جمعرات, جون 19, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 19985

ڈینگی وائرس کو کنٹرول کرنے کا طریقہ کار دریافت

0

7

واشنگٹن : محقیقین نے وولباکیا بیکٹیریا کی مدد سے خطرناک ڈینگی وائرس کو کنٹرول کرنے کا طریقہ کار دریافت کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والے تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھروں پر حملہ کرنے والے بیکٹیریا کی مدد حاصل کرنے سے ڈینگی بخار کے کیسز میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔

وولباکیا بیکٹیریا ان کیڑوں کو مارنے کے بجائے ان کے لیے وائرس پھیلانا مشکل بنا دیتے ہیں۔

ڈینگی کنٹرول کرنے کے نئے طریقوں کی فوری ضرورت ہے کیونکہ گذشتہ 50 برسوں میں ڈینگی کے کیسز میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔

ڈینگی بخار کیا ہے؟

اس کی علامات ہر شخص میں مختلف انداز میں ظاہر ہوتی ہیں۔

کچھ لوگوں میں انفیکشن کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں جبکہ کچھ لوگوں میں نزلہ و زکام جیسی علامات سامنے آتی ہیں، کچھ لوگ تو ڈینگی سے ہلاک بھی ہو جاتے ہیں۔

اس بخار کو ہڈی توڑ بخار بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ پٹھوں اور ہڈیوں میں سخت درد کا سبب بنتا ہے۔

ورلڈ موسکیٹو پروگرام کے پروفیسر کیمرون سِمنز نے کہا کہ ڈینگی وائرس، ملیریا جتنی ہلاکتوں کا سبب نہیں بنتا اس سے زیادہ بیماری پھیلاتا ہے اور بنیادی طور پر یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔

وولباکیابیکڑیا:

یہ مانا جاتا ہے کہ بیکٹیریا مچھروں کے اندر ایسی جگہوں پر بسیرا کر لیتے ہیں جہاں ڈینگی وائرس کو بسنا ہوتا ہے اور بیکٹیریا وہ وسائل استعمال کر لیتے ہیں جن کی ضرورت وائرس کو ہوتی ہے۔

اگر ڈینگی وائرس اپنی نقول نہ بنا سکے اور مچھروں کے اندر اپنی تعداد نہ بڑھا سکے تو مچھر کے کاٹنے پر اس مرض کے پھیلنے کا امکان بہت کم رہ جاتا ہے۔

حشرات کی کئی انواع پر بیکٹیریا قدرتی طور پر اثرانداز ہوتے ہیں جس میں آپ کے کچن میں اڑتی ننھی منی پھل مکھیاں بھی شامل ہیں۔

مگر ڈینگی پھیلانے والا مچھر ایڈیز ایجپٹی عام طور پر اس سے متاثر نہیں ہوتا۔

چنانچہ محققین مچھروں کے انڈوں میں وولباکیا کی مختلف انواع انجیکٹ کرتے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کون سے بیکٹیریا مختلف موسموں میں زندہ رہ سکتے ہیں۔

نتائج:

دنیا بھر میں کئی تجربات جاری ہیں، ان میں سے ایک کے نتائج تحقیقی جریدے کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہوئے ہیں اور سائنسدان امریکن سوسائٹی آف ٹروپیکل میڈیسن اینڈ ہائیجین کی سالانہ میٹنگ میں دیگر ڈیٹا پر بحث کر رہے ہیں۔

برازیل کی اوسوالڈو فاونڈیشن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر لوسیناو موریرا نے کہا کہ ہم نے جن علاقوں میں بیکٹیریا والے مچھر چھوڑے ہیں وہاں چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دیگر علاقوں کی نسبت 70 فیصد کم ہوئی ہے جہاں وائرس زدہ مچھروں کو نہیں چھوڑا گیا۔

امریکن سوسائٹی فار ٹراپیکل میڈیسن اورہائیجین کے صدر ڈاکٹر چینڈی جان نے کہا کہ جب ڈینگی وائرس کو روکنا مشکل ہو رہا ہے تو ایسے حالات میں یہ ایک بہت عمدہ کام ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طریقہ کی کامیابی کا انحصار جدید سائنس اور لوگوں کی بھرپور شمولیت پر ہے۔

شارجہ، عمارت سے گر کر 16 سالہ لڑکا جاں بحق

0

شارجہ: متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں اپارٹمنٹ کی کھڑکی سے گر کر 16 سالہ لڑکا جاں بحق ہوگیا۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شارجہ میں اپارٹمنٹ کے چوتھے فلور سے گر کر 16 سالہ امارتی لڑکا جاں بحق ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے لڑکے نے خودکشی کی ہے۔

پولیس کے مطابق حادثہ شارجہ کے القاسمیا علاقے میں دوپہر 12 بجکر 45 منٹ پر پیش آیا، 16 سالہ لڑکا گریڈ 11 کا طالب علم تھا۔

شارجہ پولیس نے مقتول کے والدین کو تحقیقات کے لیے حراست میں لے لیا۔

مزید پڑھیں: شارجہ، 6 سالہ بچی عمارت کی تیسری منزل سے گر کر شدید زخمی، اسپتال منتقل

رپورٹ کے مطابق الکویتی اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں نوجوان کو متعدد چوٹیں آئیں اور خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔

مقتول کے دوست کا کہنا ہے کہ وہ بہت اچھا طالب علم تھا، وہ اپنے ساتھی طالب علموں اور اساتذہ سے بہت محبت کرتا تھا۔

یاد رہے کہ عمارت سے گر کر نوجوان کے جاں بحق ہونے کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل مارچ میں 14 سالہ طالب علم نے فلیٹ کی بالکونی سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔

پولیس تحقیقات میں ثابت ہوا تھا کہ لڑکے کے والدین نے اسے ویڈیو گیم کھیلنے سے روکا تھا جس کی وجہ سے اس نے انتہائی اقدام اٹھایا۔

چالیس روز میں‌ مٹاپے سے نجات کا انوکھا مگر آزمودہ طریقہ کیا ہے؟

0

ہم نے صدیوں پرانے کئی واقعات اور ایسی حکایات پڑھی ہوں گی جن میں ہمارے لیے کوئی نہ کوئی سبق پوشیدہ تھا۔ یہ بھی ایک ایسا ہی قصہ ہے۔

زمانۂ قدیم میں علاج معالجے کی غرض سے جہاں اطبا جڑی بوٹیاں اور مختلف اجناس سے مدد لیتے تھے وہیں ایسے طریقے بھی اپناتے تھے جس سے ان کے ذہین، دانا اور باشعور ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ یہ قصہ ایک کتاب اطبا کے حیرت انگیز کارنامے میں حکیم عبدالناصر فاروقی نے نقل کیا ہے۔ آپ بھی پڑھیے۔

خلیفہ ہارون الرشید کا ایک عزیز عیسیٰ بن جعفر بن منصور بے حد لحیم شحیم تھا۔ اس کی وجہ سے اس کا جسم بے ڈول اور بدنما معلوم ہوتا تھا۔ اس کی یہ فربہی خطرناک صورت اختیار کر گئی تھی۔ ہارون الرشید سے اپنے عزیز کی یہ حالت نہیں دیکھی جاتی تھی۔ بہت سے طبیب اس کا علاج کرچکے تھے۔

چنانچہ عیسیٰ ابن قریش کو بھی علاج کے لیے بلایا گیا۔ اس نے اچھی طرح معائنہ کرنے کے بعد کہاکہ مریض کا معدہ بہت قوی ہے، یہ بے فکری سے کھاتا پیتا اور ہمیشہ خوش و خرم رہتا ہے، اس لیے اس کے جسم پر چربی چڑھتی جارہی ہے۔ عیسیٰ نے ہارون الرشید سے کہا کہ میں اس کا علاج کرسکتا ہوں، بشرطے کہ آپ میری جان کی حفاظت کی ذمے داری لیں۔ خلیفہ نے اسے اطمینان دلایا اور کہاکہ تم بے خوف ہو کر علاج کرو۔

عیسیٰ ابن قریش مریض کے پاس گیا اور نبض وغیرہ دیکھ کر کہنے لگا کہ ابھی میں آپ کی صحت کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ دو چار روز غور کرنے کے بعد کوئی رائے قائم کروں گا۔ یہ کہہ کر وہ وہاں سے چلا آیا اور دو دن کے بعد نہایت مغموم و متفکر انداز میں عیسیٰ بن جعفر کے پاس گیا اور کہنے لگا کہ مجھے بہت افسوس ہے، شہزادے! زیادہ سے زیادہ آپ کی زندگی کے صرف چالیس دن اور باقی رہ گئے ہیں، اس لیے اب علاج سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ آپ کی کوئی آخری خواہش ہو تو پوری کر لیجیے اور کوئی وصیت کرنی ہو تو اس کا اظہار بھی فرما دیجیے۔

طبیب کی زبان سے یہ مایوسانہ گفت گو سن کر عیسیٰ بن جعفر بہت دل شکستہ ہوا۔ اسے اپنی نظروں کے سامنے موت دکھائی دینے لگی اور اس فکر میں کہ چند دن بعد میں مرجاؤں گا، اپنی جان گھلانے لگا اور بے فکری و آرام طلبی چھوڑ کر مستقل اداس رہنے لگا۔ اس غم میں بدن کی چربی گھلنے لگی اور وہ روز بہ روز دبلا ہوتا گیا۔

چالیس دن پورے ہوگئے تو عیسیٰ ابن قریش خلیفہ کے پاس گیا اور اس سے کہنے لگا کہ آپ کا عزیز اب بالکل ٹھیک ہوگیا ہے۔ خلیفہ نے عیسیٰ بن جعفر کو دیکھا تو یہ دیکھ کر دنگ رہ گیا کہ مریض کا جسم اب پہلے سے آدھا رہ گیا ہے۔ خلیفہ بہت خوش ہوئے اور اس نے خاصی رقم بہ طور انعام طبیب کو دی۔ اس طرح عیسیٰ بن جعفر نے موٹاپے جیسے مہلک اور اذیت ناک مرض سے نجات پائی۔

(نوٹ: اس قصّے کے ماخذ یا اس کے راوی کا کچھ علم نہیں جب کہ یہ قصّہ بہ اندازِ دگر اور مختلف دوسرے کرداروں کے ساتھ بھی پڑھنے کو ملتا ہے)

پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی چوتھی برسی

0

کراچی : پاک فضائیہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کو جام شہادت نوش کیے چار برس بیت گئے۔

پاکستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کی چوتھی برسی آج منائی جارہی ہے، وہ آج بھی اہل وطن کےدلوں میں زندہ ہیں۔

مریم مختیار 18مئی 1992ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔

پہلی خاتون فائٹر پائلٹ نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔

مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔

مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی، وہ کہتی تھیں کہ ’مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو‘۔

فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔

فائٹر پائلٹ مریم مختار کا شمار لڑاکا طیارے کی ان پانچ خواتین پائلٹس میں ہوتا تھا، جنہیں محاذ جنگ تک جانے کی اجازت تھی۔ مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا کہ وہ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں، حکومت نے ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تمغۂ بسالت سے بھی نوازا۔

https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/813047589150545/

ریاض کی فارمولا کار ریس میں پہلی سعودی خاتون ریسر کی شرکت

0

ریاض : خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی پر خاتمے کے بعد پہلی بار سعودی خاتون ڈرائیور ریاض سیزن میں فارمولا ای کار ریس میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کے خاتمے کے بعد انقلابی تبدلیاں آرہی ہیں، جدہ میں پیدا ہونے والی ریما جوفالی ریاض سیزن کے منعقد ہونے والی ’گراں پری چیمپئن شپ‘ میں شرکت کرکے پہلی خاتون ریسر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

ریاض کے مضافاتی مقام الدرعیہ میں جمعے اور ہفتے کو منعقد ہونے والی فارمولا ای الیکٹرک کار ریس میں 12 ٹیموں نے شرکت کی تھی جس میں ریما الجوفالی کو مہمان کی حیثیت سے شرکت کا موقع فراہم کیا گیا تھا۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے میں ریس میں شرکت تمام گاڑیاں ماحول دوست تھی۔

ریما الجوفالی اس ریس کے لیے تیار کردہ خصوصی گاڑی جیگوار آئی پیس کے ساتھ درعیہ ریس چیمپئن شپ کے پہلے راﺅنڈ میں شامل تھیں۔

سعودی خاتون ریسر کا کہنا تھا کہ مجھے جیگوار آئی پیس کے ساتھ مقابلے میں شرکت کرکے بہت اچھا محسوس ہوا اور ریس میں شرکت کرنے کےلیے میں بہت پُرجوش تھی۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یونیسکو کے عالمی ورثے کا درجہ حاصل کرنے والے علاقے الدرعیہ کے ریسنگ ٹریک پر ریما الجوفالی نے اپنا لیپ ایک منٹ 39 سیکنڈ میں مکمل کرلیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پوزیشن حاصل کرنے والے ڈرائیور اور ریما کے وقت میں صرف 5 سیکنڈ کا فرق تھا۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب سے پہلی خاتون ریسر سامنے آگئی

خیال رہے کہ اس سے قبل ریما الجوفالی برطانیہ میں منعقد ہونے والی فارمولہ فور ریس میں حصّہ لے چکی ہیں۔

ریما کے پاس صرف ایک سال کا پیشہ وارانہ ریسنگ کا تجربہ ہے لیکن انہیں نوعمری سے ہی ریسنگ کاروں کا شوق تھا اور وہ فارمولا ون دیکھ کر بڑی ہوئی ہیں۔

کانگو کے شہر گوما میں طیارہ گر کر تباہ، 23 افراد ہلاک

0

گوما: کانگو کے شہر گوما میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کانگو کے شہر گوما کے رہائشی علاقے میں طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک ہوگئے۔

طیارے میں مسافروں سمیت عملے کے ارکان بھی سوار تھے، گوما کے ایئرپورٹ آفیشل رچرڈ منگولوپا نے کہا ہے کہ طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں کسی کے بھی زندہ بچنے کی امید نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈورنیر 228 طیارہ گوما کے شمال میں 350 کلو میٹر شمال میں بینی کے لیے روانہ ہوا تھا اور ملک کے مشرق میں ہوائی اڈے کے قریب رہائشی آبادی میں گرکر تباہ ہوا۔

بزی بی ایئرلائن اسٹاف کے رکن کا کہنا ہے کہ جہاز میں 17 مسافر اور عملے کے دو ارکان سوار تھے، طیارہ صبح کے وقت حادثے کا شکار ہوا۔

طیارہ حادثہ کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم ایک ٹیکنیشن کا کہنا ہے کہ حادثہ تکنیکی مسئلہ معلوم ہوتا ہے۔

طیارہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے رہائشی آبادی میں موجود افراد کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

عالمی برادری جوہری ہتھیار تلف کرے، پوپ فرانسس کی اپیل

0

ناگاساکی: مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے عالمی برادری سے جوہری ہتھیارتلف کرنے کی اپیل کردی۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر ناگاساکی میں خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا کہ ایٹمی عدم پھیلاؤ معاہدوں کے ختم ہونے پرافسوس ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایٹمی اور  وسیع  پیمانے  پر تباہی  پھیلانے والے ہتھیار  امن کی خواہش  پوری نہیں کر سکتے، ایٹمی حملے کے تباہ کن انسانی اور ماحولیاتی اثرات دیکھتے ہوئے ہم ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف جتنا بھی بولیں، وہ کم ہے۔

پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ دنیا میں کروڑوں بچے اورخاندان غیرانسانی حالات میں زندگی بسر کررہے ہیں، ایسے میں تباہ کن اسلحے کی تیاری، اُن کی اپ گریڈیشن اور فروخت پرپیسے ضائع کرکے دولت کمانا خدا کے غصب کودعوت دینا ہے۔

مزید پڑھیں: پوپ فرانسس لفٹ میں پھنس گئے

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاپ فرانسس 38 برس بعد جاپان کا دورہ کررہے ہیں، انہوں نے آج کے خطاب میں ناگا ساکی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امریکا پر تنقید بھی کی۔

روحانی پیشوا کا کہنا تھا کہ ’میں اس دنیا کو بغیر ہتیھار کے دیکھنا چاہتا ہوں، میرا دنیا کے تمام سیاسی سربراہان سے سوال ہے کہ کیا ہم ان خوفناک ہتھیاروں کو بھول نہیں سکتے‘۔

یاد رہے کہ امریکا نے 9 اگست 1945 کو جاپان کے شہر ناگا ساکی پر نیوکلیئر بم کا حملہ کیا تھا جس کے ٹھیک تین روز بعد ہیروشیما شہر کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ دونوں حملوں میں لاکھوں لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے تھے جبکہ اس کی تابکاری کے نتائج سالوں بعد تک بھگتنے پڑے تھے۔

جب سزا سے بچنے کے لیے فیض احمد فیض کو اپنی نظم سنانا پڑی

0

انسان دوست نظریات، اپنے افکار اور انقلابی فکر کے ساتھ اردو شاعری میں بلند مقام پر فائز فیض احمد فیض اسی مہینے ہم سے جدا ہوئے تھے۔ کل کی طرح فیض کے انقلابی ترانے اور نظمیں آج بھی ان کی عظمت اور ہر خاص و عام میں ان کی مقبولیت قائم رکھے ہوئے ہیں۔

اردو ادب کی نام ور شخصیات کے حالاتِ زندگی، ان کی تخلیقات اور ان سے جڑی یادوں کو مرزا ظفرالحسن جیسے بڑے لکھاری نے اپنے قلم سے کتابی شکل میں محفوظ کیا جو ہمارا بیش قیمت سرمایہ ہیں۔ انہی کی زبانی فیض احمد فیض سے متعلق ایک دل چسپ واقعہ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر ہے۔

برصغیر کی تقسیم سے پہلے کا ذکر ہے۔ اردو کے مایہ ناز شاعر فیض احمد فیضؔ نے اپنے گھر میں ریڈیو تو رکھ لیا تھا مگر نہ اس کا لائسنس بنوایا تھا، نہ فیس ادا کی تھی۔ اس الزام کے تحت انھیں سول عدالت میں طلب کرلیا گیا۔ پیشی کے دن فیضؔ عدالت میں پہنچے۔

مجسٹریٹ فیضؔ کو اپنے کمرے میں لے گیا اور بڑی عاجزی سے بولا ‘‘فیض صاحب! میری بیوی کو آپ کی نظم مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ، بہت پسند ہے، وہ مجھے بار بار طعنے دیتی ہے کہ تم ہمیں شاعر سے اس کی ایک نظم بھی نہیں سنواسکتے، خدا رکھے آپ کے بلا لائسنس ریڈیو کو، اس کے طفیل مجھے آپ سے یہ عرض کرنے کا موقع مل گیا۔ ’’

اس کا کہنا تھاکہ ‘‘آپ نے ریڈیو کا لائسنس نہ بنواکر مقدمے کا نہیں بلکہ مجھے ملاقات کا اور میری گزارش سننے کا موقع فراہم کیا ہے، اگر آپ کل شام کی چائے میرے غریب خانے پر پییں اور اپنا کلام، بالخصوص پہلی سی محبت والی نظم میری بیوی کو سنائیں تو اس کی دیرینہ آرزو پوری ہوجائے گی۔’’
فیضؔ نے جواب میں کہا کہ ‘‘آپ سمن کے بغیر بھی بلاتے تو میں حاضر ہوجاتا اور نظم سناتا، میں کل شام ضرور آؤں گا۔’’
اس کے بعد فیض نے مجسٹریٹ سے پوچھا۔
‘‘محض بے پروائی میں مجھ سے جو جرم سرزد ہوا ہے آپ نے اس کی کیا سزا تجویز کی ہے؟’’

راوی کے مطابق مجسٹریٹ کا جواب تھا کہ ‘‘فیضؔ صاحب! ماضی میں اگر آپ نے اس کے علاوہ بھی کچھ جرم کیے ہیں تو ان سب کی معافی کے لیے یہ ایک نظم ہی کافی ہے۔ ریڈیو کا لائسنس بنوالیجیے بس یہی آپ کی سزا ہے۔’’

مکہ ہوٹلوں کے لحاظ سے عرب دنیا میں سرفہرست

0

ریاض : مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مکۃالمکرمہ نے ہوٹلوں کی تعداد کے لحاظ سے پوری عرب دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا، جہاں ہوٹلوں کی تعداد 11 سو تک پہنچ گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر مکہ ہوٹلوں کی تعداد کے لحاظ سے عرب دنیا میں سرفہرست ہوگیا ہے جس نے دبئی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جو ماضی میں پہلی پوزیشن پر برجمان تھا۔

مکۃ المکرمہ میں موجود ہوٹل سالانہ ایک کروڑ سے زائد زائرین و مہمانوں کی میزبانی کررہے ہیں

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ہشام نے بتایا ہے کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام چیمبر ہیڈ کوارٹر کے ہال میں ہوٹل فرنیچر کی نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا۔

نمائش کے انعقاد پر ہوٹل کمپنی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ 30 سے زائد مقامی فرنیچر ساز کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ہوٹلوں کا فرنیچر سعودی عرب سے ہی منگوایا جاسکے۔

ہوٹل کمپنی کے مالک کا کہنا تھا کہ سعودی فرنیچر کمپنیوں نے ہوٹل مالکان کو فرنیچر کی خریداری کےلیے بیرون ملک سفر کرنے سے چھٹکارا دلادیا ہے۔

اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان نے ناروے میں پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزارت خارجہ کو او آئی سی سے فوری رابطے کی ہدایت کردی، عمران خان نے کہا کہ وزیر خارجہ او آئی سی میں پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کریں۔

کور کمیٹی اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس پر بھی مشاورت کی گئی، وزیراعظم نے اپوزیشن کے منفی پروپیگنڈے کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم نے ڈاکٹر بابر اعوان کو قانونی نکات عوام کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی، بابر اعوان آئینی اور قانونی معاملات پر اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

مزید پڑھیں: ناروے حکومت نے پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کا حکم دے دیا

واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر پاکستان کی جانب سے سخت ردِ عمل کے بعد ناروے حکومت بھی اقدامات پر مجبور ہو گئی ہے۔

پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کے احکامات کے ساتھ ناروے حکومت نے ایسے واقعات کی روک تھام کو بھی لازمی قرار دے دیا ہے۔ ناروے کے سفیر نے کہا ہے کہ ناروے حکومت قرآن پاک کی بے حرمتی کو سختی سے نامنظور کرتی ہے۔

یاد رہے کہ چند دن قبل ناروے میں اسلام مخالف ریلی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی کوشش کی گئی تھی، جس پر گزشتہ روز پاکستان نے ناروے کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے مذموم واقعے کی شدید مذمت اور احتجاج کیا۔