جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

تیل سے مالامال ملک میں فوجی بغاوت کے بعد الیکشن کا وعدہ

اشتہار

حیرت انگیز

تیل کی دولت سے مالا مال وسطی افریقی ملک گبون میں فوجی بغاوت کے بعد ’آزادنہ‘ انتخابات کرانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

چند روز قبل فوج کی سینئر قیادت نے ریاستی انتخابی ادارے کے اعلان کے چند منٹ بعد سرکاری ٹیلی ویژن پرقوم سے خطاب میں کہا کہ فوج نے تمام اختیارات حاصل کرلیے ہیں اور انتخابی نتائج کو منسوخ کردیے گئے۔

گبون کی عسکری قیادت نے کہا کہ حالیہ انتخابات قابل اعتبار نہیں تھے اس لیے انہیں معطل کردیا گیا ہے جب کہ تمام ریاستی اداروں کو تحلیل کرکے ملکی سرحدوں کو بھی بند کردیا گیا۔

- Advertisement -

افسران نے خطاب میں کہا کہ وہ وسطی افریقی ملک میں تمام سیکورٹی اور دفاعی افواج کی نمائندگی کرتے ہیں، تمام سرحدیں اگلے نوٹس تک بند اور ریاستی ادارے تحلیل ہو گئے ہیں۔

سرکاری ٹی وی نے حال ہی میں ملک میں ہونے والے متنازع الیکشن میں علی بونگو کی تیسری مرتبہ کامیابی کا اعلان کیا تھا۔

گبون کے الیکشن سینٹر کے مطابق علی بونگو نے الیکشن میں 64.27 فیصد ووٹ حاصل کیے اور ان کے مدمقابل البرٹ اوندو نے 30.77 فیصد ووٹ لیے۔

ایلیٹ ریپبلکن گارڈ کے سربراہ اولیگوئی نے گزشتہ بدھ کو صدر علی بونگو اونڈیمبا کو حراست میں لیا جو ایک ایسے خاندان کا بیٹا تھا جس نے 1967 سے تیل کی دولت سے مالا مال وسطی افریقی ملک پر حکومت کی تھی۔

گبون کے نئے فوج حکمران نے سیاسی قیدیوں کو معافی دینے اور فوری آزادانہ انتخابات کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عوام کو سمجھانے کی کوشش کی کہ فوج نے بغاوت کرکے انتخابات کے بعد خونریزی کو بچایا جس میں بھاری جانی و مالی نقصان ہو سکتا تھا۔

اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد تقریر میں اولیگوئی نے کہا کہ وہ اپنے وعدہ کے مطابق انتخابات کا انعقاد کر کے اقتدار عوامی حکومت کو سونپ دیں گے تاہم انہوں نے الیکشن کی کوئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں