ہفتہ, جون 21, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 11367

تحریک انصاف کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

0

اسلام آباد : تحریک انصاف نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ فیصلے میں کئی خامیاں ہیں ، پنجاب میں وزیر اعلیٰ کا الیکشن غیر قانونی،غیر آئینی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ہاائیکورٹ کے فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے، حمزہ کی حکومت برقرار نہیں رہی ، جو حل دیا گیا ہے اس کے نتیجے میں بحران ختم نہیں ہو گا.

فیصلے میں کئی خامیاں ہیں لیگل کمیٹی کی میٹنگ بلا لی ہے ، ہائی کورٹ کے فیصلے میں خامیوں کو لے کرسپریم کورٹ سے رجوع کریں گے.

اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اس فیصلے میں قانونی ابہام ہے، ایک طرف حکم کہ یہ الیکشن درست نہیں تھا اور اسے کالعدم قرار دے دیا، غلط الیکشن کے نتیجے میں بننے والے وزیراعلیٰ حمزہ کو کام جاری رکھنے کا کہا جا رہا ہے، اس فیصلے کے بعد اور خرابی ہوگی، غلط اور غلط ہوگا، نیا جنرل الیکشن ایک ہی حل ہے۔

سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے ٹوئٹر ہیغام میں کہا کہ اسوقت پنجاب اور وفاق میں آئینی بحران ہے، پنجاب میں وزیر اعلیٰ کا الیکشن غیر قانونی،غیر آئینی ہے، آئین کونظرانداز کیا گیابعد میں عدالت نے بھی حکم دیا منحرف ووٹ شمار نہیں ہوں گے ، وفاق میں کوئی آئینی ترمیم کیلئےہاؤس پورا نہیں، آج الیکشن کالعدم قرار دیا گیا،واحد حل عام انتخابات ہیں۔

اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ اس فیصلے کو کل صبح چیلنج کر رہے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ نئے الیکشن ہونے چاہئیے تھے، 5ووٹ ڈالنے کا حق دیا جائے تب برابری پر الیکشن ہوگا، کافی اراکین حج کرنے پرگئے ہیں ان کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔

ریلوے اسٹیشن پر کھڑے شخص کی اچانک موت اور طاعون کا انجیکشن

0

کلکتہ: ہندوستان کی تاریخ میں ایک سنسنی خیز واقعہ ایسا بھی گزرا ہے جس نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کر لی تھی، اس میں ایک سوتیلے بھائی نے بھائی کو مارنے کے لیے طاعون کا انجیکشن استعمال کیا، جس سے وہ نہایت تکلیف دہ موت مر گیا۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

یہ 26 نومبر 1933 کی ایک دوپہر کا واقعہ ہے، ریاست جھارکھنڈ کے ایک زمیندار گھرانے کے چشم و چراغ 20 سالہ امریندر چندر پانڈے کولکتہ (کلکتہ) سے اپنی خاندانی زمین کی طرف جا رہے تھے، کہ ریلوے اسٹیشن پر ایک پستہ قد اجنبی اسے چھو کر گزرا، عین اسی لمحے انھیں اپنے دائیں بازو میں سوئی کی تیز چھبن محسوس ہوئی۔

امریندر پانڈے سمجھ گیا کہ کسی نے انھیں کچھ چبھویا ہے، اُن کے ساتھ موجود رشتے داروں نے مشورہ دیا کہ وہ رُکیں اور خون کا ٹیسٹ کروائیں مگر بن بلائے اسٹیشن پر پہنچنے والے دس سال بڑے سوتیلے بھائی بینوئیندر نے کہا یہ معمولی بات ہے، سفر جاری رکھو۔

ہوا یوں کہ تین دن بعد امریندر کو بخار ہوا، انھیں کولکتہ واپس آنا پڑ گیا، ڈاکٹر کے معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ بازو پر ٹیکے کی سوئی جیسا نشان ہے، علاج شروع ہوا لیکن مرض بڑھتا گیا، چند دنوں میں بخار تیز ہو گیا، بغلوں میں سوجن پیدا ہو گئی، اور پھیپھڑوں کی بیماری کی ابتدائی علامات ظاہر ہونے لگیں، پھر 3 دسمبر کی رات وہ کومے میں چلے گئے اور اگلی صبح موت واقع ہو گئی۔

ابھی لیبارٹری رپورٹس نہیں آئی تھیں، ڈاکٹروں نے موت کی وجہ نمونیا کو قرار دے دیا، لیبارٹری رپورٹس آئیں تو انکشاف ہوا کہ امریندر پانڈے کے خون میں طاعون کا سبب بننے والا ہلاکت خیز بیکٹیریا ’یرسینیا پیسٹِس‘ موجود تھا۔

واقعہ کیوں پیش آیا؟

اس کیس کو سنسنی خیز شہرت حاصل ہو گئی تھی، کیوں کہ موت ایک دولت مند گھرانے کے نوجوان کی تھی۔ کولکتہ پولیس نے تفتیش شروع کی، تو معلوم ہوا کہ جرم کی بنیاد دراصل خاندان کی دولت پر جھگڑا تھا، ان دو سوتیلے بھائیوں کے درمیان کوئلے اور پتھر کی کانوں کے حوالے سے مشہور ضلع پاکڑ میں اپنے والد کی وسیع و عریض جائیداد پر 2 سال سے تنازع چل رہا تھا۔

خبروں میں اس لڑائی کو نیکی و بدی کی لڑائی قرار دیا گیا، امریندر کو نفیس، بلند اخلاق، اور اعلیٰ تعلیم کے حصول کا خواہش مند نیک لڑکا کہا جا رہا تھا، جب کہ بینوئیندر کو ایک بدکار شخص کہا گیا۔

واقعے کی سازش کیسے کی گئی؟

پولیس تفتیش میں بڑی منظم منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا، معلوم ہوا کہ ہلاکت خیز بیکٹیریا ممبئی (بمبئی) کے ایک اسپتال سے چرایا گیا تھا، عدالتی دستاویزات کے مطابق امریندر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی ممکنہ طور پر 1932 میں کی گئی، جب بینوئیندر کے ایک قریبی دوست ڈاکٹر تارا ناتھ بھٹا چاریہ نے طبی لیبارٹریوں سے طاعون کا سبب بننے والے بیکٹیریا کا ایک نمونہ چرانے کی ناکام کوشش کی۔

ایک برطانوی طبی اہل کار ڈی پی لیمبرٹ کا بیان سامنے آیا، ان کا کہنا تھا کہ بینوئیندر نے 1932 میں اپنے سوتیلے بھائی کو مارنے کی پہلی کوشش کی تھی، اس نے امریندر کو ایک پہاڑی قصبے میں چہل قدمی کے دوران جراثیم زدہ عینک اتنی قوت سے جمائی کہ ان کی جلد پھٹ گئی، امریندر بیمارے ہوئے اور ٹیٹنس ہو گیا، جو علاج سے ٹھیک ہو گیا، تاہم لیمبرٹ کے مطابق بینوئیندر نے علاج میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی۔

طاعون کے بیکٹیریا کی چوری

بینوئیندر کے دوست ڈاکٹر بھٹا چاریہ نے طاعون کا سبب بننے والا بیکٹیریا چرانے کی کم از کم 4 بار کوشش کی۔ مئی 1932 میں بھٹا چاریہ نے بیکٹیریا کے حصول کے لیے ممبئی کے ہافکائین انسٹیٹیوٹ سے رابطہ کیا، تاہم سرجن جنرل آف بنگال کے اجازت نامے کے بغیر نمونے فراہم نہیں کیے گئے۔

مئی ہی میں بھٹا چاریہ نے کولکتہ میں ایک ڈاکٹر سے رابطہ کر کے دعویٰ کیا کہ وہ طاعون کا علاج دریافت کر چکے ہیں اور بیکٹیریا کے نمونوں کا استعمال کر کے اس کی آزمائش کرنا چاہتے ہیں، لیکن اس کوشش میں بھی وہ ناکام ہو گئے، پھر 1933 میں بھٹا چاریہ نے ایک مرتبہ پھر کولکتہ میں اُن ڈاکٹر پر زور ڈالا کہ وہ ہافکائین انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کو خط لکھیں کہ طاعون کا علاج آزمانے کے لیے انھیں انسٹیٹیوٹ میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

بینوئیندر نے ممبئی جا کر بھٹا چاریہ کے ساتھ مل کر ہافکائین انسٹیٹوٹ سے منسلک دو ویٹرنری سرجنز کو رشوت دینے کی بھی، اس نے بازار سے چوہے بھی خریدے تاکہ وہ خود کو سنجیدہ سائنسدان ظاہر کر سکے۔

آخرکار ناکامی کے بعد یہ دونوں آرتھر روڈ انفیکشس ڈزیزز اسپتال گئے، یہاں بھی بیکٹیریا کے کلچرز رکھے جاتے تھے، دونوں کو یہاں کام کی اجازت مل گئی، لیبارٹری تک رسائی حاصل کرنے کے کوئی پانچ دن بعد دونوں نے اپنا ’کام‘ اچانک ادھورا چھوڑا اور کولکتہ لوٹ گئے۔

واقعے کی دنیا بھر میں شہرت

ایک دولت مند گھرانے کے چشم و چراغ کے سنسنی خیز قتل نے برطانوی انڈیا اور اس سے باہر لوگوں کی بھرپور توجہ حاصل کی، اسے انفرادی سطح کی حیاتیاتی دہشت گردی کا اہم کیس قرار دیا گیا۔

اخبارات اور جرائد نے اس واقعے کی بہت زیادہ کوریج کی، ٹائم میگزین نے اسے ’مرڈر وِد جرمز‘ یا جراثیم کے ذریعے قتل قرار دیا، جب کہ سنگاپور کے اسٹریٹ ٹائمز نے اسے ’پنکچرڈ آرم مسٹری‘ یعنی بازو کو چبھونے کا راز قرار دیا۔

دی پرنس اینڈ دی پوائزنر نامی کتاب کے لیے اس قتل پر تحقیق کرنے والے امریکی صحافی ڈین موریسن نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والا یہ قتل ’انتہائی جدید قتل‘ تھا۔

گرفتاری

قتل کے 3 ماہ بعد فروری 1934 میں پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا، تفتیش کاروں نے بینوئیندر کے سفری کاغذات، ممبئی میں اُن کے ہوٹل بلز، ہوٹل رجسٹر میں اُن کی اپنی لکھائی میں اندراج، لیبارٹری کو اُن کے پیغامات، اور چوہوں کی دکان کی رسیدیں حاصل کر لیں۔

عدالتی کارروائی

ٹرائل کورٹ میں یہ اس سنسنی خیز کیس کی کارروائی 9 ماہ تک چلی، وکیلِ دفاع نے کہا کہ امریندر کو چوہوں کو کاٹنے والی ایک مکھی نے کاٹا تھا۔

عدالت نے بینوئیندر اور ڈاکٹر تارا ناتھ بھٹا چاریہ کو قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ممبئی کے اسپتال سے طاعون کے جراثیم چرائے تھے، جو کلکتہ لائے گئے اور قتل کے دن تک انھیں زندہ رکھا جا سکتا تھا، اور انھوں نے کرائے کے قاتل کے ذریعے قتل کرایا، عدالت نے دونوں کو سزائے موت سنا دی۔

تاہم، جنوری 1936 میں کلکتہ ہائی کورٹ نے مجرمان کی اپیل پر اُن کی سزائے موت کو عمر قید میں بدل دیا۔

کرائے کا قاتل

کلکتہ کے ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے اس قتل کے 90 سال بعد بھی، اب تک اس جوان زمیندار کا قاتل اور اس قتل میں استعمال ہونے والی سوئی آج تک نہیں مل پائی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب : 25 منحرف ارکان کے ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کرانے کا حکم

0

لاہور: لاہورہائی کورٹ نے 25 منحرف ارکان کے ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کرانے کا حکم دے دیا اور کہا 25منحرف ووٹ نکال کر اکثریت نہ ملی تو حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے یکم جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن دوبارہ کرانے کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ گورنر پنجاب یکم جولائی کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کریں۔

ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کیلئے دوبارہ ووٹنگ کرائی جائے ، 25منحرف ارکان کے ووٹ نکال کر ووٹوں کی ری کاؤنٹ کی جائے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 25منحرف ووٹ نکال کر اکثریت نہ ملی تو حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے تاہم حمزہ شہباز نے جو بھی اقدامات اٹھائے ہیں وہ کالعدم نہیں ہوں گے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ نئے الیکشن کا حکم نہیں دیا جا سکتا، دوبارہ الیکشن کاحکم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہوگا ، ہم پریزائڈنگ افسر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم کرنےکابھی نہیں کہہ سکتے، عدالت پریزائڈنگ افسر کا کردار ادا نہیں کر سکتی۔

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کے حلف کیخلاف درخواستیں منظور کرلی تھیں ، جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ درخواستوں پر فیصلہ چار ایک کے تناسب سےکیا گیا، تفصیلی وجوہات تحریری فیصلےمیں دی جائیں گی۔

5رکنی بینچ میں شامل جج جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے اختلافی نوٹ میں کہا تھا حمزہ شہباز کے انتخاب کا30 اپریل کا نوٹی فیکیشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے ، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ کے طور پر بحال کیا جاتا ہے، عثمان بزدار فوری طور پر آفس کا چارج سنبھالیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورنرپنجاب کوکہاگیاہےکہ کل شام اجلاس بلائیں ، ہمارےووٹوں کی تعداد177ہے جبکہ پی ٹی آئی اورق لیگ کےاتحادکےساتھ 168ووٹ ہیں۔

عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ عدالت نے25ووٹ نکال کرانتخاب کاحکم دیاہے، پرویزالٰہی امیدوارہیں اس لیےڈپٹی اسپیکراجلاس کی صدارت کریں گے۔

چین کی سرکاری کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند

0

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات میں چینی سرکاری کمپنی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے چینی سرکاری کمپنی نورینکو کے وفد کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں کمپنی نے بجلی ،توانائی، انفراسٹرکچر، ٹیلی کام، کان کنی ،آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا چین سے اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنا پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے۔

دوران ملاقات وزیراعظم نے باہمی فائدے اور ترقی کے لیے سی پیک کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے چینی کمپنیوں کو قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

وزیراعظم نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے میں نورینکو کے کردار کو سراہا، جو لاہور میں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں مسافروں کو سہولت فراہم کر رہا ہے۔

شہباز شریف نے چین کی اعلیٰ قیادت کا خصوصی طور پر موجودہ معاشی صورتحال میں پاکستان کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم شہبازشریف نے خصوصی اقتصادی زون رشکئی کے دورے کے موقع پر چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنیاں ایک دوسرےکےتجربات سے استفادہ کرسکتی ہیں۔

اس سے قبل مئی میں چینی کمپنی سائنوویک نے پاکستان میں بیماریوں کی تشخیص، بچاؤ اور علاج کیلئے جوائنٹ وینچر بنانے میں اظہار دلچسپی کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف سے سائنوویک کے وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں سائنوویک کی طرف سے پاکستان کو فراہم ویکسین پر شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی۔

کراچی میں 2 جولائی سے گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کی پیشگوئی

0
محکمہ موسمیات بارشوں

کراچی: محکمہ موسمیات  نے  2 سے 5 جولائی  تک کراچی میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا اربن فلڈنگ کے خدشات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے ممکنہ بارشوں کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی، جس میں 2 تا 5 جولائی کراچی میں گرج چمک کیساتھ بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 2 جولائی سے مون سون ہوائیں مشرقی سندھ میں داخل ہوں گی ، جس کے باعث کراچی ، حیدرآباد تھرپارکر ، عمر کوٹ ، سانگھڑ ، بدین، ٹھٹھہ ، ٹنڈو الہیار ، جامشورو میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا کہ موسلادھار بارش سے شہروں میں اربن فلڈنگ کے خدشات ہیں اور بارش سے قبل تیز گرد آلود ہوائیں اور آندھی کے بھی قوی امکانات ہیں۔

محکمہ موسمیات نے 3 تا 5 جولائی سمندر میں طغیانی کے سبب ماہی گیروں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

کراچی شہر میں آج دن اوررات کے اوقات میں ہلکی بارش اور بونداباندی کا امکان ہے ، شہر میں نمی کا تناسب 51 فیصد ہے ، نمی زیادہ ہونے سےگرمی کی شدت زیادہ محسوس کی جارہی ہے۔

دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت

0

کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے محکمہ داخلہ پنجاب سے دعا زہرا کو کراچی لانے کیلئے پولیس بھیجنے کی اجازت مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ، محکمہ داخلہ سندھ نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط لکھ دیا ، جس میں کہا ہے کہ دعا زہرہ کو کراچی لانے کیلئے پولیس بھیجنے کی اجازت دی جائے۔

محکمہ داخلہ سندھ کےخط کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی ، خط میں کہا ہے کہ معزز عدالت کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے ہیں ، دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنا ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ دعا زہرہ کو کراچی منتقل کرنے کیلئے کراچی پولیس کی مدد کی جائے ، ڈی ایس پی شوکت شاہانی کی سربراہی میں پولیس پارٹی لاہور پہنچے گی، خاتون پولیس کانسٹبل سلطانہ بھی پولیس پارٹی کے ہمراہ ہوگی۔

مزید پڑھیں : عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا

محکمہ داخلہ نے بتایا کہ خط کی کاپی متعلقہ اداروں کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔

گذشتہ روز عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا تھا ، جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے پولیس کو دعا زہرا کو پیش کر نے کی ہدایت کی تھی۔

میڈیکل بورڈ نے آئندہ اجلاس دعا زہر ا کی پیشی سے مشروط کردیا تھا، تفتیشی افسر شوکت شاہانی نے بتایا تھا کہ محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی ہےکہ محکمہ داخلہ پنجاب سے رابطہ کرے، جیسے ہی احکامات ملیں گے دعا زہرا کو لینے چلے جائیں گے، ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے۔

‘اسحاق ڈار تو کیا بل گیٹس کو بھی بلالیں ملک ان سے نہیں چل سکتا’

0

راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار تو کیا بل گیٹس کو بھی بلالیں ملک ان سے نہیں چل سکتا، فوری انتخابات کروالیں ورنہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کا63اےکامحفوظ فیصلہ اہم ہوگا، 50روپے پٹرول پرلیوی بھی عنقریب لگے گی، اسحاق ڈار تو کیا بل گیٹس کو بھی بلالیں ملک ان سےنہیں چل سکتا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اوورسیز کے ووٹوں کے لیے سپریم کورٹ جاؤں گا اور 2 تاریخ کولال حویلی سے پریڈ گراؤنڈ جاؤں گا، فوری انتخابات کروالیں ورنہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

سابق وزیر داخلہ ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ روس سےتیل اورافغانستان سےکوئلہ نہیں منگوایاجارہا، حکمران عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں اور خبردار کیا عنقریب گندم کا بحران بھی آنے والا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس حکومتی اتحادی نے الیکشن لڑنا ہے اسے حکومت کوچھوڑنا ہوگا کیونکہ حکومت کہیں نظر نہی آرہی اور اگر لوڈشیڈنگ اورمہنگائی ختم نہ ہوئی تولوگ سڑکوں پر ہوں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ کراچی،سکھر،حیدرآباد کی قیادت پی پی کبھی ایم کیو ایم کونہیں دے گی، چیف الیکشن کمیشن کو ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کی 5 مخصوص نشستیں دینے پر دیر نہیں کرنی چاہیے، آج پنجاب ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی آسکتا ہے۔

شاہی محل کا میگھن مرکل کے بیان سے متعلق رپورٹ شائع نہ کرنے کا فیصلہ

0

بکنگھم پیلس : برطانوی شاہی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈچز آف سیسکس میگھن مرکل کے الزامات کے حوالے سے رپورٹ کو عام نہیں کیا جائے گا۔

اس حوالے سے برطانوی شاہی خاندان کے ذرائع نے کہا ہے کہ شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی عملے کے نامناسب رویے سے متعلق الزامات کی تحقیقاتی رپورٹ نہیں شائع کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے شاہی خاندان کے ایک سینیئر رکن کے حوالے سے کہا ہے کہ جمعرات کو سامنے آنے والی اس رپورٹ کی تفصیلات خفیہ رکھی جائیں گی۔

خیال رہے کہ بکنگھم پیلس نے گزشتہ سال تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور ڈچز آف سیسکس میگھن مرکل کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کی بنیاد پر شاہی خاندان کے عملے کے بیانات بھی اکھٹے کیے تھے۔

شاہی محل کے ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات کے نتیجے میں تجاویز بھی مرتب کی گئیں جو خفیہ رپورٹ کا حصہ ہیں اور ضرورت کے مطابق پالیسیوں اور طریقہ کار میں تبدیلی بھی لائی گئی ہے۔

مارچ2021 میں امریکی ٹی وی شو میزبان اوپرا ونفری کے ساتھ انٹرویو میں میگھن مرکل اور شوہر شہزادہ ہیری نے کسی کا نام لیے بغیر شاہی خاندان کے اراکین پر نسل پرستی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد سے شاہی جوڑے اور خاندان کے دیگر افراد کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔

میگھن مرکل نے انٹرویو میں کہا تھا کہ شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا، شاہی خاندان کو یہاں تک اعتراض تھا کہ ہمارے بچے کی رنگت کالی ہوگی۔

میگھن نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ شاہی خاندان سے اس قدر ناخوش تھیں کہ انہوں نے خود کشی کے بارے میں بھی سوچا کیونکہ وہ ذہنی دباؤ میں شاہی خاندان سے مدد چاہتی تھیں جو انہیں نہیں ملی۔

ان الزامات کے جواب میں بکنگھم پیلس نے ملکہ برطانیہ کی جانب سے بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پوری فیملی کو یہ جان کر بہت دکھ ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن کے لیے پچھلے چند سال کتنے چیلنجنگ رہے۔

بیان میں نسل پرستی کے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام معاملے کو خاندانی سطح پر نجی طریقے سے حل کیا جائے گا۔

شاہی زندگی سے دستبردار ہونے اور امریکہ منتقلی کے بعد میگھن مرکل اور شہزادہ ہیری نے رواں ماہ ملکہ برطانیہ کی پلاٹینم جوبلی کی تقریبات میں شرکت کی تھی۔

شاہی محل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ شہزادہ ہیری اور والد شہزادہ چارلس کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں لیکن تقریبات کے موقع پر شہزادہ چارلس کی اپنی ایک سالہ نواسی للی بٹ سے پہلی ملاقات بہت زیادہ جذباتی تھی۔

سری لنکا، آسٹریلیا میچ کے درمیان حادثہ، ویڈیو وائرل

0

کولمبو: سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان جاری ٹیسٹ میچ کے دوران میدان کا گرینڈ اسٹینڈ گرگیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے رات گئے سے کولمبو میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں کھیل کا دوسرا روز بھی تاخیر کا شکار ہوا.

تاہم افسوسناک واقعہ اس وقت رونما ہوا جب تیز ہواؤں اور طوفانی بارش کے باعث گرینڈ اسٹینڈ گرگیا تاہم خوش قسمتی سے وہاں کوئی تماشائی موجود نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یاسر شاہ کی سری لنکا کے خلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی

میربان سری لنکا گال ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 212 رنز بناکر آؤٹ ہوئی جبکہ آسٹریلیا نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 98 رنز اسکور کرچکی، گراؤنڈ اسٹاف نے میدان اور پچ کو ڈھانپ دیا ہے محکمہ موسمیات نے آج مزید بارش کا عندیہ دیا ہے۔

گال ٹیسٹ کے پہلے روز 13 وکٹیں گری تھیں جبکہ خراب موسم کے باعث میچ کو روک دیا گیا تھا، پچ کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر ماہرین ٹیسٹ میچ تین روز میں ختم ہونے کی پیشگوئی کررہے ہیں۔