منگل, جون 24, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 10118

گورنرسندھ اور فریال تالپور کی ملاقات، سندھ کے مسائل مل کر حل کرنے پر اتفاق

0

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی فریال تالپور سے اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں صوبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ساتھ ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال ، سیلاب زدگان کی امداد ، ریلیف کے کاموں سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی جب کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان صوبے میں تعلیم ، صحت سمیت دیگر شعبوں کی بہتری کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ پیپلز پارٹی صوبے میں تعلیمی معیار کی بہتری مفت تعلیم اور صحت کے حوالے سے سہولیات کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام کرے سرد موسم میں سیلاب زدگان کو ہماری ضرورت ہے ، جلد از جلد ریلیف کے کاموں کو مکمل اور سردی سے بچنے کی سہولیات ان تک پہنچائیں جائیں۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے حوالے دے اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا وفاق سے جو تعاون درکار ہوا وفاق صوبے کو فراہم کرے گا۔

فریال تالپور نے گورنر سندھ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور صوبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ساتھ ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ فریال تالپور نے کہا کہ پیپلز پارٹی مسائل کے حل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔

پاک انگلینڈ فائنل معرکہ، شنیرا اکرم نے کیا کہا؟

0

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میچ میں انگلش ٹیم کے بھارت کو باآسانی 10 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کرلی، میگا ایونٹ کا فائنل معرکہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 13 نومبر بروز اتوار کو کھیلا جائے گا۔

 سیمی فائنل میں بھارت کی انگلش ٹیم کے ہاتھوں 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست پر سوشل میڈیا صارفین ٹیم پر تنقید کررہے ہیں اور دلچسپ میمز بنا کر بھی شیئر کی جارہی ہے۔

شائقین کرکٹ پاکستان اور انگلینڈ کے فائنل میچ سے قبل ٹوئٹس کررہے ہیں اور پاکستان کو فیوریٹ قرار دے رہے ہیں۔

ایسے میں قومی ٹیم کے لیجنڈ فاسٹ بولر اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان اور انگلش ٹیموں کے فائنل سے قبل پیغام شیئر کیا۔

شنیرا اکرم نے لکھا کہ ’پاکستان اور انگلینڈ دوبارہ۔‘

واضح رہے کہ 1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے انگلش ٹیم کو ہرا کر کامیابی حاصل کی تھی۔1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کی جیت میں وسیم اکرم نےاہم کردار ادا کیا تھا اور انہیں بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

 

 

انگلش جوڑی نے بابر اور رضوان سے ریکارڈ چھین لیا

0

انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز نے بھارت کو سیمی فائنل میں عبرتناک شکست سے دوچار کر کے نیا ورلڈ ریکارڈ بنا دیا۔

بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں ایلکس ہیلز نے 47 گیندوں پر 86 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی جبکہ کپتان جوز بٹلر نے بھی 49 گیندوں پر 80 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر 10 وکٹوں سے شاندار فتح حاصل کی۔

انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی نے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ اوپننگ اسٹینڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ محمد رضوان اور بابر اعظم نے گزشتہ سال بھارت کے خلاف 152 رنز کی پارٹنرشپ بنائی تھی جو ایک ریکارڈ تھا۔

اب انگلش جوڑی نے ریکارڈ اپنے نام کرتے ہوئے سب سے بڑی پارٹنرشپ کا ریکارڈ بھی قائم کر لیا ہے۔ انگلش جوڑی نے 170 رنز کی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی سب سے بڑی پارٹنرشپ قائم کی ہے۔

سری لنکا کے مہیلا جے وردنے اور کمار سنگاکارا کے درمیان 166 کا ریکارڈ 12 سال تک قائم تھا تاہم رواں ٹورنامنٹ میں جنوبی افریقا کے کوئنٹن ڈی کاک اور ریلی روسو نے بنگلا دیش کے خلاف دو رنز سے اسے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

T20 ورلڈ کپ میں 5 بڑی پارٹنرشپ

جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز، انگلینڈ بمقابلہ ہندوستان، 170* – 2022

کوئنٹن ڈی کوک اور ریلی روسو، جنوبی افریقہ بمقابلہ بنگلہ دیش، 168 -2022

مہیلا جے وردنے اور کمار سنگاکارا، سری لنکا بمقابلہ ویسٹ انڈیز، 166 – 2010

محمد رضوان اور بابر اعظم، پاکستان بمقابلہ انڈیا، 152* – 2021

ایلکس ہیلز اور آئن مورگن، انگلینڈ بمقابلہ سری لنکا، 152 – 2014

شعیب اختر کے ٹوئٹ نے بھارت کو سیخ پا کردیا

0

انگلینڈ کے ہاتھوں عبرتناک شکست پر شعیب اختر کے ٹوئٹ نے بھارتیوں کے زخموں پر نمک چھڑک دیا۔

تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم کے ہاتھوں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے سیمی فائنل میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست ہوئی۔

بھارت کی شکست پر شعیب اختر نے فوری سوشل میڈیا پر ردعمل دیا اور لکھا کہ 170/0 یہ بھارت کے لئے مشکل کھیل تھا جو آنے والے وقتوں میں اس کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔

واضح رہے کہ آج ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے بھارت کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست دیتے ہوئے فائنل کے لئے ٹکٹ کٹائی، جہاں اتوار کو اس کا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:  روہت شرما نے شکست کا ملبہ کس پر ڈالا؟

ایک سو ستر رنز ہدف کے تعاقب میں انگلش اوپنر بیٹرز نے بھارتی بولرز کی خوب دھلائی کی، ایلکس ہیلز نے 45 گیندوں پر 7 چھکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 81 جبکہ جوز بٹلر نے 45 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنائے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل گذشتہ سال بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے گروپ میچ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

پاکستان کی جانب سے بابراعظم 68 اور محمد رضوان نے 79 رنز ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی تھی۔

 

پاک انگلینڈ فائنل سے قبل پُرجوش مداحوں کے لیے بُری خبر

0

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میچ میں انگلش ٹیم نے بھارت کو باآسانی دس وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کرلی، میگا ایونٹ کا فائنل معرکہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 13 نومبر بروز اتوار کو کھیلا جائے گا۔

پاکستان اور انگلینڈ کے فائنل میچ سے قبل آسٹریلوی محکمہ موسمیات نے پرجوش مداحوں کو بُری خبر سنادی ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اتوار کو 95 فیصد بارش کا امکان ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فائنل میچ کے لیے ریزرو ڈے رکھا ہے لیکن پیر کے روز بھی بارش کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

 گزشتہ دنوں بنائے گئے ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ میچز کے لیے قانون کے مطابق میچ دس اوورز کا ہونا لازمی ہے اگر اتوار کو میچ نہ ہوا تو پھر پیر کو مکمل کیا جائے گا۔

فائنل میچ کے دن بارش کا سلسلہ نہ تھما تو دونوں ٹیمیں مشترکہ چیمپئن قرار پائیں گی۔ واضح رہے کہ میگا ایونٹ کے تین میچز بارش کی نذر ہوچکے ہیں۔

بھارتی امیدوں پر پانی پھیرنے والے ایلکس ہیلز نے کیا کہا؟

0

بھارت کی امیدوں پر پانی پھیرنے والے انگلینڈ کے جارحانہ بلے باز ایلکس ہیلز کا اہم بیان آگیا۔

بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں ایلکس ہیلز نے 47 گیندوں پر 86 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی جبکہ کپتان جوس بٹلر نے بھی 49 گیندوں پر 80 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر 10 وکٹوں سے شاندار فتح حاصل کی۔

میچ کے بعد ایلکس ہیلز کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ دوبارہ ورلڈکپ کھیلوں گا پھر جب موقع ملا تو یہ بہت زبردست احساسات ہیں۔

بھارت کو عبرتناک شکست، سوشل میڈیا پر دلچسپ میمز کی بھرمار

واضح رہے کہ ایلکس ہیلز کو 2019 کے ورلڈکپ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے سخت محنت کر کے ٹیم میں ایسی واپسی کی کہ سب کو حیران کر دیا۔

دائیں ہاتھ کے بلے باز نے نہ صرف ورلڈکپ میں زبردست بیٹنگ کی بلکہ پاکستان کے خلاف 7 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

عمران خان پر حملے کیخلاف اندراج مقدمہ کیلیے عدالت میں درخواست دائر

0

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی۔

درخواست پی ٹی آئی راہنما زبیر بخاری کی جانب سے سیشن عدالت وزیر آباد میں دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔

زبیر بخاری نے درخواست میں کہا کہ حملے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے، پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی مگر اس پر کارروائی نہیں ہوئی۔

درخواست گزار نے کہا کہ کئی روز تک پولیس نے وقوعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کی، پولیس نے درخوست پر کارروائی کی بجائے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا، پولیس کا یہ عمل قانون کی خلاف ورزی ہے۔

پی ٹی آئی راہنما نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو درخواست پر مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کرے۔

زلفی بخاری کا ایم ون موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان

0

پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاجی حکمت عملی میں تبدیلی کر دی۔ پارٹی راہنما زلفی بخاری نے ایم ون موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

زلفی بخاری کی قیادت میں کارکنان نے ایم ون موٹروے اسلام آباد ٹول پلازہ پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے موٹروے پر اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند کر دیے۔

زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ عمران خان کا حکم ملنے تک موٹروے ایم ون انٹرچینج بند رہے گی، لاہور اور پشاور سے موٹروے کے ذریعے گاڑیاں اسلام آباد داخل نہیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ فتح جنگ روڈ اور موٹروے ایم ون انٹرچینج پر بیک وقت دھرنا جاری رہے گا۔ زلفی بخاری کی قیادت میں قومی شاہراہ فتح جنگ کے مقام پر 4 دن سے دھرنا جاری ہے۔

روہت شرما نے شکست کا ملبہ کس پر ڈالا؟

0

ایڈیلیڈ: انگلینڈ کے ہاتھوں چاروں شانوں چت ہونے کے بعد روہت نے شکست کا ملبہ بولرز پر ڈال دیا۔

تفصیلات کے مطابق میچ کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت کپتان روہت شرما نے اعتراف کیا کہ اہم ترین میچ میں ہماری بولنگ باالکل بھی اچھی نہیں رہی، ہم آج بہت بُرا کھیلے۔

بھارتی کپتان نے معنی خیز انداز میں کہا کہ دباؤ کو کیسے برداشت کرنا ہے یہ سکھایا نہیں جاسکتا، کچھ لڑکے دباؤ برداشت کرلیتے ہیں جبکہ کچھ نہیں کرپاتے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو عبرتناک شکست، سوشل میڈیا پر دلچسپ میمز کی بھرمار

واضح رہے کہ آج ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے بھارت کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست دیتے ہوئے فائنل کے لئے ٹکٹ کٹائی، جہاں اتوار کو اس کا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔

ایک سو ستر رنز ہدف کے تعاقب میں انگلش اوپنر بیٹرز نے بھارتی بولرز کی خوب دھلائی کی، ایلکس ہیلز نے 45 گیندوں پر 7 چھکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 81 جبکہ جوز بٹلر نے 45 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنائے۔

بھارتی بولرز کی کارکردگی کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فاسٹ بولر محمد شامی نے 3 اوورز میں 39 رنز دئیے، رویچندی ایشون نے 2 اوورز میں 27 رنز کھائے۔

ہاردیک پانڈیا نے 3 اوورز میں 34 جبکہ بھونیشنر کمار نے دو اوورز میں 25 رنز دئیے۔

ٹی 20 ورلڈ کپ: ٹرافی ایک میچ کی دوری پر ، تاریخ خود کو دہرا رہی ہے!

0
ورلڈ کپ

آسٹریلیا میں کھیلا جانے والا ٹی 20 ورلڈ کپ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اس بار کون ورلڈ کپ کی ٹرافی تھامے گا اور کون خالی ہاتھ گھر واپس جائے گا، یہ فیصلہ صرف ایک میچ کی دوری پر ہے۔

اتوار 13 نومبر کو میلبرن میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے فائنل کا سب کو شدت سے انتظار ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ICC T20 World Cup (@t20worldcup)

اگر مگر کی صورتحال میں قوم کی دعاؤں اور پرفارمنس سے پاکستان کی ٹیم ایک بار پھر 1992 کی تاریخ دہرانے کیلیے میلبرن میں اترے گی۔ میدان بھی 30 سال پرانا ہے، ٹیم بھی وہی انگلینڈ کی ہے، قوم کو امیدیں ہیں کہ پاکستانی ٹیم ایک بار پھر پورے ملک اور قوم کا سر فخر سے بلند کرے گی لیکن کرکٹ بائی چانس ہے اور یہ کھیل اتنا غیر متوقع ہے کہ بعض اوقات جب تک آخری گیند نہ پھینک لی جائے تب تک کچھ بھی کہنا مشکل ہوتا ہے جیسا کہ ٹورنامنٹ کے آغاز میں پاکستان اور بھارت کا سنسنی خیز میچ ہوا۔

آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ کے دوران اگر مگر کی صورتحال اور کشمکش کی فضا میں جس طرح اپنی محنت اور قوم کی دعاؤں کی بدولت ناممکن کو ممکن کر دکھایا اور سیمی فائنل میں با آسانی نیوزی لینڈ کو زیر کرکے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تو دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے بھارت کا غرور خاک میں ملاتے ہوئے اسے خالی ہاتھ اپنے وطن واپس لوٹنے پر مجبور کردیا۔ یوں بھارت پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کے لیے اپنے بنائے گڑھے میں خود ہی گر گیا ہے، ایسے ہی موقعوں کے لیے کہا جاتا ہے کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ICC (@icc)

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ICC (@icc)

ٹی ٹوئنٹی کے سپر 12 مرحلے کے آغاز سے قومی ٹیم کے سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے قوم نے جس طرح دعائیں کیں، اس سے 1992 کے ورلڈ کپ کی یادیں تازہ ہوگئیں اور سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف فتح نے ان یادوں کو مزید تقویت بخشی، کیونکہ 92 کے ورلڈ کپ میں بھی پاکستان نے نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی اور میدان بھی آسٹریلیا کا تھا، اب جب کہ ٹرافی صرف ایک ہاتھ یعنی ایک میچ دور ہے اور مدمقابل بھی تو قوم میں بھی ایک بار پھر وہی جوش و ولولہ اور وہ اضطراب نظر آرہا ہے جو آج سے 30 سال قبل فائنل سے قبل دیکھا گیا تھا اور اب پاکستانیوں کی ہر بیٹھک میں یہی سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا پاکستانی ٹیم 1992 کی تاریخ دہرا کر آسٹریلیا سے ٹرافی کے ساتھ وطن لوٹے گی۔

اگر ہم آسٹریلیا میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ کے پورے ٹورنامنٹ میں گرین شرٹس کے سفر پر نظر ڈالیں تو پاکستان نے 4 فیورٹ ٹیموں میں سے ایک ٹیم کے طور پر اس کا سفر شروع کیا، سپر 12 مرحلے میں پاکستان اور بھارت کا ہائی وولٹیج میچ ٹورنامنٹ کا سب سے سنسنی خیز میچ ثابت ہوا جس کا فیصلہ آخری گیند پر ہوا، پاکستان میلبرن کے میدان میں جیتا ہوا میچ ہار گیا۔ اگلا میچ زمبابوے سے تھا اور سب کو یقین تھا کہ پاکستان حریف کو باآسانی پچھاڑ کر اپنی فتح کے سفر کا آغاز کرے گا لیکن غیر متوقع اور اپ سیٹ شکست نے نہ صرف پاکستانی شائقین بلکہ دنیائے کرکٹ کو بھی حیران کر دیا کیونکہ پاکستان اس میچ میں 131 رنز کا آسان ہدف بھی حاصل نہیں کرسکا تھا۔

ابتدا ہی میں دو میچ ہارنے کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی پر سوالیہ نشان لگ گیا اور معاملہ اگر مگر پر آگیا، قومی ٹیم کی اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے بھاری مارجن سے جیت کے ساتھ دیگر ٹیموں کے میچوں کے حسب منشا نتائج بھی ضرورت بن گئے، پھر قومی ٹیم بیدار ہوئی اور مسلسل تین میچز میں مخالف ٹیموں کو پچھاڑتی ہوئی اگر مگر کے ساتھ ہی سیمی فائنل میں پہنچی اور وہاں بھی نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ گئی اور یہی سب کچھ تو 1992 کے ورلڈ کپ میں بھی ہوا تھا تو قوم کو لگا کہ یہ 92 کے ورلڈ کپ کا ہی ری پلے ہے پھر قوم نے اس بار وہی امیدیں وابستہ کرلی ہیں کہ جہاں کھلاڑی میدان میں اپنی جان ماریں گے وہیں شائقین اسٹیڈیم میں ان کا جوش بڑھائیں گے اور قوم ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر میچ دیکھنے کے ساتھ دعائیں بھی کرے گی جب کہ بعض بزرگ تو میچ شروع ہوتے ہی مصلیٰ سنبھال لیں گے۔

جس طرح 25 مارچ 1992 کو ایک شکستہ ٹیم جس کے بیٹنگ آرڈر میں سب سے اہم پوزیشن ون ڈاؤن پر کوئی قابلِ ذکر بلے باز دستیاب نہیں تھا، دو فاسٹ بولرز کے بعد تیسرا کوئی فاسٹ بولر نہیں تھا، 50 اوورز کے کوٹے کو جزوقتی بولر عامر سہیل اور اعجاز احمد کی مدد سے پورا کیا جاتا تھا، اس ٹیم نے سارے اندازوں کو غلط ثابت کر دکھایا۔

جس طرح 1992 میں پاکستان کے کپتان عمران خان جو اپنے سخت اور انوکھے فیصلوں کے لیے مشہور تھے اس ورلڈ کپ میں ایک ایسی بیٹنگ لائن لے کر گئے تھے جس میں جاوید میاں داد کے علاوہ کوئی قابلِ اعتماد بلے باز نہ تھا، اسی طرح موجودہ ٹیم میں بھی کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے علاوہ کوئی مستند بلے باز نہ تھا اور مڈل آرڈر پر سب نے سوالات اٹھا دیے تھے جب کہ سب سے زیادہ پریشان کن بات اس کامیاب اوپننگ پیئر بالخصوص کپتان بابر اعظم کا آؤٹ آف فارم ہونا بھی تھا جو سیمی فائنل کے قبل 5 میچوں میں صرف 39 رنز ہی اسکور کر سکے تھے۔ جس طرح 92 میں ایئن چیپل اور رچی بینو جیسے ماہرین نے ایک دو میچوں میں ہی کامیابی کی پیشگوئی کی تھی، اسی طرح موجودہ زمانے کے ماہرین کرکٹ نے بھی بابر اعظم کی زیر قیادت ٹیم کے پہلے مرحلے سے آگے نہ بڑھنے کی پیشگوئی کی تھی لیکن دونوں بار یہ پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔

ایک اور مماثلت کہ 92 میں قومی ٹیم جب آسٹریلیا روانہ ہوئی تو سوائے جاوید میانداد کے کوئی قابل بھروسا بلے باز نہیں تھا لیکن جب ٹیم کپ کے ساتھ واپس آئی تو اپنے ساتھ انضمام الحق، عامر سہیل، عاقب جاوید اور مشتاق احمد جیسے جوہرِ قابل لے کر آئی جو بعد میں ٹیم کے اہم ستون بن گئے۔

اس بار بھی بابر اعظم اور محمد رضوان کے علاوہ کوئی مستند بلے باز نہیں تھا لیکن ٹیم واپس آئے گی تو امید ہے کہ ٹرافی کے ساتھ محمد حارث، افتخار احمد جیسے مستقبل کے ہیروز ساتھ لے کر آئے گی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ICC T20 World Cup (@t20worldcup)

تاہم سنسنی خیز فائنل سے قبل آسٹریلوی محکمہ موسمیات نے فائنل کے روز میلبرن میں بارش کی پیشگوئی کی ہے یعنی پاکستان کا مدمقابل صرف انگلینڈ نہیں بلکہ موسم بھی ہوگا، میچ کے لیے ریزرو ڈے بھی ہے لیکن اگر دونوں دن میچ مکمل نہ ہوسکا تو پھر دونوں فائنلسٹ ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دیا جاسکتا ہے۔

پاکستان کی ٹیم نے جس طرح سیمی فائنل جیتا، اور قوم کو خوشیاں منانے کا موقع دیا، اس کے بعد اب کرکٹ کے پاکستانی شائقین ہی کی نہیں بلکہ پوری قوم آرزو مند ہے کہ فائنل کی فاتح بن کر ہماری ٹیم ورلڈ کپ ٹرافی کے ساتھ وطن لوٹے۔ ہم سب کی دعائیں قومی ٹیم کے ساتھ ہیں۔