17 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

سوات دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار ہوگئی جس کے تحت سانحہ مال خانے میں رکھا بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایک روز قبل سی ٹی ڈی تھانے میں 2 مشتبہ دہشت گرد لائے گئے تھے، دونوں مشتبہ دہشت گرد دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کبل سی ٹی ڈی تھانے میں ملاکنڈ ریجن کا مال خانہ تھا، گزشتہ تین سے چار سالوں کا بارودی مواد اس تھانے میں موجود تھا۔ کبل تھانے میں باجوڑ، دیر، سوات، بونیر سے بارود بھی لاکر رکھا گیا تھا۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق مال خانےمیں 300سے400کلوگرام بارودی مواد موجود تھا، جس میں مارٹر گولے ،آئی ای ڈیز اور ڈیٹونیٹر شامل تھے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کبل سی ٹی ڈی تھانہ محفوظ ترین جگہ پر واقع ہے، تھانے سے پہلے دو سیکیورٹی چیک پوسٹ موجود ہیں، تھانے کی سیکیورٹی پر 5اہلکارموجود تھے۔

تھانے میں کسی کے داخلے کی کوئی اطلاع نہیں ملی، پہلا دھماکا8:20اوردوسرا8:25پرہوا، پہلا دھماکا معمولی نوعیت کا تھا جبکہ دوسرے میں تمام بارودی مواد پھٹ گیا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق تھانہ سی ٹی ڈی میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ہونے کا زیادہ امکان ہے ، باہر سے حملے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔ تھانے کے مال خانہ میں گولہ بارود کو آگ لگی، دھماکے کے دیگر پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ رات پیر کو سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے سے سی ٹی ڈی کے افسران سمیت 17 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ 57 زخمیوں میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں