بدھ, جون 26, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 10222

الوداع محسن پاکستان! قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان سپرد خاک

0

اسلام آباد : ایٹمی سائنس داں قومی ہیرو پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ایچ ایٹ قبرستان میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر غزالی نے قومی ہیرو کی نماز جنازہ پڑھائی۔ سیاسی اور سماجی شخصیات سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔

نماز جنازہ میں غیر ملکی سفارت کار، اعلیٰ عسکری قیادت، وفاقی و صوبائی وزراء اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں افراد نماز جنازہ میں موجود تھے۔

مرحوم ایٹمی سائنس داں کی تدفین کےلیے فیصل مسجد کے احاطے میں بھی قبر کی تیاریاں مکمل کرلی گئی تھیں تاہم اہل خانہ کی خواہش پر انہیں اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی زندگی پر مختصر نظر

ڈاکٹر عبد القدیر خان یکم اپریل 1936 میں بھوپال ’بھارت‘ میں پیدا ہوئے تھے، سنہ 1952 میں وہ خاندان کے ساتھ ہجرت کر کے کراچی آگئے۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان نے سنہ 1976 میں ایٹمی پروگرام پر کام شروع کیا، انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی انتھک محنت کی بدولت 28 مئی 1998 میں پاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربہ کیا۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں، ان کی شاندار خدمات پر انہیں نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

ایک ہی روز بینک میں دو مرتبہ ڈکیتی کرنے والے کیساتھ کیا ہوا؟

0

واشنگٹن : امریکی ریاست کیلیفورنیا میں 24 گھنٹے کے دوران ایک ہی بینک میں دو مرتبہ ڈکیتی کرنے والا ملزم مشکل میں پھنس گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بینک ڈکیتی کی دلچسپ واردات امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر فاؤنٹین ویلی میں پیش آئی جہاں ایک ملزم نے پیر کے روز بینک میں داخل ہوکر خطیر رقم لوٹ لی لیکن شاید ملزم کو وہ رقم بھی کم لگی۔

براؤن نامی ملزم 24 گھنٹے کے اندر اندر دوبارہ اسی برانچ میں گیا تاکہ مزید رقم لوٹ سکے لیکن اس مرتبہ قسمت میں ساتھ نہیں دیا اور ملزم پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوگیا۔

کیلیفورنیا پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے کے مقدمات کا سامنا کررہا ہے اور اورنج کاؤنٹی سے 1 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی ضمانت پر رہا ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس جون میں ایسا ہی ایک واقعہ نیویارک میں پیش آیا تھا جہاں ایک ملزم کو ضمانت پر رہائی ملی تو ملزم بغیر وقت ضائع کیے دوبارہ اسی بینک میں ڈکیتی کی واردات کرنے پہنچ گیا تھا۔

پاکستان کو جوہری طاقت بنانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر دُعا کو مومن کا ہتھیار سمجھتے تھے

0

آپ نے اکثر کافروں اور کم زور ایمان والوں کو ﷲ پاک سے شکایات کرتے سنا ہوگا کہ ﷲ پاک ان کی فریاد، التجا نہیں سنتا۔ یہ ایمان کی کم زوری کی علامت ہے۔

دیکھیے سورۃُ البقرہ میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، ’’میں بہت ہی قریب ہوں، ہر پکارنے والے کی پکار کو جب بھی وہ مجھے پکارتا ہے، قبول کرتا ہوں۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’تم مجھے یاد کیا کرو، میں تمہیں یاد کیا کروں گا اور میرا احسان مانتے رہنا اور ناشکری نہ کرنا۔‘‘

میں پچھلے دنوں اچانک سخت بیمار ہوگیا۔ دو مرتبہ ویکسین لگوائے ہوئے تھا، مگر ایک رات اس قدر طبیعت خراب ہوئی کہ تقریباً بے ہوش ہوگیا۔ رات کو فورا کے آر ایل اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے حالت خطرناک بتلائی اور مشورے کے بعد فیصلہ کیا گیاکہ مجھے فوراً ایم ایچ میں ٹرانسفر کر دیا جائے۔ رات دو بجے وہاں لے جایا گیا۔

پورے ملک میں کروڑوں لوگوں نے میری صحت یابی کی دعا کی۔ کئی مرتبہ اگرچہ مجھے یہ احساس ہوا کہ میرا وقت پورا ہوگیا ہے۔ میں نے مگر اللہ پاک سے دعا مانگی کہ مجھے تھوڑی سی مہلت دے دے کہ گناہ گار ہوں، خطا کار ہوں کچھ توبہ استغفار کا وقت مل جائے اور چند فلاحی کاموں کی تکمیل بھی کرسکوں۔

اللہ تعالیٰ نے فریاد سن لی، نہ صرف میری بلکہ کروڑوں لوگوں کی دعائیں بھی سن لیں۔ اب بتلائیے کہ کون یہ کہتا ہے کہ اللہ پاک آپ کی پکار، دُعا اور فریاد نہیں سنتا؟

دیکھیے، اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے۔ وہ عالمُ الغیب ہے۔ جو کچھ ہمارے مقدر میں لکھا ہے، آپ اسے تبدیل نہیں کرسکتے۔ یہ بیماریاں، مشکلات، تکالیف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمارے لیے آزمائش اور امتحان ہیں۔

(محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ایک روزنامے میں شایع ہونے والے آخری کالم سے منتخب پارے)

بچوں میں کووڈ 19 کے اثرات کے حوالے سے ایک اور تحقیق

0

حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ بچوں میں کووڈ 19 کا خطرہ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے تاہم ان میں علامات کم ظاہر ہوتی ہیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بچوں میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ لگ بھگ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے مگر علامات ظاہر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

امریکا میں ہونے والی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ امریکی ریاست یوٹاہ اور نیویارک شہر میں بالغ افراد اور بچوں میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ ملتا جلتا ہوتا ہے مگر بچوں میں اکثر بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

تحقیق کے مطابق ہر عمر کے بچوں میں کرونا وائرس سے بیمار ہونے کا خطرہ لگ بھگ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے۔

یہ تحقیق ستمبر 2020 سے اپریل 2021 کے دوران ہوئی جس میں ایک یا اس سے زائد تعداد والے بچوں پر مشتمل 310 مختلف گھرانوں کے 12 سو 36 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق میں ان گھرانوں میں کووڈ 19 کے کیسز کا جائزہ لیا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ایک گھر کے اندر کسی فرد کے کووڈ سے متاثر ہونے پر دیگر میں بیماری کا خطرہ 52 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

جب انہوں نے کووڈ کے مریضوں کی عمر کے گروپ کا تجزیہ کیا تو دریافت ہوا کہ ہر عمر کے ایک ہزار افراد میں بیماری کا خطرہ لگ بھگ ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔

یعنی 4 سال کے ایک ہزار بچوں میں 6.3، 5 سے 11 سال کی عمر کے 4.4، 12 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں 6 اور بالغ افراد میں 5.1 میں اس بیماری کا خطرہ ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ بچوں اور بالغ افراد میں کرونا وائرس کی شرح لگ بھگ ایک جیسی ہوتی ہے اور اس سے بچوں میں ویکسی نیشن کی افادیت اور محفوظ ہونے کی برق رفتاری سے جانچ پڑتال کی ضرورت ظاہر ہوتی ہے۔

تحقیق میں جب یہ جائزہ لیا گیا کہ مختلف عمر کے افراد میں علامات ظاہر ہونے کی شرح کیا ہے تو انہوں نے دریافت کیا کہ 4 سال سے کم عمر 52 فیصد بچوں میں کووڈ سے متاثر کے بعد علامات ظاہر نہیں ہوتیں، 5 سے 11 سال کے گروپ میں یہ شرح 50 فیصد، 12 سے 17 سال کے گروپ میں 45 فیصد جبکہ بالغ افراد میں محض 12 فیصد تھی۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: قومی اسکواڈ کی تربیتی مشقیں جاری

0

لاہور : پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے، قومی اسکواڈ پیر اور منگل کو ایل سی سی اے گراؤنڈ میں ٹریننگ کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں بھرپور تربیتی سیشن ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کی زیر نگرانی جاری ہے۔

تربیتی مشقوں کے دوران باؤلنگ کنسلٹنٹ ویرنن فیلنڈر کا بولرز کے ساتھ خصوصی سیشن ہوا اور کھلاڑیوں نے نیٹ سیشن سے فیلڈنگ ڈرلز بھی کیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسکواڈ کا نیٹ سیشن چار گھنٹے تک جاری رہے گا جب کہ پیر اور منگل کو قومی اسکواڈ ایل سی سی اے گراؤنڈ میں ٹریننگ کرے گا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کےلیے روانگی سے قبل 14 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں سینیریو میچ کھیلا جائے گا جب کہ 15 اکتوبر کو کھلاڑی متحدہ عرب امارات کےلیے روانہ ہوں گے۔

کرونا وائرس کی وجہ سے ذہنی امراض میں اضافہ

0

دنیا بھر میں سنہ 2020 کے دوران کرونا وائرس کی وجہ سے ذہنی امراض میں ڈرامائی اضافہ ہوا، ان امراض میں اینگزائٹی اور ڈپریشن سرفہرست ہیں۔

حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی طبی تحقیق میں کرونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں ذہنی صحت پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی، تحقیق میں بتایا گیا کہ 2020 میں دنیا بھر میں اینگزائٹی کے اضافی 7 کروڑ 60 لاکھ جبکہ ڈپریشن کے 5 کروڑ 30 لاکھ کیسز ریکارڈ ہوئے۔

اس تحقیق سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر میں لوگوں کی ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کیا ہے جبکہ مردوں یا معمر افراد کے بجائے نوجوان اور خواتین زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

آسٹریلیا کی کوئنز لینڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ وبا کے سماجی اور معاشی نتائج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خواتین کے سب سے زیادہ متاثر ہونے کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ اسکولوں کی بندش یا خاندان کے اراکین کے بیمار ہونے پر خواتین گھروں کی ذمہ داریاں سنبھالتی ہیں، جبکہ ان کی تنخواہیں بھی کم ہوتی ہیں، بچت کم ہوتی ہے اور مردوں کے مقابلے میں ملازمت میں تحفظ کم ملتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد نے بھی اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں پر بھی تعلیمی اداروں کی بندش سے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ دیگر پابندیوں کے باعث اپنے دوستوں اور ساتھیوں سے رابطے بھی برقرار نہیں رکھ سکے، جبکہ کسی بھی اقتصادی بحران میں نوجوانوں کے بیروزگار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

طبی جریدے جرنل لانسیٹ میں شائع اس تحقیق میں یکم جنوری 2020 سے 29 جنوری 2021 کے دوران شائع ہونے والی 48 تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا تھا جن میں مختلف ممالک میں کرونا کی وبا سے قبل اور اس کے دوران اینگزائٹی اور ڈپریشن سے جڑے امراض کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیقی ٹیم نے جائزہ لیا کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران انسانی نقل و حمل کم ہونے اور روزانہ کیسز کی شرح سے ذہنی صحت میں کیا تبدیلیاں ہوئیں۔

اس کے بعد تمام تر تفصیلات کو استعمال کرکے ایک ماڈل کو تشکیل دیا گیا تاکہ وبا سے قبل اور بعد میں عالمی سطح پر ذہنی صحت کے امراض کی شرح کے درمیان فرق کو دیکھا جا سکے۔

اس میں ایسے ممالک کو بھی شامل کیا گیا جہاں ذہنی صحت کے حوالے سے کوئی بھی سروے انفارمیشن وبا کے دوران دستیاب نہیں تھی۔

تمام تر عناصر اور تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقی ٹیم نے تخمینہ لگایا کہ 2020 کے دوران ڈپریشن سے جڑے امراض کے 24 کروڑ 60 لاکھ جبکہ اینگزائٹی کے 37 کروڑ 40 لاکھ کیسز دنیا بھر میں ریکارڈ ہوئے۔

سنہ 2019 کے مقابلے میں ڈپریشن سے جڑے امراض کی شرح میں 28 فیصد اور اینگزائٹی کے کیسز کی شرح میں 26 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

تحقیق کے مطابق ڈپریشن سے جڑے امراض کے دو تہائی جبکہ اینگزائٹی کے 68 فیصد اضافی کیسز خواتین میں سامنے آئے جبکہ نوجوان معمر افراد کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہوئے، بالخصوص 20 سے 24 سال کے نوجوان زیادہ متاثر ہوئے۔

محققین نے بتایا کہ کرونا کی وبا سے ذہنی صحت کے سسٹمز پر دباؤ پر بہت زیادہ بڑھ گیا جو پہلے ہی کیسز کی بھرمار سے نمٹنے میں جدوجہد کا سامنے کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں سنجیدگی سے یہ جانچ پڑتال کرنی چاہیئے کہ آگے بڑھنے کے لیے ہمیں بنیادی ذہنی صحت کی ضروریات پر کس طرح کے ردعمل کا اظہار کرنا چاہیئے، ہمیں توقع ہے کہ نتائج سے ان فیصلوں کی رہنمائی مدد مل سکے گی جو آبادی کی ذہنی صحت کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔

سعودی شہزادہ خالق حقیقی جاملے

0
سعودی عرب

ریاض : سعودی شاہی خاندان کے رکن شہزادہ عبداللہ بن محمد بن عبدالعزیز ال سعود انتقال کرگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی شاہی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق شہزادہ عبداللہ بن محمد بن عبدالعزیز آل سعود دار فانی سے کوچ کرگئے۔

اعلامیہ کے مطابق مرحوم شہزادے عبداللہ بن عبدالعزیز کی نماز جنازہ آج سہ پہر دارالحکومت ریاض میں ادا کی جائے گی۔

شاہی اعلامیہ میں مرحوم شہزادے کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں : سعودی شہزادہ بندر انتقال کرگئے

واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں سعودی عرب کے شہزادے بندر بن فیصل بن سعود بن عبدالرحمان آل سعود خالق حقیقی سے جاملے تھے۔

شہزادہ مشہور بن مساعد بن عبدالعزیز کی تدفین ریاض کے قبرستان میں کی گئی تھی۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نمازجنازہ ادا کردی گئی

0

کراچی : ایٹمی سائنس داں محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ سرکاری اعزاز کے ساتھ فیصل مسجد میں ادا کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے ایٹمی سائنس داں ڈاکٹر عبدالقدیر اتوار کی صبح انتقال کرگئے تھے جن کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

محسن پاکستان کی نمازجنازہ فیصل مسجد اسلام آباد میں سہ پہر ساڑھے تین بجے ادا کی گئی، مرحوم کی تدفین ایچ 8 قبرستان میں کی جائے گی۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے، گزشتہ رات ڈاکٹر عبد القدیر خان کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جس کے بعد انہیں کے آر ایل اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی زندگی پر مختصر نظر

ڈاکٹر عبد القدیر خان یکم اپریل 1936 میں بھوپال ’بھارت‘ میں پیدا ہوئے تھے، سنہ 1952 میں وہ خاندان کے ساتھ ہجرت کر کے کراچی آگئے۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان نے سنہ 1976 میں ایٹمی پروگرام پر کام شروع کیا، انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی انتھک محنت کی بدولت 28 مئی 1998 میں پاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربہ کیا۔

ڈاکٹر عبد القدیر خان پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں، ان کی شاندار خدمات پر انہیں نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

لیبیا میں تارکین وطن پر فائرنگ، 6 ہلاک

0

طرابلس: لیبیا میں تارکین وطن کے لیے قائم حراستی مرکز میں افراتفری کے دوران گارڈز نے 6 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اقوام متحدہ نے تارکین وطن کے ساتھ بدسلوکی اور ناروا سلوک کو انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لیبیا میں تارکین وطن کے لیے قائم کردہ حراستی مرکز کے گارڈز نے افراتفری کے دوران کم از کم 6 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

اقوام متحدہ حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ شمالی افریقی ملک میں تارکین وطن کے خلاف زیادتیوں کی بھرپور مذمت کی گئی ہے، لیبیا میں گزشتہ ہفتے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں 5 ہزار سے زائد تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا تھا۔

بین الاقوامی تنظیم برائے تارکین کے مطابق یہ فائرنگ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں مبانی حراستی مرکز میں جمعے کو ہوئی، حکام کی جانب سے رواں ماہ کے آغاز میں 4 ہزار 187 نئے قیدیوں کو جن میں 511 خواتین اور 60 بچے شامل تھے، اس کیمپ میں بھیجا گیا تھا۔

لیبیا کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

تشدد کی فوری وجہ معلوم نہیں ہو سکی تاہم وسطی بحیرہ روم میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے خصوصی ایلچی ونسینٹ کوشیل کا کہنا ہےکہ لیبیا کے بھیڑ بھرے حراستی مراکز میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غیر انسانی حالات اس کا سبب بنے۔

کوشیل نے یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کے نتائج کے بعد تارکین وطن سے زیادتیوں میں ملوث افراد پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

لیبیا کے حکام نے اس کریک ڈاؤن کو غیر قانونی نقل مکانی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف سیکیورٹی آپریشن قرار دیا۔ ادھر لیبیا میں آئی او ایم کے مشن کے سربراہ فیڈریکو سوڈا نے کہا کہ کم از کم 6 تارکین وطن کو محافظوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ آن لائن وائرل فوٹیج میں سینکڑوں تارکین وطن کو حراستی مرکز سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جن میں کچھ افراد زخمی ساتھیوں کی مدد بھی کر رہے ہیں۔

دیگر ویڈیوز میں تارکین وطن کی بڑی تعداد دارالحکومت طرابلس کی سڑکوں پر دوڑتی دیکھی جاسکتی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے بیان دیا ہے کہ لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ بدسلوکی اور ناروا سلوک انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہے۔

بچوں کے لنچ باکس میں کیسی غذائیں رکھنی چاہئیں؟ والدین متوجہ

0

بچوں کی ذہنی وجسمانی نشونما کے لیے ہر چند گھنٹوں بعد بہترین خوراک کا انتخاب بہت ضروری ہے، والدین اس بات کا خیال رکھ کر بچوں کی صحت بہتر بنا سکتے ہیں۔

اسی طرح ناصرف گھر میں بچوں کے کھانوں پر خصوصی توجہ ہونی چاہیے بلکہ اسکول جاتے بچوں کے لیے لنچ باکس میں اچھی غذاؤں کا ہونا بھی ضروری ہے، عموماً اسکول میں فروخت ہونے والی اشیاؤں کی طرف بچے زیادہ راغب ہوتے ہیں، والدین کو اس جانب بھی دھیان دینا ہوگا۔

ایک طبی رپورٹ کے مطابق بچے اپنی روزانہ کی کیلوریز کا 35 سے 40 فیصد اسکول کے وقت میں کھاتے ہیں اس دوران یہ دیکھنا لازمی ہے کیلوریز صحت مند ہیں یا نہیں ہیں۔

والدین اسکولوں کی انتظامیہ کے ساتھ صرف بچوں کے امتحان میں نمبروں کے حوالے سے ہی رابطے میں نہ رہیں بلکہ یہ بھی معلوم کریں کہ بچے غیرمعیاری اشیا تو نہیں کھا رہے۔

بچوں کی صحت حساس ہوتی ہے اس لیے تھوڑی سی غلط چیز بھی مسائل باعث بن سکتی ہے خصوصاً ایک ایسے وقت میں جب ہر طرف وبا کا خوف پھیلا ہے۔

کھانے کا معیار

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچوں کے ٹفن یا لنچ باکس میں چیزیں کم میٹھی ہوں، کم چکنائی دودھ کی مصنوعات، پھل، سبزیاں، صحت مند نمکین اشیا جیسے خشک میوہ جات وغیرہ شامل ہوں۔

غور طلب باتیں

کلاس میں ہونے والی پارٹیوں میں میٹھی اشیا کی حوصلہ شکنی کی جائے، بچوں کو خوراک کی اہمیت سمجھائی جائے، اساتذہ بھی بچوں کی روزمرہ خوراک کے حوالے سے بات کریں۔ جنک، فاسٹ فوڈ یا میٹھی چیزیں کبھی کبھی ہی کھائی جائیں تو بہتر ہے، روزانہ ان کا استعمال صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔