اتوار, نومبر 17, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 10225

”مغرب نے یوکرین سے نیٹو رکنیت کا وعدہ کر کے غلطی کی“

0

یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک نے یوکرین سے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کی رکنیت کا وعدہ کر کے بڑی غلطی کی۔

فرانسیسی ٹیلی ویژن ٹی ایف 1 سے انٹرویو کے دوران یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نمائندے جوزپ بوریل نے کہا کہ مغربی ممالک نے روس کے ساتھ تعلقات میں بڑی غلطیاں کی ہیں۔

جوزپ بوریل نے کہا کہ یوکرین اور جارجیا سے نیٹو کی رکنیت کے وعدے بڑی غلطیاں ہیں، تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں کہ ہم نے بہت سی غلطیاں کیں۔

مزید پڑھیں: روس کے اعلان نے دشمنوں کے ہوش اڑا دیے

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم نے روس کے ساتھ قریب ہونے کا موقع گنوا دیا، میرے خیال میں یہی بڑی غلطیاں ہیں کہ آپ وعدہ کریں اور اسے پورا نہ کر سکیں۔

خیال رہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں اور نیٹو حکام نے یوکیرن کو اتحاد میں شامل کرنے کے وعدوں کے ساتھ ساتھ 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین میں بھی شامل کرنے کا کہا تھا جس پر سخت ناراض ہے۔ فروری کے آخر میں جیسے ہی روس نے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کیا یورپی یونین اور نیٹو اپنے وعدے بھول گئے۔

نیٹو میں شامل ممالک نے یوکرین کو روس کے خلاف جنگ کے لیے جنگی سزا و سامان تو فراہم کیا ہے لیکن اس لڑائی میں براہ راست شامل ہونے سے معذرت کرلی ہے جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ یوکرین اب روس کے خلاف تنہائی جنگ لڑ رہا ہے۔

پاکستان نے ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیت لیا

0

دوحہ: پاکستان نے انٹرنیشنل بلیئرڈز اینڈ اسنوکر فیڈریشن (آئی بی ایس ایف) ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیت لیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کے فائنل میں پاکستان کے 16 سالہ احسن رمضان نے ایران کے عامر سرکوش کو فائنل میں شکست دی۔

دوحہ میں ہونے والے  فائنل مقابلے میں 16سالہ احسن رمضان نے  ایران کے عامر سرکوش کو 5-6 سے شکست دی، وہ  ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیتنے والے تیسرے کم عمر کھلاڑی ہیں۔

احسن رمضان نے سیمی فائنل میں ہم وطن اور دفاعی چیمپئن محمد آصف کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی تھی۔

دفاعی چیمپئن محمد آصف سے ابتدائی دو فریمز ہارنے کے بعد احسن نے تیسرا اور چوتھا فریم جیت کر مقابلہ برابر کیا۔

پھر ایک فریم آصف جیتے تو اگلا فریم احسن ، مقابلہ چار۔ چار سے برابر ہوا تاہم فیصلہ کن فریم میں ٹیبل پر جب آخری ریڈ بال باقی تھیں تو احسن کو ایک اسنوکر درکار تھا، انہوں نے ہمت نہ ہاری اور آصف کو فاؤل میں مجبور کرتے ہوئے گیم میں واپسی بنائی اور پھر کلر بالز پوٹ کرتے ہوئے مقابلہ اپنے نام کرلیا۔

دوسرے سیمی فائنل میں ایران کے عامر سرکوش نے پاکستان کے محمد سجاد کو پانچ ۔ چار سے شکست دی تھی۔

پاکستان کے بڑے پب جی موبائل ٹورنامنٹ کا اعلان

0

گیمرز کے لیے خوشخبری ہے کہ پاکستان کے بڑے پب جی موبائل ٹورنامنٹ کا اعلان کر دیا گیا۔

اس ہفتے کے آغاز میں حکومت پاکستان نے کامیاب جوان پروگرام کے ایک حصے کے طور پر پاکستانی نوجوانوں کے لیے ای اسپورٹس کا پروگرام تیار کیا ہے۔

یہ پروگرام اصل میں روایتی کھیلوں کے پلیٹ فارم کے طور پر شروع ہوا تھا لیکن اب پاکستانی کھلاڑی بھی اس میں حصہ لے سکیں گے۔

ابھی حال ہی میں، حکومت نے اب PUBG موبائل کے ساتھ ملک بھر میں سب سے بڑی ای سپورٹس ڈرائیو کا اعلان کیا ہے۔ یہ کامیاب جوان اسپورٹس پروگرام کا حصہ ہوگا جس میں کھلاڑی لاکھوں روپے تک جیت سکتے ہیں۔

یہ خبر یوٹیوب، انسٹاگرام، فیس بک اور ٹویٹر پر PUBG Mobile Esports پاکستان کے سوشل میڈیا ہینڈلز سے آئی ہے لیکن اس ٹورنامنٹ سے متعلق مزید تفصیلات، شمولیت کا طریقہ کار اور قواعد و ضوابط سے متعلق ابھی اعلان نہیں کیا گیا۔

کوموڈو ڈریگن نے بیچ سمندر میں ہرن کا شکار کرلیا، ویڈیو وائرل

0

کوموڈو ڈریگن نے بیچ سمندر میں ہرن کا شکار کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔ شکار کرنے کے منظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

کوموڈو ڈریگن، جسے کوموڈو مانیٹر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کا تعلق چھپکلی کے خاندان سے ہے اور یہ انڈونیشیا میں پایا جاتا ہے۔

یوٹیوب پر ایک ویڈیو کلپ اپ لوڈ کیا گیا ہے جس میں کوموڈو ڈریگن کو ایک ہرن کا شکار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہرن سمندر کنارے آرام کر رہا ہے جب کوموڈو ڈریگن وہاں آتا ہے اور ہرن پر حملہ کرنے کے لیے اس کی طرف بڑھتا ہے۔

https://youtu.be/2oumstMPrAI

کوموڈو ڈریگن کو اپنی طرف آتا دیکھ کر ہرن اپنی جان بچانے کے لیے سمندر میں یہ سوچ کر چلی جاتی ہے کہ وہ یہاں اس کا شکار نہیں کر سکے گا لیکن کوموڈو اسے پکڑنے کے لیے سمندر میں بھی پہنچ جاتا ہے۔

پانی میں کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد کوموڈو ڈریگن ہرن کو پکڑنے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور یوں ہرن اس کے شکنجے میں آ جاتی ہے۔

سرفراز اور بابر کی ٹیموں کے ’آئسکریم میچ‘ کی ویڈیو وائرل

0

کراچی: آسٹریلیا کے خلاف کل سے شروع ہونے والے کراچی ٹیسٹ سے قبل قومی کھلاڑیوں نے آپشنل ٹریننگ سیشن میں ہلا گلا کیا جس کی ویڈیو پی سی بی نے شیئر کردی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں آپشنل ٹریننگ سیشن میں کپتان بابر اعظم اور سابق کپتان سرفراز احمد نے اپنی اپنی ٹیمیں بنائیں اور آئسکریم کی شرط لگا کر فٹبال میچ کھیلا۔

ویڈیو میں سرفراز احمد کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ٹیسٹ میچ سے ایک روز قبل پریکٹس کا آپشنل دن ہوتا ہے اور اس روز ہم آپس میں کھیلتے ہیں اور آج کا مدعا آئس کریم آئس کریم ہے، جو ٹیم جیتے گی وہ آئس کریم کھائے گی۔

حارث رؤف اور حسن علی سرفراز کی مداخلت پر سرفراز احمد نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ میں نے اپنی ٹیم میں پلاٹینم کھلاڑیوں کو شامل کیا ہے، اگر ہم ہارے تو یہی لوگ ذمہ دار ہوں گے۔

بابر اعظم کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ کپتان صاحب آج میچ ہارنے کے بعد ہمیں آئس کریم کھلائیں گے، جس پر بابر اعظم نے کہا کہ میری ٹیم میں شاہین ہے، شان مسعود اور محمد رضوان ہیں۔

ویڈیو میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو آپس میں فٹبال کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے۔

بعدازاں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی کھلاڑیوں کی آئس کریم کھانے کی تصاویر بھی شیئر کی گئیں لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ میچ جیتا کون ہے۔

وہ دلچسپ میچ جس میں 19 سنچریاں بنیں

0
فائل فوٹو

73 سال قبل آج ہی کے دن کھیلا گیا ایسا میچ جس میں بنیں 19 سنچریاں، مجموعی 2300 سے زائد رنز، ایک ٹیم 1008 رنز بناکر بھی ہار گئی۔

کہا جاتا ہے کہ کرکٹ کی ڈکشنری میں ناممکن کا کوئی لفظ نہیں ہے،گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی کرکٹ  میں ایسا بھی ہوتا ہے جو کسی نے سوچا بھی نہیں ہوتا، کبھی کوئی ایک کھلاڑی ایک ہی اوور میں 36 رنز بنا ڈالتا ہے تو کبھی پوری ٹیم 30 رنز بھی نہیں بناپاتی، کبھی ٹیم ہزار سے زائد رنز بنانے کے باوجود بھی بڑے مارجن سے ہار جاتی ہے۔

تاریخ کے اوراق پلٹتے ہوئے آج ایسے ہی ایک دلچسپ میچ کے بارے میں آپ کو بتا رہے ہیں جو  73 سال قبل بھارت میں آج ہی کے دن یعنی 11 مارچ 1949 کو کھیلا گیا۔

اس میچ کی خاص بات یہ کہ میچ میں مجموعی طور پر 2300 سے زائد رنز بنے، میچ کی دونوں اننگز میں تین بلے بازوں نے سنچریاں اسکور کیں، جب کہ مجموعی طور پر 9 بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں لیکن ساتھ ہی 10 بولرز نے 100 سے زائد رنز کھائے یعنی بلے اور گیند بازوں کی جانب سے مجموعی طور پر 19 سنچریاں بنائی گئیں۔

11 مارچ 1949 کو جب ممبئی اور مہاراشٹر کے درمیان رنجی ٹرافی کا سیمی فائنل شروع ہوا تو کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ یہ می فرسٹ کلاس میں تاریخ رقم کردے گا۔

7 روز تک جاری رہنے والے اس تاریخی میچ میں ممبئی کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور ممبئی کے بیٹسمین مادھومنتری نے ڈبل سنچری بنائی، ان کے ساتھ ادے مرچنٹ اور دتو پھاڑ نے بھی سنچریاں اسکور کیں۔ ایک ڈبل سنچری اور دو سنچریوں سے تقویت پاتے ہوئے ممبئی کی ٹیم نے اس اننگز میں 651 رنز بنائے۔

جواباْ مہاراشٹر کی جانب سے بھی بھرپور مقابلہ کیا گیا اس کی طرف سے منوہر داتار اور مدھوسودن ریگے نے سنچریاں اسکور کیں لیکن اس کے باوجود مہاراشٹر کی ٹیم 407 رنز پر ڈھیر ہوگئی اس طرح ممبئی کو پہلی اننگز میں 244 رنز کی برتری ملی۔

مہاراشٹر نے اس میچ میں مجموعی طور پر 1008 رنز بنائے لیکن پہلی اننگ میں ملنے والا خسارہ اس کو لے ڈوبا اور ٹیم یہ میچ 354 رنز کے بڑے مارجن سے ہار گئی۔

میچ میں کسی بھی ٹیم کی ہار یا جیت سے قطع نظر یہ میچ آج بھی دنیا کے فرسٹ کلاس میچوں میں سب سے سنسنی خیز میچوں میں شمار ہوتا ہے جس میں بلے بازوں نے مجموعی طور پر 9 سنچریاں بنائیں تو بولر بھی پیچھے نہ رہے اور 10 بولر نے 100، سو سے زائد رنز کھائے۔

سات دن کے اس میچ میں مجموعی طور پر 70.2 اوورز کا کھیل ہوا جس میں 2376 رنز بنائے گئے اور یہ میچ آج بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایک میچ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے نمائندے کی پاکستان کے معروف تحقیقاتی ادارے کی تعریف

0

کراچی: عالمی ادارۂ صحت کے نمائندے نے پاکستان کے معروف تحقیقاتی ادارے آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کا دورہ کیا، اور بین الاقوامی مرکز کی سائنسی و تحقیقی سرگرمیوں کو قابلِ تعریف قرار دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر پلیتھا گوناراتھنا ماہی پالا نے جمعہ کو پاکستان کے معروف تحقیقی ادارے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کا دورہ کیا، اور ادارے کے انفرا اسٹرکچر اور یہاں کی سائنسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔

ادارے کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے نمائندے کو صحت کی نگہداشت کے شعبے میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

پروفیسر عطا الرحمن اور پروفیسر اقبال چوہدری نے ڈبلیو ایچ او پاکستان کو تجویز پیش کی کہ ادارے کے ساتھ مل کر صحت سے متعلق مشترکہ تحقیقی، تعلیمی اور تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں، جن میں مریضوں کی حفاظت، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ون ہیلتھ اور صحت کی نگہداشت سے متعلق فنانسنگ پر سرٹیفیکٹ اور ڈپلومہ کورسز بھی شامل ہوں۔

ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے اس تجویز کو سراہا اور جِلدی مرض کوٹینیس لشمینیسس کی روک تھام اور علاج کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر دل چسپی ظاہر کی۔ واضح رہے کہ کوٹینیس لشمینیسس دنیا میں لشمینیسس کی سب سے عام قسم ہے، جو پروٹوزون پیراسائٹ لشمینیسس کی 15 انواع کے سبب سے ہوتا ہے، جب کہ اس کا پھیلاؤ متاثرہ سینڈ فلائی سے ہوتا ہے، یہ مرض دنیا کے کئی ممالک میں بہت سنجیدہ مسئلہ تصور کیا جاتا ہے۔

اجلاس میں یہ طے ہوا کہ ڈبلیو ایچ او اور بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی مشترکہ طور پر لشمینیسس کے موضوع پر سالانہ اجلاس منعقد کریں گے۔

یومِ وفات: ممتاز شیریں کو اردو کی پہلی خاتون نقّاد کہا جاتا ہے

0

ممتاز افسانہ نگار، نقّاد اور مترجم ممتاز شیریں نے 11 مارچ 1973ء کو اس دنیا سے کوچ کیا۔ آج ان کا یومِ‌ وفات ہے۔ زندگی کے آخری ایّام میں وہ وفاقی وزارتِ تعلیم میں بہ حیثیت مشیر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

ممتاز شیریں سے ایک ملاقات کے عنوان سے میرزا ادیب لکھتے ہیں: "ممتاز شیریں جس وقت دنیائے ادب میں داخل ہوئیں تو ان کی حیثیت افسانوں کے ایک سخت گیر نقاد کی تھی۔ ان کے مضامین پڑھے تو پتہ چلا کہ یہ خاتون اردو کے افسانے تو رہے ایک طرف انگریزی، روسی اور فرانسیسی افسانوی ادب کا بھی بالاستیعاب مطالعہ کرچکی ہیں۔

ان کا مقالہ” تکنیک کا تنوع” سویرا میں چھپا تو ہر طرف اس کی دھوم مچ گئی۔ یہ مقالہ ایک ایسے ذہن کی پیداوار معلو ہوتا تھا جس نے برسوں افسانے کی متنوع تکنیک سمجھنے کی کوشش کی اور دنیا کے نام ور افسانہ نگاروں کے مشہور افسانوں کو غور و فکر کی گرفت میں لے چکا ہے۔ یہ مضمون اور ان کے دوسرے مضامین پڑھ کر میں نے ان کے بارے میں ایک خاص تصویر بنالی تھی اس کے بعد ان کے افسانے چھپنے لگے معلوم ہوا کہ وہ جتنی اچھی نقاد ہیں اسی قدر ماہر فن افسانہ نگار بھی ہیں۔

اپنی افسانوی تحقیقات میں وہ زندگی کی ہر حقیقت کو، وہ کتنی بھی تلخ اور مکروہ کیوں نہ ہو، اس کی پوری جزیات کے ساتھ پیش کردیتی تھیں۔ جنتی موضوعات کے سلسلے میں ان کا قلم خاص طور پر بڑا بے باک تھا۔ سعادت حسن منٹو ان کا پسندیدہ افسانہ نگار تھا۔ اس سے بھی ان کے تخلیقی رجحانِ طبع کا اندازہ ہوجاتا ہے۔”

ممتاز شیریں کا پہلا افسانہ انگڑائی ادبی مجلّہ ساقی، دہلی میں 1944ء میں شائع ہوا تھا جسے ادبی حلقوں میں زبردست پزیرائی حاصل ہوئی اور بعد میں بھی انھوں نے اپنے تنقیدی مضامین اور تراجم سے علم و ادب کی دنیا کو مالا مال کیا۔ ممتاز شیریں معروف ادبی جریدے نیا دور کی مدیر بھی تھیں۔ وہ اس زمانے کی روایتی سوچ اور عورتوں سے متعلق مخصوص ذہنیت کو مسترد کرتے ہوئے اپنے افکار اور قلم کی بے باکی کی وجہ سے بھی مشہور ہوئیں۔

ممتاز شیریں 12 ستمبر 1924ء کو ہندو پور (آندھرا پردیش) میں پیدا ہوئیں۔ ان کے نانا جو میسور میں مقیم تھے، انھوں نے اپنی اس نواسی کو تعلیم و تربیت کی غرض سے اپنے پاس میسور بلا لیا۔ اس طرح بچپن ان کا ننھیال میں گزرا۔ ممتاز شیریں نہایت ذہین اور قابل طالبہ تھیں اور گھر کا ماحول بھی علمی و ادبی تھا جس نے انھیں لکھنے لکھانے کی طرف راغب کرلیا۔ یوں تعلیم کے ساتھ ان کا ادبی سفر بھی جاری رہا اور 1942ء میں ان کی شادی صمد شاہین سے ہو گئی جو بعد میں پاکستان میں سرکاری عہدے پر فائز ہوئے۔ یہ جوڑا بیرونِ ملک بھی مقیم رہا اور قیامِ پاکستان کے بعد اس خاندان نے کراچی میں سکونت اختیار کی تھی۔

ممتاز شیریں کے افسانوی مجموعوں میں اپنی نگریا، حدیثِ دیگراں اور میگھ ملہار شامل ہیں جب کہ ان کے تنقیدی مضامین کے مجموعے معیار اور منٹو، نہ نوری نہ ناری کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے۔ انھوں نے جان اسٹین بک کے مشہور ناول دی پرل کا اردو ترجمہ دُرِشہوار کے نام سے کیا تھا۔ ان کی آپ بیتی اور خطوط بھی لائقِ مطالعہ ہیں۔

منیب بٹ نے اپنی پسندیدہ اداکارہ کا نام بتادیا

0

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار منیب بٹ نے انڈسٹری میں اپنی پسندیدہ اداکارہ سے متعلق بتادیا۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’بددعا‘ اور ’یہ نہ تھی ہماری قسمت‘ میں مرکزی کردار نبھانے والے اداکار منیب بٹ کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ دلچسپ سوالات کے جوابات دے رہے ہیں۔

شو کے میزبان نے منیب بٹ سے پوچھا کہ ان کی پسندیدہ اداکارہ کون ہیں، کوئی ایسی اداکارہ جن کے ساتھ وہ مفت میں بھی اداکاری کرنے پر راضی ہوجائیں گے۔

اس پر منیب بٹ نے کہا کہ ان کی پسندیدہ اداکارہ یمنیٰ زیدی ہیں، انہیں یمنیٰ کے ساتھ بغیر پیسوں کے بھی کوئی کردار ملا تو وہ قبول کرلیں گے۔

I can work with Yumna Zaidi for free,' says Muneeb Butt

ان دنوں منیب بٹ کے دو ڈرامے ’بددعا‘ اور ’یہ نہ تھی ہماری قسمت‘ اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیے جارہے ہیں، یہ نہ تھی ہماری قسمت میں منیب بٹ (ایان) حرا مانی (منتہا) کے شوہر کا کردار نبھا رہے ہیں۔

منیب بٹ نے اپنے ٹی وی کیریئر کا آغاز 2012 میں کیا اور متعدد کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور بہت کم وقت میں ٹیلی وژن کے مقبول اداکار کے طور پر ابھرے۔

اداکارہ یمنیٰ زیدی بھی اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل صنف آہن میں شائستہ خانزادہ کا کردار ادا کررہی ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کرونا سے متعلقہ سفری شرائط میں نرمی کا اعلان

0

مانچسٹر: اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کرونا سے متعلقہ سفری شرائط میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں قونصلیٹ جنرل نے کہا ہے کہ پاکستان جانے والے اوورسیز شہریوں کے لیے حکومت پاکستان نے کرونا ایس او پیز میں نرمی کر دی ہے۔

قونصل خانے سے جاری خبر کے مطابق حکومت پاکستان نے تارکین وطن کو سہولت کی فراہمی کے پیش نظر فیصلہ کیا ہے کہ 12 سے 18 سال کے درمیان مسافر ویکسین کی لازمی شرط سے مستثنیٰ ہوں گے۔

یہ سہولت صرف 30 اپریل 2022 تک پاکستان جانے والے مسافروں کو حاصل ہوگی، تاہم 12 سال سے زائد عمر کے وہ تمام مسافر، جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی، اپنے ساتھ منفی پی سی آر ٹیسٹ لازمی لائیں گے۔

مسافروں کو پاکستان روانگی سے 72 گھنٹے قبل اپنا پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔