جمعرات, جون 26, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22636

کراچی، موٹر سائیکل چوری کرنے والا بچوں کا 6 رکنی گروہ گرفتار

0

کراچی: شہر قائد میں موٹر سائیکل چوری کرنے والے 6 رکنی گروہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی عارف اسلم راؤ کا کہنا ہے کہ ملزمان نے درجنوں وارداتوں کا اعتراف کیا ہے، ملزمان کی نشاندہی پر 9 موٹر سائیکلیں برآمد کرلی گئی ہیں۔

ایس ایس پی کے مطابق ملزمان کی عمریں 14 سے 18 سال کے درمیان ہیں، کم عمر ملزمان کا گروہ موٹر سائیکل چوری کرنے میں ماہر ہے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پکڑے جانے والے ملزمان کی شناخت عامر حیدر، سلیم الیاس، خیر اللہ کامران، خان ولی اور شہزاد کو سرسید پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

ایس ایس پی عارف اسلم راؤ کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ دو ملزمان عامر اور سلیم سے دو پستول برآمد کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی : تین سال میں96سرکاری گاڑیاں چھینی اورچوری کی گئیں، اے سی ایل سی

دوسری جانب رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 12 ملزمان گرفتار کرلیے۔

ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان سے غیرقانونی اسلحہ، گولیاں اور مسروقہ سامان برآمد کرلیا گیا ہے، ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایس ایس پی ای سی ایل سی منیر شیخ نے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں برآمد کی گئی موٹر سائیکل اور گاڑیاں مالکان کے حوالے کی گئی تھیں۔

منیر شیخ کے مطابق 20 گاڑیاں اور 50 موٹر سائیکلیں مالکان کے حوالے کی گئی تھیں جن کی مالیت لاکھوں روپے بتائی جاتی ہے۔

کراچی: پولیس اہل کار کی جانب سے لڑکیوں کی ویڈیو بنانے پر ہنگامہ، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا

0
Police

کراچی: شہرِ قائد میں پولیس اہل کار کی جانب سے راہ چلتی لڑکیوں کی ویڈیو بنانے کی کوشش پر لڑکیوں کی پولیس موبائل میں بیٹھے اہل کار سے تلخ کلامی ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سخی حسن چورنگی پر پولیس موبائل میں بیٹھے اہل کار نے راہ چلتی لڑکیوں کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی جس پر لڑکیوں نے ہنگامہ کر دیا۔

[bs-quote quote=”ناظم آباد ڈگری کالج سے ایڈمٹ کارڈ لے کر آ رہے تھے، پولیس موبائل میں بیٹھے اہل کاروں پر ویڈیو بنانے کا شک ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”متاثرہ لڑکی”][/bs-quote]

لڑکیوں کی پولیس اہل کار سے تلخ کلامی پر شہری جمع ہو گئے، لڑکیوں کے والدین بھی آ گئے، جس کے بعد رینجرز اہل کار بھی موقع پر پہنچ گئے۔

متاثرہ لڑکی نے کہا کہ وہ ناظم آباد ڈگری کالج سے ایڈمٹ کارڈ لے کر آ رہے تھے، پولیس موبائل میں بیٹھے اہل کاروں پر ویڈیو بنانے کا شک ہوا۔

متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ جب انھوں نے اہل کاروں سے موبائل فون مانگا تو انھوں نے دکھانے سے انکار کر دیا، اہل کار نے موبائل دیا تو ہماری ویڈیو موجود تھی جسے ڈیلیٹ کر دیا۔

متاثرہ لڑکیوں نے الزام لگایا کہ پولیس اہل کار نے ہراساں بھی کیا، اور پھر معافیاں بھی مانگنے لگا۔ دوسری طرف ایس ایچ او شارع نور جہاں نے کہا کہ لڑکیوں کو غلط فہمی ہوئی ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  کراچی سنٹرل پولیس آفس میں گٹکا کھانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ


دریں اثنا شاہراہ نور جہاں تھانہ کی حدود میں پولیس موبائل پر موجود اہل کار کا کالج طالبات کی مبینہ ویڈیو بنانے اور نازیبا حرکات کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے انتہائی سخت نوٹس لے لیا۔

انھوں نے ایس ایس پی سینٹرل سے واقعے کی مکمل انکوائری اور مجموعی محکمانہ اقدامات پر مشتمل رپورٹ فی الفور طلب کرتے ہوئے ہدایت جاری کی ہے کہ واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کی جائیں۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ غیر جانب دارانہ اقدامات کے ذریعے نہ صرف حقائق کو سامنے لایا جائے بلکہ مرتکب پائے جانے والے اہل کار سمیت اس کے سپروائژری افسر کے خلاف بھی قواعد اور ضوابط کے مطابق کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر اعظم عمران خان نے گیس کے بحران کا نوٹس لے لیا، 3 دن میں رپورٹ طلب

0

اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں گیس کے  بحران کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے نااہلی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا،72گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت ملک میں گیس بحران سے متعلق اجلاس ہوا، وزیر پٹرولیم کی جانب سے گیس کےحالیہ بحران پرتفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ حالیہ گیس بحران کی ذمہ داری ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی پرعائد ہوتی ہے، وزیراعظم نے کمپریسرز سے متعلق معلومات پوشیدہ رکھنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی میں نااہلی کا مظاہرہ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

وزیراعظم نے وزیرپٹرولیم کو دونوں اداروں کے مینجنگ ڈائریکٹرزکے خلاف فوری انکوائری کر کے72گھنٹےمیں مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

اس کے علاوہ وزیر اعظم نے صارفین کی سہولت کے لئے گیس کی طلب اور رسد کیلئےمنصوبہ بندی مربوط بنانے کی ہدایت بھی دی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مربوط منصوبہ بندی کریں تاکہ عوام کو آئندہ ایسی صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

گیس بحران کی تحقیقات، وزیراعظم نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گیس بحران کی تحقیقات کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، مذکورہ کمیٹی سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کے ایم ڈیز کے خلاف تحقیقات کرے گی۔

چیئر پرسن اوگرا عظمیٰ عادل تحقیقاتی کمیٹی کی چیئر پرسن مقرر کی گئی ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پر پٹرولیم ڈویژن نے تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

قاضی سلیم صدیقی، شاہد یوسف اور عمران احمد کمیٹی ممبران ہوں گے، کمیٹی 72گھنٹے میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی، کمیٹی کو تحقیقات کے دوران ماہرین کو بلانے کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں گیس کا بحران مصنوعی نکلا

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ تین روز سے جاری گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا، سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے، پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ٹرمینل ایف ایس آریومیں کام جاری ہےجس سےگیس فراہمی رکی اور ایس ایس جی سی گیس پنجاب کو فراہم کررہی ہے۔ گیس دوسرےصوبےکوفراہم کرنےکی وجہ سےکراچی میں مصنوعی بحران پیدا ہوا ہے ۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ گمبٹ اور کنر پساکھی فیلڈ سو فیصد پیداوار کررہی ہیں۔

سی پیک بلوچستان میں خوش حالی لائے گا:‌ وزیراعظم عمران خان

0
عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک بلوچستان میں خوش حالی اور مواقع لائے گا.

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے طلبا و طالبات سے ملاقات کے موقع پر کیا، ملاقات میں وزیربرائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال بھی موجود تھیں.

[bs-quote quote=”سابق حکومتوں کی وجہ سے بلوچستان پسماندگی کا شکار رہا، جہاں بھی کرپشن ہوگی عوام کی حالت ابتر رہے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومتوں کی وجہ سے بلوچستان پسماندگی کا شکار رہا، جہاں بھی کرپشن ہوگی عوام کی حالت ابتر رہے گی.

وزیراعظم نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں ترقیاتی فنڈ دیہات کی سطح پرملیں گے، بلوچستان میں قلت آب پرقابو پانے کے لئے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں.

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان میں خوش حالی آئے گی اور روزگار ملے گا.


مزید پڑھیں: بلوچستان کو ترقی اور طلباء وطالبات کو وسیع مواقع فراہم کریں گے، وزیراعظم عمران خان

یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے کیڈٹ کالج مستونگ کے طلباء نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی تھی.

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور وہاں کے طالب علموں کو تعلیم کے مواقع فراہم کریں گے.

بشریٰ‌ بی بی 2018 میں‌ گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیت

0

اسلام آباد: سال 2018 اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے، گوگل نے 2018 میں سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیات کی فہرست جاری کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں لاکھوں افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور سرچ انجن کے طور پر سب سے زیادہ گوگل کو استعمال کیا جاتا ہے۔

بشریٰ بی بی

گوگل کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق سال 2018 میں پاکستانیوں نے انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سرچ کیا۔

میگھن مرکل

یاد رہے کہ رواں برس 19 مئی کو برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے، اس شادی کو سال کی سب سے بڑی شادی قرار دیا گیا تھا۔

میگھن مرکل کو 2018 میں سب سے زیادہ سرچ کیا گیا ان کی شادی کے حوالے سے منفی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنتی رہیں، میگھن نے کہا تھا کہ ہیری دنیا کے سب سے اچھے شوہر ہیں میری زندگی بہت مزے سے گزر رہی ہے۔

میشا شفیع

تیسرے نمبر پر عوام نے گلوکارہ میشا شفیع اور اداکار علی ظفر کے درمیان جنسی ہراساں کرنے کی خبروں میں دلچسپی ظاہر کی اور عوام نے میشا شفیع کو گوگل پر سب سے زیادہ تلاش کیا۔

ریحام خان

وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی کتاب پر کافی تبصرہ کیا گیا، کتاب پر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور حمزہ علی عباسی کی جانب سے تنقید بھی کی گئی۔

سلویسٹر اسٹالون

ہالی ووڈ اداکار سلویسٹر اسٹالون کی لسٹ میں سرپرائز انٹری ہوئی ہے کیونکہ ایک موقع پر انہوں نے اپنے انسٹا گرام پر سلمان خان کی فلم ریس تھری کی تشہیر تو کی تاہم سلمان کی جگہ فلم کے معاون اداکار بوبی دیول کی تصویر شیئر کردی۔

سونالی بیندرے

بالی ووڈ میں 90 کی دہائی کی کامیاب اداکارہ سونالی بیندرے کو گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیا گیا جب مداحوں کو یہ پتا چلا کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں، ان دنوں سونالی بھارت میں ہی موجود ہیں۔

عاطف میاں

حکومت کو عاطف میاں کی تقرری پر شدید دباؤ سامنے آنے کے بعد عاطف میاں نے اکنامک ایڈوائزری کونسل کی رکنیت چھوڑی تھی، انہیں بھی گوگل پر سب سے زیادہ تلاش کیا گیا۔

حنیف عباسی

ایفیڈرین کوٹہ کیس میں عدالت سے عمر قید کی سزا پانے والے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو گوگل پر سب سے زیادہ تلاش کیا گیا۔

اقرا عزیز

سال 2018 ڈرامہ انڈسٹری کی مقبول اداکارہ اقرا عزیز کے لیے کافی اچھا ثابت ہوا اور ان کے مداحوں نے ان کی اداکاری کو کافی سراہا۔

خاتون اہلکار کے حسن سے سینئر افسران پریشان

0

برلن: جرمنی کی پولیس میں بھرتی ہونے والی 34 سالہ اینڈریانے کولیسرز نے خوبصورتی کی وجہ سے سب کے دل موہ لیے۔

تفصیلات کے مطابق 34 سالہ خوبرو خاتون کی خوبصورتی کے انٹرنیٹ پر چرچے ہوگئے اور انہیں صارفین نے دنیا کی خوبصورت خاتون اہلکار کا خطاب دے دیا۔

جرمن خاتون اہلکار اپنی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کرتی ہیں جسے صارفین بہت زیادہ پسند کرتے ہیں، اینڈریانے کے فالوورز کی تعداد ساڑھے پانچ لاکھ سے تجاوز کرچکی۔

رپورٹ کے مطابق اینڈریانے گزشتہ دنوں سالانہ چھٹیوں پر گئیں جو یکم جنوری 2019 کو ختم ہونے جارہی ہیں، اس دوران انہوں نے مختلف سیاحتی مقامات پر بنائی جانے والی تصاویر شیئر کیں تو انہیں اور بھی زیادہ پذیرائی ملی۔

مزید پڑھیں: خوبرو اداکارہ کی حفاظت پر 200 سیکیورٹی اہلکار تعینات

اینڈریانے کی مقبولیت سے سینئر افسران تنگ آگئے اور انہوں نے خاتون کو متنبہ کیا کہ وہ ماڈلنگ یا پولیس میں سے کسی ایک شعبے کا انتخاب کرلیں۔

اینڈریانے کو ہدایت کی گئی کہ وہ اگر پولیس میں ملازمت جاری رکھنا چاہتی ہیں تو سوشل میڈیا کا استعمال کم سے کم کردیں البتہ خاتون کا کہنا ہے کہ ’میں بیک وقت دونوں کام جاری رکھنے کی خواہش مند ہوں‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ انسان کی زندگی میں بعض اوقات ایسا مرحلہ آجاتا ہے کہ وہ کچھ کر نہیں سکتا، مجھے محکمے کی طرف سے پیر تک کی مہلت دی گئی اور یہ فیصلہ کرنا میرے لیے بہت زیادہ مشکل ہے۔

گیس بحال نہ ہوئی تو سوئی سدرن کے دفتر کے باہر دھرنا دیں گے: کراچی چیمبر اور سی این جی ایسوسی ایشن کا اعلان

0
سی این جی اسٹیشن بند

کراچی/ حیدر آباد: کراچی چیمبر آف کامرس اور سندھ سی این جی ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ گیس بحال نہ ہوئی تو سوئی سدرن کے دفتر کے باہر دھرنا دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں گیس بحران نے شدت اختیار کر لی ہے، جس کے باعث شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ کراچی چیمبر اور سی این جی ایسوسی ایشن نے حکومت سے صوبے میں گیس بحران حل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

[bs-quote quote=”سوئی سدرن ہیڈ آفس پر دھرنا دے کر بیٹھ جائیں گے اور سکھر سے کراچی تک قومی شاہراہ مکمل طور پر بند کر دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سندھ سی این جی ایسوسی ایشن”][/bs-quote]

صدر کراچی چیمبر جنید ماکڈا نے کہا کہ سی این جی انڈسٹری بند ہو گئی ہے، حکومت سے اپیل ہے کہ گیس فراہمی کو یقینی بنائیں، ملک میں 4 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی سپلائی ہو رہی ہے۔

جنید ماکڈا نے کہا کہ ایس ایس جی سی 24 گھنٹے میں گیس بحال کرے، گیس بحال نہ ہوئی تو چیئرمین، ایم ڈی سوئی سدرن گیس مستعفی ہوں، ہم ایس ایس جی سی کے دفتر کے باہر دھرنا دیں گے۔

چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن شبیر سلیمان جی نے کہا کہ سی این جی بندش سے معمولاتِ زندگی پر منفی اثر پڑے گا، گیس فراہمی بہتر ہونے پر سپلائی بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، کمپنی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بندش غیر معینہ مدت کے لیے نہیں ہے۔

دوسری طرف حیدر آباد میں سندھ سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، ایسوسی ایشن کے سرپرستِ اعلیٰ ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی نے کہا کہ ایس ایس جی سی نے تمام اسٹیشنز کو سی این جی فراہمی بند کر دی ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں گیس کا بحران مصنوعی نکلا


انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی تمام گاڑیاں سی این جی پر چلتی ہیں، سندھ میں 650 اسٹیشنز ہیں جن پر 40 ہزار لوگ کام کرتے ہیں، سب سے زیادہ گیس فراہمی کے با وجود سندھ سے زیادتی ہو رہی ہے۔

ذوالفقار یوسفانی نے کہا کہ ہم ایس ایس جی سی ہیڈ آفس پر دھرنا دے کر بیٹھ جائیں گے، سکھر سے کراچی تک قومی شاہراہ مکمل طور پر بند کر دیں گے، جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم نہیں اٹھیں گے۔

بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

0
بریگزٹ کی خبریں

برطانیہ نے سنہ 1973 میں یورپی یونین میں شمولیت اختیار کی تھی اور سنہ 1975 میں اسے ریفرنڈم کے ذریعے قانونی حیثیت دی گئی تھی۔ قانونی حیثیت ملنے کے 41 سال بعد برطانوی عوام نے سنہ 2016 میں ہی ایک ریفرنڈم کے ذریعے یہ فیصلہ کیا کہ یورپی یونین میں شمولیت ایک گھاٹے کا سودا تھا، لہذا اب اس یونین سے قطع تعلقی کی جائے۔ 23 جون 2016 میں برطانیہ کے 51.9 فیصد عوام نے یونین سے علیحدگی کے حق میں فیصلہ دیا۔

[bs-quote quote=”بچھڑنا ہے توجھگڑا کیوں کریں ہم” style=”style-9″ align=”left” author_name=”جون ایلیا”][/bs-quote]

 

یہاں سے شروع ہوتا ہے عالمی منظر نامے کا سب سے دلچسپ اور منفردسیاسی عمل جس میں یورپی یونین اور برطانیہ نے وہ فارمولا طے کرنا تھا کہ جس کےذریعے علیحدگی کا عمل خوش اسلوبی سے طے پاجائے ۔ بقول شاعر

 

ریفرنڈم کے وقت کے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اس علیحدگی کے حق میں نہیں تھے ، سو انہوں نے جمہوری روایات نبھاتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور ایک ایسے وزیراعظم کے لیے نشست خالی کردی جو کہ عوامی رائے کو مقدم رکھتے ہوئے یورپین یونین سے علیحدگی کے اس عمل کو سہولت سے انجام دے ۔ برطانوی پارلیمنٹ نے اس عمل کے لیے تھریسا مے کو بطور وزیراعظم چنا اور ا ن کی سربراہی میں شروع ہوا مشن بریگزٹ جس میں برطانیہ کی پارلیمنٹ ان سے امید رکھتی تھی کہ وہ برطانیہ کے اس انخلا ء کے لیے ایک ایسا معاہدہ تشکیل دیں جو کسی بھی صورت برطانیہ کے لیے نقصان کا سودا نہ ہو۔

سافٹ یا ہارڈ بریگزٹ


جب یہ طے پاگیا کہ برطانیہ نے یورپی یونین سےعلیحدہ ہونا ہی ہے تو برطانیہ کے سامنے دو ہی راستے تھے ، ایک یہ کہ سافٹ انخلا کرے یعنی جس میں یورپ کے ساتھ کچھ ایسے معاہدے کیے جائیں کہ برطانیہ کا انخلا بھی ہوجائے اور یورپی یونین کی شکل میں تشکیل پانے والی دنیا کی یہ واحد سنگل ٹریڈ مارکیٹ بھی متاثر نہ ہو۔ دوسری صورت کو ماہرین ’طلاق‘ کا نام دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں برطانیہ کوئی خاص معاہدے کیے بغیر ہی یورپی یونین سے نکل جائے ، اس عمل کو اپنانے میں برطانیہ کو واضح نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دیکھا جائے تو سافٹ بریگزٹ ہی برطانیہ کے لیے فائدہ مند ہے لیکن یہ کام اتنا آسان بھی نہیں ہے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مےنے یورپی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک مسودہ تیار کیا جسے برطانوی ہاؤس آف کامنز سے منظوری درکارہے۔

یورپی یونین اور برطانوی حکومت کے درمیان طے پانے والے 585 صفحات پر مشتمل معاہدے کے بنیادی نکات میں دو چیزیں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ ایک بریگزٹ کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات اور دوسرے تجارت اورسیکیورٹی کے معاملات۔ساتھ ہی ساتھ اس میں شہری حقوق، مالی معاملات اور آئریش بارڈر کے مسائل بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ آئر لینڈ کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ کا معاملہ برسلز کے ساتھ ہونے والی اس ڈیل میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔تھریسا مے کے وزراء کا ماننا ہے کہ مسودے کے مطابق آئر لینڈ تجارتی طور پر یورپین یونین کے زیادہ قریب ہوجائے گا جو کہ کسی بھی صورت برطانیہ کے حق میں نہیں ہے۔خیال رہے کہ معاہدے کے دونوں ہی فریق آئرلینڈ کے ساتھ کوئی سخت بارڈر نہیں چاہتے ہیں۔

آئرلینڈ کے ساتھ بارڈر کا معاملہ ہی اس مسودے کا ایسا حصہ ہے جس پر برطانیہ کے عوامی نمائندو ں کوشدید قسم کے تحفظات ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یا تو یہ معاملہ حل کیا جائے یا پھر وہ ہارڈ بریگزٹ کو اس معاہدے پر ترجیح دیں۔

آئرش بارڈر کا تنازعہ ہے کیا؟


آئرش باغیوں نے سنہ 1921 میں برطانوی حکومت سے علیحدگی اختیار کی تھی اور سنہ 1948 میں اسے باقاعدہ قانونی حیثیت دی گئی تھی ۔ ریپبلک آف آئر لینڈ نے اس موقع پر ایک علیحدہ ملک کی حیثیت اختیار کی تھی جس کے اکثریتی باشندے عیسائیت کے کیتھولک فرقے سے تعلق رکھتے تھے، جبکہ شمالی آئرلینڈ کے لوگوں نے جو کہ پروٹسنٹ فرقے کے ماننے والے تھے، تاجِ برطانیہ کے ساتھ رہنا پسند کیا ۔ تب سے جمہوریہ آئرلینڈ ایک آزاد ملک ہے اور یورپی یونین کا ممبر بھی اور شمالی آئرلینڈ برطانیہ کا علاقہ ہے۔

برطانیہ کی یورپی یونین میں شمولیت کے بعد جب ان ممالک کے درمیان سرحدیں صرف نام کی رہ گئیں تو دونوں علاقوں میں بے پناہ تعاون بڑھا اور شمالی آئرلینڈ کی زیادہ تر تجارت اسی راستے یورپ سے ہونے لگی اور اس کا حجم اس وقت 3.5 ارب یورو ہے جو کہ برطانوی معیشت میں معنی خیز حیثیت رکھتی ہے ۔ اب اگر یہاں بارڈر وضع نہ کیا جائے تو برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر ضرب آتی ہے کہ یہ کیسی علیحدگی ہے اور اگر بارڈر سخت کیا جاتا ہے اور چیک پوسٹیں اور کسٹم بارڈر قائم کیے جاتے ہیں تو برطانیہ جو بریگزٹ کے سبب ابتدائی طور پر مالی دشواریوں کا سامنا کرے گا ، اسے مزید معاشی مشکلات سے گزرنا ہوگا۔

مسودہ کیا کہتا ہے؟


تھریسا مے اور یورپی حکام کے درمیان طے پانے والے بریگزٹ مسودے میں طرفین نے اس بات پر رضامندی کا اظہار کیا ہے کہ فی الحال شمالی آئرلینڈ کو غیر معینہ مدت تک ایسے ہی رہنے دیا جائے جیسا کہ ابھی ہے ، لیکن اس مسودے میں کوئی حتمی مدت طے نہیں کی گئی ہے ۔ یہی وہ سارا معاملہ ہے جہاں برطانیہ کے عوامی نمائندے آکر رک گئے ہیں اور خود تھریسا مے کی اپنی جماعت کے ممبران پارلیمنٹ میں بھی اس مسودے کو منظور کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

تھریسا مے نے اس معاملے پر 11 دسمبر کو ہاؤس آف کامنز میں ووٹنگ کروانی تھی لیکن حد درجہ مخالفت دیکھ کر انہوں نے ووٹنگ ملتوی کرکے یورپی حکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا۔ انہوں نے بھرپور کوشش کی کہ انہیں زیادہ سے زیادہ یقین دہانی حاصل ہوجائے کہ اس معاملے پرمن وعن ایسے ہی عمل ہوگا جیسا کہ برطانوی عوام کی خواہش ہے۔ یورپی یونین کے صدر نے اس معاملے پر کہنا ہے کہ بریگزٹ معاہدے میں اب مزید کوئی تبدیلی نہیں ہوگی ، ہاں اس کی شقوں کی وضاحت کی جاسکتی ہے ۔

تھریسا مے کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد


برطانوی وزیراعظم نے جب ووٹنگ ملتوی کرائی تو یہ معاملہ ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوا، خود ان کی قدامت پسند جماعت کے ممبران ہی ان کے خلاف ہوگئے ہیں اور ان کے خلاف تحریک ِ عدم اعتماد لانےکے لیے مطلوبہ 48 ارکان کی درخواستیں موصول ہوئی جس کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ منظورکرلیا گیا ہے۔

اگر تھریسا مے کے خلاف یہ تحریک کامیاب ہوجاتی ہے تو ان کی جگہ بورس جانسن اورپاکستانی نژاد ساجد جاوید وزارتِ عظمیٰ کے لیے مضبوط ترین امیدوارہیں، لیکن یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ اگر تھریسا مے نہیں رہتی ہیں اوران کی جگہ کوئی وزیراعظم برسراقتدار آتا ہے تو پھر اس بریگزٹ مسودے کی کیا حیثیت رہے گی اور آیا یہ کہ اسی کے ساتھ آگے بڑھا جائے گا یا پھر برطانیہ 19 مارچ 2019 کو یورپی یونین سے طلاق کی جانب جائے گا۔

دیکھا جائے تو یورپ اور بالخصوص یورپی یونین اور برطانیہ اپنی تاریخ کے انتہائی اہم اور حساس ترین دور سے گزرررہے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ یہ وہی یورپ ہے جو کبھی بات بات پر توپ وتفنگ لے کر میدان میں نکل آیا کرتا تھا اور کبھی سات سالہ جنگ تو کبھی تیس سالہ جنگ اور کبھی سو سال کی جنگ لڑتا تھا، جنگِ عظیم اول اور دوئم کے شعلے بھی یورپ سے ہی بھڑکے تھے لیکن اب یہ اس حساس ترین مرحلے سے جمہوریت کی اعلیٰ ترین اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے گزررہا ہےاورہر معاملہ مشورے اور افہام و تفہیم سے حل کیاجارہاہے۔

امید ہے کہ برطانیہ اور اہل یورپ اس مرحلے سے نبٹ کر جب آگے بڑھیں گے تو ایک تابناک مستقبل ان کا انتظار کررہا ہوگا اور اپنی آئندہ نسلوں کو سنانے کے لیے ان کے پاس ایک ایسی تاریخ ہوگی جس پر وہ بلاشبہ فخر کرسکیں گے۔

موبائل یاد دلانے والی اسمارٹ جیکٹ

0

سان فرانسسکو: گوگل نے اسمارٹ جیکٹ متعارف کرادی جو صارفین کو موبائل فون ساتھ میں لے جانے کی یاد دلائے گی۔

گوگل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جیکٹ بین الاقوامی کمپنی ’لیوی‘ کے اشتراک سے تیار کی گئی جس میں جدید فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔

اگر کوئی صارف گھر میں موبائل بھول کر جارہا ہوگا تو یہ جیکٹ اُسے موبائل فون نہ ہونے کی نشاندہی کرے گی اسی طرح فون کھو جانے کی صورت میں بھی جیکٹ تلاش میں مدد فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں: موبائل سے کنٹرول کرنے والا اسمارٹ جھولا متعارف

اس جیکٹ میں ’آلویز ٹو گیدر‘ نامی فیچر شامل کیا گیا، جب کوئی شخص جیکٹ پہنے گا اور موبائل سے فاصلہ اختیار کرے گا تو یہ فیچر خود بہ خود ایکٹیو ہوجائے گا اور صارف کو مطلع کرے گا۔

علاوہ ازیں جیکٹ صارف کو کالز، میسجز سے بھی آگاہی دے گی جبکہ اس کے ذریعے میوزک پلیئر بھی چلایا جاسکے گا۔ کمپنی کی جانب سے اس کی قیمت 350 ڈالر مقرر کی گئی جو پاکستانی کرنسی کے حساب سے تقریبا 48 ہزار روپے بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کو جنسی حملوں سے بچانے والا اسمارٹ فون کیس

گوگل نے اعلان کیا کہ اسمارٹ جیکٹ فی الحال امریکا کے صارفین خرید سکتے ہیں، آئندہ برس سے یہ دنیا بھر میں دستیاب ہوگی۔

اینڈرائیڈ پولیس نے جیکٹ کا کامیاب تجربہ کیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اگر صارف اپنی اسمارٹ جیکٹ کہی بھول جائے گا تو موبائل پر نوٹی فکیشن موصول ہوگا۔

پی آئی اے میں ریزرویشن اور ٹکٹنگ میں گھپلے، سی ای او نے تحقیقات کا حکم دے دیا

0

کراچی : پی آئی اے کے ریزرویشن اور ٹکٹنگ کے شعبے میں مبینہ کروڑوں روپے کے گھپلوں کے انکشاف کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی، معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے میں ریزرویشن اور ٹکٹنگ کے شعبہ جات میں برطانیہ اور عرب امارات کیلئے مصروف ترین اوقات میں غیر قانونی طور پر سستے کرایوں کی ٹکٹ بنائے گئے۔

ان مبینہ گھپلوں کی وجہ سے ادارے کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جاری کرد ہ ٹکٹوں کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی، اے آروائی نیوز کی خبر پر پی آئی اے انتظامیہ حرکت میں آگئی، متعلقہ حکام نے نوٹس لے لیا۔

پی آئی اے کے سی ای او اور صدر ائیر مارشل ارشد ملک نے ٹکٹوں میں گھپلوں کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے شعبہ آئی ٹی اور سیکیورٹی واقعے کی تحقیقات کریں گی۔

ٹکٹوں کے مبینہ گھپلوں میں کون کون سے عناصر ملوث ہیں، تحقیقاتی کمیٹی اپنی فیکٹ اینڈ فائنڈگ رپورٹ سی ای او کو پیش کرے گی۔

ذرائع کے مطابق گھپلوں میں ملوث اہلکار و افسران کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، تحقیقاتی کمیٹی برطانیہ اور عرب امارات کیلئے لوئر آر بی ڈی اور ایجنٹوں کو سستے ٹکٹ فروخت کرنے کی بھی رپورٹ پیش کرے گی۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے میں انکوائریوں کو فوری نمٹانے کے حکم، افسران و ملازمین میں کھلبلی مچ گئی

یاد رہے کہ زیادہ تر ٹکٹ سستے فیئرز پر برطانیہ کیلئے جاری کئے گئے، ریونیو مینجمنٹ میں اس سے پہلے بھی ٹکٹوں میں گھپلے کئے گئے تھے، پی آئی اے میں نیا ریزرویشن سسٹم متعارف کرانے کے باوجود من پسند ایجنٹوں کو سستی آر بی ٹی کھول کر ٹکٹ جاری کئے گئے تھے۔