یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے متعلق ہونے والے ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ اگر فوری انتخابات کرائے گئے تو زیلنسکی اپنا عہدہ کھو دیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرائنی پولسٹر سوکس کی ملکی سیاست، مقبولیت اور الیکشن کے حوالے سے ایک سروے کیا گیا جس کے نتائج کے مطابق موجودہ صدر زیلنسکی پہلے راؤنڈ میں پیچھے ہیں جب کہ وہ حال ہی میں برطرف کیے گئے جنرل ویلری زلوزنی سے رن آف ہار گئے ہیں۔
اس سروے میں آنے والے اعداد وشمار کے مطابق جنرل زلوزنی کو پہلے راؤنڈ میں 41 فیصد ووٹ ملے، اور رن آف میں 67 فیصد جب کہ زیلنسکی کو ابتدائی طور پر صرف 23.7 اور دوسرے راؤنڈ میں 32 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں ملے۔
پولسٹر کے اس سروے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ یوکرین کے سابق صدر پیوتر پوروشینکو کو پہلے راؤنڈ میں صرف 6.4 فیصد ووٹ ملیں گے جب کہ یوکرین کی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر دیمتری رازوموف کو صرف 5.6 فیصد ووٹ ملیں گے۔
اگر آج پارلیمانی انتخابات ہوئے تو ایک فرضی زلوزنی بلاک کو 76.7 فیصد سیٹیں حاصل ہوں گی جب کہ زیلنسکی کی پارٹی کو صرف 21.1 فیصد جبکہ پوروشینکو کو زیادہ سے زیادہ 7.5 فیصد سیٹیں ملیں گی۔
واضح رہے کہ یوکرین کے موجودہ صدر ولادیمیر زیلنسکی جن کا موجودہ مینڈیٹ اس موسم بہار میں ختم ہو رہا ہے نے مارشل لا کا حوالہ دیتے ہوئے تمام انتخابات منسوخ کر دیے ہیں۔