جمعرات, مئی 30, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 10609

کرونا پابندیوں سے متعلق روس کی تجویز، دنیا حیران

0

ماسکو: روس نے اقوام متحدہ کی عالمی سیاحت کی تنظیم سمیت متعدد یورپی اور ایشیائی ممالک کے سیاحتی اداروں کو تجویز دیکر دنیا کو حیران کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے والے افراد کو دنیا بھر میں گھومنے، سفر کرنے اور بغیر کسی پابندی کے چھٹیاں گزارنے کی اجازت دے دینی چاہیے جیسا کہ کرونا وائرس کے دنیا میں آنے سے پہلے ہوا کرتا تھا۔

روسی ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز نے اپنی انوکھی تجویز پر اقوام متحدہ کی عالمی سیاحت کی تنظیم (یو این ڈبلیو ٹی او) اور متعدد یورپی اور ایشیائی ممالک کے سیاحتی اداروں سے رجوع کیا، جس میں انہوں نے بین الاقوامی سیاحت کی بحالی کی متعلق اپنی تجاویز ان سے شیئر کیں۔

روسی ایسوسی ایشن برائے ٹورازم کا موقف ہے کہ اس مسئلے میں تاخیر عالمی سیاحت کے شعبے میں مزید بحران کی صورت حال پیدا کرے گی ، یہی وجہ ہے کہ اب کرونا وائرس کی اس عالمی وبا کے خاتمے کا انتظار کیے بغیر سیاحتی اور کاروباری سفر کی بحالی بہت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب نے پاکستان میں لگنے والی کرونا ویکسینز کو منظور کرلیا، گائیڈ لائنز جاری

ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ مسافروں کے لئے لازمی قرنطینہ اور دیگر پابندیوں کو اب فوری ختم کر دینا چاہیے، ایسوسی ایشن کے مطابق ویکسین شدہ شہریوں کے لیے دنیا بھر میں آزادانہ طور پر گھومنے کی اجازت بین الاقوامی سیاحت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک اہم ترین قدم بن سکتی ہے۔

روسی ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز نے اسی طرح کی تجویز اسپین ، اٹلی ، برطانیہ ، چین ، جاپان کے ساتھ ساتھ دیگر یورپی اور ایشیائی بحرالکاہل ممالک کی سیاحتی تنظیموں کو بھیجی ہے تاکہ وہ بھی اس اقدام کی حمایت کریں۔

واضح رہے کہ اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک بھارتی وائرس ڈیلٹا کی زد میں ہیں، اور پاکستان سمیت متعدد ممالک نے ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں لاک ڈاؤن لگارکھے ہیں۔

بھارتی اقدامات کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہیں، وزیراعظم کا پیغام

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق پامال کرنے کی انتہا کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے دو سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں کہا کہ 5 اگست کے بھارتی اقدامات کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے لیے پابندیاں لگائیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے پابندیاں لگا رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے باوجود بھارت کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں ناکام رہا، قابض افواج نے ماورائے عدالت قتل، کشمیریوں کے گھر نذر آتش کیے۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق پامال کرنے کی انتہا کررکھی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج پورے پاکستان میں یوم استحصال کشمیر منایا جائے گا ، اس موقع پرصبح 9بجےایک منٹ کے لئے ٹریفک بند ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی قربانیوں کے حوالے بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں ، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں نے اپنی جانیں قربانیاں دیں، مجھے پورا یقین ہے ایک دن کشمیر کشمیریوں کا ہو گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وارشروع کردی گئی ہے، لوگوں کے پاس کتابیں پڑھنے کا وقت نہیں ،یہ کمپیوٹر کا دور ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کوانٹرنیٹ کی سہولت سےمحروم کیاگیا۔

وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ آج پورےپاکستان میں یوم استحصال کشمیرمنایا جائے گا، یوم استحصال پرصبح 9بجےایک منٹ کے لئےٹریفک بندہوگی، آج سے2سال قبل5اگست کوکشمیرمیں مودی نےعذاب مسلط کیا، بھارتی یکطرفہ اقدامات کیخلاف پاکستانی قوم  جذبات کااظہارکرےگی۔

یوم استحصال کشمیر، مقبوضہ وادی میں‌ ہڑتال کی کال، بھارتی فوج کا گشت

0

سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے دو سال مکمل ہونے پر حریت رہنماؤں نے وادی میں ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت آرٹیکل 370 تبدیل کرنے کے غیر قانونی بھارتی اقدام کو آج پانچ اگست کو دو سال کا عرصہ مکمل ہوگیا۔

بھارتی حکومت کے غیر آئینی اقدام کے خلاف مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں آج یوم استحصال کشمیر منایا جائے گا، جس کے تحت مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں کشمیریوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور خصوصی حیثیت کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا جبکہ اقوامِ متحدہ کو بھی ایک بار پھر جھنجھوڑا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بھارتی اقدامات کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہیں، وزیراعظم کا پیغام

حریت رہنماؤں نے غیرآئینی اقدام کے دوسال مکمل ہونے پر  وادی میں مکمل ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا، حریت پسند کشمیریوں نے مقبوضہ وادی میں جگہ جگہ بھارت مخالف پوسٹرز آویزاں بھی کردیے ہیں۔

مودی نواز انتظامیہ نے کشمیر میں ہڑتال اور مظاہرین کے احتجاج کی آواز دبانے کی کوشش کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں سیکیورٹی سخت کردی۔

مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا لیے ہیں جبکہ سڑکوں پر فوجی گاڑیاں گشت کررہی ہیں۔

پاکستان کا عالمی برداری سے بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ

0

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یوم استحصال پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ 5اگست2019 کے بھارت کےاقدامات کو24ماہ ہوگئے، پاکستان کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے، عالمی برداری بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ  منصفانہ جدوجہد میں ناقابل شکست جذبےکو سلام پیش کرتے ہیں، بھارت نے کشمیری کے عوام کی منفردشناخت اس غلط فہمی میں ختم کرنے کی کوشش کی کہ وہ  اس اقدام سے جذبہ حریت کو کچل دے گا مگر  مودی حکومت کی غیرقانونی آبادی کا تناسب تبدیل کرنےکی کوشش ہمیشہ رائیگاں جائےگی۔

انہوں نے کہا کہ ’کشمیریوں کو استصواب رائےحق پر سمجھوتہ کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، بھارت کے عزائم بری طرح ناکامی سے دو چار ہیں، بھارتی اقدامات کو کشمیریوں، پاکستان اور عالمی برادری نےمسترد کردیا‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’بھارتی جبر واستبداد بلا روک ٹوک جاری ہے، کشمیریوں کی ماورائے عدالت شہادتیں ہر روز سامنے آرہی ہیں، اظہار رائے کی آزادیوں پر عائد قدغنیں ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلے تاحال جاری ہیں، حراست کےدوران نوجوانوں کو ذہنی و جسمانی اذیت، تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ معصوم شہریوں کو جبری طور پر گمشدہ بھی کیا جاتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: بھارتی اقدامات کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہیں، وزیراعظم کا پیغام

یہ بھی پڑھیں: یوم استحصال کشمیر، مقبوضہ وادی میں‌ ہڑتال کی کال، بھارتی فوج کا گشت

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’بھارت تمام تر اقدامات، ظلم و تشدد کے باوجود کشمیریوں کےعزم کو متزلزل کرنے میں ناکام رہا، تنازع کشمیر  کا حل 1948 کے سلامتی کونسل کے ایجنڈےپر عمل کر کے ہی ممکن ہے،  عالمی سطح  پر مقبوضہ کشمیر ایک مسلمہ تنازع کے طور پر موجود ہے، بھارت نےسلامتی کونسل کے ساتھ اپنے کیے وعدوں کو پورا نہیں کیا‘۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’عالمی برادری بھارت سےخطےمیں ظلم بندکرنے کا مطالبہ کرتی ہے، خطےکے ڈیڑھ ارب لوگوں کا حق ہے کہ وہ امن کے ساتھ رہیں، بھارت نےمقبوضہ کشمیر کے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان عالمی برداری پر ایک بار پھر زور دیتا ہے کہ وہ بھارت کو پانچ اگست کے اقدامات کو واپس لینے اور کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی بند کرنے کے لیے کٹہرے میں کھڑا کرے‘۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں،  پاکستان کشمیریوں کےشانہ بشانہ کھڑا ہے‘۔

افغانستان صورتحال: سول اور عسکری قیادت کا اہم اجلاس طلب

0

اسلام آباد: افغانستان پرسول اورعسکری حکام کا اہم اجلاس آج وزارت خارجہ میں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کی صدارت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے، وزیرداخلہ شیخ رشید وزیر دفاع پرویز خٹک،وزیر اطلاعات فواد چوہدری خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ قومی سلامتی کےمشیربھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا جائیگا،اجلاس میں اہم فیصلےبھی کیےجانےکاامکان ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پاکستان میں تشویش بڑھتی جارہی ہے، ایک طویل جنگ جو خانہ جنگی کی جانب بڑھ رہی ہے پاکستان کے لیے کئی چیلنجز کا باعث بنے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو افغانستان میں سپر پاورزکی کارروائیوں کے نتائج بھگتنا پڑے، فواد چوہدری

پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال کا افغانستان سے براہِ راست تعلق ہوتا ہے،پڑوسی ملک میں جاری کشیدگی پاکستان کو دوبارہ ان خطرات سے دوچار کردے گی جس سے نمٹنے کے لیے پاکستان نے بھاری جانی نقصان اٹھایا اور شدید معاشی اور سماجی اثرات برداشت کیے۔

چار دہائیوں سے زائد عرصے تک پاکستان نے افغانستان میں جاری لڑائی اور غیر ملکی فوجی مداخلت کی قیمت اٹھائی ہے جس کا براہِ راست اثر پاکستان کی سلامتی، استحکام اور معاشی ترقی پر ہوا۔ یہ اثرات سب کو معلوم ہیں اور انہیں یہاں دہرانا ضروری نہیں ہے۔ مغربی سرحد پر مزید کشیدگی کا مطلب یہ ہوگا کہ ملک کو بیک وقت ان اندرونی، علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنا پڑے گا جو اس کشیدگی کے نتیجے میں پیدا ہوں گے۔

تحریکِ‌ پاکستان: ’’مسلم لیگ کیا ہے؟ میں، شمسُ الحسن اور ان کا ٹائپ رائٹر‘‘

0

سیّد شمسُ الحسن تحریکِ آزادی کے اُن سپاہیوں میں سے ایک ہیں جنھیں قائدِ اعظم محمد علی جناح کا قرب اور رفاقت ہی نصیب نہیں ہوئی بلکہ وہ بانی پاکستان کے معتمد اور لائقِ بھروسا ساتھیوں میں‌ شمار ہوتے تھے۔

ان کا ایک امتیاز اور اعزاز یہ بھی ہے کہ ان کے خلوص، نیک نیّتی، دیانت داری، عزمِ مصمم اور اٹل ارادوں کو دیکھ کر بانی پاکستان قائدِ‌ اعظم محمد علی جناح نے انھیں شان دار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا تھا اور وہ الفاظ شمسُ الحسن کو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔

سّید شمسُ الحسن نے برصغیر کے مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت مسلم لیگ کو توانا، مضبوط اور فعال بنانے کے لیے ناقابلِ فراموش کردار ادا کیا۔ وہ قیامِ پاکستان کی جدوجہد میں نمایاں اور ممتاز رہے۔

آزادی کی تحریک کے لیے دن رات ایک کردینے والے سیّد شمسُ الحسن 1892ء میں بریلی میں پیدا ہوئے تھے۔ 1914ء سے 1947ء تک انھوں نے مسلم لیگ کے آفس سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

تحریکِ پاکستان کے لیے ان کی بے لوث اور پُرخلوص کاوشوں اور شبانہ روز محنت کو دیکھتے ہوئے قائدِ‌اعظم نے ایک مرتبہ اس مجاہد کے بارے میں فرمایا کہ ’’مسلم لیگ کیا ہے، میں، شمسُ الحسن اور ان کا ٹائپ رائٹر۔‘‘

قیامِ پاکستان کے بعد شمسُ الحسن 1948ء سے 1958ء تک پاکستان مسلم لیگ کے اسسٹنٹ سیکریٹری کے طور پر کام کرتے رہے۔ وہ 7 نومبر 1981ء کو وفات پاگئے تھے۔ سید شمسُ الحسن کو کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں سپردَ خاک کیا گیا۔

2007ء میں حکومتِ پاکستان نے انھیں ستارۂ امتیاز سے نوازا تھا۔

خالد منصور کی تعیناتی، چین کا باضابطہ ردعمل آگیا

0

اسلام آباد: چین نے خالد منصور کی بطور معاون خصوصی سی پیک تعیناتی کا خیر مقدم کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چینی سفیر نے معاون خصوصی سی پیک خالدمنصورکو نئے ذمے داریاں ملنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کو اعلیٰ معیاراور ترقی کےساتھ آگےلےجانے کے منتظر ہیں۔

چینی سفیر نونگ رانگ نے سابق معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کو آگےلےجانےپرعاصم باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتےہیں، سی پیک کوپروان چڑھانےمیں عاصم سلیم باجوہ کااہم کردارہے، ان کی کوششوں کو قدرکی نگاہ سےدیکھتےہیں۔

چینی سفیر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماراتعاون خصوصی اہمیت کاحامل اوردوستی قابل فخرہے، باہمی تعاون،دوستی اورمشترکہ کاوشیں قابل تقلیدہیں۔

سبکدوش ہونے والی معاون خصوصی برائے سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے بھی چینی سفیرسے اظہارتشکر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ آپ کےساتھ سی پیک کو فعال بنانے کیلئےاکٹھے کام کرنے کا شرف حاصل ہوا، مل کربہت کام کیا،آپ سےدوستی پرفخرہے ،سی پیک کوفعال بناکرآگےبڑھانادونوں ممالک کیلئےفائدہ مند ہے۔

اپنے ٹوئٹ میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک ہماری لائف لائن ہے،ہماراعزم اورسنجیدگی سی پیک کوایک حقیقت کارنگ دےگا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز عاصم سلیم باجوہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے عہدےسے مستعفی ہوئے تھے جب کہ وزیراعظم نے خالد منصور کو معاون خصوصی سی پیک تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے خالد منصور کا کہنا تھا کہ چینی ‏کمپنیوں، کنٹریکٹرز کے ساتھ کام کامیراوسیع تجربہ ہے وزیراعظم نےجوذمہ داری دی ہےبخوبی ‏نبھانےکی کوشش کروں گا۔

خالد منصور نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملکی ترقی کیلئےجہاں ‏بھی کوآرڈی نیشن کی ضرورت ہوگی کام کریں گے ملکی ترقی کیلئےجوبھی پروجیکٹس ہوں گےمل ‏کرکام کریں گے اہم پروجیکٹس کو جلد سے جلدمکمل کرنےکی کوشش کریں گے۔

کون سی خوراک ڈپریشن کا علاج کر سکتی ہے؟ جانئے

0

لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ غذائیت سے بھرپور خوراک آپ کی ذہنی صحت کا بھی تحفظ کرتی ہے؟، ایک صحت مند جسم کے لیے اچھی خوراک بہت ضروری بلکہ اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ پھلوں، سبزیوں، دلیے، پھلیوں، کم چکنائی کے حامل دودھ کی مصنوعات اور بغیر چربی کے گوشت پر مشتمل خوراک جسمانی صحت کو درپیش کئی خطرات کو گھٹانے میں مدد دیتی ہے۔

یہ کہنا آسان نہیں کہ کھانے یا پینے کی کون سی چیز آپ کے ڈپریشن کا علاج کر سکتی ہے، لیکن یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ مجموعی طور پر غذائیت سے بھرپور اچھی خوراک آپ کی ذہنی صحت کے لیے بھی مفید ہے، آپ کے دماغ کو بہترین حالت میں
رکھنے کے لیے ان چیزوں کا استعمال ضروری ہیں۔

حیاتین اور معدنیات
حیاتین اور معدنیات آپ کی دماغی صحت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر حیاتین یعنی وٹامنز آپ کے دماغ کے لیے اہم ہیں وٹامن سی ، وٹامن ڈی اور بی وٹامنز، اس کے علاوہ بھرپور انداز میں کام کرنے کے لیے دماغ کو ان معدنیات (منرلز) کی ضرورت بھی ہوتی ہے: میگنیشیم، سیلینیم اور زنک وغیرہ۔

نشاستہ
نشاستہ یعنی کاربوہائیڈریٹس آپ کے دماغ کو تقویت پہنچانے کے کچھ کام انجام دیتا ہے، بنیادی طور پر آپ کا دماغ توانائی کے لیے گلوکوز پر انحصار کرتا ہے، شکر آپ کی خوراک میں موجود نشاستہ دار غذائیت سے ہی نکلتی ہے، اس کے علاوہ نشاستہ ہی آپ کو خوشی کا احساس دینے والے نیوروٹرانسمٹر سیروٹونن کی پیداوار بڑھانے میں بھی مدد دیتا ہے۔

آپ کا جسم مصنوعی طور پر بنائی گئی میٹھی چیزوں میں پائے جانے والے عام نشاستے کے مقابلے میں ان قدرتی اشیاء میں موجود نشاستے کو زیادہ آہستگی سے گلوکوز میں تبدیل کرتا ہے، یوں مرکب نشاستہ آپ کو دماغ کو ایندھن فراہم کرنے کا ایک زیادہ مضبوط اور مستقل طریقہ دیتا ہے۔

ضروری غذائیت
جس طرح کھانے پینے کی اشیا جسم کے دیگر اعضا پر اثر انداز ہوتی ہیں، اسی طرح دماغ پر ان پر مختلف ردعمل دکھاتا ہے، اسے کچھ حیاتین، معدنیات اور دوسری غذائیت سے بھرپور اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے۔،اگر آپ کا دماغ ضروری غذائیت سے محروم ہو تو یہ درست کام نہیں کر سکتا، یوں خدشہ ہے کہ آپ کو ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑجائے۔

امینو ایسڈز

امینو ایسڈز دراصل لحمیات یعنی پروٹینز ہیں، یہ آپ کے دماغ میں نیوروٹرانسمٹرز کی پیداوار کے لیے ضروری ہیں، یہ کیمیائی پیامبر کی ایک قسم ہیں جو آپ کے اعصابی خلیات کے درمیان سگنلز لے جاتے ہیں، مثال کے طور پر سیروٹونن ہی کو لے لیں جو ایک نیوروٹرانسمٹر ہے جو خوشی کا احساس دیتا ہے۔ یہ امینو ایسڈ ٹرپٹافون سے بنتا ہے۔ ڈوپامائن بھی ایک نیوروٹرانسمٹر ہے جو آپ کو خود کو مستعد اور آمادہ محسوس کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ امینو ایسڈ فلالائن سے بنتا ہے، آپ کا جسم آپ کی خوراک سے ہی یہ امینو ایسڈز جذب کرتا ہے۔

فیٹی ایسڈز

فیٹی ایسڈز بھی آپ کی دماغی صحت کے لیے بہت اہم ہیں، دماغ کا بڑا حصہ چکنائی سے بنا ہوتا ہے، جس میں اومیگا تھری اور اومیگا سکس فیٹی ایسڈز شامل ہیں، آپ کا جسم خود سے یہ فیٹی ایسڈز نہیں بنا سکتا بلکہ یہ آپ کی استعمال کردہ خوراک سے ہی انہیں جذب کرتا ہے۔

پانی

دماغ کے لیے آخری اہم چیز پانی ہے، ہمارے دماغ کا سب سے بڑا حصہ پانی پر ہی مشتمل ہے، پانی میں معمولی سی کمی بھی آپ کو ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار کر سکتی ہے، جیسا کہ چڑچڑا پن اور توجہ کے ارتکاز میں کمی وغیرہ۔

کون سی خوراک استعمال کریں؟

وٹامن سی: ترنجی پھل، ہری سبزیاں اور دیگر پھل اور سبزیاں

وٹامن ڈی: مچھلی، جھینگے، انڈے اور دودھ، پھلوں کے رس اور اناج سے بنی مصنوعات

بی وٹامنز: سرخ گوشت، مچھلی، انڈے، دودھ کی مصنوعات، دلیہ اور پتوں والی ہری سبزیاں

میگنیشیم، سیلینیم اور زنک: خشک میوے، بیج، دلیہ، ہری سبزیاں اور مچھلی

کاربوہائیڈریٹس: بھوسی والی روٹیاں اور دلیہ، لال چاول، باجرا، پھلیاں اور نشاستہ دار سبزیاں ، آلو، مکئی،مٹر

بغیر چربی کا سرخ گوشت، مرغی کا گوشت، انڈے اور پھلیاں

بغیر چربی کا سرخ گوشت، مرغی، انڈے، دودھ کی مصنوعات، سویابین اور بیج

اومیگا -3فیٹی ایسڈز: مچھلیاں، اخروٹ، گوبھی، پالک، گرما، کنولا اور السی کا تیل

اومیگا -6فیٹی ایسڈز:مرغی، انڈے، اناج اور سبزیوں کا تیل

 

بھونگ: مندر پر حملہ، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا اعلان

0

بھونگ: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی نے پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے صادق آباد میں مندر پر ہونے والے حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے علاقے صادق آباد کے نواحی شہر بھونگ میں دو گروپوں کے درمیان ہونے والا جھگڑا مذہبی رنگ اختیار کرگیا، جس کے بعد مشتعل افراد نے علاقے میں قائم قدیم مندر پر حملہ کیا اور اُسے نذر آتش کردیا۔

پولیس حکام کے مطابق جھگڑےکے باعث ایم فائیو موٹر وے کو بھی بندکردیا گیا جبکہ امن و امان کو قابو کرنے کے لیے مختلف تھانوں کی نفری  اور رینجرز کو جائے وقوعہ بھیج دیا گیا ہے۔

وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے واقعے کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بیان جاری کیا۔

انہوں نے بتایا کہ رحيم يارخان انتظاميہ سے بات ہوئی ہے،فتنہ فساد پھيلانےوالوں كو کسی صورت معاف نہیں كيا جائےگا،بھونگ شہر میں ہونے والے حملے کی تحقیقات جاری ہیں، مندرپرحملہ كرنے والے جلد قانون كے شكنجے ميں ہوں گے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر ہونے والی ویڈیو کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وزیراعظم کے دفتر نے اس واقعے کا نوٹس لے کر ضلعی انتظامیہ کو معاملے کی تفتیش اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔‘

جنگِ آزادی:ہندوستان کی اوّلین مجاہد بیگم حضرت محل کا تذکرہ

0

تاریخِ ہند کے صفحات جہاں ایسٹ انڈیا کمپنی کی سازشوں، اور مکروفریب کی داستان سناتے ہیں اور تجارت کے بہانے ہندوستان پر قبضہ کرنے والے انگریزوں کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہیں، وہیں ہمیں‌ بیگم حضرت محل جیسے کرداروں کے بارے میں جاننے کا موقع بھی ملتا ہے۔

بیگم حضرت محل نے مسلمانوں ہی نہیں ہندوؤں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کو متحد ہو کر آزادی کی جنگ لڑنے پر آمادہ کیا۔ بیگم حضرت محل کو ہندوستان کی اوّلین خاتون مجاہدِ آزادی کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

وہ ایک دور اندیش، بہادر اور غیّور ہندوستانی تھیں جنھوں نے برطانوی حکومت کی” تقسیم کرو اور حکومت کرو“ کی پالیسی کو بھانپ کر مسلمانوں اور ہندوﺅں میں اتحاد پیدا کرنے کی کوششیں کیں اور اپنے قول و عمل سے تحریکِ جنگِ آزادی کو ایک نیا رخ دیا۔

حضرت محل فیض آباد میں 1820ء میں پیدا ہوئیں۔ وہ کوئی معمولی عورت تھیں اور نہ ہی کسی عام گھرانے کی فرد۔ بیگم حضرت محل اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کی رفیقِ حیات تھیں۔

مغل سلطنت کی کم زوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انگریزوں نے 1856ء میں مختلف ریاستوں اور علاقوں پر اپنا راج قائم کرتے ہوئے جب واجد علی شاہ کو جلاوطنی پر مجبور کردیا اور انھیں کلکتہ بھیج دیا تو بیگم حضرت محل نے اودھ کی باگ ڈور سنبھالی اور انگریزوں کے خلاف میدانِ‌ عمل میں اتریں‌۔ انھوں نے مسلمانوں اور ہندوؤں کو متحد کرنے کی کوششیں کرتے ہوئے انگریزوں کو ہندوستان بھر سے باہر نکالنے کی جدوجہد شروع کی۔

بیگم حضرت محل نے قابض انگریز افواج کو للکارا اور اپنے سپاہیوں کے ساتھ جنگ کے میدان میں برطانوی حکومت کے لیے مشکلات پیدا کرنے اتریں۔ مؤرخین کا کہنا ہے کہ بیگم حضرت محل انگریزوں کے اندازے سے کہیں بڑھ کر پُرعزم و باحوصلہ نکلیں، وہ پالیسی ساز اور تنظیمی امور میں طاق تھیں۔

1857ء کی جنگ کے دوران انھوں نے اودھ میں اپنی فوج کی قیادت کی اور اپنے عوام کی امنگوں اور امیدوں کا مرکز بنی رہیں جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ انھوں نے انگریزوں سے دو سال تک لڑائی جاری رکھی اور اپنی افواج کو منظّم رکھنے کے ساتھ طاقت میں اضافہ کرنے اور ان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے مسلسل متحرک اور فعال کردار ادا کرتی رہیں، لیکن ایک وقت آیا جب مالی مسائل اور دوسری مشکلات کے باعث فوج اور ریاست کی سطح پر مدد اور حمایت کم ہوتی چلی گئی، لیکن انھوں نے شکست تسلیم نہ کی بلکہ اس موقع پر جب انگریز حکومت نے انھیں مراعات کی پیشکش کی تو بیگم حضرت محل نے اسے ٹھکرا دیا۔

بدقسمتی سے اپنوں کی سازش اور دغا بازی اور دوسرے ریاستی حکم رانوں کے تعاون سے محرومی کے سبب وہ اپنی آزادی کے خواب کی تکمیل نہ کرسکیں، لیکن حضرت محل جب تک زندہ رہیں، انگریزوں کے آگے ہتھیار نہیں‌ ڈالے اور ان کے خلاف مہم جوئی جاری رکھی۔

بیگم حضرت محل کی زندگی کا سورج 7 اپریل 1879ء کو ہمیشہ کے لیے غروب ہوگیا۔ انھوں نے نیپال میں‌ اپنی زندگی کی آخری سانس لی، لیکن ان کی جدوجہد اور قربانیاں رائیگاں نہیں‌ گئیں بلکہ ان کے اسی جذبے اور آزادی کے جنون نے ہندوستانی عورتوں کو بھی ہمّت اور حوصلہ دیا اور ہندوستان آزاد ہوا اور اسی سے متاثر ہوکر مسلمان خواتین مسلم لیگ کے پرچم تلے اکٹھی ہوئیں اور تحریکِ پاکستان کو کام یاب بنایا۔