پیر, جون 30, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22610

کراچی: گیس پریشر میں کمی، کئی علاقوں میں گیس غائب

0

کراچی: شہر قائد میں گیس پریشر میں کمی کے سبب مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی معطل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق گیس پریشر میں کمی کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی معطل ہوگئی، عوام پریشانی میں مبتلا ہوگئے کھانا لکڑیوں پر تیار کیا جانے لگا۔

عسکری کینٹ، ریلوے کالونی، پی ای سی ایس ایچ، نارتھ ناظم آباد میں گیس غائب ہے جبکہ نیو کراچی، کورنگی، لانڈھی، ملیر، بلدیہ اور لیاقت آباد میں بھی گیس کی فراہمی معطل ہے۔

صدر کے ہوٹلوں میں گیس غائب ہونے کے سبب ہوٹلوں میں کھانا لکڑیوں پر تیار کیا جارہا ہے، گلستان جوہر، ایف بی ایریا اور اطراف کے علاقوں میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ ہے۔

لیاری کے مختلف علاقوں میراں ناکہ، سنگولین، چیل چوک میں بھی گیس کی فراہمی معطل ہونے کے سبب عوام پریشانی میں مبتلا ہیں، بچے صبح اسکول بغیر ناشتے کے جانے پر مجبور ہیں۔

دوسری جانب سی این جی اسٹیشن پر بھی گیس میں پریشر کی کمی سے ٹرانسپورٹر پریشان ہیں، سی این جی اسٹیشنز پر بھی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔

اسی سے متعلق: کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا

واضح رہے کہ سی این جی اسٹیشن کو آج رات 8 بجے سے 36 گھنٹے کے لیے گیس کی فراہمی بند ہوجائے گی۔

خیال رہے کہ 11 دسمبر کو بھی گیس بحران شدت اختیار کرگیا تھا، کراچی کے تین صنعتی زونز کو گیس کی فراہمی چار روز سے بند تھی۔

گیس کی فراہمی معطل ہونے پر تین دن سے سی این جی کی فراہمی بند تھی، پیپلزپارٹی نے گیس بحران پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، وزیراعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیا تھا۔

پی ٹی آئی کی حکومت میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے: وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری

0

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت نے ویج بورڈ ایوارڈ تشکیل دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری سے آر آئی یو جے کے وفد نے ملاقات کی، پی ایف یو جے ورکرز گروپ کے صدر پرویز شوکت نے انھیں مسائل سے آگاہ کیا۔

[bs-quote quote=”ویج بورڈ کے سلسلے میں پہلا اجلاس 27 دسمبر کو ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

فواد چوہدری نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، حکومت آزادیٔ اظہار رائے کے حق پر کامل یقین رکھتی ہے۔

وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ آزاد اور ذمہ دار میڈیا کے فروغ کے لیے سہولتیں فراہم کریں گے، آزاد میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام پر کام جاری ہے۔

ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا مقصد وَن ونڈو آپریشن کے ذریعے میڈیا اور عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے، اتھارٹی کا بورڈ مکمل طور پر آزاد ہوگا جس میں نجی شعبے کے افراد بھی شامل ہوں گے۔

وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ویج بورڈ کے سلسلے میں پہلا اجلاس 27 دسمبر کو ہوگا، صحافیوں کی پیشہ ورانہ استعدادِ کار بڑھانے کے لیے کورسز کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  چینلز نے کامیڈی پروگرام سانحے کے احترام میں منسوخ نہیں کیے: فواد چوہدری


یاد رہے کہ 17 دسمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نواز شریف کے اسکواڈ نے 2 کیمرا مینوں پر تشدد کیا تھا، جس سے ایک ٹی وی کیمرا مین بے ہوش ہو گیا تھا، جس پر وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ختم ہو گئی مگر مغلیہ سوچ ختم نہ ہوئی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت آزادیٔ اظہارِ رائے پر کامل یقین رکھتی ہے، میڈیا ورکرز کے ساتھ ہیں۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایف آئی اے دفتر کا دورہ نہیں کیا، افتخار درانی کی مذمت

0

اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ مشیر احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ایف آئی اے دفتر کے دورے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں، اس کی مذمت کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، افتخار درانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ایف آئی اے دفتر کے دورے کے معاملے پر وفاقی حکومت کی جانب سے زیر گردش خبروں کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔

اس حوالے سے معاون خصوصی برائے وزیراعظم افتخار درانی نے کہا ہے کہ بیرسٹر شہزاد اکبر سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اور منصوبے کے تحت جھوٹی اطلاعات کا سہارا لے کر میڈیا میں گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے بنیاد خبروں کی شدید مذمت کرتے ہیں، ادارے آزادانہ طور پر فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں، اہم سیاسی رہنماؤں موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے ہی مقدمات چل رہے ہیں، جھوٹے پروپیگنڈے سے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر کی ایف آئی اے کے دفتر جا کر جےآئی ٹی اراکین سے ملاقات کی قانونی حیثیت بتائی جائے، شہزاداکبر کا ایف آئی اے جاکر نام نہاد گواہ بلانا معنی خیز ہے۔

ترجمان کے مطابق پی پی قیادت کو سیف الرحمان احتساب کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جو ہو رہا ہے اسے اب کوئی احتساب نہیں مانے گا، وزیراعظم اور ان کی ٹیم جو مرضی کرلے ہم حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

رنگ گورا کرنے کی ’ کریم‘ کے استعمال سے خواتین کی اموات میں اضافہ

0

لندن: برطانوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ رنگ گورا کرنے کی کریم میں ایسے اجزا شامل ہیں جو آگ کو اپنی جانب کھینچ لیتے ہیں اور اسی باعث خواتین کی اموات میں اضافہ بھی ہوا۔

برطانوی تحقیقاتی ادارے برائے ادویات اور ہیلتھ کیئر (ایم ایچ آر اے) نے رنگ گورا کرنے والی کریم سے ہونے والی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری کیے جس کی بنیاد پر ماہرین نے خواتین کو خبردار کیا۔

برطانیہ کے آگ بجھانے والے ادارے (فائربریگیڈ) اور فلاحی رضاکاروں کی مدد سے اعداد و شمار جمع کیے گئے جس میں یہ بات سامنے آئی کہ رواں سال 50 سے زائد خواتین آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئیں۔

مزید پڑھیں: رنگ گورا کرنے والی بلیچ کریمز خطرناک جلدی امراض کا موجب

ماہرین کے مطابق رنگ گورا کرنے کی کریم میں ایسے اجزا شامل کیے جاتے ہیں جو آگ کو بڑھاوا دینے اور اپنی جانب کھینچنے میں مدد کرتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کریم بنانے والی کمپنیاں اس حوالے سے کہیں بھی تنبیہ پیغام درج نہیں کرتیں، اس ضمن میں خواتین میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ واشنگ پاؤڈر (سرف) جن کی مدد سے گندے کپڑے دھوئے جاتے ہیں ان میں بھی ایسی اجزا شامل ہوتے ہیں جو آگ کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رنگ گورا کرنے کی کریمز میں لال بیگوں کا استعمال

اسے بھی پڑھیں: گوری رنگت حاصل کرنے کا صدیوں قدیم گھریلو نسخہ

تحقیقاتی ماہرین نے رنگ گورا کرنے کی کریم کے استعمال پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ پروفیسر جیون رین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حکومت کو ایک خط ارسال کیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک تحفظات دور نہیں کیے جاتے تب تک ان کی فروخت بند کی جائے‘۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سردیوں میں خشکی دور کرنے کے لیے استعمال ہونے والی کریم میں بھی کچی اسی طرح کے اجزا شامل ہیں جن کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دینا بہت ضروری ہے۔

پروفیسر جون اسمتھ کا کہنا تھا کہ ’آگ لگنے کی صورت میں زیادہ تر خواتین کے جھلس کر مرنے کے واقعات اسی وجہ سے پیش آتے ہیں‘۔

ہندو انتہا پسند بے قابو، لیجنڈری اداکار کو پاکستان جانے کا مشورہ

0

ممبئی: بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے انسانیت کا دفاع کرنے پر لیجنڈری اداکار کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل 68 سالہ معروف بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی ریاست اترپردیش میں پیش آنے والے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تو ہندو انتہا پسند تنظیم نے انہیں پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔

اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی ریاست اترپریش کے علاقے میں گائے  کے تنازع پر ہونے والے ہنگامے اور پولیس اہلکار سمیت 12 افراد کی ہلاکت پر کہا تھا کہ ’مجھے بھارت کے مستقبل کی فکر ہے، اگر ایک جانور کی وجہ سے انسانوں کی جانیں محفوظ نہیں تو پھر ایسے ملک کو غیر محفوظ قرار دیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: بابری مسجد کی شہادت میں ملوث ہندو انتہا پسند شہری نے اسلام قبول کرلیا

نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ’ایک گائے اور مذبحہ خانے کی وجہ سے شدت پسندوں نے پولیس آفیسر کو قتل کردیا، ایسی صورتحال بھارت کے کسی بھی شہری کے ساتھ کبھی بھی پیش آسکتی ہے‘۔

لیجنڈری اداکار کے اظہار خیال پر تنگ نظر اور متعصب ہندو انتہا پسندوں کی تنظیم نریمان سینا نے ہنگامہ کھڑا کردیا اور نصیرالدین شاہ کو ملک چھوڑنے کے ساتھ پاکستان جانے کا حکم دیا۔

نریمان سینا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نصیر الدین شاہ اگر اپنے ساتھ کسی اور کو بھی پاکستان لے جانا چاہتے ہیں تو ہم اُس کے بھی ٹکٹ کا انتظام کردیں گے۔ ہندو انتہا پسندوں نے نصیر الدین شاہ کو ملک کا غدار بھی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کا بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی گاڑی پر حملہ

اسے بھی پڑھیں: ’پریانکا کو پاکستان بھیج دو‘ انتہا پسند ہندوؤں کی پکار

دوسری جانب لیجنڈری اداکار نے اپنی بات کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ابھی بھی اپنے مؤقف پر قائم ہوں، مجھے اپنے ملک کے مستقبل کی فکر ہے اور اس حوالے سے سوچنے پر کوئی بھی مجھے غدار قرار نہیں دے سکتا‘۔

بالی ووڈ اداکار نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر اسی طرح چیزیں چلتی رہیں تو بھارت دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک ہوجائے گا‘۔

متحدہ عرب امارات کے ویزے کے لیے 15 سیکنڈ میں اپلائی کریں، نئی سروس متعارف

0

دبئی: متحدہ عرب امارات کے ویزے کے لیے صرف 15 سیکنڈ میں اپلائی کیا جاسکتا ہے، نئے +50 سسٹم کی بدولت دستاویزات کی چند سیکنڈز کے اندر چیکنگ ہوسکے گی۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنزز افیئرز (جی ڈی ایف آر اے) نے ایسا آٹو میٹک سسٹم لانچ کردیا ہے جس کے باعث غیرملکی صرف پندرہ سیکنڈز کے اندر انٹری پرمٹس کے لیے اپلائی کرسکیں گے۔

اس سہولت کو +50 کا نام دیا گیا ہے، اس ای ویزہ کی سہولت کے لیے مصنوعی انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز کو استعمال میں لایا جارہا ہے جس کے باعث کسی انسانی مداخلت کے بغیر ہی خود کار طریقے سے اپلائی کیا جاسکے گا۔

نئی اسمارٹ سروس کے باعث ریکارڈ ٹائم میں پچاس لاکھ ٹرانزیکشن ہوچکی ہیں، جی ڈٰ ایف آر اے کے ڈائریکٹر جنرل میجر محمد احمد المزی کا کہنا ہے کہ انٹری پرمٹ کے حصول کے خواہش مند حضرات ادارے کی اسمارٹ ایپ یا ویب سائٹ کے ذریعے اپلائی کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات: کم عمر سیاح ویزہ فیس سے مستثنیٰ قرار

اس نئی ایپ کے باعث عوام کو بہت بڑی سہولت حاصل ہوگئی ہے اور انہیں گھنٹوں انتظار کرنے کی کوفت سے بھی نجات مل گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ نیا سسٹم موقع پر ہی دستاویزات کی اسکیننگ کے بعد فوری طور پر ویزہ جاری کردے گا، اس نئے نظام کو ایک سال تک چیک کیا گیا جس سے اس کا فول پروف ہونا ثابت ہوا۔

میجر جنرل المزی کا کہنا تھا کہ اس نظام کو +50 کا نام دینے سے یہ مراد ہے کہ ہم پچاس سال آگے چلے گئے ہیں، یہ نظام دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ بھی آن لائن منسلک ہے، جس کے باعث دستاویزات کی چیکنگ فوری طور پر ہوسکتی ہے۔

24 دسمبر کو کیا ہونے جا رہا ہے؟

0

اسلام آباد: 2018 کے رواں مہینے دسمبر کی 24 تاریخ نہایت اہمیت اختیار کر گئی ہے، ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے خلاف مختلف ریفرنسز کا آغاز اور فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیر، چوبیس دسمبر کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف دو ریفرنسز العزیزیہ اور فلیگ شپ کا فیصلہ سامنے آ رہا ہے۔

[bs-quote quote=”نواز شریف گرفتار ہوں گے یا آزاد؟ قوم فیصلے کی شدت سے منتظر ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہونے والی ہے۔

نواز شریف کے خلاف کرپشن کیسز کا فیصلہ صرف دو دن دور ہے، جس کے بعد فیصلہ ہوگا کہ وہ گرفتار ہوں گے یا آزاد، احتساب عدالت نے اس سلسلے میں بڑا فیصلہ مرتب کر لیا ہے جو چوبیس دسمبر کو سنایا جائے گا۔

عوام ذہنوں میں بہت سارے سوال لے کر اس بات کے شدت سے منتظر ہیں کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں کیا ہے؟ جعلی اکاؤنٹس کیوں کھولے گئے؟ رقم کہاں سے آئی تھی؟ گئی کہاں؟ منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی نے کیا گتھی سلجھائی؟

[bs-quote quote=”سپریم میں پیش کی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری کا مستقبل کیا ہوگا؟ کیا نواز شریف والی تاریخ دہرائی جائے گی جب انھیں پہلی ہی رپورٹ پر نا اہل قرار دے دیا گیا تھا؟” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

خیال رہے کہ پہلی جے آئی ٹی رپورٹ پر ہی نواز شریف نا اہل ہوئے تھے، اب جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری کا مستقبل کیا ہوگا؟ دوسری طرف اگر آصف زرداری سے متعلق کوئی انکشاف ہوا تو نتائج کیا برآمد ہوں گے؟

ادھر احتساب عدالت کے جج نے العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ لکھنا شروع کر دیا ہے، عدالتی عملے کی ہفتہ اور اتوار کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں، اسٹاف کو دیر تک رکنے کی ہدایت جاری ہو چکی۔

جج ارشد ملک نے چوبیس دسمبر کو سیکورٹی انتظامات کے لیے ڈی سی کو طلب کرلیا۔ عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی جانب سے پیش کردہ نئی دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ہے، جب کہ نواز شریف کے وکلا نے فیصلے کا دن تبدیل کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ

جعلی بینک اکاؤنٹس کیوں کھولے؟ رقم کہاں سے آئی؟ کہاں گئی؟ سپریم کورٹ نے یہ گتھی سلجھانے کے لیے جے آئی ٹی بنائی۔ جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف سب سے پہلے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ سے ہوا تھا۔ کیس اس وقت اہمیت اختیار کر گیا جب آصف زرداری اور فریال تالپور کے نام سامنے آئے۔ دونوں بہن بھائی اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں۔


یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل


جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کا معاملہ 2013 میں شروع ہوا، 2015 میں اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مشکوک اکاؤنٹس کی رپورٹ کی تو پہلی بار اس بڑے اسکینڈل کا بھانڈا پھوٹا جس کے بعد ایف آئی اے نے تفتیش شروع کر دی۔ یہ کیس اس وقت توجہ کا مرکز بنا جب اس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کے نام سامنے آئے۔

ابتدا میں 29 جعلی بینک اکاؤنٹس سے 35 ارب کی منی لانڈرنگ کی کہانی منظرِ عام پر آئی لیکن جوں جوں تحقیقات آگے بڑھیں اکاؤنٹس اور رقم کی تعداد بھی بڑھتی چلی گئی۔ جعلی اکاؤنٹس تین بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے۔ تحقیقات کئی سال سست روی کا شکار رہیں۔ تاہم 2018 میں سپریم کورٹ کے ایکشن لینے پر تحقیقات میں تیزی آ گئی لیکن بڑا سوال یہ تھا کہ جعلی اکاؤنٹس سے اصل فائدہ کس نے اٹھایا؟ یہ بات معما ہی بنی رہی۔

[bs-quote quote=”6 جولائی کا دن کون بھول سکتا ہے، ایک طرف کرپشن کیسز میں نواز شریف فیملی کو سزا سنائی گئی تو دوسری جانب اسی دن نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ 15 اگست کو اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو بیٹے سمیت گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، تفتیش دھیرے دھیرے آگے بڑھتی رہی، اور پھر فراڈ کا کھوج لگانے 6 ستمبر کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

تحقیقات میں پیش رفت ہوتی چلی گئی، جے آئی ٹی نے 24 ستمبر کو پہلی اور 22 اکتوبر کو دوسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی، اس دوران 29 ستمبر کو کراچی میں فالودے والے کے اکاؤنٹ سے 2 ارب سے زائد ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا جس کے بعد تو جیسے تانتا بندھ گیا۔ پھر کبھی ویلڈر تو کبھی رکشے والے کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کے راز افشا ہونے لگے۔


یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست


28 نومبر کو آصف زرداری اور فریال تالپور نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا، جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔ سابق صدر اور ان کی بہن نے عبوری ضمانت لے رکھی ہے۔ دونوں بہن بھائی سماعت کے موقع پر عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔ حسین لوائی، انور مجید اور ان کے بیٹے عبد الغنی مجید کو جیل سے پیشی پر لایا جاتا ہے۔

کیس میں متحدہ عرب امارات کی شہريت رکھنے والے نصير حسين لوتھا سمیت کئی ملزمان اشتہاری قرار دیے گئے ہیں اور ان کی جائیداد ضبطی کا بھی حکم ہے۔

شاہ سلمان نے ’جنادریہ‘ میلے میں انڈونیشیا کی شاخ کا افتتاح کردیا

0

ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے قومی ثقافتی میلے ’جنادریہ‘ میں انڈونیشیا کی شاخ کا افتتاح کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے قومی ثقافتی میلے جنادریہ میں انڈونیشیا شاخ کا افتتاح کردیا ہے، یہ میلے سعودی شہر تبوک و الجوف کے مقامات پر جاری ہیں جس میں جمہوریہ انڈونیشیا کے اعلیٰ سطحی وفد نے بھی شرکت کی۔

شاہ سلمان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد نے جنادریہ میلے کا دورہ کیا، میلے کے لیے 6500 مربع میٹر کی جگہ مختص کی گئی ہے، میلے کے دوران مرکزی کونسل، نمائش گاہ، صحرائی گھر، پیشہ وروں کے لیے الگ الگ مقامات، ساحلی گھر، گاؤں کا مرکزی تھیٹر اور کئی دوسرے مقامات مختص کیے گئے ہیں۔

تبوک گاؤں کے لیے چار جغرافیائی، طبعی اور تاریخی عناصر ڈیزائن کیے گئے ہیں جن کے ذریعے یہ علاقہ بحر الاحمر کے ساحل پر سعودی عرب کے دیگر علاقوں کی نسبت ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔

شاہ سلمان اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد نے الجوف کے مقام پر 8400 مربع میٹر پر پھیلے ثقافتی قصبے میلے کا دورہ کیا اور وہاں جاری ثقافتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

میلے میں زیتون کے تیل، الجوف کے حلوہ جات کی نمائش کی گئی جبکہ ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ایک تھیٹر کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

کراچی پولیس کی کامیاب کارروائی : کالعدم تحریک طالبان کے دو دہشت گرد گرفتار

0
دہشت گردوں کو گرفتار

کراچی : پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے دو خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے، ملزمان سے اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث دو خطرناک ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

اس حوالے سے صحافیوں کو تٖصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان سوات گروپ کے دو کمانڈر گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

دہشت گردوں میں رحمت علی عرف قاری صاحب اور صابر شاہ عرف ملا شامل ہیں، دہشت گرد رحمت کا تعلق ملا فضل اللہ جاوید سواتی گروپ سے ہے۔

ایس ایس پی ایسٹ کا مزید کہنا تھا کہ ملزم رحمت نے سال2009میں بونیر میں پولیس چوکی پر حملہ کیا تھا جبکہ ملزم صابر کراچی میں کٹی پہاڑی کے قریب کالعدم تنظیم کا نیٹ ورک چلاتا تھا، ملزم دوران آپریشن براستہ کوئٹہ افغانستان بھاگ گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، تحریک طالبان اور القاعدہ کے 5دہشت گرد گرفتار

پولیس کے مطابق دہشت گرد صابر کمانڈر اختر زمان شاہ کا قریبی ساتھی بتایا جاتا ہے، گرفتارملزمان سے اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوا ہے۔

آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

0

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہو رہی ہے، پی پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی حالات دیکھ کر ردِ عمل کا فیصلہ کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کل کیا ہوگا، حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے، اگر زیادتی ہوگی تو احتجاج ہمارا حق ہے، کریں گے، آصف زرداری ہمارے اور اس ملک کے لیے رول ماڈل ہیں۔

[bs-quote quote=”ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ بلدیات سندھ”][/bs-quote]

سعید غنی نے کہا ’احتساب کے نام پر ہماری قیادت سے انتقام لیا جا رہا ہے، وزیرِ اعظم اور وزرا لوگوں کے پکڑے جانے کی پیش گوئیاں کرتے ہیں، ماضی میں بھی اس قسم کے ہتھکنڈوں کا عدالتوں میں مقابلہ کیا ہے، ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا ’جے آئی ٹی میں مداخلت ہو رہی ہے تو سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے، وزرا کے دعوؤں کا بھی نوٹس لیا جانا چاہیے، پیپلز پارٹی حقائق بتا رہی ہے، ماضی میں بھی الزامات لگے، وقت نے ثابت کیا کہ لگنے والے الزامات جھوٹے تھے۔‘

مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے قومی احتساب بیورو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نیب کے پیچھے وفاقی حکومت ہے، جب کہ وفاقی حکومت خود بھی کہتی ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے اراکین سندھ اسمبلی کو بلاول ہاؤس طلب کرلیا


ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ اعظم کے مشیر کی جے آئی ٹی سے ملاقات کی قانونی حیثیت بتائی جائے، شہزاد اکبر کا ایف آئی اے جا کر گواہ بلانا معنی خیز ہے، پی پی قیادت کو سیف الرحمان احتساب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو ہو رہا ہے اسے اب کوئی احتساب نہیں مانے گا۔

واضح رہے کہ 24 دسمبر کو سپریم کورٹ میں آصف علی زرداری کے حوالے سے جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت شروع ہوگی۔ چوبیس دسمبر کو نواز شریف کے خلاف بھی دائر دو ریفرنسز میں احتساب عدالت اپنا محفوظ شدہ فیصلہ سنائے گی۔