اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 8042

قیدی خواتین سے ناروا سلوک کی تحقیقات : کمیٹی کا قیام

0
خواتین

لاہور: قیدی خواتین سے ناروا سلوک کے الزامات کے معاملے پر دو رکنی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، کمیٹی ارکان نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو بریفنگ دی۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے2رکنی کمیٹی کے ارکان ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود اور ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے ملاقات کی۔

اس موقع پر نگراں وزیراعلیٰ کو کوٹ لکھپت جیل میں قیدی خواتین سے ملاقات پر بریف کیا گیا، ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ڈپٹی کمشنر لاہور نے ناروا سلوک کےالزامات مسترد کردیے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوٹ لکھپت جیل میں تمام قیدی خواتین سے خصوصی ملاقاتیں کی، جیل میں تمام قیدی خواتین کو ایس او پیزکے مطابق رکھا گیا ہے۔

خواتین قیدیوں سے قانون کےمطابق برتاؤ کیا جارہا ہے، ایک مخصوص ایجنڈے کےتحت سوشل میڈیا پر پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

کمیٹی ارکان نے بریفنگ میں بتایا کہ قیدی خواتین نے نارواسلوک کے بارے میں کوئی شکایت نہیں کی، جیل کے مرد اسٹاف کو خواتین قیدیوں کے بیرک جانے کی اجازت نہیں ہے۔

جنگیں حصولِ مقصد کا نتیجہ خیز ذریعہ نہیں!

0

انسان کی تاریخ بہ ظاہر جنگوں کی تاریخ نظر آتی ہے۔ بیسویں صدی سے پہلے یہ جنگ ایک زمانی ضرورت ہوسکتی تھی، مگر بیسویں صدی کے بعد انسانی زندگی میں جو انقلاب آیا ہے، اس کے بعد جنگ ایک غیر ضروری چیز بن چکی ہے۔

اب جنگ ایک قسم کا خلافِ زمانہ عمل (anachronism) کام ہے۔ وہ سب کچھ، جس کو حاصل کرنے کے نام پر جنگ کی جاتی تھی، وہ اب جنگ کے بغیر زیادہ بہتر طور پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ قدیم پُرتشدد ذرائع کے مقابلے میں جدید پُرامن ذرائع کہیں زیادہ مؤثر اور نتیجہ خیز حیثیت رکھتے ہیں۔

قدیم زمانے میں اتنی زیادہ جنگ کیوں ہوتی تھی۔ اس کا سبب یہ تھا کہ حوصلہ مند لوگوں کو اپنے حوصلے کے تسکین کے لیے اس کے سوا کوئی دیگر راستہ نظر نہیں آتا تھا کہ وہ لڑ کر اپنا مقصد حاصل کریں۔ وہ جنگ اس لیے کرتے تھے کہ ان کے سامنے بہ ظاہر جنگ کا کوئی متبادل (alternative) موجود نہ تھا۔

اصل یہ ہے کہ قدیم زمانے میں دو ایسی چیزیں موجود تھیں جو لوگوں کے لیے جنگ کو گویا ناگزیر بنائے ہوئے تھیں: ایک، خاندانی بادشاہت، اور دوسری، زرعی اقتصادیات۔

قدیم زمانے میں ہزاروں سال سے خاندان پر مبنی بادشاہت کا طریق چلا آ رہا تھا۔ اس نظام کے بنا پر ایسا تھا کہ کسی سیاسی حوصلہ مند کے لیے اپنے سیاسی حوصلے کی تسکین کی صرف ایک ہی صورت تھی؛ یہ کہ وہ موجود خاندانی حکم ران کو قتل یا معزول کر کے اس کے تخت پر قبضہ کر لے۔ اس طرح ایک خاندان کے بعد دوسرے خاندان کی حکومت کی حکومت کا نظام ہزاروں سال تک دنیا میں چلتا رہا۔

موجودہ زمانے میں پہلی بار ایسا ہوا کہ تاریخ میں ایسے انقلابات پیش آئے جن کے نتیجے میں خاندانی بادشاہت کا نظام ختم ہو گیا اور دنیا میں جمہوری حکم رانی کا نظام قائم ہوا۔

اب سیاسی حکم ران دَوری انتخابات (periodical election) کے ذریعے چُنے جانے لگے۔ اس طرح ہر آدمی کے لیے اپنے سیاسی حوصلے کے نکاس (outlet) کا موقع مل گیا، ہر آدمی کے لیے یہ ممکن ہو گیا کہ وہ پُرامن ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے یہ کوشش کرے کہ وہ کسی بھی دوسرے شخص کی طرح مقرّر میعاد (term) کے لیے سیاسی اقتدار تک پہنچ جائے۔

دوسرا بنیادی فرق وہ ہے جو اقتصادیات کے میدان میں ہوا ہے۔ قدیم زمانے میں ہزاروں سال سے ایسا تھا کہ اقتصادیات کا سارا انحصار زمین پر مبنی ہوتا تھا۔ جس کے پاس زمین ہے وہ صاحبِ مال ہے، اور جس کے پاس زمین نہیں وہ صاحبِ مال بھی نہیں۔ مزید یہ کہ قدیم سیاسی نظام کے تحت، زمین کا اصل مالک بادشاہ ہوتا تھا، یا وہ جس کو بادشاہ جاگیر یا عطیہ کے زمین دے دے۔

ایسی حالت میں کسی اقتصادی حوصلہ مند کو اپنے حوصلے کی تکمیل کی ایک ہی صورت نظر آتی تھی؛ یہ کہ وہ مالکِ زمین سے لڑ کر اس سے زمین چھیننے اور اس پر قابض ہو کر اپنے اقتصادی حوصلے کی تسکین حاصل کرے۔ قدیم زمانے میں اس اعتبار سے کسی آدمی کے لیے بہ ظاہر صرف دو میں سے ایک کا انتخاب تھا: یا تو مستقل اپنی غربت پر قانع رہے، یا جنگ کر کے زمین پر قبضہ حاصل کرے۔

موجودہ زمانے میں اس پہلو سے ایک نیا واقعہ ظہور میں آیا ہے جس کو صنعتی انقلاب کہا جاتا ہے۔ اس جدید انقلاب نے صورتِ حال کو یک سَر بدل دیا۔ اب ہزاروں بلکہ اَن گنت ایسے نئے اقتصادی ذرائع وجود میں آ گئے ہیں جن کو استعمال کر کے ہر آدمی بڑی سے بڑی کمائی کر سکتا ہے۔ زمین کا مالک بنے بغیر وہ دولت کا مالک بن سکتا ہے۔ یہ تبدیلی اتنی زیادہ بڑی ہے کہ اس کو بہ جا طور پر معاشی انفجار (economic explosion) کہنا درست ہو گا۔

یہ تبدیلی اتنی بڑی ہے کہ اس نے انسانی زندگی کے سیاسی اور معاشی نظام کو آخری حد تک بدل ڈالا ہے۔ جو کچھ پہلے بہ ظاہر نا ممکن تھا، وہ اب پوری طرح ممکن ہو چکا ہے۔ پہلے جو چیز خیالی نظر آتی تھی، وہ اب واقعہ کی صورت اختیار کرچکی ہے۔ سیاسی اور اقتصادی اجارہ داری کا دور ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا۔

اس انقلابی تبدیلی کے بعد اب کسی کے لیے جنگ کا کوئی عذر باقی نہیں رہا۔ کوئی شخص جس اقتصادی یا سیاسی مقصد کو حاصل کرنا چاہتا ہے، اس کو وہ جدید مواقع کو استعمال کرتے ہوئے، پُرامن طور پر حاصل کر سکتا ہے۔

ایسی حالت میں جنگ کرنے کی کیا ضرورت۔ اب جنگ اور تشدّد کا طریقہ کسی آدمی کے لیے اپنی بے شعوری کا اعلان تو ہو سکتا ہے۔ مگر وہ کسی مقصد کے حصول کا کوئی نتیجہ خیز ذریعہ نہیں۔

(از قلم: مولانا وحیدُ الدّین خان)

کیریئر کے عروج پر شادی کا فیصلہ کیوں کیا؟ نادیہ حسین نے بتادیا

0
نادیہ حسین

شوبز انڈسٹری کی نامور ماڈل و اداکارہ نادیہ حسین نے کیریئر کے عروج پر شادی کرنے کی وجہ بتادی

اے آر وائی زندگی کے پروگرام ’دی نائٹ شو ودھ ایاز سموں‘ میں ماڈل نادیہ حسین نے شرکت کی اور میزبان کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔

نادیہ حسین نے بتایا کہ چار سال میں شادی ہوگئی تھی اور اس کی وجہ محبت تھی۔

اداکارہ نے کہا کہ کہانی اسے شروع ہوئی کہ وہ میرے بروکر تھے مجھے اسٹاک میں سرمایہ کاری کرنا تھی، اور وہ کہتے تھے کہ میرے پیسے ڈبل ہوجائیں گے تو مجھے انہیں ڈنر پر لے جانا پڑے گا۔

ایک سوال کے جواب میں نادیہ حسین نے کہا کہ ’میری خالہ ٹینا ثانی کا میڈیا سے تعلق ہے جب وہ شروع میں ریکارڈ پر جاتی تھیں تو بچوں کو بلا لیتی تھیں تو ہم آڈینس میں چلے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’کبھی کبھی شوبز میں آنے کا ارادہ نہیں تھا، جب اے لیول ختم کیا تو ایک موقع ملا کہ جہاں میری دوست ایڈورٹائزنگ ایجنسی میں کام کررہی تھی اس نے مجھے پروجیکٹ کے لیے ماڈلنگ کا کہا تو میں نے ہاں کردی۔‘

نادیہ حسین نے کہا کہ اس کے بعد ہیئر کٹ کے لیے گئی تھی وہاں مبشر خان نے مجھے دیکھا تو انہوں نے کہا کہ تمہیں تو ماڈلنگ کرنی ہے میں نے کہا کہ میں ایک جگہ کرچکی ہوں تو وہ کہنے لگے کہ تمہیں فیشن شوز کرنے چاہیں اور اس فیلڈ میں انا چاہیے۔

انسانی دماغ کو کھانے والا ’نگلیریا‘ کیا ہے؟ جانیے!

0

دماغ کو کھانے والا جراثیم ’نگلیریا‘ ایک بار پھر متحرک ہوگیا، یہ جان لیوا جراثیم ناک کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچتا ہے اور اس کے ٹشوز کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ فزیشن جناح اسپتال ڈاکٹر محمد عمر سلطان نے نگلیریا کے حملے اور اس سے بچاؤ کیلئے ناظرین کو اہم معلومات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ نیگلیریا فاؤلری ایک دماغ خور جرثومہ ہے، جب کوئی فرد نیگلیریا فاؤلری سے آلودہ پانی میں نہاتا ہے یا ناک صاف کرتا ہے یا کسی اور طریقے سے پانی اگر ناک میں چلا جائے تو یہ جرثومہ ناک کے ذریعے دماغ میں جاکر دماغ کا اگلا حصہ کھانا شروع کر دیتا ہے۔

جراثیم

ان کا کہنا تھا کہ نیگلیریا کوئی بیکٹیریا یا وائرس نہیں ہے بلکہ ایک خلوی جاندار امیبا کی ایک قسم ہے جو دوسروں سے خوراک حاصل کرتا ہے، یہ جاندار صاف پانی میں پایا جاتا ہے اور عام طور پر تالاب، سوئمنگ پول یا گھر میں پانی کی ٹنکیوں میں ملتا ہے۔

ڈاکٹر عمر سلطان نے بتایا کہ نیگلیریا فاؤلری سے متاثر ہونے والے فرد کو پہلے ہلکا سر درد ہوتا ہے جس کے بعد بخار اورغنودگی طاری ہونے لگتی ہے، طبیعت زیادہ خراب ہونے پر جب ہسپتال لایا جاتا ہے تو بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے اور تب تک یہ جرثومہ فرد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا چکا ہوتا ہے، اس جرثومے سے متاثر 95 فیصد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جرثومے سے متاثر ہونے کے بعد علاج بہت مشکل ہے، اس لیے صرف احتیاط سے ہی اس مرض سے بچا جاسکتا ہے۔

نیگلیریا جراثیم پانی میں کلورین یا کپڑے دھونے کے لیے استعمال ہونے والے بلیچ سے ختم ہو جاتا ہے، اس لیے لوگ اپنے گھروں کی ٹنکیوں میں کلورین کا استعمال کریں۔

نیب ترمیمی بل 2023 قانون بن گیا

0
پریکٹس اینڈ پروسیجر سپریم کورٹ

قومی احتساب ترمیمی بل 2023 قانون بن گیا۔ بل پارلیمنٹ کے بعد صدر سے دوبارہ منظوری کی آئینی مدت گزرنے پر ازخود قانون بن گیا۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں15 مئی کو اس بل کی منظوری دی گئی تھی۔ ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق نیب ترمیمی بل دفعہ 75 کی شق 2 کے تحت صدر سے منظورشدہ سمجھا جائے گا۔

بل منظوری کے تمام مراحل مکمل ہونے پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹریٹ نے قواعد و ضوابط کے تمام تقاضے پورے کر کے گزیٹ نوٹیفکیشن کاحکم دے دیا۔ نیب ترمیمی بل2023 اب قانون کی شکل میں نافذ ہو چکا ہے۔

آئین کے تحت اگر صدر کوئی بل پارلیمنٹ کو واپس بھیجیں تو مشترکہ اجلاس میں دوبارہ غور کیا جائے گا۔ آئین کے مطابق صدر اس کی منظوری 10دن میں دیں گے اور ناکامی پر منظوری تصور ہو گی۔

مون سون بارشیں: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا اہم اقدام سامنے آگیا

0
ایس بی سی اے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی

کراچی: مون سون بارشوں سے نمٹنے کے لئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رین ایمر جنسی سینٹرقائم کردیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی یاسین شر بلوچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مون سون بارشوں سے قبل مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے مکینوں کو انتباہ جاری کردیا ہے، ان عمارتوں کے مکینوں کو فلیٹس خالی کرنےکےنوٹسزجاری کئےجاچکے۔

یاسین شر نے بتایا کہ بارش کےوقت مخدوش حالت عمارتیں کسی وقت بھی زمین بوس ہوسکتی ہیں، پانی کے رساؤ سے شارٹ سرکٹ ،آتشزدگی میں بھی اضافہ ہوجاتاہے، ان عمارتوں کے مکینوں کو فلیٹس خالی کرنےکےنوٹسزجاری کئےجاچکے۔۔

انہوں نے کہا کہ مخدوش،خستہ حالت تعمیرات کی نشاندہی کیلئے رین ایمرجنسی سینٹر میں اطلاع دیں،رین ایمرجنسی سینٹرمیں ٹیکنیکل عملہ تین شفٹوں میں چوبیس گھنٹےڈیوٹی سرانجام دے گا،جس کا مقصد حادثے کی صورت میں انتظامی وامدادی محکموں کیساتھ امداد فراہم کرناہے۔

ڈی جی ایس بی سی اے نے بتایا کہ سروےکےنتیجےمیں کراچی کی پانچ سو پچاس جبکہ سندھ کےدیگر ریجنزکی چھ سو پچاس عمارتوں کو مخدوش قراردیاجاچکا ہے۔

حکومت کا تعمیراتی شعبے میں ریلیف پر غور

0

حکومت نے تعمیراتی شعبے میں ریلیف پر غور شروع کر دیا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترسیلات بڑھانے اور الائیڈ انڈسٹری کیلئے مراعات کی تجاویز دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ترسیلات بڑھانےکیلئے اوورسیز کیلئے بجٹ میں مراعات دی جانےکی تجویز ہے بجٹ میں اوورسیز کو مراعات سے بینکنگ چینل سے ترسیلات بڑھیں گی.

اوورسیز کیلئے تعمیراتی شعبےمیں سرمایہ کاری کرنے پر مراعات کی تجویز ہے۔ اوورسیز کیلئے گھروں، فلیٹس، کمرشل ایریا میں سرمایہ کاری کیلئے مراعات کی تجاویز ہیں۔

الائیڈ انڈسٹری کے فروغ کیلئے ریگولیٹری، ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ اسٹیل، سیمنٹ، ٹائل و دیگر الائیڈ انڈسٹری چلانے کیلئے ٹیکسز میں کمی کی تجاویز ہے۔

اسٹیل، ٹائل کی امپورٹ پر 15 فیصد آرڈی اور 15 فیصد اےآر ڈی میں کمی کی تجویز ہے۔ اسٹیل، ٹائل کی امپورٹ پر اس وقت 30 فیصد تک آرڈی اور اےآرڈی عائدہے۔

اشنا شاہ کی شوہر سے ملاقات کہاں ہوئی تھی؟ اداکارہ نے بتادیا

0
اشنا شاہ

شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اشنا شاہ نے بتادیا کہ ان کی شوہر حمزہ امین سے پہلی ملاقات کہاں ہوئی تھی۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’حبس‘ اور ’بلا‘ میں مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ اشنا شاہ نے گزشتہ دنوں نجی ٹی وی کے مزاحیہ پروگرام میں شرکت کی اور شوہر حمزہ امین سمیت شادی کے لباس پر تنقید کرنے والوں پر کھل کر گفتگو کی۔

اشنا شاہ نے بتایا کہ شوہر حمزہ امین سے ملاقات کسی تیسرے شخص نے ایک تقریب میں کروائی تھی پھر دونوں میں پیار اور شادی ہوگئی۔

اُشنا شاہ کا بتانا تھا کہ اُن کے شوہر اپنی یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنے تک پاکستان، اسلام آباد میں تھے، اُس کے بعد وہ آسٹریا چلے گئے تھے۔

اداکارہ نے شو کے دوران اپنے شادی کے لال لہنگے اور اس پر ہونے والی تنقید پر بھی کھُل کر بات کی۔

اُشنا شاہ کا کہنا تھا کہ میرا شادی کا لہنگا دیکھ کر مداحوں کو لگا کہ جیسے یہ بھارت سے مجھے مودی نے بھجوایا ہے، میں کوئی اینٹی اسٹیٹ بھارتی دُلہن بن گئی ہوں، اُن کی والدہ سمیت پاکستان کی سب ہی خواتین شادی پر لال رنگ پہنتی ہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اُنہیں اتنی تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ کرنے پر مجبور ہو گئی تھیں۔

نیوم: سعودی عرب کا حیرت انگیز شاہکار کب کھولا جارہا ہے؟

0

جدہ: سعودی عرب کے حیرت انگیز منصوبے نیوم کو کب عوام کے لئے کھولا جارہا ہے؟

میڈیا رپورٹ کے مطابق صحرا کے وسط میں سعودی عرب نے ایک بڑا اسکائی ریزورٹ کی تعمیر شروع کررکھی ہے، جس کا نام ٹروجینا رکھا گیا ہے۔

نیوم شہزادہ محمد بن سلمان کا سعودی معیشت کو مختلف شعبوں میں پھیلانے کا منصوبہ ہے جس کا اعلان دو ہزار سترہ میں کیا گیا تھا اور اس منصوبے کے لیے سعودی عرب کے دور دراز شمال مغربی علاقے میں دس ہزار اسکوائر میل کا علاقہ مختص کیا گیا تھا۔آٹھ لاکھ چالیس ہزار اسکوائر میٹر رقبے پر پھیلے اس جزیرے کا ایک منفرد عنصر اس کا موسم ہوگا جو پورا سال خوشگوار ہوگا،یہ جزیرہ دی لائن شہر سمیت نیوم کے دیگر منصوبوں سے پہلے مکمل ہو جائے گا اور دیگر تمام پراجیکٹس سے منسلک ہوگا۔

نیوم کے چیف اربن پلاننگ آفیسرانٹونی ویوز کے مطابق سندالہ سے لوگ آسانی سے دی لائن تک جا سکیں گے جہاں دو ہزار تیس تک 10 لاکھ سے زیادہ افراد مقیم ہوں گے۔سندالہ بحیرہ احمر میں پرتعیش سہولیات فراہم کرنے والا سیاحتی مقام ہوگا جہاں تین ریزورٹس، یاٹ کلب اور دیگر سہولیات موجود ہونگی۔

نیوم میں تعمیر کیے جانے والے شہروں کو اے آئی سسٹمز پر چلایا جائے گا، روبوٹ ملازم ہوں گے، اڑنے والی ٹیکسیاں اور مصنوعی چاند بھی اس پراجیکٹ کا حصہ ہوں گے۔

پانچ سو ارب ارب ڈالرز کے نیوم منصوبے کا سندالہ نامی جزیرہ سب سے پہلے عوام کے لیے کھولا جائے گا، جس سے لوگوں کو نیوم منصوبے کی پہلی جھلک دیکھنے کا موقع ملے گا۔

نہر کا پانی اچانک سبز ہوگیا، لوگ حیران

0
نہر سبز

اٹلی کے شہر وینس کی مشہور زمانہ نہر کا پانی اچانک سبز ہوگیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وینس کی گرینڈ کنال نہر کا پانی اچانک سبز ہوگیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔

میئر کا بتانا ہے کہ پانی سبز ہونے کی اطلاع علاقہ مکینوں کی جانب سے دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو نہر کا پانی سبز ہونے کے بارے میں تحقیقات کی درخواست کردی گئی ہے اور پانی نمنونے بھی حاصل کرلیے گئے ہیں جس کی جانچ کی جارہی ہے۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ نہر کو سبز کرنے کی کارروائی ماحول کو تباہی سے بچانے کے لیے سرگرم کچھ گروپس کی جانب سے ہوسکتی ہے۔

نہر میں اس سے قبل بھی احتجاجی گروپ کی جانب سے پانی کو سیاہ کردیا گیا تھا۔

تاہم پچھلے واقعات کے برعکس، کوئی بھی احتجاجی گروپ ابھی تک وینس میں جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے سامنے نہیں آیا ہے۔