لندن: برطانوی حکام نے ایران سے حالیہ کشیدگی اور آئل ٹینکر پر قبضے کے بعد اعلیٰ حکومتی اور عسکری قیادت کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے ایک برطانوی آئل ٹینکر کے قبضے میں لیے جانے کے بعد برطانیہ شدید برہم ہے، اور بحری جہاز کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آج پیر کو برطانوی دارالحکومت لندن میں حکومت کا ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔
برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم تھریسامے کی دعوت پر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور سلامتی کے شعبے کے نمائندوں نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔
برطانوی وزیرخارجہ نے اس بحران کی شدت میں کمی لانے میں تہران حکومت کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔ البتہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو اس جارحیت کا سنگین نقصان اٹھانا پڑے گا۔
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ جمعے سے’اسٹینا امپیرو‘ نامی ایک برطانوی آئل ٹینکر اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔ اس بحری جہاز کے عملے کے ارکان کی تعداد تیئیس بنتی ہے۔
خیال رہے کہ بحری جہاز پکڑنے کی پاداش میں برطانیہ نے ایران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کررکھا ہے، ایران کے اثاثے منجمد کے لیے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کی جائے گی۔
برطانوی آئل ٹینکر پر قبضہ، ایران پر پابندی عاید کرنے کا منصوبہ تیار
واضح رہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز سے جس برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا ہے، اس میں سوار عملے کے 23 افراد میں سے اٹھارہ کا تعلق بھارت سے ہے، جنہیں رہا کروانے کے لیے بھارت نے کوششیں شروع کردی ہیں۔