9.8 C
Dublin
جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

’6 افراد کی موت ٹریفک حادثہ نہیں قتل ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں 6 افراد کے کار حادثے میں جاں بحق ہونے کے واقعے میں نیا موڑ آگیا۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کے والد رفاقت نے کہا کہ ملزم افنان گاڑی کی ریکی کرکے فیملی کو چھیڑ چھاڑ کررہا تھا، میرے بیٹے نے گاڑی روکی اور ملزم کو ڈانٹا۔

والد کے مطابق ملزم افنان نے حادثے سے پہلے بھی میرے بیٹے کی گاڑی کو ٹکر ماری تھی۔

- Advertisement -

متاثرہ خاندان کے والد رفاقت نے بتایا کہ جھگڑے کے بعد افنان تیز رفتاری سے آیا اورمیرے بیٹے کی گاڑی کو ہٹ کیا، 6 افراد کی موت ٹریفک حادثہ نہیں قتل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ اب بہتر تعاون کررہی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل تیز رفتار کار کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی موت کے واقعے کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے تھے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کم عمر ڈرائیور افنان کی حادثے سے قبل جاں بحق افراد کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق ”افنان نے وائی بلاک سے گاڑی میں بیٹھی خواتین کا کافی دیر تک پیچھا کرتا رہا۔ اس دوران متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے کئی بار گاڑی کی رفتار بھی تیز کی کہ شاید اس طرح افنان ان کا پیچھا کرنا چھوڑ دے تاہم ملزم نے گاڑی کا پیچھا نہیں چھوڑا اور مسلسل خواتین کو ہراساں کرتا رہا۔“

”وائے بلاک نالے پر متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے گاڑی روک کر افنان کو ڈانٹا۔ دوسری گاڑی سے حسنین کے والد نے بھی ملزم افنان کو سمجھایا کہ پیچھا مت کرو لیکن اس دوران ملزم افنان دھمکیاں اور گالیاں دیتا رہا۔

افنان نے دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں دیکھتا ہوں تم لوگ ڈیفنس میں گاڑی اب کیسے چلاتے ہو۔ اس کے بعد حسنین بہن اور بیوی کو لے کر آگے نکلا تو ملزم نے دوبارہ پیچھا شروع کر دیا۔ ملزم افنان نے 160 کی اسپیڈ سے گاڑی گھما کر خواتین والی گاڑی سے ٹکرا دی۔“

ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد حسنین کی گاڑی 70 فٹ روڈ سے دور جا گری اور کار سوار تمام افراد جاں بحق ہوگئے، حادثے کے بعد 4 افراد ملزم کو چھڑانے پہنچے لیکن لوگوں کا غصہ دیکھ کر بھاگ گئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں