انتخابی نتائج کیخلاف احتجاج اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت اور عامرمغل کی عبوری ضمانت منظور کر لی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 10، 10ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانےکا حکم دیتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی۔
ڈیوٹی جج احمد ارشد جسرا نے درخواستوں پر سماعت کی تو شیرافضل مروت ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے اور عامرمغل وکیل سردار مصروف خان کے ہمراہ پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف تھانہ کوہسارمیں مقدمہ درج ہے۔
آئین و قانون میں کوئی شق نہیں، جس کے تحت انتخابات کالعدم قرار ہوں، شیرافضل مروت
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین و قانون میں کوئی شق نہیں جس کے تحت انتخابات کالعدم قرارہوں، مطالبہ ہے سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ انتخابات سے متعلق درخواست سنے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ مطالبہ ہے سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ انتخابات سے متعلق درخواست سنے، پاکستان کی آئینی و جمہوری تاریخ کا سب سے اہم کیس ہے۔