پیر, مئی 27, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 10703

‘کشمیریوں نے وقت سے پہلے عمران خان کے حق میں فیصلہ سنادیا’

0

اسلام آباد: وفاقی وزیرمراد سعید کا کہنا ہے کہ کشمیریوں نے وقت سے پہلے عمران خان کے حق میں فیصلہ سنادیا ہے، ہم کشمیرکے ذریعے ایک اچھاپیغام دینا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے آزادکشمیرمیں جلسے سے متعلق وفاقی وزیرمرادسعید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر میں  تاریخی جلسہ کیا، کشمیریوں نےوزیراعظم اورپی ٹی آئی امیدواروں کومثالی محبت دی۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں ن لیگ حکومت ہے، ایک لفظ کارکردگی پر نہیں بول سکے، مودی اورسجن جندال کو گھر بلانے والے کشمیر پر کچھ نہیں  بول سکتے، جنہیں کلبھوشن کانام لیتےشرم آتی تھی وہ کشمیری عوام کامقدمہ نہیں لڑ سکے۔

وفاقی وزیر نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا بھارت جاکرحریت رہنماؤں کی بجائے کاروباری شخصیات سےرابطےرکھے، ن لیگ کی انتخابی مہم عمران خان سےشروع ہوکرعمران خان پرختم ہوئی، نہ صحت، نہ تعلیم نہ روزگاراورنہ ہی سیاحتی پالیسی ، پانی کےمسائل، بجلی ، انفراسٹرکچر، پولیس ریفارمز  پر کوئی بات کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نےوقت سے پہلے عمران خان کےحق میں فیصلہ سنا دیا ہے، انتخابات میں حکومتی وسائل کے استعمال کا بیانیہ ن لیگ کیخلاف جاتا ہے، آزاد کشمیر میں حکومت اور وزیراعظم مسلم لیگ ن کاہے، بری کارکردگی کےباعث ن لیگ کوووٹ سےپہلےشکست نظرآ رہی ہے۔

مراد سعید نے مزید کہا کہ ن لیگ انتخابات میں اشتعال اورانتشارپھیلانا چاہتی ہے، کارکنان سےکہاہےپرامن رہیں ہم بھاری اکثریت سےجیتیں گے، حکومتی وزرا پر فائرنگ میں ن لیگ کے عہدیداران شامل تھے، وزیراعظم آزادکشمیرکافوکل پرسن فائرنگ کےواقعےمیں شامل تھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم کشمیرکے ذریعے ایک اچھاپیغام دینا چاہتے ہیں ، عمران خان کشمیریوں کا سفیربن کر مقدمہ عالمی سطح پرلڑ رہے ہیں، صحت، انفراسٹرکچر اور کمیونی کیشن کے نظام میں بہتری لانا چاہتے ہیں،کشمیری نوجوانوں کو کامیاب جوان پروگرام سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

کراچی : قتل ہونے والی 15سالہ لڑکی کا معمہ حل، قاتل باہر سے نہیں آیا

0
لاش خاتون

کراچی : اہل خانہ نے غیرت کے نام پر 15سالہ لڑکی کو قتل کردیا، بار بار بیان بدلنے پر پولیس معاملے کی تہہ تک پہنچ گئی، تین ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 16میں گزشتہ روز قتل ہونے والی 15سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ پولیس نے حل کرلیا۔پولیس نے واقعہ غیرت کے نام پر قتل قرار دے دیا۔

اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عزیز بھٹی تھانے میں قتل کی دفعہ 302کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مذکورہ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ پہلے دن سے شبہ تھا کہ 15سالہ ثمینہ کو قتل کیا گیا ہے، جبکہ میڈیکو لیگل افسر نے بھی ابتدائی طور پر قتل کی تصدیق کردی تھی۔

ایم ایل او کے مطابق لڑکی کے سینے پر ٹیٹو مارک ہے، ایم ایل او کے مطابق لڑکی کو سینے پر پستول رکھ کر گولی ماری گئی، اہلخانہ نے مقتولہ کو اندھی گولی لگنے کا واقعہ بتایا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایک چلاہوا خول بھی مل گیا ہے،3مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تو پھر سب کا بیان تبدیل ہوگیا،
حراست کے بعد کہا کہ15سالہ ثمینہ نے خودکشی کی ہے۔

دوران تفتیش مقتولہ ثمینہ کے اہل خانہ بار بار بیان بدلتے رہے، واقعے کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، اب اہلخانہ کہتے ہیں کہ کسی نامعلوم نے قتل کیا۔

جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول سے چلایا گیا ایک بھی خول ملا ہے، پولیس کے مطابق واقعہ غیرت کے نام پر قتل معلوم ہوتا ہے،
تاہم واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا مشن، حکومت کا بڑا فیصلہ

0

اسلام آباد : پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے مشن میں حکومت نے قومی ذیلی انسدادپولیومہم آئندہ ماہ چلانے کافیصلہ کرلیا ، قومی ذیلی انسداد پولیو مہم 3دن جاری رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے قومی ذیلی انسدادپولیومہم آئندہ ماہ چلانے کافیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ذیلی انسدادپولیو مہم 2 تا 6 اگست جاری رہے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ قومی ذیلی انسداد پولیو مہم 3دن جاری رہےگی اور 2کیچ اپ ڈیز ہوں گے ، کیچ اپ ڈے میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہو گی۔

ذرائع کے مطابق انسداد پولیو مہم چاروں صوبوں کے 67 اضلاع میں منعقد ہو گی، پنجاب کے22، سندھ 18 اضلاع ، کے پی کے18،بلوچستان کے16 اضلاع، اسلام آباد میں مہم چلائی جائےگی۔

ذیلی انسداد پولیو مہم میں 23 ملین بچوں کی ویکسی نیشن کی جائےگی اور اس مہم میں ایک لاکھ 80 ہزار ورکرز حصہ لیں گے۔

یاد رہے رواں سال جون میں قومی انسداد پولیو مہم کا ہدف پورا ہوگیا تھا پولیو پروگرام پاکستان کا کہنا تھا کہ رواں سال اب تک 33 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے، انسداد پولیو مہم 124 اضلاع میں ہوئی، جس میں 2 لاکھ 25 ہزار صحت تحفظ فرنٹ لائن ورکرز نے مہم میں حصہ لیا، عوام کے تعاون سے مہم کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا گیا۔

دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے کہا تھا کہ انسداد پولیو کے ہدف کے حصول میں صوبائی حکومتوں کا کردار قابل ستائش ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے کامیاب مہمات کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال اب تک پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے جو بلوچستان میں سامنے آیا تھا۔

آزادکشمیرالیکشن : ‘کشمیری عوام نے عمران خان کو اپنا پسندیدہ ترین لیڈرقرار دے دیا’

0

اسلام آباد : گیلپ سروے میں آزادکشمیرالیکشن میں تحریک انصاف سب سے مقبول جماعت قرار پائی جبکہ کشمیری عوام نے عمران خان کو اپنا پسندیدہ ترین لیڈرقرار دے دیا۔

آزادکشمیرالیکشن میں گیلپ سروے کی عوامی رجحان پر مبنی سروے رپورٹ جاری کردی گئی ہے ، گیلپ پاکستان کےسروے میں تحریک انصاف سب سے مقبول جماعت قرار پائی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی 44 فیصد حمایت کے ساتھ کشمیریوں کی سب سے پسندیدہ جماعت ہے جبکہ ن لیگ 12 فیصد اور پیپلزپارٹی کوصرف 9 فیصدعوام کی حمایت حاصل ہیں۔

گیلپ سروے کے مطابق ن لیگ اورپیپلزپارٹی کومشترکہ طورپرصرف 21فیصدعوام کی حمایت حاصل ہے جبکہ تحریک انصاف تنہا 44فیصدحمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

گیلپ سروے میں کشمیری عوام نےعمران خان کواپناپسندیدہ ترین لیڈرقراردےدیا ہے ، آزادکشمیرکی 67فیصدعوام نےعمران خان کواپناپسندیدہ لیڈرقراردیا، بلاول بھٹو 49،شہبازشریف 48فیصدحمایت حاصل کرسکے جبکہ مریم نوازکوصرف 44فیصدلوگوں کی حمایت حاصل ہوئی۔

سروے کے مطابق کشمیری عوام کی اکثریت کی رائے میں 25جولائی الیکشن شفاف ہوں گے۔

بھارت اور پاکستان کو اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے، امریکا

0

واشنگٹن: قائم مقام نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈین تھامسن نے ایل اوسی پر سیز فائر خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق قائم مقام نائب وزیرخارجہ برائےجنوبی ایشیا ڈین تھامسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اورپاکستان کواپنےمسائل خود حل کرنا ہوں گے، ایل اوسی پر سیز فائر خوش آئند ہے، پاک بھارت مستحکم تعلقات آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرتےہیں۔

ڈین تھامسن کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام سےانسانی حقوق سےمتعلق معاملات کواٹھایاجائےگا، مستحکم افغانستان سےپڑوسی ممالک کےمشترکہ مفادات وابستہ ہیں۔

قائم مقام نائب وزیرخارجہ برائےجنوبی ایشیا نے وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کے دورہ بھارت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت سےانسداددہشت گردی اوردوطرفہ دفاعی امورپرگفتگوہوگی جبکہ افغان امن عمل، خطے کی صورتحال مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔

خیال رہے امریکا نے وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے دورہ بھارت کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 26 سے 29 جولائی تک بھارت اور کویت کا دورہ کریں گے، اس دورے کا مقصد شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سبرامنیم سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں علاقائی سیکیورٹی، کرونا وبا، اور ماحولیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 28 جولائی کو کویت پہنچیں گے، جہاں وہ کویتی رہنماؤں کے ساتھ 60 سالہ سفارتی تعلقات کی اہمیت پر بات چیت کریں گے۔

‘لندن میں نوازشریف کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سے ملاقات ‘

0

لاہور : معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ لندن میں نوازشریف نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سے ملاقات کی، ذرائع سے معلوم ہوا ہے ملاقات میں مسٹرمحب مودی کا خاص پیغام لائے۔

تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ لندن میں نوازشریف اور افغان سیکیورٹی ایڈوائزر کی ملاقات ہوئی، نوازشریف نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سے ملاقات کی، ملاقات سے کیا واضح نہیں ہوتا کہ نوازشریف کا ایجنڈا کیا ہے؟

شہبازگل کا مزید کہنا تھا کہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے ملاقات میں مسٹرمحب مودی کاخاص پیغام لائے، کشمیر کے الیکشن کے نتائج کو متنازعہ بنایا جائے گا، آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے الیکشنز کو ایک سا دکھانے کی کوشش ہوگی، ملاقات اسی منافقانہ ایجنڈے پر ہوئی۔

سعودی عرب : عیدالاضحیٰ کے بعد سونے کی قیمت میں نمایاں کمی

0
گولڈ ریٹ

ریاض : سعودی عرب کی مارکیٹوں میں جمعہ 23 جولائی سے سونے کے نرخ کم ہوگئے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق 24 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت جمعے کو 217.63 ریال ریکارڈ کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اکیس قیراط ایک گرام سونے کی قیمت 190.43 ریال رہی جبکہ اٹھارہ قیراط ایک گرام سونا 163.22 ریال میں دستیاب رہا۔

اس کے علاوہ جمعہ کے روز سعودی عرب میں ایک اونس سونا 6768 میں فروخت کیا گیا جبکہ سونے کی گنی کے نرخ 1523 ریال رہے۔

دوسری جانب جمعے کی صبح بین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخ بڑھ گئے۔ ایک اونس سونا 1807.62 ڈالر میں 0.04 فیصد کے اضافے سے فروخت ہوا ہے۔

آزاد کشمیر انتخابات کیلئے انتخابی مہم کا وقت ختم ، پولنگ کل ہوگی

0

مظفر آباد : آزادکشمیرقانون سازاسمبلی کیلئے انتخابات کل 25جولائی کوہوں گے، جس میں 26جماعتوں کے724امیدوارقسمت آزمائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی کےانتخابات کیلئےانتخابی مہم کاوقت ختم ہوگیا، آزادکشمیرقانون سازاسمبلی کیلئےانتخابات اتوار25جولائی کوہوں گے۔

قانون سازاسمبلی کی 45نشستوں پرانتخابی دنگل ہوگا ، جس میں 26جماعتوں کے724امیدوارقسمت آزمائیں گے، 33سیٹوں کیلئےپولنگ آزادکشمیر میں ہوگی جبکہ پناہ گزینوں کی 12نشستوں کیلئےپنجاب،سندھ،کےپی،بلوچستان میں ووٹنگ ہوگی۔

پنجاب کے34اضلاع میں رجسٹرڈ کشمیری مہاجرین حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ اسلام آبادسےبھی رجسٹرڈکشمیری ووٹرزووٹنگ میں حصہ لیں گے۔

انتخابات میں 8سیٹیں خواتین،ٹیکنوکریٹ، علمااوربیرون ملک مقیم کشمیریوں کیلئے مختص کی گئی ہے۔

خیال رہے آزادکشمیرالیکشن میں گیلپ پاکستان کےسروےمیں تحریک انصاف سب سےمقبول جماعت قرار پائی ہے ، پی ٹی آئی 44 فیصد حمایت کے ساتھ کشمیریوں کی سب سے پسندیدہ جماعت ہیں۔

گیلپ سروے کے مطابق ن لیگ 12،پیپلزپارٹی کوصرف 9فیصدعوام کی حمایت حاصل ہیں جبکہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کومشترکہ طورپرصرف 21فیصدعوام کی حمایت حاصل ہیں۔

کورونا وائرس کے مزید 32 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

0

اسلام آباد : گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 32 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 22 ہزار 971 ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے نئے کیسز کی یومیہ تعداد ایک بار پھر بڑھ رہی ہے، ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

این سی اوسی کی تازہ اطلاع کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24گھنٹے کے دوران مختلف اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں کورونا وائرس کے مزید32مریض جان سے چلے گئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 1 ہزار 841 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، کورونا کے37ہزار636ٹیسٹ کیے گئے، ملک میں کوویڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 9 لاکھ 98 ہزار 609 ہوچکی ہے۔

ملک میں اب تک 1 کروڑ 92 لاکھ 7 ہزار 382 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 68 لاکھ 69 ہزار 346 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 6.3 فیصد رہی، ملک بھر کے 631اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 551 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

شمسی توانائی کا مستقبل کیا ہے ؟؟ تیل کے ذخائر کو خطرہ مگر کیسے

0
شمسی

سالہا سال کی تحریک کے بعد بالآخر اب لگتا ہے کہ شمسی انقلاب روکنا ناممکن ہے۔ امریکی محکمہ توانائی کے مطابق صرف امریکا میں ہی 2008ء سے اب تک شمسی توانائی کی تنصیبات میں 35 گُنا اضافہ ہو چکا ہے۔ پاکستان 2030ء تک تقریباً 10 گیگاواٹ بجلی شمسی توانائی سے حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ہو سکتا ہے کہ ابھی بھی کچھ لوگوں کو شک و شبہ ہو، لیکن توانائی کی پیداوار کا مستقبل سورج سے فائدہ اٹھانے میں ہی ہے۔ اس مقام تک پہنچنے میں دنیا کو نصف صدی سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے۔ ابتدا میں سست روی سے آغاز کے باوجود اب قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی تیزی سے ہو رہی ہے اور شمسی توانائی تو اپنے زوروں پر ہے۔

اس وقت دنیا کو جن بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ان میں سے کئی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہیں۔ خوش قسمتی سے شمسی توانائی ان مسائل کا بہترین حل پیش کرتی ہے۔ جیسا کہ تیل اور گیس کے بجائے شمسی توانائی پر منتقل ہونے سے کاربن خارج ہونے میں کمی آئے گی اور یوں موسمیاتی تبدیلی کی رفتار بھی گھٹے گی۔ تیل و گیس پر انحصار کم ہونے سے عالمی تنازعات میں بھی کمی آئے گی جو توانائی وسائل حاصل کرنے کے لیے مسابقت کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔

اس کے علاوہ شمسی توانائی غذائی تحفظ کے مسائل کا بھی خاتمہ کر سکتی ہے۔ خشک سالی، سیلاب اور سخت درجہ حرارت، جو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہو رہے ہیں، کاشت کاروں کے ذریعہ معاش کو متاثر کرتے ہیں اور ساتھ ہی ہماری فوڈ سپلائی کو بھی۔ اگر کاشت کار شمسی توانائی کی جانب منتقل ہو جائیں تو وہ اپنے کھیت کھلیانوں میں خود بجلی پیدا کر سکتے ہیں اور یوں پانی کی ہمہ وقت دستیابی کے علاوہ کاربن اخراج کو کم کر کے موسمیاتی تبدیلی کی شدت کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

پینے کے صاف اور محفوظ پانی تک رسائی بھی شمسی توانائی سے بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ سائنس دانوں کی ٹیمیں اس وقت ایسی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں جس سے نمکین پانی کو پینے کے قابل بنایا جا سکے، وہ بھی شمسی توانائی کا استعمال کر کے۔

شمسی توانائی کی زبردست پیشقدمی نے کمرشل صارفین کو بھی متحرک کیا ہے۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ 2015ء تک اب شمسی توانائی میں دو تہائی اضافہ کمرشل کارپوریشنز نے ہی کیا ہے۔ گوگل، ٹارگیٹ، ایپل، فیس بک، ایمیزن اور آئیکیا صرف چند مثالیں ہیں، جنہوں نے شمسی توانائی کو قبول کیا اور اسے آگے بڑھانے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

کاروباری اداروں کو بخوبی معلوم ہے کہ شمسی توانائی کا انتخاب ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے کیونکہ یہ ان کے کام کو تقویت دیتی ہے اور ماحولیاتی اہداف بھی حاصل کرتی ہے۔ اس طرح وہ بجلی کی کھپت پر آنے والی لاگت کو بھی کم کر سکتے ہیں۔

شمسی توانائی نے ایک طویل سفر کیا ہے، لیکن یہ سفر ابھی تھما نہیں ہے۔ سائنس دان نت نئی جدت کے ذریعے اس صنعت کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں۔

حالیہ کچھ عرصے میں شمسی صنعت نے ٹرانسپورٹیشن کے شعبے پر بہت توجہ دی ہے۔ گاڑیوں اور ہوائی جہازوں میں شمسی توانائی کے استعمال کے تجربات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سڑکوں اور راستوں سے بھی شمسی توانائی حاصل کرنے کے اہداف بنائے گئے ہیں، جن پر سائنس دان کام کر رہے ہیں۔

مسلسل تحقیق کا نتیجہ شمسی توانائی کی لاگت میں کمی کی صورت میں نکلا ہے۔ صرف ایک دہائی میں ہی لاگت میں 70 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے اور اس وقت شمسی توانائی کا حصول تاریخ کی کم ترین قیمت پر پہنچ چکا ہے۔ ایک طرف کم قیمتیں اور دوسری جانب حکومتوں کی جانب سے رعایتیں بھی شمسی توانائی کو قابلِ رسائی بنا رہی ہیں۔ 2010ء کے بعد قیمتوں میں کمی کا جو رحجان نظر آیا ہے اس کی وجہ سے درمیانی آمدنی والے خاندان بھی اب شمسی توانائی میں اپنا سرمایہ لگا سکتے ہیں۔

یاد رکھیں کہ تیل، گیس اور کوئلہ محدود وسائل ہیں، بالآخر انہیں ختم ہو جانا ہے۔ سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ اگر ہم ان وسائل کی اسی شرح سے استعمال کرتے رہے تو 2050ء تک تیل کی باقی ماندہ سپلائی ختم ہو جائے گی۔ اندازوں کے مطابق تیل اگلے 50 سے 100 سالوں میں ختم ہو جائے گا، یعنی صرف ایک نسل بعد۔ ان ذرائع کے ممکنہ خاتمے کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے دنیا کو تیل، گیس اور کوئلے سے شمسی توانائی کی جانب منتقل ہونا ہوگا۔

غیر معمولی کامیابی کے باوجود شمسی توانائی کے شعبے میں بہتری کی اب بھی گنجائش ہے۔ گو کہ عوام بھی سمجھتے ہیں کہ تیل، کوئلہ اور گیس کے مقابلے میں شمسی توانائی کو ہی ترجیح دینی چاہیے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اب بھی ان کا زیادہ تر انحصار دیگر ذرائع پر ہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ ہے شمسی توانائی کے لیے انفرا اسٹرکچر موجود نہیں اور سارا بنیادی ڈھانچہ دراصل دیگر ذرائع کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

سماجی، سیاسی و معاشی رکاوٹیں بھی شمسی صنعت کی نمو میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ ان رکاوٹوں کے باوجود شمسی انقلاب حقیقت ہے اور وہ دن دور نہیں جب یہ ہمارا سب سے بڑا توانائی ذریعہ بن جائے گی۔