پاکستان میں غربت کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے اور کورونا کے بعد مہنگائی میں شتر بے مہار اضافہ ملک میں غربت کی شرح بڑھانے کا اہم سبب ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ غربت کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 20 برسوں سے پاکستان میں غربت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال میں غربت کی شرح 34.2 فیصد سے بڑھ کر 39.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ کورونا، مہنگائی اور بے روزگاری نے پاکستان میں 9 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد کو غربت کی حد کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا ہے۔
عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک سال میں مزید ایک کروڑ 25 لاکھ افراد غربت کا شکار ہوئے ہیں تاہم اس نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ مالی سال غربت کی سطح 39.4 فیصد سے کم ہو کر 35 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف یعنی ایس ڈی جیز گولز کے حصول میں بھی پاکستان 128 واں نمبر ہے۔ صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ صنعت تباہ حال ہے اسی لیے روزگار سکڑ رہے ہیں۔
سال 2023 میں بھی قرضوں کا سونامی تھم نہ سکا
ماہرین معاشیات کے مطابق پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا فنڈز ناکافی ہیں۔ نوجوانوں کو روزگار، صحت عامہ سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی بہتر بنانے سے غربت میں تیزی سے کمی ہوسکتی ہے۔