ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26961

قائم علی شاہ کی لنکن لائبریری کی افتتاحی تقریب میں شرکت

0

کراچی: لیاقت میموریل لائبریری کراچی میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اورپاکستان میں تعینات امریکی سفیرڈیویڈ ہیل نے لنکن کارنر لائبریری کا افتتاح کیا۔

لیاقت میموریل لائبریری کراچی میں امریکی سفارتخانے کی تعاون سے جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ لنکن کارنرلائبریری کے افتتاح کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں سابق وزیراعلیٰ سندھ اورامریکی سفیر سمیت تعلیم کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیرڈیوڈ ہیل کا کہنا تھا کہ لنکن کارنرلائبریریاں دنیا بھرکے ایک سو انہتر ملکوں میں سات سو مقامات پرکام کرورہی ہیں جبکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں اب تک اٹھارہ ایسے لنکن کارنرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے کہ تعلیم کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جائے۔

امریکی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں امریکہ کی سب سے بڑی سکالرشپ پروگرام جاری ہے، جس کے ذریعے پاکستان کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد امریکہ کی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کرتے ہیں اوراس سال بھی ایک سو پچاس سے زائد طلبہ و طالبات ایم-فل اور پی-ایچ-ڈی کے حصول ک لئے فل برائڈ پروگرام کے ذریعے امریکہ گئے ہیں جو کہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستانی معاشرے کی ترقی میں کردارادا کریں گے۔

لیاقت میموریل لائبریری کے ڈائریکٹربشیر ابڑو کا کہنا تھا کہ کراچی میں موجود امریکن قونصل خانے کے ساتھ مل کرلائبریری کو مزید جدت دی ہے۔

تھری ڈی پرنٹراورجدید ٹیکنالوجی سےآراستہ اس لائبریری کے قیام کو طالب علموں نے بھی بے حد سراہا۔

کراچی کے ایک کالج میں زیر تعلیم طالبہ اقراء سہیل نے کہا کہ ’’معاشرے میں تحقیق کے فروغ کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ لائبریریوں کا قیام ناگزیر ہے‘‘۔

جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ ووٹ دے سکتے ہیں، آغا سراج درانی

0

کراچی: سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ جن ارکان اسمبلی کے استعفے منظور نہیں ہوئے ہیں وہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ دے سکتے ہیں۔

آغا سراج درانی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جانے سے قبل میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی ارکان اسمبلی استعفے دے چکے ہیں لیکن جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

مراد علی شاہ پرقسمت کی دیوی کیسے مہرباں ہوئی؟ *

آغا سراج درانی نے کہا کہ مراد علی شاہ خود بھی وزیر رہ چکے ہیں اور تجربہ کار ہیں، جبکہ ان کا خاندانی پس منظر بھی سیاسی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے والد اور سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ عبداللہ شاہ کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے۔

ایک سوال پر اسپیکر نے کہا کہ تحریک انصاف والوں کو میرا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ میں نے ان کے استعفے منظور نہیں کیے، ’مجھے کئی دوستوں نے فون کیا اور پوچھا کہ کیا ہم ووٹ دے سکتے ہیں؟ میں نے کہا کہ جب تک استعفیٰ منظور نہیں ہوتا ووٹ دیا جاسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب آج ہو رہا ہے جس کے لیے پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل ہیں۔

امن وامان کو کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے، مراد علی شاہ *

سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کی تعداد 91 ہے جبکہ تحریک انصاف کے 3 ارکان ہیں۔ ایم کیو ایم نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انتخاب کے بعد وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد کی جائے گی جہاں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نو منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیں گے۔

فاطمہ ثریا بجیا کی جاپانی کہانیوں کو کتاب کی شکل دیدی گئی

0

کراچی : ممتاز ناول نگار خرم سہیل کی تدوین کردہ کتاب ’خاموشی کا شور ‘ کی تقریب رونمائی جاپان انفارمیشن اینڈ کلچر سینٹر میں ہوئی، جس میں جاپانی قونصل جنرل اور دیگر عہدیداروں اور قلمکاروں اور ادیبوں نے شرکت کی ۔

فاطمہ ثریا بجیا کی جانب سے جاپانی کہانیوں کو ڈرامائی تشکیل دی گئی ہے اور اس کا اردو میں ترجمہ بھی کیا گیا ہے، ثریا بجیا کی تحریروں کو نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی پذیرائی حاصل ہے۔

نامہ نگاروں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ ثریا بجیا نے اپنی تحریروں کے ذریعے اردو تہذیب کو جاپان سے جوڑا ہے۔

جاپان کے کونسل جنرل توشی کازو آئزو مورا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب میں 2007 میں فاطمہ ثریا بجیا سے تو وہ پہلے سے ہی ایک مشہور ڈرامہ رائٹر تھیں، انھیں جاپانی ادب پسند تھا اور وہ کچھ جاپانی ڈراموں کا پہلے ہی اردو میں ترجمہ کر چکی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ادب کے حوالے سے فاطمہ ثریا بجیا کی خدمات شاندار ہیں۔ انھوں نے جاپانی ڈرامے میں اپنی پرفارمنس سے متعلق بھی بات کی، جیسے کا ترجمہ بجیا نے کیا تھا اور اس کی خرم سہیل اسکی پروڈکشن میں شامل تھے، جس کے بعد سہیل نے جاپانی قونصل خانے میں شمولیت اختیار کی اور پھر خرم سہیل نے فاطمہ ثریا بجیا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کے ترجمہ کیے گئے جاپانی ڈراموں کو ایک کتاب کی شکل دیں۔

فاطمہ ثریا بجیا کے چھوٹے بھائی اور ممتاز رائٹر انور مقصود نے کتاب کے اجراء پر جاپانی کونسل جنرل اور خرم سہیل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بجیا کو جتنی پاکستان سے محبت ہے اتنی ہے جاپان سے بھی محبت تھی۔

ممتاز ناول نگار خرم سہیل کا کہنا تھا کہ میں خود کو بہت خوش قسمت تصور کررہا ہوں کہ اتنے مشہور و نامور لوگوں کے درمیان ہوں، ان کا کہنا تھا کہ فاطمہ ثریا بجیا صرف ٹیلی ویژن تک ہی محدود رہیں جبکہ ان کی صلاحیتیں اس سے کئی بڑھ کر تھیں، مجھے جاپان کے زریعے سے علم ہوا کہ وہ کتنی اہم شخصیت تھیں۔

قندیل بلوچ قتل کی تفتیش، مفتی عبد القوی کو سوالنامہ بھجوا دیا گیا

0

ملتان: قندیل بلوچ قتل کیس میں پولیس نے مفتی عبد القوی کو قندیل بلوچ سے ملاقاتوں اور رابطوں سے متعلق سوالنامہ بھجوا دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ کی والدہ نے مفتی عبد القوی پر بھی بیٹی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، جس کو بنیاد بنا کر ایس پی کینٹ سیف اللہ خان خٹک نے مفتی عبد القوی کو 13 سوالات پر مشتمل سوالنامہ بھجوا دیا ہے، جس میں مفتی صاحب سے قندیل بلوچ سے آخری ملاقات اور ٹیلی فونک رابطوں بارے پوچھا گیا ہے جبکہ مفتی قوی سے ٹیلی ویژن پروگرام اور سیلفی اسکینڈل کی ویڈیو سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ میں تھانے نہیں جاؤں گا لیکن پولیس کے سوالوں کا جواب دونگا اور میڈیا کو بھی بتاؤں۔

مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب

یاد رہے کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت کے بعد پولیس نے عبدالقوی کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے باضابطہ فیصلہ کر لیا تھا، جس کے لیے سوال نامہ ترتیب دے دیا گیا اور پولیس کی جانب سے مفتی صاحب کو بعذریعہ ٹیلی فون تھانے طلب کیا گیا۔

مزید پڑھیں :  قندیل بلوچ کے قتل کی منصوبہ بندی بیرون ملک کی گئی، ملزم وسیم کا انکشاف

مفتی عبدالقوی نے تھانے طلب کرنے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اعلیٰ پولیس افسر نے فون کرکے بتایا کہ ہے کہ وہ قندیل بلوچ قتل کیس میں کچھ بات کرنا چاہتے ہیں تا ہم چوں کہ میں اس وقت میں ملتان سے باہر ہوں اس لیے پولیس افسر کو بتایا ہے کہ میں جمعہ یا ہفتے تک دستیاب ہوں گا اور خود ملتان پہنچ کر پولیس حکام سے ملاقات کروں گا۔

مزید پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

واضح رہے ماہ رمضان میں مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا،اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

چیتوں کا عالمی دن: غیر قانونی فارمز چیتوں کی بقا کے لیے خطرہ

0

جنیوا: سوئٹزرلینڈ میں چیتوں کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والی تقریب میں ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے ایشیائی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ چیتوں کے فارمز کو بند کروائیں جو چیتوں کی بقا کے لیے سخت خطرہ ہیں۔

چیتوں کی تعداد دنیا بھر میں کم ہو رہی ہے اور ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کی نسل بہت جلد معدوم ہوجائے گی۔

t4

جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے 100 سالوں میں چیتوں کی آبادی میں 97 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔ اس سے قبل دنیا بھر میں تقریباً 1 لاکھ کے قریب چیتے موجود تھے جو اب گھٹ کر 4 ہزار سے بھی کم رہ گئے ہیں۔ چیتوں کی کئی اقسام پہلے ہی معدوم ہوچکی ہیں۔

ایشیائی ممالک میں چیتوں کے فارمز موجود ہیں جو چڑیا گھروں سے الگ قائم کیے جاتے ہیں اور بظاہر ان کا مقصد چیتوں کا تحفظ کرنا ہے۔

لیکن درحقیقت یہاں چیتوں کو ان کے جسمانی اعضا کی غیر قانونی تجارت کے لیے رکھا جاتا ہے جو ایک منافع بخش کاروبار ہے۔ یاد رہے کہ چیتوں کے جسمانی اعضا دوائیں بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق ایشیا میں تقریباً 200 چیتوں کے فارمز موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر چین، ویتنام اور تھائی لینڈ میں موجود ہیں۔ ان فارمز میں 8000 کے قریب چیتے موجود ہیں جو جنگلوں اور فطری ماحول میں رہنے والے چیتوں سے دگنی تعداد ہے۔

t3

ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ ان فارمز کی بندش دنیا بھر میں چیتوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو بار آور کرے گی۔

کچھ عرصہ قبل تھائی لینڈ میں ایک خانقاہ سے چیتے کے 40 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ یہ بچے جمی ہوئی حالت میں تھے اور حکام کے مطابق خانقاہ کی انتطامیہ انہیں غیر قانونی طور پر اسمگل کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔

بظاہر اس خانقاہ میں چیتوں کے تحفظ کی غرض سے انہیں رکھا جاتا تھا اور اسی وجہ سے یہ ایک سیاحتی مقام تھا۔

t6

اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا، ’اس قسم کے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری ناک کے نیچے درحقیقت چیتوں کے ساتھ ہو کیا رہا ہے‘۔

ایک رپورٹ کے مطابق ان فارمز میں انسانوں کی صحبت میں پلنے والے چیتے آرام دہ زندگی کے عادی ہوجاتے ہیں اور اگر انہیں جنگل میں چھوڑ دیا جائے تو ان کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہوتا ہے۔ عالمی ادارے اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ان فارمز کی بندش سے پہلے چیتوں کی رہائش کے لیے متبادل جگہ قائم کی جائے۔

t2

واضح رہے کہ اس وقت چیتوں کی سب سے زیادہ آبادی بھارت میں موجود ہے جہاں 2 ہزار 226 چیتے ہیں۔ چیتوں کی آبادی والے دیگر ممالک میں روس، انڈونیشیا، ملائیشیا، نیپال، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، بھوٹان، چین، ویتنام، لاؤس اور میانمار شامل ہیں۔

سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طورپرمنظور

0

اسلام آباد : انٹرنیٹ کے غلط استعمال اور اس کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کے لیے وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی کی جانب سے پیش کیا گیا سائبر کرائم بل برائے 2016 سینیٹ میں تحفظات کی یقین دہانی کے بعد منظور کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر انفارمیشن برائے ٹیکنالوجی نے سینٹ میں سائبر کرائم بل برائے 2016 پیش کیا۔

اس دوران اپوزیشن کی جانب سے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور بل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وزیر برائے انفارمیشن نے چیئرمین سینٹ کو آگاہ کیا کہ ’’بل پر آنے والے اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

پڑھیں : سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے سائبرکرائم بل منظورکرلیا

 سینٹ کا اجلاس شروع ہونے کے باوجود وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس پر چیئرمین نے اجلاس ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کرکے اپنے چیمبر کی جانب روانہ ہوئے تو وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے چیئرمین کے چیمبر میں جاکر اُن سے ملاقات کی اور سائبر بل کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

انوشہ رحمان نے مزید کہا کہ ’’بل کی بلاجواز مخالفت منفی ذہنیت کی غمازی ہے ، ہم سب کو مل کر قانون کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے اقدمات کرنے ہوں گے اور اس بل کا مقصد ملک میں انٹرنیٹ پر جاری جرائم کو روکا جائے، اس وقت پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے‘‘۔

مزید پڑھیں : سائبر کرائم بل پرصحافی برادری/سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کا اظہارتشویش

 قبل ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سائبر کرائم بل میں کچھ ترامیم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مخالفت کر دی اور پارٹی رہنماؤں کو ترامیم نہ ہونے تک بل کی حمایت نہ کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔

سائبر بل کی منظوری کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں 50 سے زائد ترامیم کی نشاندہی کی ہے جن کو وزیر آئی ٹی نے دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

جس کے بعد پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے سائبر کرائم بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

Opposition finally manged to get 50 amendments… by arynews

بارہ منٹ میں چھیانوے صفحات پڑھنے والی نو سالہ برطانوی لڑکی

0

لندن : برطانیہ کی نوسالہ لڑکی جو ایک ماہ میں چالیس کتابیں پڑھتی ہے اور بارہ منٹ میں چھیانوے صفحات پڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے.

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی نو سالہ لڑکی سیرافیناسرکاری اسکول میں پڑھتی ہے،اور وہ مطالعے کی اس قدر شوقین ہے کہ ناصرف ایک ماہ میں تیس سے چالیس کتابیں باآسانی پڑھ لیتی ہے اس کے ساتھ ساتھ شیکسپیئر کے ڈرامے اور شاہکار تحریروں کا مطالعہ بھی کرتی ہے.

بچی کا کہنا ہےکہ ولیم شیکسپیئر اس کے پسندیدہ لکھاری ہیں اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سیرافینا کے پڑھنے کی رفتار غیرمعمولی طور پر بہت تیز ہے اور ایک مرتبہ اس نےبارہ منٹ میں چھیانوے صفحات پڑھے یعنی ایک منٹ میں بارہ صفحے پڑھ لیے.

سیرافینا کے والدین کا مانناہے کہ وہ اس سے بہتر کارکردگی دکھاسکتی ہے اور اس کی حوصلہ افزائی کی اشد ضرورت ہے جس سے وہ ٔاپنے ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کرسکتی ہے.

عبداللہ حوالگی کیس : عدالت کا ننھے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم

0

کراچی: مقامی عدالت نے ایدھی ہوم میں موجود مقتولہ حلیمہ کے بیٹے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کے باپ کو بیٹے سے ملاقات کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

abdullah-1
تفصیلات کے مطابق عبداللہ کے ماموں اور نانی کی جانب سے بچے کی حوالگی کے لئے فیملی کورٹ میں دائر درخواست کی سماعت ہوئی، دوران سماعت فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ننھے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا، عدالت نے حکم دیا کہ عبداللہ کے حوالے سے کسی بھی غیر ذمہ داری اور غفلت کی اطلاعات نہیں ملنی چاہئے جبکہ بچے کے والد چوہدری اقبال جب چاہے اپنے بیٹے سے مل سکتے ہیں۔

فیصلے کے بعد ننھے عبد اللہ والد چوہدری اقبال کا کہنا تھا کہ انھیں کوئی اعتراض نہیں ،عبداللہ نانی کے پاس رہے۔

مزید پڑھیں :  دو دریا سے ملنے والے بچے کے حوالے سے کہانی کا نیا رخ سامنے آگیا

اس سے قبل بچے کے والد چوہدری اقبال نے متعدد بار بچے کو اپنے حوالے کرنے کے لئے درخواست بھی دائر کی تھی تاہم عدالت نے کیس کا فیصلہ ہونے تک بچے کی دیکھ بھال ایدھی فاؤنڈیشن کے سپرد کی تھی۔

یاد رہے کہ رواں برس مئی میں رضوان ایاز نامی شخص ایک چھوٹے بچے عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑ گیا تھا اور کہا کہ اس کو یہ بچہ دو دریا سے ملا ہے اس کے والدین گم ہوگئے ہیں جسے ایدھی فاؤنڈیشن نے مسنگ چائلڈ کے طور پر اپنے پاس رکھ لیا اور اس کے والدین کی تلاش شروع کردی۔

رضوان وہی شخص تھا، جس نے عبداللہ اورا س کی والدہ کو دہلی کالونی میں ناصر منزل میں دوسری منزل پر فلیٹ کرائے پر دلوایا ،کرائے نامہ میں بھی رضوان نے اپنا اوورسیز والا شناختی کارڈ لکھوایا جبکہ رضوان نے ایدھی سینٹر میں غلط بیانی سے کام لیا کہ بچہ اس کو دو دریا سے ملا ہے۔

مزید پڑھیں: عبداللہ کیس : مرکزی ملزم رضوان سپرہائی کے قریب سے گرفتار

بعد ازاں اکتیس مئی کو دہلی کالونی کی گلی نمبر چار میں گھر سے ایک خاتون کی لاش ملی تھی، جیسے عبداللہ کی والدہ حلیمہ کے نام سے شناخت کیا گیا تھا، جس کے بعد رضوان کو کیس کا مرکزی ملزم قرار دے کر گرفتار کرلیا گیا تھا اور اب تک اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔

abdullah

عبداللہ کے ایدھی سینٹر میں موجودگی کی خبریں میڈیا پر نشر ہونے کے بعد عبدللہ کے والد اور سوتیلا بھائی اسے لینے کے لیے کراچی پہنچ گئے لیکن انتظامیہ نے بچہ دینے سے انکارکرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کو عدالت سے ذریعے حاصل کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں : عبداللہ کے والد اور بھائی پہنچ گئے،ایدھی سینٹر کا بچہ دینے سے انکار

بلقیس ایدھی نے صحافیوں کو بتایا کہ ننھے عبداللہ کی خالہ نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر بچے کو والد کے حوالے کیا گیا تو وہ اس کو جان سے مار ڈالے گا جبکہ عبد اللہ  کی نانی اور خالہ نے بھی ان سے رابطہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں :  معصوم عبداللہ اپنے باپ چوہدری اقبال کو نہ پہچان سکا

چوہدری اقبال اور ان کے بیٹے انصار چوہدری نے ایدھی سینٹر میں میڈیا کے سامنے 4 سالہ عبداللہ سے محبت ظاہر کرنے کی بھی کوشش کی تھی تاہم بچے نے ان کے جذبات کا جواب مثبت انداز میں نہیں دیا اور رونا شروع کردیا۔

 

 

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تکنیکی خرابی، ٹریڈنگ کا آغاز نہ ہوسکا

0

کراچی : تکنیکی خرانی کے باعث جمعے کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا پہلا سیشن متاثر ، دوسرے سیشن میں ٹریڈنگ کے لیے خرابی دور کرنے کی کوشش جاری۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی تاریخ میں پہلی بار کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کا پہلا سیشن شدید متاثر ہوگیا، تکنیکی عملا دوسرے شیشن میں ٹریڈنگ کو بحال کرنے کے لیے نقص دور کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

اسٹاک ایکسچینج انتظامیہ نے تکنیکی خرابی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’’خرابی دور کرنے کے لیے آئی ٹی کے ماہر  اپنی کوششوں میں مصروف ہیں عین ممکن ہے کہ دوسرے سیشن میں ٹریڈنگ کا آغاز شروع کردیا جائے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعے کے روز ٹریڈنگ کے لیے دو سیشن منعقد کیے جاتے ہیں پہلا سیشن 9 بج کر 15 منٹ پر شروع ہوکر 12 بجے تک جاری رہتا ہے جب کے دوسرا سیشن دوپہر ڈھائی بجے بعد نمازِ جمعہ شروع ہو کر چار بجے تک جاری رہتا ہے۔

بروکرز کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی تکنیکی خرابی کے باعث مارکیٹ میں کاروبار متاثر ہوا ہے تاہم ایسی صورت میں انتظامیہ کی جانب سے ٹریڈنگ کا وقت بڑھا دیا جاتا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز مارکیٹ میں تیزی کے بعد 100 انڈیکس 39 ہزار 468 ہزار پوائنٹس کے ساتھ بلند ترین سطح پر موجود ہے۔

کیا ٹرمپ نے امریکی آئین پڑھا ہے؟

0

واشنگٹن: عراق میں جاں بحق ہونے والے امریکی مسلمان فوجی اہلکار کے والد خضر خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوال کیا ہے کہ کیا ٹرمپ نے کبھی امریکا کا آئین پڑھا ہے؟

ڈیموکریٹس کے نیشنل کنونشن میں پاکستانی نژاد خضر خان نے اپنا تعارف ایک حب الوطن امریکی مسلمان کے طور پر کروایا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہمایوں خان امریکی فوجی اہلکار تھا جو عراق جنگ میں ہلاک ہوا۔

خضر خان کے مطابق میدان جنگ میں اس نے اپنے خوابوں کو قربان کیا اور اپنے ساتھیوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان قربان کی۔

ٹرمپ کے خلاف ہالی ووڈ اداکار بھی میدان میں *

اوباما کے بھائی کا ٹرمپ کو ووٹ دینے کا اعلان *

صدر بنا تو حجاب پہننے والی خواتین کو نوکریوں سے نکال دوں گا: ٹرمپ *

انہوں نے کہا کہ ہماری امریکا سے حب الوطنی غیر منقسم ہے اور ہم نے امریکا کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا قربانی دی؟ وہ اپنی حب الوطنی کیسے ثابت کریں گے جبکہ انہوں نے امریکا کے لیے کوئی قربانی نہیں دی۔

خضر خان نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے امریکا کا آئین پڑھا ہے۔ وہ بخوشی اپنی کاپی انہیں دینے کو تیار ہیں تاکہ وہ امریکا کا آئین پڑھ سکیں۔ انہوں نے ٹرمپ کو مشورہ دیا کہ وہ اس میں آزادی، اور قوانین کے یکساں اطلاق کے الفاظ کو غور سے پڑھیں۔

khizar-2

پاکستانی نژاد خضر خان کا ٹرمپ سے سوال تھا کہ کیا وہ کبھی فوجیوں کے قبرستان گئے ہیں؟ اگر نہیں تو وہ وہاں ضرور جائیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ امریکا کے لیے جانیں قربان کرنے والوں میں ہر مذہب، ہر نسل اور ہر صنف کے افراد شامل ہیں۔

خضر خان نے ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ مستقل مسلمانوں کے خلاف بولتے رہے ہیں۔ وہ اقلیتوں، ججوں، خواتین یہاں تک کہ اپنے پارٹی لیڈرز تک کے خلاف بات کرتے ہیں۔ وہ صرف دیواریں بنانا، اور پابندیاں لگانا جانتے ہیں۔

خضر خان کی تقریر کے دوران کئی حاضرین جذباتی ہو کر رونے لگے جبکہ ان کے ہر جملے پر ہال تالیوں سے گونجتا رہا۔

واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ہیلری کلنٹن نے ڈیمو کریٹک پارٹی کی نامزدگی قبول کرلی ہے۔ رواں برس 8 نومبر کو ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ میں عہدہ صدارت کے لیے مقابلہ ہوگا۔