اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت 9 مارچ تک منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر بدترین بدنظمی دیکھنے میں آئی، پولیس نے میڈیا کو بھی اندر داخلے سے روک دیا اور اہل کاروں نے صحافیوں پر تشدد کر کے انھیں دھکے دیے۔
ہائیکورٹ کے باہر بھی اے آر وائی نیوز کے صحافی شاہ خالد، اور صحافی ثاقب بشیر سمیت متعدد صحافیوں پر پولیس اہل کاروں نے تشدد کیا، اسلام آباد پولیس نے صحافیوں کے موبائل فون بھی چھین لیے۔
بالی وڈ کے اداکار منوج باچپائی نے انکشاف کیا ہے کہ 1998 میں فلم سیتا کے بعد 8 ماہ تک کام نہیں کیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق منوج پاجپائی کا کہنا تھا کہ فلم ستیا کے بعد انڈسٹری نے مجھے نئے وِلن کے طور پر پہچاننا شروع کیا، میں کہتا رہا کہ میں وِلن کا رول نہیں کروں گا، جس کے بعد میں نے آٹھ ماہ کام ہی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس فلم کے بعد کئی فلمز میں بطور وِلن کردار ادا کرنے کی آفر ہوئی لیکن میں نے ان سب کو انکار کردیا، میں کچھ اور کرنا چاہتا تھا، اتنے زیادہ پیسوں اور کام کو منع کرنا مشکل تھا۔
اداکار نے کہا کہ ’ستیا‘ سے پہلے نہ میرے پاس پیسے تھے نہ کام تھا اور فلم کے بعد دونوں کو منع کر رہا تھا۔ مجھے نہیں پتا تھا کہ میں ٹھیک کر رہا ہوں یا غلط۔
واضح رہے کہ ’ستیا‘ میں منوج پاجپائی نے ’بھیکو مہاترے‘ کا کردار ادا کیا تھا جس نے ان کے کیریئر کو بلندی پر پہنچایا، اس کردار کے باعث نہ صرف انہیں غیرمعمولی شہرت ملی بلکہ انہوں نے کئی ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔
سنہ 1998 میں ریلیز ہونے والی سپر ہٹ فلم ’ستیا‘ ہدایت کار رام گوپال ورما کی کامیاب فلم مانی جاتی ہے جس کی کہانی گینگسٹرز اور انتقام کے گرد گھومتی ہے۔
پولینڈ میں رہنے والی ایک خاتون جولیا وینڈل کا 16 سال قبل لاپتہ ہوجانے والی بچی ہونے کا دعویٰ، مقامی پولیس نے مسترد کردیا۔
چند روز قبل جولیا کی سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹس بے حد وائرل ہوئی تھیں، جن میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 16 قبل ایک بچی کی گمشدگی کے جس کیس نے عالمی شہرت حاصل کی تھی، وہ وہی بچی ہیں۔
جولیا نے بچی کی تصویر سے اپنی مشابہت کے کچھ ثبوت بھی سوشل میڈیا پر پیش کیے تھے جیسے کہ آنکھوں میں ایک نایاب بیماری کا ہونا جس کی وجہ سے آنکھ عام افراد سے مختلف ہوتی ہے۔
16 سال قبل مئی 2007 میں ایک برطانوی خاندان اپنی تعطیلات گزارنے پرتگال آیا تھا، جہاں ایک رات جب والدین ڈنر کے لیے قریبی ریستوران میں تھے، ان کی 3 سال بچی میڈیلین مک کین لاپتہ ہوگئی۔
بچی اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اس ریزورٹ میں موجود تھی جہاں اس خاندان کا قیام تھا۔
پولیس کو کمرے کا دروازہ ٹوٹا ہوا ملا جس پر بچی کے اغوا کا شبہ ظاہر کیا گیا۔
خاندان نے جلد ہی مقامی اور برطانوی میڈیا کو بھی اس کیس میں شامل کرلیا جس کے بعد اس کیس کو عالمی شہرت حاصل ہوگئی اور دنیا بھر سے لوگ 3 سالہ بچی کی سلامتی اور بحفاظت گھر واپسی کی دعائیں کرنے لگے۔
حتیٰ کہ چند معروف شخصیات نے جن میں برطانوی و پرتگالی فٹ بالرز ڈیوڈ بیکہم اور کرسٹیانو رونالڈو بھی شامل تھے، بچی کو ڈھونڈنے کی اپیل کی۔ برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ نے بھی بچی کی اطلاع دینے والے کے لیے رکھی گئی کئی ملین پاؤنڈز کی خطیر انعامی رقم میں حصہ ڈالنے کا اعلان کیا۔
تاہم یہ تمام کوششیں بے سود رہیں اور دونوں ممالک کی پولیس سر توڑ کوششوں کے باوجود بچی کا سراغ لگانے میں ناکام رہی۔
اس دوران بچی کے والدین پر بھی الزام لگایا گیا کہ بچی ایک حادثے میں ہلاک ہوچکی ہے جس کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے انہوں نے گمشدگی کا ڈرامہ رچایا ہے۔
بچی کے والدین کو باقاعدہ تفتیش کے مراحل سے گزرنا پڑا تاہم ایک پرتگالی عدالت نے والدین کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے مقامی پولیس کو انہیں ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
برطانیہ میں بچی کے پڑوس میں مقیم ایک خاتون کو بھی ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دیا گیا جن پر کچھ برطانوی اخبارات نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ بچی کی ہلاکت یا گمشدگی میں والدین کے ساتھ شامل ہیں۔
10 سال بعد 2017 میں جرمن اور برطانوی پولیس نے ایک 43 سالہ جرمن شہری کو گرفتار کیا جو بچوں کے اغوا اور ان سے زیادتی کے گھناؤنے جرائم میں ملوث تھا، پولیس کے مطابق میڈیلین کی گمشدگی بھی اس شخص یا اس کے ریکٹ سے تعلق رکھتی ہے۔
رواں برس فروری میں جولیا وینڈل نامی پولش خاتون سامنے آئیں اور انہوں نے سوشل میڈیا پر میڈیلین مک کلین ہونے کا دعویٰ کیا جس کے بعد اس کیس میں نئی جان پڑ گئی۔
پولینڈ کے شہر وروکلا کی پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد خاتون کے دعوے کو غلط قرار دیا ہے، تاہم انہوں نے یہ نتیجہ کن وجوہات پر اخذ کیا، یہ عوامی طور پر بتانے سے گریز کیا ہے۔
خاتون نے بچی کے خاندان کو اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کی بھی پیشکش کی جس کے بارے میں گمشدہ بچی کا خاندان تذبذب کا شکار ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار پھر اس کیس کے میڈیا میں آجانے اور اس کے بارے میں ہونے والی طرح طرح کی قیاس آرائیوں سے تکلیف کا شکار ہیں۔
اس کیس پر سنہ 2019 میں نیٹ فلکس ایک دستاویزی فلم بھی بنا چکا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے شاہین آفریدی کو پی ایس ایل کا بہترین کپتان قرار دے دیا۔
گزشتہ روز کے کھیل میں لاہور قلندرز نے یکطرفہ میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو 110 رنز سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو جیت کیلئے 201 رنز کا ہدف دیا تھا۔
تاہم اے آر وائی کے شو ہر لمحہ پُرجوش میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے شاہین شاہ اور ان کی پوری ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں 200 رنز بنانے میں لاہور کے تمام بیٹرز نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 200 رنز کے ٹارگٹ میں ہر کھلاڑی نے 40،30 22 رنز بنائے، سب کھلاڑی نے اس میچ میں اپنا اپنا حصہ ڈالا ہے، اس میچ کا ٹرننگ پوائنٹ یہ تھا کہ شاہین نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
یونس خان نے کہا کہ کل کی پچ آسان نہیں تھی، عبداللہ شفیق نے دونوں میچ میں بہت بہترین اننگز کھیلی، تو یہاں کپتان کا پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ بہت اچھا تھا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی میں بہت زیادہ بہتری آگئی ہے، وہ ایک میچور کپتان کی طرح ہیں، کپتان کو ریٹ کرتے ہوئے یونس خان نے شاہین شاہ کو بہترین کپتان قرار دیدیا۔
ساہیوال: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اورغنڈہ گردی کی گئی ہے، اس غنڈہ گردی پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا عمران خان نے آج اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا ہے، قوم دیکھ رہی ہے کہ فتنے کو عدالتوں سے اسپیشل ٹریٹمنٹ دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے الزام میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری ہو گئے ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا جائے گا۔
پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد کو جوڈیشل کمپلیکس واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے، کیس میں عمران خان، مراد سعید، علی نواز اعوان سمیت 32 لوگوں کو نامزد کیا جائے گا۔
پولیس افسران نے آئی جی کو بریفنگ میں بتایا کہ سی سی ٹی وی توڑے گئے، اہل کاروں کو پیچھے دھکیلا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے رہنماؤں کو آج ہی گرفتار کیا جائے گا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا، احاطہ عدالت سے جن افراد نے دروازہ کھولنے میں معاونت کی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت عمل میں لائی جا رہی ہے، ہائیکورٹ و دیگر عدالتوں میں یہ عمل دہرایا گیا تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد: پاکستان اور ایتھوپیا نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے سفیر جمال باقر عبداللہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایتھوپیا سب صحارا ممالک میں تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیثت ہے، ایتھوپیا پاکستان کے ساتھ اپنی تجارت کے حجم کو 200 فی صد بڑھانا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایتھوپیا دنیا کی سستی ترین توانائی پیدا کر رہا ہے، اس کی 96.4 فی صد توانائی گرین یا ماحول دوست توانائی ہے، انھوں نے کہا ’’ہم افریقہ کا سب سے بڑا ڈیم دریائے نیل پر تعمیر کر رہے ہیں، یہ ڈیم 6500 میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا کرے گا، اس ڈیم کے ڈاؤن اسٹریم پر رہنے والی آبادی پر منفی اثرات نہیں ہوں گے۔‘‘
جمال باقر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا نے حال ہی میں پاکستان میں اپنا سفارت خانہ کھولا ہے، جب کہ دونوں ممالک میں 1950 سے سفارتی تعلقات موجود ہیں، دوسری طرف پاکستان نے 70 کی دہائی میں ایتھوپیا میں اپنا سفارت خانہ کھولا تھا، اس وقت پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔
سفیر نے بتایا ’’ہم نے عالمی قوانین پر مبنی نظام کے لیے ایک قیمت چکائی ہے، ماحولیاتی تبدیلی پر ہماری حکومت نے پاکستان سے بھرپور یک جہتی کا اظہار کیا ہے، ہم نے رواں برس کوپ 27 میں لاسز اینڈ ڈیمیج فنڈ کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا۔‘‘
انھوں نے کہا ’’مسلمانوں نے پہلی ہجرت ایتھوپیا کی جانب کی، اس وقت کے حکمران نجاشی نے کھلے بازوؤں سے مسلمانوں کا استقبال کیا۔ ہم سیاحوں کے لیے مختلف رعایتیں فراہم کر رہے ہیں، ان میں خصوصی طور پر ہوٹلوں میں سبسڈی شامل ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا تمام مذاہب کے لیے ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے، ان میں اسلام کو خصوصی حیثیت حاصل ہے، افریقہ کی تاریخ اور آثار قدیمہ میں ایتھوپیا کی ایک پہچان ہے۔
پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ تاخیر کا شکار ہے اور رواں ماہ کے آخری روز تک اس میں کوئی پیش رفت نہ ہونے پر اب یہ آئندہ ماہ مارچ میں کیے جانے کا امکان ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ تاخیر کا شکار ہے اور رواں ماہ کے آخری روز تک اس میں کوئی پیش رفت نہ ہونے پر اب یہ آئندہ ماہ مارچ میں کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کیلیے حکومت پاکستان کی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں اور قرض پروگرام کی بحالی کیلیے شہباز حکومت عالمی مالیاتی ادارے کی پے در پے شرائط پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ شرح سود کو بھی مہنگائی کے تناسب سے مقرر کرنے پر اتفاق کرنا پڑا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شرح سود جائزے کیلیے اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کا قبل از وقت اجلاس متوقع ہے اور مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس اب 16 کے بجائے 2 مارچ کو بھی منعقد کیا جا سکتا ہے۔
چاول دنیا کی آبادی کے بڑے حصے کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں، چاول کو نہ صرف پانی میں اگایا جاتا ہے بلکہ اسے بہت ہی آسانی سے پانی ہی میں پکایا جاتا ہے۔
چاول کو پوری دنیا کے لوگ باقاعدگی سے کھاتے ہیں، اگرچہ بھورے چاول کو سفید چاولوں سے زیادہ صحت بخش سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں، پھر بھی لوگ سفید چاولوں کو غذا میں شامل رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
تاہم چاول کو روزانہ کھانے سے شوگر بلڈ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیوں کہ سفید چاول میں گلیسیمک انڈیکس زیادہ ہوتا ہے، تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسے مستقل استعمال کرنے سے ٹائپ ٹو زیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ سفید چاول کو روزنہ کھانے سے پیٹ کی چربی میں اضافہ ہوتا ہے، سفید چاول ایک پراسیس شدہ غذا ہے، جس سے وزن کو کم کرنے میں بھی مشکل پیش آسکتی ہے۔
کیوں کہ سفید چاول میں فائبرکی مقدار کا کم ہونا ہے، فائبر کم ہونے کی بناپر غذا فوری ہضم ہوکربھوک کو بڑھاتی ہے، اگر آپ کے پیٹ کی چربی کو کم کرنا چاہتے ہیں تو سیاہ یا بھورے چاول کھائیں، جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
سفید چاول زیادہ کھانا اس لیے بھی مفید نہیں کیوں کہ اس سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے۔
اگرچہ چاول میں کولیسٹرول نہیں پایا جاتا، پھر بھی یہ ٹرائگلیسرائڈز یا کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے۔
زیادہ مقدار میں چاول کھانے سے خون میں شوگر کی سطح بلند ہونے لگتی ہے جو ٹرائگلیسرائیڈز میں اضافے کا باعث بنتی ہے، جس سے کولیسٹرول کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی 24 فیصد آبادی کو نفسیاتی صحت کے مسائل ہونا باعث تشویش ہے، مینٹل ہیلتھ پروفیشنلز کو استعداد کار میں اضافے کے لیے تربیت دینا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت نفسیاتی صحت کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں صدر پاکستانی امریکن سائیکٹرک ایسوسی ایشن، قومی کمیشن انسانی حقوق، عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں، پاکستان سائیکٹری سوسائٹی، وزارت صحت اور نفسیاتی صحت کے ماہرین نے شرکت کی۔
اجلاس میں صدر مملکت نے ذہنی صحت کے علاج اور روک تھام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی 24 فیصد آبادی کو نفسیاتی صحت کے مسائل ہونا باعث تشویش ہے، نفسیاتی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے صرف 5 سے 6 سو ماہرین نفسیات ہیں۔
انہوں نے ذہنی صحت کے پروفیشنلز کی تعداد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ پروفیشنلز کو استعداد کار میں اضافے کے لیے تربیت دینا ہوگی۔
اجلاس کے شرکا نے نفسیاتی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مختلف تجاویز دیں۔