کراچی : پولیس نے جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیاء الرحمان کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے گلستان جوہر میں نامعلوم افراد نے جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیاالرحمان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے اٹارگٹ کلنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سےواقعےکی رپورٹ طلب کرلی اور واقعےکی تفتیش کیلئےٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
کراچی پولیس چیف نے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کےاحکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ دہشت گردی ہے، مقصدربیع الاول میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنا ہے، سی ٹی ڈی نے جائے وقوعہ سےشواہد اکھٹے کرلیےہیں۔
دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر نے گلستان جوہرمیں مولانا ضیاالرحمان کی کلنگ کے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ مولاناضیا رات میں واک کیلئےگلستان جوہرآتےتھے، واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے ، مختلف زاویوں سےتحقیقات کی جارہی ہیں۔
عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ایک موٹرسائیکل پر2حملہ آورتھے، جائےوقوعہ سے2مختلف ہتھیاروں کے11خول ملےہیں، جائےوقوعہ سےملنےوالےخول فرانزک کیلئےبھیجےگئےہیں۔
ایس ایس پی ایسٹ نے کہا کہ واقعہ فرقہ وارانہ ہےیاکوئی اورتحقیقات کی جارہی ہیں، واقعےمیں’’را ‘‘کےملوث ہونےکاشبہ ہے، ابتدائی طورپربھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونےکےشواہدملےہیں۔
انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ گلستان جوہر بلاک سولہ میں پیش آیا،مولانا ضیاء الرحمن پارک سے واک کر کےگھرجا رہے تھے اس دوران دو موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے انہیں قتل کیا ،: مقتول شیخ ضیاالرحمان سےکوئی چیزچھینی نہیں گئی،