کراچی : گلستان جوہرمیں مولاناعبد القیوم صوفی کا قتل ٹارگٹ کلنگ نکلا، مولانااشرف گورمانی نے بتایا کہ مقتول کا ایک مسجد کے معاملے پر تنازعہ چل رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر میں مولاناعبد القیوم صوفی کے قتل کے واقعے پر پاکستان علما ایسوسی ایشن کے صدر اشرف گورمانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبد القیوم صوفی نورانی اسلامک سینٹر کے مہتمم بھی تھے۔
اشرف گورمانی کا کہنا تھا کہ مولانا نماز فجر کی ادائیگی کے بعد گھر جارہے تھے کہ ان پر فائرنگ ہوئی ، مولانا عبد القیوم صوفی پر دو موٹر سوار افراد نے فائرنگ کی۔
صدرپاکستان علماایسوسی ایشن نے بتایا کہ مفتی منیب الرحمان بھی آج صبح پہنچے تھے، جناح اسپتال میں اس وقت میڈیکل نہیں کیا جارہا اور ہم سب جناح اسپتال جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نمازظہرکےبعدعلماکی مشاورت طلب کی ہے، مشارت میں نمازجنازہ اوراگلالائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
مولانااشرف گورمانی نے کہا کہ تدفین کےفیصلےتک میت کوگلستان جوہرمیں مدرسے میں رکھاجائےگا،مقتول مفتی عبد القیوم کاایک مسجدکےمعاملےپرتنازعہ چل رہاتھا۔