14.9 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

کراچی :میٹرک امتحانات کے نتائج میں بے قاعدگیوں کا انکشاف، ثانوی تعلیمی بورڈ کا اہم بیان آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے میٹرک سائنس گروپ کے سالانہ امتحانات برائے سال2023 کے نتائج بے قاعدگیوں کی خبروں کو من گھڑت قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق میٹرک سائنس گروپ کے سالانہ امتحانات برائے سال2023 کے نتائج کےحوالے سے سوشل میڈیا/نیوز چینلز پر چلائی جانے والی من گھڑت خبروں کی وضاحت آگئی۔

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز کچھ سوشل میڈیا اورنیوز چینلز کی طرف سے 28ستمبر 2023ء کو میٹرک سائنس گروپ کے نتائج میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے من گھڑت خبریں چلا کر ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے نتائج کے شفاف عمل پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

- Advertisement -

خبروں سے ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی ساکھ کو بھی متاثر کرنے کی کوشش کی گئی اور نتائج میں حاصل کردہ 999 نمبرز کو گولڈن نمبرز ظاہر کر کے یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ بورڈ انتظامیہ نے اپنی مرضی سے 408 امیدواروں کو 999 نمبرزدیئے ہیں۔

اعلامیے میں کہنا تھا کہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے، من گھڑت خبریں چلانے والوں نے حاصل کردہ 999 نمبرز کو سرچ کیا اور متعدد رول نمبرز میں شامل یہ ہندسے 999 جن کی تعداد کم و بیش 407 ہے ، ان کو بھی حاصل کردہ مارکس میں شامل کر کے بے بنیاد خبریں چلائی گئیں۔

قائم مقام ناظم امتحانات عمران طارق نے میٹرک سائنس گروپ کے سالانہ امتحانات برائے سال 2023ء کے نتائج کے اعلان کے موقع پر جو رزلٹ گزٹ کی سی ڈی جاری کی ہے، اس کے مطابق حاصل کردہ نمبر میں 999 اصل تعداد 57 ہے جبکہ کچھ سوشل میڈیا /نیوز چینلز گروپس اور نیوز چینلز نے 407 نمبر ظاہر کئے ہیں، اسی طرح 888 نمبر میں اصل تعداد 437 اور سوشل میڈیا /نیوز چینلز نے 885 ظاہر کئے۔

حاصل کردہ نمبر 901 اصل تعداد 398 جبکہ سوشل میڈیا /نیوز چینلز نے 839نمبر ظاہر کئے، اسی طرح حاصل کردہ نمبر 877 اصل تعداد 453 جبکہ سوشل میڈیا /نیوز چینلز 907نمبر ظاہر کئے۔

ثانوی تعلیمی بورڈ کا کہنا ہے کہ حاصل کردہ نمبرز 905 اصل تعداد 368 جبکہ سوشل میڈیا /نیوز چینلز نے912نمبر ، حاصل کردہ نمبرز 904 اصل تعداد 418 اور سوشل میڈیا /نیوز چینلز 912نمبر اور حاصل کردہ نمبر 880 اصل تعداد 429 جبکہ سوشل میڈیا /نیوز چینلز نے894 نمبر ظاہر کئے ہیں۔

اس موقع پر قائم مقام ناظم امتحانات نے کہا کہ ہم نے نتائج کو شفاف بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے، اتنے بڑے نتائج میں کچھ طلباء و طالبات کے حاصل کردہ نمبرز ایک جیسے ہونا معمول ہے، ایسا ہر سال ہوتا ہے لہٰذا سوشل میڈیا /نیوز چینلز پر چلنے والی ایسی گمراہ کن خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

بورڈ انتظامیہ ادارے کی ساکھ کو مجروح کرنے والے عناصر کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

یاد رہے کراچی میں میٹرک امتحانات کےنتائج میں بے قاعدگیوں کاانکشاف سامنے آیا تھا کہ رواں سال بھی ہزاروں طلبہ کو یکساں نمبرز دے دیئےگئے ، چار سو سات طلبہ کو نو سو ننانوے ، آٹھ سو پچاسی طلبہ کو آٹھ سو اٹھاسی نمبر دیے گئے ، آٹھ سو انتالیس طلبہ کو نو سو ایک نمبرز،، نو سو سات طلبہ کو آٹھ سو ستتر نمبرز ، نو سو بارہ طلبہ کو نو سو پانچ نمبرز دیے گئے۔

میٹرک بورڈ انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردیں تھیں ، ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مکمل تفتیش کی جائے گی، جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں