16.6 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

’کئی سال بعد بھی امام الحق میں کوئی بہتری نہیں آئی‘

اشتہار

حیرت انگیز

ورلڈ کپ میں پاکستان کا سفر تمام ہوا خراب کارکردگی پر سابق کرکٹرز کی تنقید جاری ہے عامر سہیل کہتے ہیں کہ انہیں امام الحق میں کوئی بہتری نظر نہیں آئی۔

بھارت میں جاری ورلڈ کپ پاکستان کے لیے میگا ایونٹ کی تاریخ کا سب سے ناکام ٹورنامنٹ رہا جس میں قومی ٹیم پہلی بار 5 میچز میں ہاری جس میں افغانستان سے نا قابل یقین شکست بھی شامل ہے۔ اس شرمناک کارکردگی پر کرکٹ تجزیہ کاروں کی جانب سے کھلاڑیوں پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک مقامی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان عامر سہیل نے کہا کہ امام الحق کافی عرصے سے ٹیم کا حصہ ہیں اور ان کا ایک ہی انداز ہے کھیلنے کا لیکن کیا ٹیم منیجمنٹ میں سے کسی نے ان سے کہا اور زور دیا کہ اپنی کرکٹ تبدیل کرو اور موجودہ تقاضوں کے مطابق تیز کھیلو۔

- Advertisement -

عامر سہیل کا کہنا تھا کہ امام الحق کو زیادہ تر فخر امام نے بچایا وہ آکر اٹیک کرتے تھے جب کہ امام آرام آرام سے کھیلتے ہوئے 40 یا 50 کر لیا کرتے تھے لیکن ورلڈ کپ میں وہ فخر کے بغیر مشکل میں نظر آئے۔

سابق فاسٹ بولر محمد سمیع نے کہا کہ امام الحق کا کھیلنے کا یہی انداز ہے یہ تو منیجمنٹ کو سوچنا چاہیے تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے بھارت جا رہے یہں جہاں ہائی اسکورنگ گیمز ہوں گے۔ انہیں ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھلاڑیوں کو شامل کرنا چاہیے تھا۔

عامر سہیل نے شاداب خان کے حوالے سے کہا کہ شاداب خان کی بولنگ کافی عرصے سے نہیں چل رہی۔ انہیں ٹیم میں وکٹ لینے والے بولر کے طور پر شامل کیا جاتا رہا لیکن وہ اپنی ذمے داری پوری نہیں کر پا رہے۔ ابھی تک اپنی بیٹنگ صلاحیتوں کی وجہ سے بچے ہوئے تھے لیکن اب وہ مسلسل اسٹرگل کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ شاداب خان کو ٹیم میں 10 اوورز کرانے اور وکٹیں لینے والے بولر کے طور پر شامل کیا جاتا ہے تو مجھے ان کے رنز نہیں دیکھنا بلکہ بولنگ کی طاقت دیکھنی ہوتی۔ ایسا تو نہیں کہ ان کے 20 یا 30 رنز کی وجہ سے ہم ٹیم میں بڑی قربانی دے رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں