی توہین مذہب قانون کاغلط استعمال ہو تو فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں اقلیتوں سے متعلق صورتحال بہت بہتر ہے۔۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ دو ڈھائی سال میں ایسے جو بھی معاملات سامنے آئے اسے مل بیٹھ کر حل کیا۔ ریاست کا فیصلہ ہے کہ توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہونے دینا۔ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی ہمارے پاس آئے تو ہم حقائق سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے پاکستان سمیت 12 ممالک سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز حکومت نے عمران خان اور ان کی کابینہ کیخلاف توہین مذہب قانون بطور ہتھیار استعمال کیا۔
رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ پاکستانی حکومت نے توہین مذہب کا قانون بطور ہتھیار استعمال کیا اور پاکستان میں توہین مذہب کے مقدمات بدستور خطرہ ہیں۔