20.6 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

الیکشن 2024 پاکستان : ملک میں ووٹر ٹرن آوٹ کتنا فیصد رہا؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک فافن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ووٹر ٹرن آوٹ 48 فیصد رہا، پولنگ اسٹیشنز پر شفافیت قائم رہی لیکن آر او آفس میں شفافیت پرسمجھوتا ہوا۔

تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2024 کے حوالے سے فافن نے ابتدائی مشاہدہ رپورٹ جاری کردی ، جس میں بتایا گیا کہ ملک میں ووٹر ٹرن آوٹ 48 فیصد رہا اور 8 فروری کو ملک میں 5 کروڑ سے زیادہ ووٹرز نے ووٹ ڈالا۔

فافن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات دوہزار چوبیس سے ملک میں بے یقینی کا دور ختم ہوگیا،انتخابات مجموعی طور پر پرامن رہے، پولنگ بہتر طریقے سے مکمل ہوئی، چھ کروڑ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

- Advertisement -

ووٹر ٹرن آوٹ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ ووٹر ٹرن آوٹ اڑتالیس فیصد رہا، اسلام آباد میں توچون فیصد ووٹ پول ہوئے۔

فافن نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر شفافیت قائم رہی لیکن آر اوآفسز میں شفافیت پر سمجھوتا ہوا، ترپن مبصرین کو ووٹنگ کے مرحلے تک رسائی نہیں دی گئی،پریزائیڈنگ افسران نےفارم پینتالیس کی کاپی اٹھائیس فیصد پولنگ اسٹیشن پرمبصرین کو نہیں دی۔

رپورٹ کے مطابق سولہ لاکھ بیلٹ پیپرز مسترد ہوئے،گذشتہ عام انتخابات میں بھی اتنے ہی بیلٹ مسترد ہوئے تھے، پچیس حلقوں میں مسترد ووٹوں کا مارجن جیت کے مارجن سے زیادہ تھا۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے بتایا کہ الیکشن دوہزارچوبیس میں بڑی سیاسی جماعتوں کا ووٹ بینک برقرار رہا یا اس میں بہتری آئی، نتائج بتاتے ہیں دو سو پینتیس حلقوں میں ن لیگ کا ووٹ بینک بارہ اعشاریہ نو ملین سے بڑھ کر تیرہ اعشاریہ تین ملین تک پہنچ گیا۔

فافن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیداروں نے گذشتہ سال کی طرح مجموعی طور پر سولہ اعشاریہ آٹھ پانچ ملین ووٹ حاصل کئے جبکہ پیپلز پارٹی کے ووٹوں کی تعداد چھ اعشاریہ نو ملین سے بڑھ کر سات اعشاریہ نو ملین ہوگئی۔

رپورٹ میں فافن کے مطابق یکساں مواقع نہ ملنے کا شکوہ اور دہشت گردی کے خطرے کے باوجود تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن میں حصہ لیا، تنقید کے باوجود الیکشن کمیشن نے انتخابی مشق کو منعقد کیا جو قابل ستائش ہے۔

سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں استحکام کو یقینی بنائیں۔سیاسی جماعتوں اورامیدواروں کے نتائج پر تحفظات کو الیکشن کمیشن کو جلد حل کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں