بدھ, جون 11, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 19960

پاکستان نے بھارتی وزیرخارجہ کےالزامات کومسترد کر دیا

0

اسلام آباد: پاکستان نےبھارتی وزیرخارجہ کابیان مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی اخبار کو دیے جانے والا بھارتی وزیر خارجہ کا انٹرویو پروپیگنڈاہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ کےفرانسیسی اخبار کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں حالات معمول پرآنےکابھارتی دعویٰ جھوٹ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دنیاکومقبوضہ کشمیرکےحالات کیوں نظرنہیں آتے؟ بھارت جبر کے باوجودکشمیریوں کی آوازدبانےمیں ناکام رہا، بھارت ان ہتھکنڈوں سےکشمیرپردنیاکی توجہ ہٹاناچاہتاہے۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ کابیان پاکستان مخالف بی جےپی حکومت کی مہم کاحصہ ہے، دہشتگردی کیلئےپاکستان بھیجاگیاکمانڈرکلبھوشن بھارت کا اصل چہرہ ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارت میں ریاستی سرپرستی میں اقلیتوں پرمظالم جاری ہیں اور بھارتی حکومت انتہاپسندآرایس ایس کےایجنڈےپرچل رہی ہے۔

رنگ بدلنے والا آکٹوپس، حیران کن ویڈیو وائرل

0

جنگلی حیات میں ایسا کوئی نہیں جس میں آبی جانور آکٹوپس کی طرح خصوصیات پائی جاتی ہوں۔

ایک ہفتہ قبل انٹرنیٹ پر سمندری مخلوق پر ہونے والی تحقیق کے حوالے سے آکٹو پس کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں آکٹوپس رنگ بدل رہا تھا۔ ماہرین نے اس ویڈیو کو محض خواب قرار دیا کیونکہ اُن کے نزدیک آکٹوپس ایسی خصوصیات کا حامل نہیں ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ سمندر کی گہرائی میں ایک تیراک اپنے آگے چلنے والے آکٹوپس کی ویڈیو ریکارڈ‌ کر رہا ہے جس نے حیران کن طور پر ایسے رنگ تبدیل کیے جنہیں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا آکٹوپس خلائی مخلوق ہیں؟

ویڈیو کے آغاز پر آکٹوپس کا رنگ سرمئی تھا، جو آگے جاکر بھورےمیں تبدیل ہوا اور پھر ایک مقام پر جب آکٹو پس زمین پر بیٹھا تو وہ بالکل سیاہ ہوگیا تھا۔ حیران کن طور پر جب آکٹو پس اپنے مخصوص مقام کی طرف پہنچا تو وہ دوبارہ سیاہ سے بھورے رنگ میں تبدیل ہوگیا۔

ٹویٹر پر شیئر ہونے والی ویڈیو کو چالیس لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا۔ جس کے بعد چند صارفین نے کہا کہ آکٹوپس کیمو فلاج یعنی رنگ تبدیل کر کے خود کو دشمن سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سابق بھارتی جنرل کی کشمیری خواتین سے درندگی کی حمایت پر لوگ مشتعل

0

نئی دلی: بھارتی فوج کےسابق جنرل نے کھلے عام کشمیری خواتین سےدرندگی کی حمایت کردی۔صدر مملکت ممنون حسین نے سابق بھارتی جنرل کے بیان کو شرمناک قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی شو میں بحث کے دوران انتہا پسند سوچ رکھنے والے بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا نے انسانیت بھی بھلا دی۔

ڈبیٹ پینل میں شامل ایس پی سنہا جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور خواتین کی موجودگی میں چیخ چیخ کر کشمیری خواتین سےدرندگی کی حمایت کرتے رہے۔

وہاں موجود شرکاء نے بھی سابق بھارتی جنرل کی اس شرمناک باتوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شدید مخالفت اور مذمت کی۔

پروگرام کی اینکر اور پینل میں شامل دیگر ارکان نے ایس پی سنہا کو آڑے ہاتھوں لیا اور اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کے انسانیت سوز باتیں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مذکورہ پروگرام کی ویڈیو منسلک کرکے ٹوئٹر پر لکھا کہ بھارتی جنرل کاکشمیری خواتین کی عصمت دری کابیان شرمناک ہے، سابق بھارتی جنرل ایس پی سنہابی جےپی کاکارکن ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیاپرسابق بھارتی جنرل کےبیان کی دنیا بھر میں شدیدمذمت کی جارہی ہے اور لوگ اپنے غصے اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایس پی سنہا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ خواتین سے متعلق اس طرح کے گھناؤنے عمل کی ترغیب دینے والے شخص پر مکمل پابندی عائد کی جانی چاہیے۔

گوگل پر ویب سائٹس کو دانستہ روکنے کا الزام

0

نیویارک: امریکی اخبار نے دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ کمپنی اور سرچ انجن گوگل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دانستہ طور پر مخصوص ویب سائٹس کو آگے آنے سے روک رہا ہے۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل (ڈبلیو ایس جے) کی جانب سے گوگل سرچ انجن سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گوگل نے سنہ 2000 کے بعد سے ہی متعدد ویب سائٹس کو بلیک لسٹ قرار دے دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی کی جانب سے یہ سلسلہ تاحال جاری ہے، گوگل کی جانب سے جو ویب سائٹس بلاک کی جاتی ہیں وہ سرچ انجن میں نہیں آسکتیں، مذکورہ ویب سائٹس میں سے بیشتر کو کاپی رائٹ یا بچوں کے استحصال کی وجہ سے بلیک لسٹ قرار دیا گیا۔

وال اسٹریٹ جرنل کے تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انتظامیہ نے تیزی سے اوپر آنے والی ویب سائٹس کو بھی بلیک لسٹ کیا جس کا تحقیقاتی ٹیم کے پاس دستاویزی ثبوت بھی موجود ہے۔

مزید پڑھیں: گوگل کروم سست رفتار ویب سائٹس کی نشان دہی کرے گا

دوسری جانب گوگل کے ترجمان نے تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے تمام باتوں کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے دیا۔

گوگل کی ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ سرچنگ کے نتائج کو تبدیل کردے، ویب سائٹس اُس وقت تک سرچ انجن میں شامل نہیں ہوتیں جب تک وہ گوگل نیوز کی متعارف کردہ پالیسیوں کی پیروی نہ کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ گوگل بارہا یہ وضاحت کرچکا ہے کہ ہمارے فیصلے سیاسی بنیادوں پر نہیں ہوتے جبکہ امریکی کانگریس میں جمع کروائے گئے اپنے اقرار نامے میں بھی ہم نے واضح کیا تھا کہ سرچ انجن یا کسی بھی ویب کو بلیک لسٹ دینے کا اختیار کمپنی استعمال نہیں کرتی۔

بلند فشارِ خون کو خاموش قاتل کیوں کہتے ہیں؟

0

بلند فشارِ خون یا ہائی بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جو جسم کے مختلف اعضا کی خرابی کا باعث بنتا ہے اور زندگی کو خطرے سے دوچار کر دیتا ہے۔ اسے ماہرین خاموش قاتل بھی کہتے ہیں کیوں کہ دیگر بیماریوں کی طرح اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

ہمارا جسم مسلسل حرکت میں رہتا ہے جس سے خون کا جو دباؤ بنتا ہے وہ عام طور پر 80 تا 120 کے درمیان ہوتا ہے۔ تاہم اس سطح میں فرق آجائے تو یہ ہائی بلڈ پریشر کہلاتا ہے۔ خون کے اس زیادہ دباؤ سے لاحق ہونے والے مرض کو ہائپر ٹینشن کہتے ہیں۔

بُلند فشارِ خون کا سامنا موماً بڑی عُمر کے لوگ کرتے ہیں، تاہم ذہنی تنائو، مٹاپا، کھانے پینے میں نمک کی زائد مقدار کا استعمال، سگریٹ اور شراب نوشی وغیرہ بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔ بعض امراض جیسے کولیسٹرول اور ذیابیطس بھی ہائی بلڈ پریشر کے اس مسئلے کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق 95 فی صد افراد میں بلڈ پریشر بڑھنے کی وجوہ کی تشخیص نہیں ہوپاتی اور اکثریت کو یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ بلند فشارِ خون کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ کسی دوسری بیماری اور مرض کی صورت میں معالج سے رابطہ کرنے پر لیبارٹری ٹیسٹ اور دوسرے طبی طریقوں سے جانچ کے دوران معلوم ہوتا ہے کہ مریض کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ بھی لاحق ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق بہت زیادہ سگریٹ پینے والے اور چالیس سال سے زائد عمر کے لوگ خاص طور پر اپنا بلڈ پریشر لیول چیک کروائیں۔ اس کے لیے سادہ اور عام مشین سے خود ہی گھر پر بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ بلڈ پریشر چیک کرنے سے نہ صرف کئی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے بلکہ زندگی کو زیادہ محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

ماہرینِ طب کے مطابق بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کی کوششوں کے ساتھ باقاعدہ طبی معائنہ اور معالج کی تجویز کردہ دوا بھی باقاعدگی سے استعمال کی جانی چاہیے۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر دوا میں تبدیلی اور ناغہ صحت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

مسلسل اور زیادہ کام، ذہنی دباؤ اور پریشانیاں بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتی ہیں جب کہ غذا اور خوراک بھی اس مسئلے کی ایک وجہ ہے۔ نمک کازیادہ استعمال اور مرغن غذائوں کے علاوہ سگریٹ نوشی ترک کرکے ہم ایک بہتر اور صحت مند زندگی بسر کرسکتے ہیں۔

نوجوان نے سیلفی کےلیے جان دے دی

0
سیلفی

بنکاک : پُر خطر جہگوں پر سیلفی لینے کے شوق نے 30 سالہ سیاح کو موت کے منہ میں پہنچا دیا, بستین پالمیئر سیلفی کے دوران 260 فٹ بلند سے گر کر ہلاک ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں 30 سالہ فرانسیسی سیاح وارننگ کو نظرانداز کرتے ہوئے تھائی لینڈ کے مشہور سیاحتی مقام کوہ سموئی ست گرنے والے آبشار نامیونگ پر سیلفی لینے کی کوشش میں توازن قائم نہیں رکھ سکا اور نیچے گر کر ہلاک ہوگیا۔

سیلفی کے شوق میں اپنی جان گنوانے والے شخص کے دوست نے بتایا کہ پالمیئر 260 فٹ بلند آبشار پر رسی کے ذریعے اوپر چڑھ رہا کہ اچانک توازن بگڑنے کے باعث سلپ ہوکر نیچے گرا اور ہلاک ہوگیا۔

فرانسیسی سیاح نے بتایا کہ یہ مقام پر جولائی میں ایک ہسپانوی سیاح بھی سیلفی کے شوق میں لقمہ اجل بنا تھا۔

سیاح کے دوست کا کہنا تھا کہ ہم لوگ آبشار کے ٹاپ پر پہنچ چکے تھے لیکن پالمیئر چاہتا تھا کہ مزید اوپر جائے اور وہ کوہ سموئی کے ممنوعہ علاقے میں چلا گیا جہاں جانا منع ہے۔

خیال رہے کہ اسی مقام پر رواں برس جولائی میں ڈیوڈ نامی ہسپانوی سیاح بھی سیلفی لینے کے شوق میں ہلاک ہوا تھا۔

شارک حملوں سے زیادہ اموات سیلفی کے شوق میں ہوئیں، رپورٹ

جرمن نشریاتی ادارے نے رواں برس اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ  شارک حملوں سے زیادہ افراد سیلفی کے شوق میں ہلاک ہوتے ہیں، اکتوبر 2011 سے نومبر 2017 تک کے درمیانی عرصے میں کم از کم 259 افراد سیلفی لیتے ہوئے ہلاک ہوئے جب کہ اسی عرصے کے دوران خطرناک ترین قرار دی جانے والی شارک مچھلی کے حملے میں صرف 50 افراد نے اپنی زندگیوں کی بازی ہاری تھی۔

’تمام پاکستانی کھلاڑی ٹی 10 لیگ سے الگ ہوجائیں‘

0

اسلام آباد: تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے ابوظہبی میں جاری ٹی 10 لیگ میں شامل پاکستانی کھلاڑیوں کو ایونٹ سے الگ ہونے کا مشورہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سینیٹر فیصل جاوید نے لکھا کہ ہمارےکھلاڑیوں کوٹی10لیگ میں حصہ نہیں لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی 10پرائیویٹ لیگ ہے جس کےمالکان بھارتی بزنس مین ہیں، پاکستانی اسٹارز اور افرادکوبھارتی پروجیکٹ سےالگ ہوجاناچاہئے۔

سینیٹر نے کہا کہ قوم کشمیریوں کےساتھ کھڑی ہے،عوامی جذبات کااحترام کرناچاہئے اور ہمارے کھلاڑیوں کوٹی10لیگ میں حصہ نہیں لیناچاہئے۔

فیصل جاوید نے لکھا کہ ڈومیسٹک ڈھانچے کی مضبوطی اور شفافیت سے ہی کرکٹ بہتر ہوسکتی ہے، ماضی میں منتظمین ’جگاڑ‘کی پالیسی اپناتے ہوئے کام چلاتے تھے لیکن اب وزیر اعظم میرٹ کی بنیاد پر دیگر اداروں کی طرح کھیل کے شعبے کو بھی آگے لے جائیں گے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی سوچ تبدیل کریں اور آگے بڑھیں۔

کیا ماہرہ خان دکھی نہیں‌ ہوتیں؟‌ اداکارہ نے بتا دیا

0

لاہور: بین الاقوامی شہرتِ یافتہ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ اپنے دکھوں کو پاس رکھنا اور انہیں چھپانا مجھے زیادہ بہتر لگتا ہے یہی وجہ ہے مسائل کسی سے بھی بیان نہیں کرتی۔

لاہور میں منعقدہ اردو کے نامور شاعر فیض احمد فیض کے نام سے منسوب سالانہ فیسٹول کے ایک سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر کسی بھی اداکار کے کام میں جان ڈالنے کا فن جانتے ہیں مگر فنکار کو اپنے تکنیکی امور پر گرفت ہونا چاہیے۔

اپنی نجی زندگی پر گفتگو کرتے ہوئے ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیٹے اذلان کو زیادہ سے زیادہ وقت دینے کی کوشش کرتی ہوں، اُس کی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ ہے وہ اب پانچویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔

مزید پڑھیں: ماہرہ خان کا ڈپریشن میں مبتلا افراد کے لیے زبردست پیغام

اُن کا کہنا تھا کہ تین سال قبل ایک حقیقت سامنے آئی جس کے بعد خود نمائی کی عادت چھوڑ دی، یہی وجہ ہے کہ اب میں ’میں کون ہوں‘ کے چکر سے باہر آگئی اور سادگی سے زندگی بسر کرتی ہوں، شاید اسی وجہ سے مجھے میک اپ کے بغیر رہنا پسند ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق کمیشن میں ہونے والی تقرری کو اداکارہ نے اپنی زندگی کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اُن کے ساتھ کام کرنے میں بہت خوشی ہوگی اور امید ہے یہ تجربہ میرے لیے اچھا بھی رہے گا‘۔

ہر وقت خوش نظر آنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے ماہرہ کا کہنا تھا کہ ایسی بات نہیں مجھے کسی بات کا درد نہیں ہوتا، بس بات یہ ہے کہ میں اپنے دکھ اپنے پاس رکھتی اور انہیں چھپاتی ہوں۔

فیس بک و ٹوئٹر کی ٹکر پر سوشل سائٹ متعارف

0
wikipedia

لندن : وکی پیڈیا کے شریک بانی جیمی ویلز نے فیس بک اور ٹوئٹر کے معیار کی نئی سوشل ویب سائٹ متعارف کرا دی۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر تقریبا دنیا کے ہر موضوع پر مفت معلومات فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کانٹینٹ ویب سائٹ ’وکی پیڈیا‘ کے شریک بانی جمی ویلز نے فیس بک اور ٹوئٹر کے ٹکر کی نئی سوشل ویب سائٹ متعارف کرا دی۔

جمی ویلز کی جانب سے ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ کے نام کی متعارف کرائی گئی سوشل ویب سائٹ دراصل ان کی جانب سے 2 سال قبل متعارف کرائی گئی نیوز ویب سائٹ کا تسلسل ہے۔

جمی ویلز نے 2017 میں ’وکی ٹربیون‘ نامی وکی پیڈیا طرز کی ایب نیوز ویب سائٹ متعارف کرائی تھی، اس ویب سائٹ کا مقصد دنیا بھر کے حالات کو جوں کا توں شائقین تک پہچانا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ’وکی ٹربیون‘ دنیا کی ایک ایسی منفرد نیوز ویب سائٹ ہے جسے کے مضامین اور خبروں کو ’وکی پیڈیا‘ کی طرح دوسرے لوگ بھی ایڈٹ اور تبدیل کر سکتے ہیں اور اسی وجہ سے اسے دیگر نیوز سائٹس کے مقابلے کم شہرت ملی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ’وکی ٹربیون‘ کے بعد اب اس کے بانی جمی ویلز نے ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ نامی سوشل انفارمیشن شیئرنگ ویب سائٹ متعارف کرادی۔

جیمز ویلز نے اس نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ایک ماہ قبل آزمائشی بنیادوں پر متعارف کرایا تھا تاہم اب اسے باقاعدہ طور پر متعارف کرادیا گیا۔

جمی ویلز نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کی جانب سے متعارف کرائی گئی سوشل ویب سائٹ پر ایک لاکھ صارفین نے اپنے اکاؤنٹ بنا لیے۔

جمی ویلز کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے متعارف کرائی گئی سوشل انفارمیشن ویب سائٹ جہاں ایک طرف فیس بک اور ٹوئٹر کی طرح کام کرے گی، وہیں وہ منفرد بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چوں کہ فیس بک اور ٹوئٹر صحافتی اداروں کا مواد پھیلانے کے لیے ایڈوٹائزنگ کی مد میں پیسے کماتے ہیں اس لیے وہاں پر کمائی کی لالچ میں صارفین تک غلط معلومات بھی پھیلائی جاتی ہے۔

جمی ویلز کے مطابق ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ پر اشتہارات نہیں دیے جائیں گے البتہ اس فورم پر لوگوں سے ’ڈونیشن‘ کا مطالبہ کیا جائے گا۔

جمی ویلز نے بتایا کہ یہ استعمال کرنے والے صارف پر انحصار ہے کہ وہ ’ڈبلیو ٹی سوشل‘ کو ’ڈونیشن‘ فراہم کرتا ہے یا نہیں، کیوں کہ ویب سائٹ میں ڈونیشن کے فیچر کو اسکپ کرنے کا آپشن بھی دیا گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بغیر کسی معاوضے اور کمائی والی ان کی سوشل انفارمیشن ویب سائیٹ پر لوگوں دوسرے افراد تک درست اور معنی خیز معلومات پہنچانے کا کارنامہ سر انجام دیں گے۔

مرجان: وہ پتھر جس کا ذکر قرآن اور دیگر آسمانی صحیفوں میں بھی ملتا ہے

0

قرآن میں جن نہایت عمدہ اور خوب صورت اشیا کا ذکر ملتا ہے ان میں سے ایک مرجان بھی ہے جسے بیش قیمت پتھر کہہ سکتے ہیں۔ توریت اور انجیل جیسی آسمانی کتب میں بھی اس پتھر کا ذکر آیا ہے۔

کہتے ہیں ایک زمانے میں فلسطین کا شہر طائر اس پتھر کی تجارت کے لیے شہرت رکھتا تھا۔ اس کے حصول کے لیے بحرِ روم، بحرِ قلزم اور ہند ایک زمانے میں مشہور تھے۔ بیش قیمت اور نادر پتھروں کے علاوہ خوب صورت اور جاذبِ نظر پتھروں سے بھی زمانۂ قدیم میں بادشاہ اور امرا اپنے تخت و تاج مزین کرتے اور گھروں میں ان کا استعمال کیا جاتا تھا۔

اس حوالے سے ماہر کاری گروں کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں جو اس پتھر کی تراش خراش کے ساتھ اسے مہارت سے جڑنے کا کام کرتے اور اس کی قیمت کے ساتھ اپنے کام میں نفاست اور چابک دستی کی داد بھی پاتے تھے۔ اس سے زیورات تیار کرنے کے علاوہ نشست و پلنگ اور شاہانِ وقت کے زیرِ استعمال دیگر مصنوعات میں جڑا جاتا تھا۔

یہ مختلف رنگوں کا ہوتا ہے۔ گہرا سرخ رنگ کا مرجان عمدہ و نفیس سمجھا جاتا ہے جب کہ گلابی، سفید اور دیگر رنگوں میں بھی مرجان پایا جاتا ہے۔ اس نگینے سے متعلق جہاں مستند مذہبی حوالے ملتے ہیں، وہیں اس کے بارے میں عجیب و غریب باتیں اور قصے بھی مشہور ہیں۔ یہ قدیم زمانے سے ہی داستانوں کا حصّہ رہا ہے اور اس سے پراسرار باتیں بھی منسوب کی جاتی ہیں۔ تاہم مسلمانوں کے نزدیک یہ اس لیے پاکیزہ و مقدس ہے کہ قرآن میں اس کا ذکر کیا گیا ہے۔

مرجان کو اس کے خواص اور اس کے بعض اوصاف کی وجہ سے طبیب اور حکما نے مفید بھی بتایا اور کہتے ہیں کہ زمانۂ قدیم میں اسے مختلف امراض میں استعمال بھی کیا جاتا تھا۔

طبِ یونانی میں خاص طور پر مرجان کو مفید بتایا گیا ہے اور اس حوالے سے کتب میں اس پتھر کے خواص اور امراض سے متعلق ذکر ملتا ہے۔

طبِ یونانی میں مرجان کو جلا کر اس کی راکھ کو مخصوص طریقے سے بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی جاتی تھی۔