کراچی : مقامی عدالت نے مہران ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کیس میں فیکٹری مالکان کی ضمانت میں 7ستمبر تک توسیع کر دی، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ فیکٹری مالک برطانوی شہری ہے، فرار ہو جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی سيشن عدالت میں مہران ٹاؤن فیکٹری میں آتشزدگی کیس میں مکان مالک، فیکٹری مالک اور منیجر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پرسماعت ہوئی ، دوران سماعت وکیل صفائی نے دلائل میں کہا کہ کیس کا صرف میڈیا ٹرائل ہو رہا ہے، 2019 میں مکان کرائے پر لیکر فیکٹری قائم کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جہاں فیکٹری بنی وہ صنعتی علاقہ ہے؟ جس پر وکیل حسان صابر نے بتایا کہ پورا علاقہ انڈسٹریل ایریا ہے، سیکڑوں فیکٹریاں قائم ہیں، فیکٹری میں کیمیکل جیسی چیز موجود ہی نہیں تھی جبکہ فیکٹری مالکان کے دفاتر بھی اسی دفتر میں ہیں ، تحقیقات ہوں گی تو اداروں کی فاش غلطی سامنے آئے گی ، تفتیش میں جس کا بھتیجا مرااسے ملزم بنا دیا۔
وکیل ملزمان کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ میں لیبر ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر اداروں کوبھی شامل کرنا چاہیے تھا، ملزمان تفتیش میں تعاون کر رہے ہیں ضمانت منظور کی جائے ، واقعے سے پہلے بجلی بند تھی،بجلی آنےپرشارٹ سرکٹ ہوگیا۔
وکیل نے مزید کہا کہ جو ملزمان نامزد کیے گئے ان کے دفتر بھی اس ہی فیکٹری میں ہے، فائر بریگیڈ لینے گئے تو وہاں صرف ڈمی گاڑیاں کھڑی تھیں،دوسری جگہ آگ بجھانےوالی گاڑیوں میں پانی نہیں تھا،واٹرٹینکر سے پانی بھرا، کولنگ نہ ہونے سے لوگوں کی اموات ہوئیں۔
ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ چھت پر تالے کی بات کا بلدیہ ٹاؤن فیکٹری سے لینا دینا نہیں ہے، تالے کا اور کیمیکل کا اس واقعے سے کوئی لینا دینا نہیں، کیس میں فائربریگیڈ ، سول ڈیفنس اور منسٹری آف انڈسٹری کو بھی نامزد کیا جائے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ فیکٹری مالک برطانوی شہری ہے،ملزمان فرار ہو جائیں گے، لوگ جل رہے تھے دروازے بند تھے ، جس پر عدالت نے کہ جوتعاون نہیں کر رہاہے اس کے ساتھ کیا کرنا ہےقانون میں موجود ہے، وکیل ملزمان کا کہنا تھا کہ فیکٹری مالکان کو قانون نافذ کرنے والے ادارے دھمکا رہے ہیں۔
دوران سماعت عدالت میں متاثرہ افراد کے ورثا بھی پہنچ گئے ، ورثا نے کہا ہم چلاتے رہے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ،میرا بچہ سمیت میرے سامنے چلاتے چلاتے جان سے گیا، میں نے بچانے کی کوشش کی تو بچانے بھی نہیں دیا۔
بعد ازاں عدالت نے فیکٹری مالکان کی ضمانت میں 7ستمبر تک توسیع کر دی۔
یاد رہے کہ کراچی کے علاقے مہران ٹاؤن میں چمڑا رنگنے کی فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی جس میں فیکٹری کے 16 ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں پولیس نے مقدمہ درج کر کے فیکٹری کے چوکیدار، مینیجر اور سپر وائزر کو حراست میں لے لیا تھا۔