11 C
Dublin
پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

’ساڑھے 4 ماہ میں نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کی نا اہلی ختم کر دی جائے گی‘

اشتہار

حیرت انگیز

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مطابق الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ساڑھے چار ماہ میں نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کی نا اہلی ختم کر دیں گے۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنائے گئے کالے قوانین کا ہمیشہ سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا گیا۔ نواز شریف کو تاحیات نا اہل کس قانون کے تحت کیا گیا، لیول پلیئنگ فیلڈ تو یہی ہے کہ تاحیات نا اہلی ختم کریں اور جو نا انصافیاں ہیں ان کو ختم کیا جائے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج نواز شریف کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی بھی نا اہل ہوچکے ہیں اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ساڑھے چار ماہ میں دونوں کی نا اہلیت ختم کر دیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی خوش قسمتی ہے کہ نیب قوانین میں کچھ نرمی آئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی نیب کو رکھا تھا ہم نے بھی کیا اور آئندہ بھی ہوگا۔ ہم نے بھی نیب کو دل سے لگایا ہے اور کل کو ہم بھی بھگتیں گے۔

- Advertisement -

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی چلانے میں سب سے زیادہ کردار اسپیکر اور اپوزیشن کا ہوتا ہے لیکن حال ہی میں ختم ہونے والی اسمبلی میں تو اپوزیشن تھی ہی نہیں۔ بدقسمتی ہے ہم نے پارلیمانی نظام کو سمجھا ہی نہیں ہے، 16 ماہ کی حکومت سے مطمئن نہیں ہوں لیکن شہباز حکومت کو فاشسٹ نہیں کہہ سکتے۔ جب تک نیب ختم نہیں ہو گا کوئی حکومت نہیں چلے گی کیونکہ ہر آدمی نیب سے ڈرتا ہے اس لیے کوئی بھی فیصلے نہیں کرتا۔

شاہد خاقان نے کہا کہ آئندہ الیکشن کو آج بے مقصد سمجھتا ہوں لیکن پھر بھی کہتا ہوں کہ الیکشن ہر صورت ہونے چاہئیں کیونکہ نہ ہونا اس سے بھی بڑی خرابی ہے۔ الیکشن فروری کے آخر یا مارچ کے شروع میں ہو جائیں گے، سب جماعتوں کو کہتا ہوں الیکشن کو با مقصد اور مسائل ے حل کا ذریعہ بنائیں۔

نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس بارے میں جاوید لطیف ہی جانتے ہیں کہ نواز شریف کب واپس آئیں گے، میرے خیال میں تو وہ لندن میں علاج کرا رہے ہیں اور علاج کراکے ہی واپس آئیں گے۔

ن لیگی رہنما نے اپنے الیکشن لڑنے کے حوالے سے کہا کہ ٹکٹ کوئی زبردستی نہیں دے سکتا، اگر پارٹی الیکشن نہیں دے گی تو پارٹی سے نہیں لڑوں۔

سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہر شخص نے ارشد شریف کے قتل کو اپنی سیاست کیلیے استعمال کیا، اس قتل کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے اس لیے تحقیقات ہونی چاہیے اور حقائق قوم کے سامنے آنے چاہئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں