ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

کورونا سے صحت یاب مریضوں سے متعلق ہولناک انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بنے وہیں کروڑوں افراد صحت یاب بھی ہوئے تاہم شفا یاب مریضوں سے متعلق ہولناک انکشاف سامنے آیا ہے۔

کورونا وائرس جس کا آغاز 2019 کے آخر میں چین سے ہوا تھا تاہم 2020 اور 2021 میں اس عالمی وبا نے دنیا بھر میں ایسی تباہی پھیلائی کہ لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے اور کاروبار زندگی منجمد ہونے سے عالمی معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

اس عالمی وبا سے کروڑوں افراد صحتیاب بھی ہوئے تاہم اب شفا یاب مریضوں کے حوالے سے نئی تحقیق میں ہولناک انکشاف سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کورونا سے لڑ کر صحت یاب ہونے والے افراد کی ایک بڑی تعداد ایک سال کے اندر ہی انتقال کر گئی۔

- Advertisement -

عالمی وبا کے آنے سے رواں سال فروری تک کورونا سے متاثرہ مریضوں کی مانیٹرنگ کے دوران ہر 3 ماہ بعد 14419 مریضوں سے رابطہ کیا گیا جس کے نتیجے میں یہ ہولناک انکشاف ہوا کہ ان میں سے 952 افراد ایک سال کے اندر ہی مر گئے یعنی 6.5 فیصد لوگ ایک سال سے زیادہ زندہ نہیں رہے۔

اس حوالے سے ایک تحقیق انڈین جرنل آف میڈیکل ریسرچ میں شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے مردوں کی اموات کی شرح خواتین کے مقابلے میں 65 فیصد زیادہ ہے، ان میں سے بہت سے لوگ ایسے بھی تھے جو ڈسچارج ہونے کے 10 دن کے اندر فوت ہو گئے۔

اعداد و شمار کے مطابق نوجوانوں میں اموات کی شرح کم اور بڑی عمر کے لوگوں کی موت زیادہ رہی۔ اسی تحقیق کے مطابق 17.1 فیصد لوگ ایسے تھے جن میں 4 سے 8 ہفتوں کے اندر ضمنی اثرات ظاہر ہونے لگے تھے جب کہ باقی 73.3 فیصد ایسے لوگ تھے جو کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا تھے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے کووِڈ سے متاثر ہونے سے پہلے ویکسین لی تھی، وہ شدید بیمار ہونے کے بعد اسپتال میں داخل ہوئے لیکن ڈسچارج ہونے کے بعد انہیں موت سے 60 فیصد تک تحفظ حاصل ہوا۔ مرنے والوں میں کم از کم 197 افراد ایسے تھے جنہوں نے ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں