اشتہار

سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم عائد کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفرکیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے فرد جرم عائد کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی۔

تفصیلات کے مطابق سائفرکیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل حامد خان کے ذریعے درخواست دائر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کو مخالفین کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سیاسی انتقام کا دائرہ درخواست گزارکی سیاسی جماعت ،اتحادیوں تک پھیلا دیا گیا۔

- Advertisement -

درخواست میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کےخلاف لگ بھگ 200 مقدمات بنائے گئے ہیں،درخواست گزار کیخلاف دہشتگردی، بغاوت ،غداری، توشہ خانہ سمیت سنگین مقدمات بنائےگئے، مقدمات کا مقصد درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا اور سیاسی طور پرتنہا کرنا ہے۔

دائر درخواست میں کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں ضمانت کے بعد ایف آئی اے کا سارا فوکس سائفرکیس پر مرکوزہو چکا، سائفر کیس کےلئےایف آئی اے کی ساکھ ،غیر جانبداری سےمتعلق شکوک پیدا ہوتے ہیں، ہائیکورٹ فیصلے میں خصوصی عدالت کے عبوری حکم کوچیلنج کرنےمیں ناکامی پر زور دیا گیا ،اور ہائیکورٹ نے کیس نمٹا کر درخواست گزار کے ساتھ تعصب کامظاہرہ کیا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نےعجلت کا مظاہرہ کرکےفرد جرم عائد ،ٹرائل مکمل کرنےکی کوشش کی، کیس میں عجلت کی وجہ سے شفاف ٹرائل کے آئینی حق کی خلاف ورزی ہوئی، عقلمندی کا تقاضا ہے الزامات سمجھ کر جواب جمع کرانےکامناسب موقع ملنا چاہیے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ چارج فریم کرنے کی کارروائی نے سنگین سوالات کو جنم دیا جائے، خصوصی کورٹ نے درخواست گزار ،وکلاکی عدم موجودگی میں نامعلوم وقت پرنوٹ لکھا، درخواست گزار کے خلاف پورا ٹرائل غیر قانونی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 26 اکتوبر کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے اور سپریم کورٹ خصوصی عدالت کا فردجرم کا 23 اکتوبر کا حکم نامہ آئین وقانون کیخلاف قراردے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں