ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

ن لیگی رہنما نے بھی فضل الرحمان کے بیان کی تردید کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ملک احمد خان نے مولانا فضل الرحمان کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے یو آئی سربراہ تو عدم اعتماد کی تاخیر پر ناراض تھے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ ن نے بھی اپنے سابق اتحادی اور جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بیان کی تردید کر دی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ملک احمد خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس میٹنگ میں بطور پارٹی ترجمان شہباز شریف کے ساتھ موجود تھا، میں نے تو سنا تھا قمر باجوہ نے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد نہ کریں، تحریک عدم اعتماد واپس لیں اور الیکشن کی طرف جائیں لیکن مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ آپ تحریک عدم اعتماد سے کیوں منع کر رہے ہیں اور انہوں نے تو یہ بھی کہا تھا کہ جنرل صاحب آپ ہمیں ود ڈرا کرنے کے لیے کیسے کہہ سکتے ہیں۔

- Advertisement -

ن لیگی رہنما نے کہا کہ جب تحریک اعتماد ہوئی تھی اس وقت تو فیض حمید وہاں پر تھے ہی نہیں بلکہ وہ تو اس وقت کور کمانڈر پشاور تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ سیاسی مشاورت سے لائی گئی تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز جو کہا وہ درست نہیں۔ ہماری تو وہ میٹنگ 26 مارچ 2022 کو شاہراہ قائدین پر ایک مقام پر ہوئی تھی۔ جو میٹنگ مولانا فضل الرحمان کی باجوہ کے ساتھ ہوئی تھی تو وہ ثابت کر دیں وقت اور مقام بتائیں یا پھر تردید کریں۔

ملک احمد خان نے یہ بھی کہا کہ مریم نوازبھی چاہتی تھیں کہ عدم اعتماد نہ ہو اور انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں استعفے دینے چاہئیں لیکن یہ مولانا مولانا فضل الرحمان ہی تھے جو عدم اعتماد میں تاخیر پر ناراض تھے اور کہتے تھے کہ جلدی کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے وقت باجوہ اور فیض حمید سے رابطے میں تھے۔

تحریک عدم اعتماد سے فیض حمید کا کوئی تعلق نہیں تھا، پیپلز پارٹی

پی پی پی کے مرکزی ترجمان فیصل کریم کنڈی پہلے ہی فضل الرحمان کے اس بیان کی تردید کر چکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں