پیر, جون 9, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 6569

پی آئی اے کا مالی بحران ، فلائٹ آپریشن شدید متاثر ، مسافر پریشان

0
سی ای او قومی ایئرلائن نے ملازمین کے نام اہم خط لکھ دیا

کراچی : قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے مالی بحران کے باعث اندرون ملک جانے والا فلائٹ آپریشن متاثر ہو رہا ہے، فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کیلئے فنڈز کی اشد ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے مالی بحران کے باعث فلائٹ آپریشن بدستور متاثر ہے ، طیاروں کی کمی کی وجہ سے اندرون ملک جانے والا فلائٹ آپریشن متاثرہو رہا ہے۔

کراچی سے رحیم یار خان جانیوالی دو طرفہ پروازیں منسوخ کردی گئیں، کراچی سے اسلام آباد جانیوالی پی کے تھری سکس ایٹ تاخیر کا شکار ہے۔

کراچی سے ملتان جانیوالی پرواز پی کے تھری زیرو تھری کے کا شیڈول تبدیل کردیا گیا، یہ پرواز اب شام میں روانہ ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے پندرہ طیارے گراونڈ ہونے کی وجہ سے آپریشن متاثر ہورہا ہے، پی آئی اے کو سود ، پرزہ جات کی فوری ادائیگی نہ ہونے پر 15طیارے گراونڈ ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کوفلائٹ آپریشن جاری رکھنے کیلئےفنڈزکی اشد ضرورت ہے،فنڈز نہ ہونے سے پی آئی اے کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔

اپنی پارٹی سے کہا تھا ابھی نیب سے متعلق قانون کو نہ چھیڑیں، رانا ثنا اللہ

0
اپنی پارٹی سے کہا تھا ابھی نیب سے متعلق قانون کو نہ چھیڑیں، رانا ثنا اللہ

لاہور: سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کر دیا۔

پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میڈیا سے پتا چلا نیب کی ایک ترامیم کے سوا باقی تمام کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، نیب ترامیم کیس کا فیصلہ متنازع ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قانون ظالمانہ شکل میں بحال ہوگیا ہے یہ پی ٹی آئی کو مبارک ہو، اب چیئرمین پی ٹی آئی 90 روز کا ریمانڈ بھگتیں اور انیں لگ پتا جائے گا، انہیں تھوک کے حساب سے ضمانتیں ملتی تھیں اب یہ ضمانتیں لیں، نیب عدلتوں کے پاس تو ضمانت دینے کا اختیار ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تو اپنی پارٹی کو کہا تھا کہ ابھی اس قانون کو نہ چھیڑیں۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کی آمد کے سلسلے میں تیاریوں کا آغاز کر دیا، ورکرز، ووٹرز اور سپورٹرز لاہور پہنچیں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کے استقبال کیلیے 10 لاکھ لوگ موجود ہوں گے، نواز شریف کو عام آدمی نجات دہندہ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی لیگل ٹیم نے انھیں آگاہ کیا ہے اور ان کی حفاظتی ضمانت پر کام ہو رہا ہے، تمام قانونی امور کے بعد ہی وہ تشریف لائیں گے، انہوں نے ڈاکٹرز سے مشورہ کیا ہے وہ دل کے مریض ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی تباہی کا عمل 2017 میں شروع ہوا، 2017 میں منتخب وزیر اعظم کو اس بات پر نکال دیا گیا کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، 2013 میں (ن) لیگ حکومت آنے کے بعد پاکستانی معیشت 24ویں نمبر پر آگئی تھی جبکہ جی 20 ممالک میں پاکستان شامل ہونے ہی والا تھا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 2017 میں (ن) لیگ دور میں پیٹرول 65 روپے لیٹر تھا، پھر ایسے شخص کو لایا گیا جس کا ایک ہی تکیہ کلام تھا میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، اس شخص نے ملک کے نوجوانوں کے دماغ میں باردو بھرا۔

نیب ترامیم کیس کے فیصلے پر نگراں وزیراعظم کا ردعمل آگیا

0
انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد : نیب ترامیم کیس کے فیصلے پر نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے وزارت قانون کے مؤقف کے بعد جو بھی فیصلہ ہوگا شیئرکریں گے۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کیس میں فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم کیس پر وزارت قانون کے مؤقف کے بعد جو بھی فیصلہ ہوگا شیئر کریں گے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت ہر کسی کیلئے قانون برابر ہے، ہماری پوری کوشش ہو گی نیک نیتی سے کام کریں۔

انتخابات کی تاریخ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اگرانتخابات کی تاریخ کااعلان میں کروں گا توغیرقانونی کام کرونگا، آپ ہی ہمیں غیرقانونی کام کی طرف راغب کرینگے توکیا جواب دوں.

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کسی چھوٹی یا بڑی مچھلی کو نہیں جانتا ،میں صرف قانون کی مچھلی کو جانتا ہوں۔

نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہمارے ایجنڈےکی ٹاپ لسٹ میں ہے، نیشنل ایکشن پلان کےتحت ہماری ایپکس کمیٹی ریوائوہوئی ہیں، ملٹری اورسویلین لااینڈفورسمنٹ کی جانب سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وی لاگ ایسا پلیٹ فارم ہے،جو بہت زیادہ پاپولر ہوگیا ہے، ایسی کوئی چیزنہیں کہ پالیسیزکےحوالےسےسوالات نہ اٹھائے گئے ہوں، ہمارے خطے میں ہم رہ رہے ہیں سب سے زیادہ آزادی اظہار رائے پاکستان میں ہے، کئی ٹاک شو دیکھتا ہوں، جس میں حکومت پر تنقید ہوتی ہے، بہت سی تنقید پر ہمیں اتفاق نہیں ہوتا مگر وہ پھر بھی آن ایئر ہوتی ہیں۔

جرمن فٹبالر دائرہ اسلام میں داخل

0

جرمن فٹبالر رابرٹ باؤر نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر اسلام قبول کر لیا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان بھی کر دیا ہے۔

جرمن فٹبالر رابرٹ باؤر نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر حق کا راستہ چن لیا اور دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے باضابطہ اعلان بھی کر دیا ہے اور سوشل میڈیا پر اپنی نماز پڑھتے ایک تصویر بھی جاری کی ہے۔

رابرٹ باؤر نے انسٹا گرام اسٹوری پر ایک خوبصورت تصویر جاری کی ہے جس میں وہ اپنے سسر اور بیٹے عیسیٰ کے ساتھ نماز پڑھتے دیکھے جا سکتے ہیں اور وہ اس تصویر میں حالت رکوع میں نظر آ رہے ہیں۔

اپنے آفیشل انسٹا گرام ہینڈل میں رابرٹ باؤر نے لکھا کہ ’یہ پیغام ان تمام لوگوں کیلیے ہے جو مسلسل میسجز کر رہے ہیں، میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں اپنی اہلیہ اور ان کے خاندان کی مدد سے اسلام قبول کر چکا ہوں۔

اسکرین گریب، رابرٹ انسٹاگرام

فٹبالر نے انکشاف کیا کہ وہ ابھی مسلمان نہیں ہوئے بلکہ انہیں دائرہ اسلام میں داخل ہوئے کئی برس گزر چکے ہیں اور انہیں یہ عظیم سعادت اپنی اہلیہ اور ان کے خاندان کی جانب سے کی گئی رہنمائی کے سبب ملی۔

جرمن فٹبالر نے کہا اپنے پیغام میں لکھا کہ میں آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے میری مدد کی اور میرے سفر میں میری حوصلہ افزائی بھی کی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by The Cognate (@thecognate)

واضح رہے کہ 28 سالہ جرمن فٹبالر نے 31 اکتوبر 2014 کو بنڈس لیگا 2 میں ڈیبیو کیا تھا اور ایک سال بعد 22 نومبر 2015 کو کھیلے گئے میچ میں اپنا پہلا گول اسکور کیا تھا۔

رابرٹ باؤر اس وقت سعودی عرب کے کلب الطائی کے لیے کھیل رہے ہیں اور انہوں نے ایک سال کے معاہدے پر سعودی پروفیشنل لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے۔

نیب ترامیم کیس کا فیصلہ ‘عمرعطابندیال کا آخری بال پر زبردست چھکا ‘

0
شیخ رشید نیب ترامیم کیس

راولپنڈی : سابق وزیر شیخ رشید نے نیب ترامیم کیس کے فیصلے پر کہا کہ آج عمرعطابندیال نےآخری بال پر زبردست چھکا مارا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر شیخ رشید نے سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کالعدم قراردینے کے فیصلے پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج عمرعطابندیال نےآخری بال پر زبردست چھکا مارا ہے، آج وہ خاک وہیں پرپہنچ گئی جہاں کا خمیر تھا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حالات اورواقعات بتائیں گےفیصلے کےکتنےدوررس نتائج ہونگے،کرپشن کوئی بھی کرے اس کو قانون کے شکنجے میں آنا چاہیے، یہ قانون وہیں سےشروع ہوں گے جہاں سے ان کو لپیٹ دیاگیاتھا۔

سابق وزیر نے کہا کہ غریب بجلی کے بلوں ،آٹے ،چینی،بیروزگاری سے مررہا ہے، یہ اربوں کھربوں لوٹ کر،منہ صاف کر کےلندن بھاگ گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک الیکشن کی طرف بڑھ رہا ہے،لوگوں کوبھی پتا چلےچورچوکیدارنہیں بن سکتے، ہمارے عظیم ادارےاور عظیم افواج ہے، جنہوں نے پاکستان کے خزانے کو لوٹاہے ان کو نکیل ڈلے گی۔

فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کیس میں فیصلے کو زبردست قرار دے دیا

0
فیصل واوڈا

اسلام آباد : سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے نیب ترامیم کیس میں فیصلے کو زبردست قرار دیتے ہوئے کہا اسکا فائدہ صرف عوام کو ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کالعدم قراردینے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ زبردست فیصلہ آیا ہے،اسکا فائدہ عوام کو ہوگا، 16ماہ پی ڈی ایم جماعتوں نے خود کو قانون کے دائرے سے باہر نکالا، خوش آئند ہے کہ ان کے کیسز کھل گئے ہیں۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ڈالر اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں نیچے آرہی ہیں، آرمی چیف کی کاوشوں کا نتیجہ ہےکہ پاکستان بحرانوں سے نکل رہا ہے۔

سابق سینیٹر نے امید ظاہر کی کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی قوم کو مایوس نہیں کریں گے ، کرپٹ لیڈرز کی جگہ اور انجام جیل ہے تبھی پاکستان ترقی کرسکتا ہے۔

سابق حکمرانوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈرز نے پاکستان کو صرف نقصان ،تکلیف دی ہے، تمام سیاسی جماعتیں مل بھی جائیں تو پاکستان کو ٹھیک نہیں کرسکتے، 16ماہ میں صرف قرضے لئے گئے اور عیاشیاں کی گئیں، نیب ترامیم کرکے شخصیات کے کیسز ختم کرائے گئے۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی تاریخی فیصلے لیں گے جس سے قوم کو بہت فائدہ ہوگا،پرامید ہوں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پاکستان کےعوام کیلئے بہترین فیصلے کریں گے۔

نواز شریف کی واپسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 21اکتوبر کو میری سالگرہ ہے نوازشریف کی واپسی کیلئے اچھاٹائم نہیں۔

انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈرز نے پاکستان کو صرف نقصان ،تکلیف دی ہے، تمام سیاسی جماعتیں مل بھی جائیں تو پاکستان کو ٹھیک نہیں کر سکتے، 16ماہ میں صرف قرضے لئے گئے اور عیاشیاں کی گئیں، نیب ترامیم کرکے شخصیات کے کیسز ختم کرائے گئے۔

انھوں نے نئے چیف جسٹس کے حوالے سے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی تاریخی فیصلے لیں گے جس سے قوم کو بہت فائدہ ہوگا،پرامید ہوں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پاکستان کےعوام کیلئے بہترین فیصلے کریں گے۔

بچوں کو الیکٹرانک گیمز سے دور کرنے کے آسان طریقے؟

0

آج کل معاشرے میں الیکٹرانک گیمز نے بچوں کو پوری طرح جکڑا ہوا ہے، جس کے باعث ان کی تعلیم اور فزیکل کی سرگرمیاں تباہ ہو کر رہ گئی ہیں، بچوں کے والدین بھی اس بات کو لے کر پریشانی میں مبتلا ہیں کہ ان کے بچے ہر وقت گیمز کھیلتے رہتے ہیں۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ ڈیجیٹل گیمز بچوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں جبکہ بعض گیمز ایسے بھی ہیں جو بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

ایک رپورٹ میں بعض ایسے نکات پیش کیے گئے ہیں جن پر توجہ دینے سے بچوں کو ڈیجیٹل گیمز کے خطرے سے دور رکھا جا سکتا ہے۔

الیکٹرانک گیمز کے نقصانات

1۔ موٹاپا اور جسمانی پٹھوں اور نگاہ کمزور ہوجانا
2۔ غصہ بڑھ جانا اور ذہنی دباؤ میں اضافہ
3۔ تعلیم سے دوری اختیار کرجانا
4۔ صرف اپنے آپ میں مگن ہوجاتا اور دوسروں سے کٹ کر رہ جانا

ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو مرحلہ وار غیر محسوس انداز میں الیکٹرانک گیم سے دور کریں۔ بچوں کو الیکٹرانک گیمز کے عادی ہونے سے بچانے کے لیے ماہرین نے متعدد تجاویز پیش کی ہیں جن میں سے چند پیش کی جارہی ہیں۔

گیمز کا متبادل پیش کریں
بہتر ہے کہ بچوں کو دیگر مفید سرگرمیوں میں حصہ لینے دیں۔ اس حوالے سے انہیں جسمانی سپورٹس کی جانب راغب کریں، ہو سکے تو کسی کھیل کے کلب میں ان کا داخلہ کرا دیں علاوہ ازیں انہیں کتابیں پڑھنے کے لیے دیں تاکہ مثبت سرگرمیوں میں انہیں مصروف رکھا جا سکے۔

حقیقی دوستی کے رجحان کو فروغ دیں
نئی دوستیاں بنانے کے لیے بچے کو مختلف سپورٹس یا تعلیمی کلب میں داخل کرائیں تاکہ وہ الیکٹرانک گیمز کی جانب راغب نہ ہوں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ الیکٹرانک گیمز کھیلنے سے بچوں کو باز رکھنا اگرچہ مشکل امر ہے تاہم یہ ناممکن نہیں۔ اس رجحان کو کنٹرول کرنے کے لیے سماجی خلا کو پُر کرنے کی ضرورت ہے اور روابط کو مستحکم کریں تاکہ بچے نئے دوست بنائیں۔

وقت کو منظم کریں
بچوں کو اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ اپنے وقت کو منظم کریں اور ہر کام اپنے وقت پر کریں۔ پڑھائی کے وقت پڑھائی کریں اور جسمانی کھیلوں میں حصہ لینے کا وقت بھی متعین کریں۔ ایسا کرنے سے ان میں احساس ذمہ داری میں اضافہ ہو گا اور وہ کسی مشکل میں مبتلا نہ ہوں گے کیونکہ جو عادت انہیں ابتدا سے ہو گی وہ ہمیشہ اسی پر قائم رہیں گے۔

بچوں سے بات کریں

والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو ان گیمز کے خطرناک اثرات سے اچھی طرح واقف کرائیں اور انہیں اس بات کا یقین دلائیں کہ مسلسل گیم کھیلنا ان کے لیے نقصان دے ہوسکتا ہے۔

محدود وقت کا تعین کریں
والدین اپنے بچوں کو کمپیوٹر یا آئی پیڈ استعمال کرنے کے لیے دن میں ایک گھنٹہ متعین کریں جو صرف پڑھائی کی حد تک ہو۔ کمپیوٹر میں بچوں کی حفاظت کے پروگرام انسٹال کریں۔

ڈیجیٹل آلات سے دوری
اگر آپ کا بچہ ایک بکس یا پلے اسٹیشن استعمال کرتا ہے تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ آلات ہمہ وقت اس کی دسترس میں نہ ہوں۔ آپ بچوں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کے لیے کھیلنے کی اجازت دے سکتے ہیں، وہ بھی چھٹیوں یا ویک اینڈز پر اس کی علاوہ نہیں۔

صدر کی جانب سے انتخابات کی تاریخ تجویز کرنے پر الیکشن کمیشن کا اہم فیصلہ

0
صدر کی جانب سے انتخابات کی تاریخ تجویز کرنے پر الیکشن کمیشن کا اہم فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے عام انتخابات کی دینے تجویز کرنے پر اہم فیصلہ کر لیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے صدر کے خط کا جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، صدر نے خط میں الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ سے رجوع کی تجویز دی۔

ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت نے خط میں قومی اسمبلی انتخابات کی بات کی صوبوں کی نہیں، گورنرز صوبوں کے انتخابات کی تاریخ الگ دیں تو آئینی بحران پیدا ہوگا، صدر اور گورنرز انتخابات کی الگ الگ تاریخ دیں پھر بیک وقت الیکشن نہیں ہو سکتے۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت انتخابات کی تاریخ پر سپریم کورٹ میں ریفرنس دینے کیلیے آزاد ہیں، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہیں کرے گا، ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔

یاد رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے دو روز قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے نام نام لکھے گئے خط میں 6 نومبر 2023 کو عام انتخابات کروانے کی تجویز دی تھی۔

صدر نے خط میں لکھا تھا کہ 9 اگست کو وزیر اعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کیا گیا، 90 دن میں الیکشن کی تاریخ دینا آئین کے آرٹیکل 48 (5) کے تحت صدر کا اختیار ہے، صدر کا اختیار ہے کہ اسمبلی تحلیل کی تاریخ سے 90 دن کے اندر عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرے۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ آرٹیکل 48 (5) کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے عام انتخابات 89ویں دن 6 نومبر 2023 کو ہونے چاہئیں، آئینی ذمہ داری پورا کرنے کی خاطر چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کے لیے مدعو کیا گیا تاکہ آئین اور اس کے حکم کا لگو کرنے کا طریقہ وضع کیے جاسکیں۔

عارف علوی نے لکھا کہ چیف الیکشن کمشنر نے جواب میں برعکس مؤقف اختیار کیا کہ آئین کی اسکیم اور فریم ورک کے مطابق یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، اگست میں مردم شماری کی اشاعت کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل بھی جاری ہے، آرٹیکل 51 (5) اور الیکشن ایکٹ سیکشن 17 کے تحت یہ لازمی شرط ہے۔

انہوں نے لکھا تھا کہ وفاقی وزارت قانون و انصاف بھی الیکشن کمیشن پاکستان جیسی رائے کا حامل ہے، چاروں صوبائی حکومتوں کا خیال ہے انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات ایک ہی دن کرائے جانے پر اتفاق ہے۔

خط میں لکھا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن قومی، صوبائی اسمبلیوں میں ایک ہی دن انتخابات کیلیے اعلیٰ عدلیہ سے رہنمائی لے، الیکشن کمیشن ذمہ دار ہے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلیے آرٹیکل 51، 218، 219، 220 اور الیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت طے شدہ تمام آئینی اور قانونی اقدامات کی پابندی کرے۔

نگراں وزیراعظم پسے ہوئے طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے پُرعزم

0
نگراں وزیراعظم

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ کوشش ہے پسے ہوئے طبقے کو زیادہ سےزیادہ ریلیف دیاجائے، عوام کویقین دلاتے ہیں فیصلوں پرعمل کرائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت نےڈائریکشن دی تھی اس پر عملدرآمدبھی کیا گیا ہے، غریب طبقہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں سے متاثر ہوتا ہے، کوشش ہے کہ پسے ہوئے طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجائے، ہم اس حوالے سے کوئی کوتائی برداشت نہیں کریں گے۔

نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو یقین دلاتے ہیں نگراں حکومت فیصلوں پرعمل کرائےگی، ذخیرہ اندوزی،بجلی چوری،اسمگلنگ روک تھام کیلئے مزید فیصلے کئے گئے ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسمگلنگ اور بجلی چوری پر سخت اقدامات لئے گئے ہیں، آج کی میٹنگ تمام کارروائیوں کو یکجا کر کے عملدرآمد کو مانیٹر کیا گیا ہے، بہت ساری چیزیں ہمارے ڈومیسٹک کنٹرول میں نہیں ہیں کیونکہ بہت ساری چیزیں بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں سےجڑی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جہاں گورننس کے رویوں کوتبدیل کیاجاسکتا ہے کم سے کم وہ توکریں، جتنا وقت بھی نگران حکومت رہے گی بھرپور کام کریں گے، غیر قانونی طورپر مقیم لوگوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات کے حوالے سے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےافیکٹوپالیسی مرتب ہوئی ہے، وہ ایلینز جن کےپاس یہاں رہنے کا کوئی جواز نہیں ان پرایکشن ہوگا، تینوں کیٹگری کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسی بنائی ہوئی ہے، ایلینز کوواپس دھکیلیں گے انہیں ہماری سرزمین پررہنےکاحق نہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اتناآسان نہیں کہ ٹریڈکھل گئی ،ڈالراسمگلنگ شروع ہوجائےگی، ایک پالیسی بنائی گئی ہےکہ کون کون سی چیزوں کی اجازت ہوگی، اسمگل گڈز پر زیرو ٹالرنس ہے،کرنسی کی اسمگلنگ پربڑاسخت کریک ڈاؤن ہوگا اور غیرقانونی کاروبار میں ملوث لوگوں جلدبھاری نقصان اٹھاناپڑےگا۔

نگراں وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ کنٹرول میکنزم ایسے لگ رہا ہے، جیسے 14اگست کے بعد یہ ایشوزوجودمیں آئے، کیا یہ چیزیں پہلے نہیں ہونی چاہئیں تھیں، ہم جب سے آئےہیں اقدامات لےرہےہیں ، منافع خوروں،ذخیرہ اندوزوں کافنانشل اسٹیک انوالو ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط فہمی یاخوش فہمی کسی کی بھی ہوسکتی ہےکہ یہ راہ راست پرآجائیں گے، اگرہم ان چیزوں پراقدام نہیں اٹھاتےتوہم ذمہ دارہیں، مؤثر نتائج حاصل کرنے کیلئے رویے کوبدلنا ہے، ماضی میں جنہوں نےیہ رویہ بنایاتھاذمہ داران کیخلاف کارروائی ہوگی، جنہوں نےیہ سائیکل توڑنی ہےاس میں فورس، جوڈیشری کامیکنزم موجودہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا 10لوگ اس میں ملوث ہیں انہیں سرعام اڑادیاجائے، کسی تعاون کےبغیرجہاں ہمیں نظرآئے ہم عدالت لیکرجائیں گے۔

ن لیگی رہنماؤں کی نگراں کابینہ میں شمولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فوادحسن فواداوراحدچیمہ انتہائی قابل افرادہیں، مجھےیادنہیں پڑتاوہ کسی سیاسی جماعت کےکارکن یاعہدیداررہے ہوں۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ٹیررآؤٹ فٹس کہیں نہ کہیں اسمگلنگ میں ملوث ہوتے ہیں، ہمارے پاس اطلاعات ہیں اورہم اس پرایکشن بھی لے رہے ہیں، جب ریاست بنیادی کام کی طرف نہیں جاتی توپھریہی کام ہوتےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی رقم ہمارے خلاف استعمال ہوتی ہے ، نان اسٹیک ہولڈرز بارڈرز پر اپنا ایک سسٹم بنایا ہوا ہے ، اسمگلرز کیخلاف کارروائی کا بڑا مقصد نان اسٹیک ہولڈرز بھی ہیں۔

پرویز الٰہی کا ضمانت کے باوجود رہائی کا معاملہ لٹک گیا

0
پرویز الٰہی میڈیکل

اسلام آباد: جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب صدر پی ٹی آئی پرویز الٰہی کی ضمانت کے باوجود رہائی کا معاملہ لٹک گیا۔

پرویز الٰہی کے ضمانتی مچلکے تاحال جمع نہ کروائے جا سکے۔ ان کے وکیل سردار عبدالرازق خان کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کے ضمانتی مچلکے پیر کو جمع کروائیں گے، جس کے بعد رہائی کی روبکار عدالت جاری کرے گی۔

یاد رہے کہ آج انسداد دہشتگردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پرویز الٰہی کی منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ کی درخواست ضمانت پر سماعت جج ابولحسنات ذوالقرنین نے کی تھی۔

متعلقہ: پرویز الٰہی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام جاری کر دیا

پرویز الٰہی کے وکلا بابر اعوان اور سردارعبدالرازق خان عدالت میں پیش ہوئے۔ پراسیکیوشن نے بتایا کہ کیس کا ریکارڈ آج پیش کر دیں گے۔

وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی نامزد ملزم نہیں ہیں، ان کا کوئی کردار نہیں بنتا ہے، وہ نامعلوم آدمی نہیں ہیں پولیس نے اس کیس میں کوئی تفتیش نہیں کی۔

عدالت نے پرویز الٰہی کے وکلا اور پراسیکیوشن کے دلائل سننے کے بعد 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی اور انہیں رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔