سنگاپور میں چند دنوں کے دوران منشیات کے جرم میں ایک اور شخص کو پھانسی دے دی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور نے ایک ہفتے سے کم عرصے میں منشیات کے جرائم میں تیسرے مجرم میں لٹکا دیا جس کی عمر 39 سال تھی اور اس پر 54 گرام ہیروئن اسمگلنگ کا الزام تھا۔
سنٹرل نارکوٹکس بیورو نے جمعرات کو بتایا کہ محمد شلح عبداللطیف جو ڈیلیوری ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا کو چانگی جیل میں ضابطے کی کارروائی کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
بیورو نے کہا کہ پکڑی گئی ہیروئن کی مقدار 600 سے زائد منشیات کے عادی افراد کو ایک ہفتے تک سپلائی کرنے کے لیے کافی تھی۔
محمد شلح کی پھانسی صرف چند دن بعد ہوئی ہے جب حکام نے 45 سالہ سریدیوی بنتے دجامانی اور 57 سالہ محمد عزیز بن حسین کو منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں پھانسی دی تھی جس سے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔
سنگاپور جرم کی سخت سزا کے لیے جانا جاتا ہے جہاں کورونا وبا کا دو سالہ وقفہ ختم ہونے کے بعد سے 16 افراد کو منشیات اسمگلنگ کے جرم میں پھانسی دی ہے جس میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔