11.7 C
Dublin
پیر, مئی 27, 2024
اشتہار

آسٹریلیا نے پاکستان کو چھٹی بار وائٹ واش کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

کینگروز کا دیس شاہینوں کے لیے نہ فتح ہونے والا قلعہ بن گیا اور آسٹریلیا نے اپنی سر زمین پر پاکستان کو چھٹی بار ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کر دیا۔

سڈنی میں کھیلے جا رہے بینو قادر ٹرافی کے آخری ٹیسٹ میچ میں میزبان آسٹریلیا نے 8 وکٹوں سے فتح حاصل کر کے پاکستان کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کر دیا۔ یہ چھٹا موقع ہے جب آسٹریلیا نے اپنی سر زمین پر پاکستان کو وائٹ واش ک ہزیمت سے دوچار کیا ہے۔

ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز پاکستان کی جانب سے ملنے والے 130 رنز کے ہدف کو میزبان ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر نے دوسری اننگز میں نصف سنچری کی جب کہ مارنوس لبوشن نے بھی نصف سنچری بنائی۔

- Advertisement -

آج پاکستان نے اپنی دوسری نا مکمل اننگ 7 وکٹوں پر 67 رنز سے شروع کیا اور پوری ٹیم 115 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ کوئی کھلاڑی نصف سنچری تک نہ بنا سکا۔ دوسری اننگ کے ٹاپ اسکورر اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے صائم ایوب رہے جنہوں نے 38 رنز اسکور کیے۔ رضوان 28، بابر 23 اور عامر جمال 18 رنز تک محدود رہے۔ انکے علاوہ دیگر بیٹر ڈبل فیگرز میں بھی داخل نہ ہو سکے۔

آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل ووڈ نے چار اور نیتھن لائن نے تین وکٹیں اڑائیں۔ پاکستان کے عامر جمال میچ کے اور آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

سڈنی ٹیسٹ میں پاکستان نے عامر جمال کی نویں نمبر پر نا قابل فراموش بیٹنگ کی بدولت 313 رنز اسکور کیے تھے اور پھر عامر جمال کی ہی شاندار بولنگ کی وجہ سے آسٹریلیا کو پہلی اننگ میں 299 رنز تک محدود کرکے 14 رنز کی نفسیاتی برتری لی تھی لیکن دوسری اننگ میں بیٹرز نے عامر جمال کی تمام محنت پر اپنی ناقص کارکردگی سے پانی پھیر دیا۔

پاکستان کو وائٹ واش کی ہزیمت اٹھانے میں جہاں بیٹنگ کی ناکامی بڑی وجہ ہے وہیں ناقص فیلڈنگ اور ڈراپ کیچز نے بھی قومی ٹیم کی کشتی کو شکست کے سمندر میں ڈبویا۔ پاکستانی فیلڈرز نے تینوں ٹیسٹ میچز میں جس جس آسٹریلوی بیٹر کے کیچز ڈراپ کیے، انہوں نے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑا اسکور کر کے اپنی ٹیم کو فتح یاب کرایا۔

پرتھ اور میلبرن ٹیسٹ ڈراپ کیچز کی وجہ سے ہارے کیا سڈنی بھی؟

ٹیسٹ سیریز کے دوران فٹنس بھی قومی ٹیم کا بڑا مسئلہ بنی رہی۔ خرم شہزاد ڈیبیو ٹیسٹ کے بعد ہی ان فٹ ہو گئے۔ نعمان علی تو لگا کہ آسٹریلیا کھیلنے نہیں بلکہ آپریشن کرانے گئے تھے۔ ابرار احمد جاتے ہی ایسے ان فٹ ہوئے کہ پھر پوری سیریز میں ٹورسٹ ہی بنے رہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کو پرتھ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں 360 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی تھی۔ میلبرن میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں 79 رنز جب کہ سڈنی میں 8 وکٹوں سے ناکامی ہوئی۔ یوں قومی ٹیم ایک بار پھر وائٹ واش کا داغ لے کر آسٹریلیا سے وطن واپس آئے گی۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں