ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

صدر مملکت نے اپنے منصب کی توہین کی ہے، رانا ثنا اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے اپنے منصب کی توہین کی ہے، ان کو ٹوئٹ کرنے کے بجائے انکوائری کروانی چاہیے تھی۔

صدر مملکت عارف علوی نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے بلکہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا ہے۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ صدر کا اس طرح کا ٹوئٹ کرنا اچھا تاثر نہیں دراصل چھوٹے آدمی کو بہت بڑے عہدے پر بیٹھا دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ صدر سے پوچھے بغیر اس طرح کا کام کیا ہوگا، انکوائری ہونے چاہیے تھی صدر کو ٹوئٹ نہیں کرنا چاہیے تھا، ان سے کوئی بھی زبردستی دستخط نہیں کروا سکتا، گزارش کروں گا ان سے ایک بار اور تصدیق کر لی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہ ہو صدر مملکت اپنے ٹوئٹ سے مکر جائے، ان کو کوئی بھی معاف نہیں کرے گا، مقررہ وقت میں ان کو بل واپس کروانا چاہیے تھا، کچھ سمریز ایسی ہوتی ہیں جن پر صدر مملکت کے دستخط ہوتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سمجھنے سے قاصر ہوں ہو سکتا ہے ان سے دھوکے سے دستخط کروا لیے ہو، یہ دستخط تو صدر مملکت کو سیکریٹری نے کروائے کسی اور نے تو نہیں، سیکریٹری بھی بہت قابل اور صدر مملکت کے بھروسے کے لوگ ہوتے ہیں۔

صدر مملکت نے اپنے ٹوئٹ میں کیا کہا؟

’میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے سے کہا تھا بغیر دستخط بلوں کو مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ میں نے اپنے عملے سے کئی بار پوچھا کہ بل واپس کر دیے ہیں۔ عملے نے یقین دہانی کروائی کہ بل واپس کر دیے لیکن مجھے آج پتا چلا کہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اللہ سب جانتا ہے اور یقین ہے کہ وہ مجھے معاف کر دے گا۔ ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں