ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ کو سینیٹ میں منظور قرارداد کا نوٹس لینا چاہیے، لطیف کھوسہ

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لطیف کھوسہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کو سینیٹ میں الیکشن ملتوی کرنے کیلیے منظور کی گئی قرارداد کا نوٹس لینا چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ سینیٹ کا کورم بھی پورا نہیں تھا لیکن پھر بھی قرارداد کو منظور کیا گیا، سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور کی گئی قرارداد توہین آئین ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کو مؤخر کرنے کی قرارداد سپریم کورٹ فیصلے کی توہین ہے، کسی طور پر بھی الیکشن کو مزید تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہیے، تمام ادارے تن من دھن سے الیکشن کے شفاف انعقاد کا عمل یقینی بنائیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا لیول پلئینگ فیلڈ دیجیے گا لیکن پی ٹی آئی کے بیشتر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، سپریم کورٹ نے کہا تھا الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ کسی قسم کی مداخلت نہ ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ پٹیشن دائر ہے آئی جی پنجاب، چیف سیکریٹری اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو پیر کا نوٹس دیا گیا ہے، آئی جی اور چیف سیکریٹری پنجاب کو معطل کیا جائے اور پنجاب سے واپس بلایا جائے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے تائید و تجویز کنندگان کو اغوا کیا گیا اور نامزدگی فارمز پھاڑے گئے، خرم لطیف کھوسہ کو بھی اغوا کیا گیا مگر لاہور ہائی کورٹ نے اس پر دو ٹوک فیصلہ دیا، عدالت نے اس مقدمے کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آر اوز اور ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر صوبائی حکومت کے تابع آتے ہیں، الیکشن کی شفافیت تو یہیں سے ظاہر ہوتی ہے کہ ہمارا انتخابی نشان تک چھین لیا گیا، انتخابی نشان نہ دینے کا مطلب ہے ووٹ کے حق سے محروم کیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں