عالمی عدالت انصاف نے سوڈان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق چیف پراسیکیوٹر عالمی عدالت انصاف (آئی سی سی) کریم خان نے سوڈان میں بڑھےتشدد پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ متحارب فریقین کی لڑائی میں تشدد میں اضافہ تشویشناک ہے۔
آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کے دفتر نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دی گئی ایک رپورٹ میں کہا اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ اس نے موجودہ دشمنی کے تناظر میں پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کے استغاثہ الجنینا، مغربی دارفور میں ماورائے عدالت قتل، گھروں اور بازاروں کو جلانے اور لوٹ مار کے ساتھ ساتھ شمالی دارفور اور دارفور کے دیگر مقامات پر شہریوں کے قتل اور بے گھر ہونے کی رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
فوج اور ریپڈفورس کے درمیان لڑائی میں اب تک 3ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سوڈان میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ اہلکار نے بھی متحارب فریقوں کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سوڈان، زمینی رقبے کے لحاظ سے افریقہ کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے جو بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کے دہانے پر ہے جس سے وسیع ترخطے کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 30 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جن میں 7 لاکھ سے زیادہ لوگ پڑوسی ممالک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔