جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

اسٹیٹ بینک نے بے روزگار خواتین کی بڑی مشکل آسان کردی

اشتہار

حیرت انگیز

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خواتین کو برسرروزگار کرنے کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے جس کے تحت انہیں بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر بےروزگار خواتین کو پیداواری شہری بنانے کے لیے مختلف پالیسیوں پر کام کررہی ہے۔

ان پالیسیوں کے ایک حصے کے طور پر بے روزگار خواتین اب مردوں کی طرح بینک اکاؤنٹس حاصل کر رہی ہیں جس سے انہیں 0.5 ملین روپے تک کے بلاسود قرضوں تک رسائی مل رہی ہے۔

- Advertisement -

ڈیرہ اسماعیل خان میں اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی چیف مینیجر فضل مقیم نے اس منصوبے کی نقاب کشائی خواتین کے لیے گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ (جی پی آئی) میں منعقدہ ایک خصوصی سیمینار بعنوان ”ویمن بینکیبلٹی اینڈ بینکنگ آن ایکویلیٹی ”کے دوران کی۔

اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی چیف مینیجر فضل مقیم نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو اپنے کاروبار شروع کرنے میں مدد کرنے سے نہ صرف وہ مضبوط ہوں گی بلکہ وہ اپنے خاندانوں کی کفالت اور اپنے بچوں کی بہتر تعلیم فراہم کرنے کے قابل بھی ہوں گی۔

کاروباری خواتین کے لیے اسٹیٹ بینک کی اسکیم :

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ویب سائٹ پر درج تفصیلات کے مطابق کاروباری خواتین کے لیے قرضوں تک رسائی بہتر بنانے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے ملک بھر میں خواتین قرض گیروں کے لیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم شروع کی ہے۔

اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک کی جانب سے زیرو فیصد منافع نیز شریک مالی اداروں کو 60فیصد رسک کوریج کی فراہمی کے ساتھ ملک بھر میں کاروباری خواتین کو 5فیصد سالانہ کی مارک اپ شرح پر ری فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔

اسکیم کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں :

پاکستان بھر میں کاروباری خواتین کو 5 فیصد تک مارک اپ شرح پر قرضہ فراہم کیا جائے گا، مذکورہ قرضے کی زیادہ سے زیادہ رقم 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

اس سہولت کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہے جس میں 6 ماہ کی رعایتی مدت بھی شامل ہے، اسکیم میں شریک مالی اداروں کے لیے 60 فیصد تک رسک کوریج بھی دستیاب ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں