غزہ کی پٹی پر صہیونی فورسز کی جانب سے جس وحشیانہ انداز میں گولہ باری کا سلسلہ گزشتہ دو ماہ سے جاری ہے، اس نے دنیا بھر کو نہ صرف حیران کر رکھا ہے بلکہ شدید درد میں بھی مبتلا کر رکھا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وسطی غزہ میں دیر البلح میں گزشتہ روز ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں مزید کم از کم 15 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
غزہ پر درندہ صفت اسرائیل نے اب تک ہزاروں کی تعداد میں تباہ کن بم گرائے ہیں، جن میں سے زیادہ تر وہ تھے جن کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح رہائشی علاقوں میں نہیں چلائے جا سکتے، یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی آوازیں اٹھ رہی ہیں اور جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔
مشاهد لصاروخ لم ينفجر في قصف إسرائيلي على دير البلح#فيديو #حرب_غزة pic.twitter.com/CuQhRf3Dx1
— الجزيرة فلسطين (@AJA_Palestine) January 1, 2024
ایسا ہی ایک اسرائیلی میزائل جب دیر البلح کے ایک محلے میں گرا تو پھٹ نہ سکا، ویڈیو میں اس عظیم الجثہ میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے گرد فلسطینی بچے موجود ہیں، اور جو حیرت اور خوف سے اس میزائل کو دیکھ رہے ہیں۔
چند نوجوانوں نے خطرے کے پیش نظر اس پر قالین کا ایک ٹکڑا ڈالا تاکہ بچے اسے ہاتھ نہ لگائیں، یہ ویڈیو الجزیرہ نے شیئر کی ہے، اور یہ اسرائیلی جنگی جرائم کی کھلی نشانی ہے۔