جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

‘یونان کشتی میں دوبنے والوں کی تعداد تقریباََ 350 ہیں، جس میں صرف 12 پاکستانی بچے’

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ یونان کشتی میں دوبنے والوں کی تعداد تقریبا 35 ہیں، اب تک صرف بارہ پاکستانی بچے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں 700 کے قریب افراد سوارتھے، کشتی میں پاکستانیوں کی تعداد ساڑھے 300 تھی، جو زندہ بچے ان میں پاکستانیوں کی تعداد 12 ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ یونان کشتی حادثے میں اندازہ کیا جا رہا ہے کہ مزیدلوگ زندہ بچ جائیں ، 82لاشیں اب تک ریکورہوئی ہیں، فرانزک لیبارٹری اور نادرا کے ذریعے ان کی شناخت کی جارہی ہے۔

- Advertisement -

وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک پاکستان سے 281 خاندانوں نے رابطہ کیا ہے، فیملیز سے رابطے کیلئے ڈیسک قائم کردیے رابطہ ہوچکا ہے اور فیملیز کے ڈی این اے حاصل کر لئے گئے ہیں، جیسے جیسے شناخت کا عمل مکمل ہوگا، لاشیں لائی جائیں گے، اب تک197 کے قریب ڈی این اے اسیمپل حاصل کر چکے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم نےانکوائری کمیٹی قائم کی گریڈ 22 کے افسر ہیڈ کر رہے ہیں، انسانی اسمگلرز کیخلاف ایکشن لیا جا رہا ہے، گزشتہ 5 سال میں انسانی اسمگلرز کو نہ ہونے کے برابر سزا ملی، انسانی اسمگلنگ قانون میں ترامیم کی جارہی ہیں، اس گھناؤنے دھندے میں ملوث مافیا کو سزا دی جائےگی۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ پاکستانی مصر،لیبیااوریواےای تک قانونی طریقےسےگئےہیں، ان ممالک سے آگے یہ لوگ غیرقانونی طریقے سے یورپ جاتے تھے، ایوان کو یقین دلاتا ہوں اس حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی، فیشلز اور ملوث مجرمان کیخلاف کریک ڈاؤن جاری اورسزا دی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں