پیر, جون 30, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22611

جمہوریہ چیک: کوئلے کی کان میں دھماکا، 13 افراد ہلاک 10 زخمی

0

پیراگوئے : جمہوریہ چیک میں کوئلے کی کان میں میتھین گیس کے دھماکے سے 13 کان کن ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق جمہوریہ چیک کے پولینڈ سے قریب واقع مشرقی علاقے میں کوئلے کی کان میں میتھین گیس کے دھماکے کے باعث 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی اور ہلاک ہونے والے اکثر افراد کا تعلق پولینڈ سے ہیں جنہیں کان کنی کرنے والی ایک ایجنسی نے فراہم کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کان زمین سے 2 ہزار 600 فٹ نیچے ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق بظاہر یہ دھماکہ گیس خارج ہونے کے باعث ہوا۔

حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دشوار گزارعلاقہ ہونے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

چیک حکام کا کہنا ہے کہ کان میں بھڑکنے والی آگ کے باعث سرچ آپریشن کو روکنا پڑا کیوں کہ جہاں ہم کھڑے ہیں وہاں سے آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے آگے اگ بہت شدید ہے۔

مزید پڑھیں : ایران: کوئلے کی کان میں دھماکہ، 35 کان کن ہلاک

مزید پڑھیں : چین: کوئلے کی کان ذوردار دھماکہ، 20کان کن ہلاک

جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم ایندراج بابس نے پولش ہم منصب کے ہمراہ جائے حادثہ کا دورہ کیا، ایندراج بابس نے ٹویٹ میں کہا کہ ’کوئلے کی کان میں ہونے والا دھماکا بڑا سانحہ ہے‘۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے کان کنو سے اظہار ہمدردی کےلیے جمہوریہ چیک کی پارلیمنٹ میں ایک منٹ کی خاموشی کی گیئی۔

آرمی چیف نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

0

اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 13 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 16 افراد شہید ہوئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ آرمی چیف نے 20 مزید دہشت گردوں کو دی گئی مختلف سزاؤں کی بھی توثیق کی۔

سزائے موت پانے والے دہشت گردوں میں محی الدین، فضل ہادی، وہاب، گل محمد، بشیر احمد، برکت اور اسلام شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد فورسز و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملے میں ملوث تھے جبکہ دہشت گردوں نے تعلیمی اداروں، پولیس اسٹیشن اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 13 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 16 افراد شہید ہوئے تھے۔ دہشت گردی میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 19 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر کو بھی آرمی چیف نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے مجرمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، سزا پانے والے مجرمان میں پشاور کرسچن کالونی حملے اور تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانے کے ذمے دار دہشت گرد شامل تھے۔

مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں مسلح افواج، شہریوں سمیت 34 افراد شہید اور 19 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں سے اسلحہ و بارود بھی تحویل میں لیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں کو قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیس بھیجے گئے، 717 کیسوں میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے۔

546 کیسوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ 234 دہشت گردوں کو مختلف مدت کی سزائیں سنائی گئیں۔ فوجی عدالتوں سے 2 ملزمان بری بھی کیے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے 310 دہشت گردوں میں سے 56 کو پھانسی دی جاچکی ہے، 254 دہشت گردوں کی سزائے موت قانونی چارہ جوئی کے باعث زیر التوا ہے۔

یورپی خواتین سیاحوں کے قتل میں داعش ملوث ہے، مراکشی حکام

0
یورپی خواتین کا مراکش میں قتل

رباط : مراکشی حکام نے دو یورپی خواتین سیاح کے قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرلیا، جن کا تعلق دہشت گرد تنظیم داعش سے بتایا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈنمارک کی شہری 24 سالہ لوئسیا جیس پرسن اور ناروے کی شہری 28 مارن یولینڈ تین روز قبل مراکش کے مشہور سیاحتی مقام اور شمالی افریقہ کی بلند ترین چوٹی توبقال پر مردہ حالت میں پائی گئی تھیں جنہیں چھری سے ذبح کیا گیا تھا۔

مراکشی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ ملزمان نے دونوں خواتین کو قتل کرنے سے قبل ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی، جس میں ملزمان کو دہشت گردوں پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ڈنمارک کے وزیر اعظم لارس لوکّی نے مراکشی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بہیمانہ دوہرے قتل کی تحقیقات دہشت گردی کی دفعات کے تحت کی جائیں۔

یورپی خواتین کے قتل میں ملوث ملزمان

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیس پرسن نے مارن یولینڈ کے ہمراہ مراکش کا سفر اختیار کیا تھا تاکہ ایک ماہ کی چھٹیاں سیاحت میں گزرے، دونوں خواتین کے سیاحتی دورے میں اٹلس پہاڑوں کا دورہ بھی شامل تھا۔

مراکشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے اپنا تعلق مراکش شہر کے دہشت گرد گروہ سے بتایا تھا، مزید تین ملزمان کو اسی شہر نے گرفتار کیا گیا ہے۔

ناروے کی وزیر اعظم ایرنا سولبرگ کا کہنا ہے کہ ’معصوم لوگوں کو بے وجہ بہیمانہ قتل کیا گیا ہے‘ ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے بھروسہ ہے کہ مراکشی حکام ذمہ داروں کو تلاش کرکے سزا دیں گے‘۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2003 میں کاسا بلانکا میں ہونے والے دھماکے کے بعد مراکش سمیت شمالی افریقہ کے متعدد ممالک میں دہشت گردوں نے اپنی کارروائیاں کی تھیں۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مراکش سے تعلق رکھنے 1600 افراد نے سنہ 2015 میں عراق و شام میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کی تھی جو اب واپس اپنے گھر (مراکش) آچکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں بیلجیئم اور فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں بھی مراکشی شہری ملوث تھے۔

درخت بھی باتیں کرتے ہیں

0

آپ نے درختوں کے زندہ ہونے اور ان کے سانس لینے کے بارے میں تو سنا ہوگا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں درخت آپس میں باتیں بھی کرتے ہیں؟

دراصل درختوں کی جڑیں جو زیر زمین دور دور تک پھیل جاتی ہیں ان درختوں کے لیے ایک نیٹ ورک کا کام کرتی ہیں جس کے ذریعے یہ ایک دوسرے سے نمکیات اور کیمیائی اجزا کا تبادلہ کرتے ہیں۔

ان جڑوں کے ساتھ زیر زمین خودرو فنجائی بھی اگ آتی ہے جو ان درختوں کے درمیان رابطے کا کام کرتی ہے۔

یہ فنجائی مٹی سے نمکیات لے کر درختوں کو فراہم کرتی ہے جبکہ درخت غذا بنانے کے دوران جو شوگر بناتے ہیں انہیں یہ فنجائی مٹی میں جذب کردیتی ہے۔

درخت کسی بھی مشکل صورتحال میں اسی نیٹ ورک کے ذریعے ایک دوسرے کو ہنگامی پیغامات بھی بھیجتے ہیں۔

ان پیغامات میں درخت اپنے دیگر ساتھیوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ قریب آنے والے کسی خطرے جیسے بیماری، حشرات الارض یا قحط کے خلاف اپنا دفاع مضبوط کرلیں۔

اس نیٹ ورک کے ذریعے پھل دار اور جاندار درخت، ٹند منڈ اور سوکھے ہوئے درختوں کو نمکیات اور کاربن بھی فراہم کرتے ہیں۔

اسی طرح اگر کبھی کوئی چھوٹا درخت، قد آور ہرے بھرے درختوں کے درمیان اس طرح چھپ جائے کہ سورج کی روشنی اس تک نہ پہنچ پائے اور وہ اپنی غذا نہ بنا سکے تو دوسرے درخت اسے غذا بھی پہنچاتے ہیں۔

نمکیات اور خوراک کے تبادلے کا یہ کام پورے جنگل کے درختوں کے درمیان انجام پاتا ہے۔

بڑے درخت ان نو آموز درختوں کی نشونما میں بھی مدد کرتے ہیں جو ابھی پھلنا پھولنا شروع ہوئے ہوتے ہیں۔

لیکن کیا ہوگا جب درختوں کو کاٹ دیا جائے گا؟

اگر جنگل میں بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کردی جائے، یا موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج یا کسی قدرتی آفت کے باعث کسی مقام کا ایکو سسٹم متاثر ہوجائے تو زیر زمین قائم درختوں کا یہ پورا نیٹ ورک بھی متاثر ہوتا ہے۔

یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی ایک تار کے کٹ جانے سے پورا مواصلاتی نظام منقطع ہوجائے۔

اس صورت میں بچ جانے والے درخت بھی زیادہ عرصے تک قائم نہیں رہ سکتے اور تھوڑے عرصے بعد خشک ہو کر گر جاتے ہیں۔

چلتے ہیں چین کے طلسماتی ’ممنوعہ‘ شہرمیں

0
چین کا شہر ممنوعہ

تحریر:وقاراحمد


ثقافتی مقامات کو زندہ رکھنے والے ممالک کی فہرست میں چین دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔ یونیسکوکے مطابق چین میں 53ایسے مقامات ہیں جو صدیوں پرانے لیکن اپنی اصل حالت میں آج بھی موجود ہیں۔

انہی صدیوں پرانے مقامات میں ایک ’شہر ممنوعہ‘ بھی ہے ۔آئیں آج آپ کو سیر کرائیں چین کے اس شہر کی جہاں کی سیر کرنا 600سال تک ممنوع رہاکیونکہ اس شہر میں قائم ہے دنیا کا سب سے بڑا محل جو صرف ایک بادشاہ کی خواہش کی تکمیل کیلئے 10لاکھ مزدوروں نے مل کربنایا تھا۔

اس بادشاہ کا نام تھا ’کنگ ژوڈی‘ اور یہ چین کی مِنگ سلطنت کا چشم و چراغ تھا اور اس کا بنایا ہوا یہ محل قِنگ سلطنت تک قریباً چھ سو سال تک حکمران خاندان کی ملکیت رہا لیکن سلطنت کے خاتمے کے بعد یہ محل چینی حکومت کے کنٹرول میں آگیا۔یہ شہر بیجنگ کے بالکل وسط میں قائم کیا گیا ہے جس میں 980 بڑی عمارات اور 1000 پرتعیش کمرے موجود ہیں۔

ژوڈی کا شمار چین کے چند طاقتور ترین بادشاہوں میں ہوتا ہے جس کا خاندان 600سال تک چین پر حکمرانی کرتا رہا لیکن ژوڈی کو اس کی رعایا حکمران سے زیادہ خدا مانتی تھی جو ان کے مطابق اپنی رعایا اور درباریوں کی زندگی اور موت کا فیصلہ کرتا تھا ،ژوڈی کو چین کے لوگ جنت کا بیٹا کہا کرتے تھے۔ ژوڈی نے دنیا کا یہ سب سے بڑا محل چنگیز خان کے پوتے قبلائی خان کا بیجنگ میں قدیم محل مسمار کرکے بنوایا تھا۔

نانجنگ میں منگولوں کے پے درپے حملوں سے تنگ آکر کنگ ژوڈی نے نانجنگ چھوڑنے اور بے ژنگ (بیجنگ) منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ۔1406ءمیں ژوڈی اپنے اہل و عیال اور مال و متاع سمیت بے ژنگ منتقل ہوا ۔بے ژنگ میں قبلائی خان کا ایک محل شہر کے عین وسط میں موجود دیکھ کر ژوڈی نے یہیں رہائش کا فیصلہ کیا اور حکم دیا کہ قبلائی خان کا محل مسمار کرکے نیا شہر آباد کیا جائے۔

اس مقصد کیلئے 1407ءمیں پرانے محل کو ریزہ ریزہ کرکے اسی کی باقیات پر نئے محل کی تعمیر شروع کردی گئی۔1000کمروں پر مشتمل عالیشان محل کی تیاری کیلئے چین بھر سے 10لاکھ انتہائی ماہر اور جوان مزدور اکٹھے کئے گئے جنہوں نے مسلسل 14سال کی انتھک محنت کے بعد کنگ ژوڈی کے خواب کو فنِ تعمیر کے اس شاہکار کی صورت میں حقیقت کا روپ دیا۔1421ءمیں اس محل کی تعمیر مکمل ہوئی توبادشاہ کے حکم پر اس کے گرد اونچی اور مضبوط چاردیواری قائم کرکے اسے یعنی شہر ممنوعہ قرار دیدیا گیا ۔

مجھے 2دسمبر کی صبح اس شہرممنوع میں قدم رکھنے کا اتفاق ہوا،یہ واقعی شہر کے اندر قائم ایک الگ شہر ہے جس میں 100فٹبال گراؤنڈ باآسانی سما سکتے ہیں،آپ کو پورا محل دیکھنے کیلئے کم سے کم 2دن درکار ہوں گے،کاریگروں کی مہارت اور فن تعمیر پر عبور دیکھ کر آپ عش عش کراٹھیں گے۔اس شہر ممنوع میں رائل فیملی کے علاوہ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں تھی البتہ سال ِنو کی تقریب کیلئے شہری اس شہر میں داخل ہوسکتے تھے ۔اس کے علاوہ غلطی سے بھی شہر میں داخل ہونے والوں کیلئے موت کی سزامقرر تھی ۔

اس شہر کی تعمیر کیلئے 10سال تک لکڑی اور سنگ مرمر جمع کیا جاتا رہا۔300ٹن وزنی سنگ مرمر کے پتھروں کو چین کے کونے کونے سے گھوڑا گاڑیوں کے ذریعے بے ژنگ لایا گیا۔لکڑی اور پتھر جمع کرکے نیا شہر آباد کرنیوالے تمام مزدوروں کے ناموں کی فہرست آج بھی محل میں موجود ہے۔بادشاہ ژوڈی کیلئے اس شہرمیں کئی تخت بھی بنائے گئے ہیں جن میں زیادہ تر سونے سے بنے ہیں اور آج بھی محل میں موجود ہیں۔ان تختوں پر ڈریگن بنائے گئے ہیں جو کہ چین میں طاقت کی علامت سمجھے جاتے ہیں،یہ ڈریگن درحقیقت محل میں ہر جگہ کندہ اور تعمیر ہیں۔

آپ محل میں کہیں بھی چلے جائیں یہ ڈریگن آپ کے ساتھ ساتھ چلیں گے یہاں تک کہ رائل فیملی کے کپڑوں اور برتنوں پر بھی ڈریگنز کی تصاویر موجود ہیں، محل میں ڈریگن نما 1000پرنالے بھی بنائے گئے ہیں جو بارش کے پانی کی نکاسی کرتے ہیں انہیں دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ شایدیہ فرضی جانور حقیقت میں یہاں موجود ہوں۔شہرممنوع میں داخل ہونے کیلئے 3مرکزی دروازے ہیں جن میں سب سے بڑے دروازے کی لمبائی 12منزلہ عمارت سے بھی زیادہ ہے۔ان میں سے عام دروازہ تیانمن دروازہ ہے جو سیاحوں کیلئے روز کھلتا ہے۔

بادشاہ ژوڈی رات کے تین بجے دربار لگانے کا عادی تھا اور درباری اسی تیانمن دروازے سے داخل ہوکر بادشاہ کے پاس پہنچتے،انہیں ملکی حالات اور مسائل سے آگاہ کرتے تھے۔ دربار کے دوران کھانسنے اور آپس میں باتیں کرنے پر اذیت ناک سزائیں دی جاتی تھیں۔ محل میں رائل فیملی کی خواتین کیلئے بھی انتہائی خوبصورت مقام قائم کیا گیا ہے ،رہائش کیلئے 12وسیع و عریض کمرے ہیں جن میں بادشاہ کے علاوہ کسی کو داخلے کو اجازت نہیں تھی یہاں تک کہ خواتین ملازمائیں بھی ان کمروں کے قریب نہیں بھٹک سکتی تھیں۔

بادشاہ ژوڈی سمیت اس کے خاندان کے تمام بادشاہوں کی کئی کئی بیگمات اور بچے ہوا کرتے تھے۔17ویں صدی کے بادشاہ کنگ لوئی کی 13سے 17سال کے درمیان کی سب سے زیادہ 38بیگمات تھیں۔کنگ لوئی 60سال تک چین پر حکمران رہا۔اس کی سلطنت کے خاتمے کے بعد آسمانی بجلی گرنے سے محل میں شدید آگ لگی اور محل کا ایک بڑا حصہ جل کر خاکستر ہوگیا جسے بعد میں پورے ملک سے ماہر کاریگر منگوا کر دوبارہ تعمیر کروادیا گیا۔

بیس ویں صدی کے وسط میں چین میں انقلاب کے بعد شہرممنوع اب مزید ممنوع نہیں رہا اور اسے عجائب گھر بنا دیاگیا اورشہر کی تعمیر کے 600سال مکمل ہونے پر اسے عوام کی سیروتفریح کیلئے کھول دیا گیا یونیسکو نے اس محل کو دنیا کا قدیم ترین ثقافتی سٹرکچر قراردیاہے اور اب ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر سے سالانہ 80لاکھ سیاح اس قدیم شہر کی سیر کیلئے بیجنگ آتے ہیں۔

یو اے ای کا پاکستان کو 3 ارب ڈالر بیل آؤٹ پیکج دینے کا اعلان

0

اسلام آباد : متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکلنے کے لیے بیل آؤٹ پیکج دینے کا اعلان کردیا، رقم اسٹیٹ بنک آف پاکستان میں رکھوائی جائے گی۔

 تفصیلات کے مطابق یواے ای کی سرکاری نیوزایجنسی  نے اعلان کیا ہے کہ اماراتی حکومت پاکستان کومشکل معاشی حالات سے نکلنے کے لیے 3 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرے گی۔

ابوظہبی فنڈ فارڈیویلپمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یو اے ای کی جانب سے یہ اقدام پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ مشکل وقت میں فراخدلی سے پاکستان کی مدد پر یواے ای کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وزیراعظم پاکستان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ یہ معاشی مدد سالوں پرمحیط ہماری دوستی اورکمٹمنٹ کی عکاس ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ فراخدلانہ مالی سپورٹ پریواے ای ولی عہد محمد بن زید کا شکریہ، پیکج پاکستان اوریواے ای کے دیرینہ تعلقات کا مظہرہے۔

سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر مل چکے‘ وزیر خزانہ اسد عمر

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یواےای کے دورے کے بعد شاہ محمود قریشی نے بتایا تھا کہ  متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب جیسے پیکج  کے ساتھ ساتھ گوادراورکراچی میں پانی کا بحران حل کرنے  کے منصوبوں پربات ہوئی ہے، یواے ای کے وفد سے ویزا معاملات بھی آسان بنانے پر مشاورت کی گئی ہے۔

اس سے قبل اکتوبر کے آخر میں وزیراعظم عمران خان سے یو اے ای کے وفد نے ملاقات کی تھی ، وفد کی قیادت وزیر مملکت سلطان احمد الجبیر نے کی، اس موقع پر وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور اوور سیز کے وزیر بھی موجود تھے۔

لاہورہائی کورٹ کا بغیرہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کے چالان گھربھجوانےکا حکم

0
Lahore

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بغیرہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کے چالان گھربھجوانے اور قانون شکنی پرلائسنس میں پوائنٹ سسٹم پرعملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین پرعمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ہیلمٹ پابندی سے سرپرچوٹ لگنے کے واقعات کم ہوئے ہیں۔

عدالت نے ہائی کورٹ کے قریب ٹرنرروڈ پرتجاوزات ختم اوررکشوں پرپابندی کا حکم دیتے ہوئے چنگ چی اورسیٹ بیلٹ نہ باندھنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کردی۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ خواتین کے ہیلمٹ پہننے سے متعلق مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، خواتین کے لیے مخصوص ہیلمٹ تیارکرنے کا حکم دیا جائے۔

لاہور ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے بتایا کہ پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول 27 دسمبرکومعیاری ہیلمٹ پراجلاس کرے گا۔ عدالت نے سی ٹی او کو ہدایت کی کہ اجلاس میں شامل ہوکر اپنی تجاویزدیں۔

عدالت نے بغیرہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کے چالان گھربھجوانے اور قانون شکنی پرلائسنس میں پوائنٹ سسٹم پرعملدرآمدیقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

یاد رہے کہ تین روز قبل لاہور ہائی کورٹ میں دوران سماعت سی ٹی او کی جانب رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ہیلمٹ نہ پہننے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری ہے۔

سی ٹی او کی جانب سے بتایا گیا تھا تین ماہ کے دوران ہیلمٹ نہ پہننے پر 4 لاکھ دو ہزار موٹرسائیکل سواروں کو چالان ٹکٹ جاری کیے گئے جبکہ مال روڈ پر ہیلمٹ نہ پہننے پر 47 ہزار موٹرسائیکلوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

کراچی: رواں برس 34 ہزار سے زائد قیمتی موبائل فون چھینے گئے

0

کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جنوری سے دسمبر تک 34 ہزار 188 قیمتی موبائل فونز اور 26 ہزار 972 موٹر سائیکلیں چھینی اور چوری کی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق سٹیزن پولیس لیژن کمیٹی نے جرائم کے ہوشربا اعداد و شمار جاری کردیے۔ سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 20 دسمبر تک 34 ہزار 188 شہری قیمتی موبائل فونز سے محروم ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 20 دسمبر تک 26 ہزار 972 شہریوں کی موٹر سائیکلیں چھنی یا چوری ہوئیں، اسی عرصے میں 1319 شہری کاروں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ جنوری سے نومبر کے اختتام تک اغوا برائے تاوان کی 8 وارداتیں ہوئی، بھتہ خوری کے 53 اور بینک ڈکیتی کی 3 وارداتیں رپورٹ ہوئی جبکہ مختلف پرتشدد واقعات میں 297 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی پولیس نے 536 کاریں، 4914 موٹر سائیکلیں اور 1528 موبائل فون ریکور کیے۔

برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع

0
گیٹ وک ایئرپورٹ

لندن : مشکوک ڈرون کی رن وے پر پرواز کے باعث کئی گھنٹے بند رہنے والا برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے گیٹ وک انٹرنشنل ایئرپورٹ کے رن وے پر گذشتہ شام سے 2 مشکوک ڈرونز پرواز کررہے تھے، جس باعث انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معطل کرکے پروازوں کا رخ دیگر ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشکوک ڈرونز کے باعث کل شام سے اب تک 800 پروازیں منسوخ کی گئی تھی، پروازوں کی منسوخی کے باعث ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گیٹ وک ایئرپورٹ کے سی ای او چیرس ووڈروف کا کہنا ہے کہ تاحال ڈرونز اڑانے والے افراد لاتپہ ہیں اور ممکن ہے وہ ماحولیات کے لیے کام کرنے والے کارکن ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور فوج کی جانب سے اقدامات کو بہتر کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ہونے سے ایک لاکھ 20 ہزار مسافر متاثر ہوئے ہیں۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس ڈرونز اڑانے والے افراد کو ڈھونڈنے میں ناکام رہی جس کے بعد پولیس نے ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ برطانیہ مصروف ترین انٹرنیشنل گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن گذشتہ شام سے رن وے پر مشکوک ڈرونز کی پرواز کے باعث بن ہے، جس کے باعث بدھ کی شب پروازوں کی معطلی کے باعث 10 ہزار مسافر متاثر ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

کرپشن ریفرنسز کا فیصلہ نواز شریف کی سالگرہ کے بعد سنایا جائے: عدالت سے استدعا

0

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکلا نے ان کے خلاف کرپشن ریفرنسز میں مزید نئی دستاویزات عدالت میں جمع کروا دیں، ساتھ ہی عدالت سے درخواست کی کہ فیصلہ نواز شریف کی سالگرہ کے بعد سنایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے وکلا نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں درکار یو کے لینڈ رجسٹری سے موصول ہونے والی دستاویزات احتساب عدالت میں جمع کروا دیں۔ دستاویز حسن نواز کی فروخت شدہ پراپرٹی سے متعلق ہیں۔

پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس موقع پر نئی درخواست لے کر آگئے ہیں، ریفرنسز میں دلائل اور وکیل صفائی کے دفاع میں شواہد مکمل ہوچکے ہیں۔ کیس فیصلے کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے اور یہ نئی دستاویز لے کر آگئے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایک سال اور 3 ماہ تک انہوں نے دستاویزات پیش نہیں کیں۔

احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں پیش نئی دستاویز کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا۔

خیال رہے کہ نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعتیں مکمل کی جاچکی ہیں اور 19 دسمبر کو عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ فیصلہ 24 دسمبر کو سنایا جائے گا۔

اس موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا تھا کہ یو کے لینڈ رجسٹری سے ایک دستاویز ابھی تک موصول نہیں ہوئی لہٰذا انہیں ایک ہفتے کی مہلت دی جائے تاکہ وہ مذکورہ دستاویز عدالت میں پیش کرسکیں۔

تاہم عدالت نے ان کی استدعا مسترد کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

آج احتساب عدالت میں نواز شریف کے وکلا نے عدالت سے فیصلے کا دن بدلنے کی بھی استدعا کردی۔ وکلا کا کہنا تھا کہ فیصلہ نواز شریف کی سالگرہ (25 دسمبر) کے بعد سنایا جائے اور فیصلے کی تاریخ 24 سے تبدیل کر کے 26دسمبر رکھ دیں۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا کہ 2 ریفرنسز ہیں میں کوشش کر رہا ہوں مکمل کرلوں۔ کام مکمل ہوگیا تو 24 دسمبر کو فیصلہ کردوں گا، اگر کام مکمل نہ ہوسکا تو پھر تاریخ تبدیل کردوں گا۔