بدھ, جولائی 2, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26981

رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، فاروق ستار

0

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنویئنر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، ہمارے منحرفین کو سامنے لاکر نئی جماعت بنادی گئی اور اُسے مضبوط کرنے کے لیے لاپتا کارکنوں کو بازیاب کرواکر ٹولے کا حصہ بنایا جارہا ہے، اتوار کو عائشہ منزل تا مزار قائد ریلی نکالی جائے گی۔

کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کا کوئی ایسا گرفتار کارکن نہیں جس پر دورانِ حراست تشدد نہ کیا گیا ہو، بے گناہ کارکنان کو اغوا کر کے لاپتا کردیا جاتا ہے اور پھر وہ اچانک مخالف جماعت کے آفس سے برآمد ہوتے ہیں‘‘۔

2

انہوں نے مزید کہا کہ ’’کراچی آپریشن کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی تھی جس میں تمام جماعتوں نے دو سال کے لیے کراچی میں آپریشن کی اجازت دی گئی مگر دوسری بار آپریشن میں توسیع کے حوالے سے اس قسم کا کوئی اقدام عمل میں نہیں لایا گیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’رینجرز اختیارات کے حوالے سے ایم کیو ایم نے کبھی مخالفت نہیں کی مگر ہمیں یہ بتایا جائے کہ آخر سندھ پولیس کب اتنی اہل ہوگی کہ وہ جرائم پر قابو پانے کے لیے استعمال ہو۔ اندرونِ سندھ میں رینجرز کو اختیارات دیتے وقت حکمران پولیس کے کردار کو سراہتے ہیں مگر کراچی میں رینجرز کو خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں جو کراچی کے عوام کے ساتھ متعصبانہ سوچ کی غمازی ہے‘‘۔

6

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد سے ہمارے کئی کارکنان کو گرفتار کیا گیا، جن کارکنوں کا ایف آئی آر میں نام تک درج نہیں ہوتا وہ اچانک مطلوب ہوجاتے ہیں اور انہیں دو دو ماہ تک لاپتا کردیا جاتا ہے تاہم جن لوگوں نے سو سو افراد کو قتل کیا انہیں ڈرائی کلین کر کے صاف کرتے ہوئے معاف کردیا گیا‘‘۔

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’’ کراچی آپریشن میں آئین و قانون کی خلاف ورزیوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے، انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ ’’وہ بازیاب ہونے والے کارکنان سے معلوم کریں کہ انہیں کہاں رکھا گیا تھا اور اس دوران اُن کے ساتھ کیسا سلوک کیا گیا، فاروق ستار نے مزید مطالبہ کیا کہ بازیاب ہونے والے کارکنان کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی قائم ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس عمل سے بچا جاسکے اور اس گھناؤنے عمل میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جائے۔

5

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’آفتاب احمد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا جس کے بعد ہمیں یقین دہانی کروائی گئی کہ تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی مگر اُس حوالے سے اب تک کسی کی جانب سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی اور اُس بات کو بیانات کی نظر انداز کردیا گیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاق اور صوبائی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا کراچی پورے سندھ سے مختلف ہے؟، رینجرز کے اختیارات کو صرف کراچی تک محدود کرنا ناانصافی ہے‘‘۔

9

ڈاکٹر فاروق ستار نے شکوہ کیا کہ ’’ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا، نامزد میئر وسیم اختر کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی جس کا مقصد ایم کیو ایم کو تقسیم کرنا ہے مگر عاقبت نااندیش یہ بھول گیے کہ ایم کیو ایم کو کبھی کوئی تقسیم نہیں کرسکتا ماضی کی طرح اس بار بھی سازشیں کرنے والے ختم ہوجائیں گے مگر ایم کیو ایم عوام میں موجود رہے گی، آپریشن کے نام پر ہم سے جو قیمت وصول کی جارہی ہے اس کے خوف ناک نتائج سامنے آسکتے ہیں‘‘۔

8

ڈاکٹر فاروق ستار نے اعلان کیا کہ’’ دو روزہ بھوک ہڑتال کے بعد اتوار کے روز عائشہ منزل سے مزار قائد تک ریلی کا انعقاد کیا جائے گا جس میں کراچی کے عوام کی بڑی تعداد شرکت کرکے ایک بار پھر مظالم کے حوالے سے آواز بلند کریں گے‘‘۔

7

قبل ازیں رکن رابطہ کمیٹی ایڈووکیٹ گل فراز خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی میں آپریشن کا مطالبہ ایم کیو ایم کی جانب سے کیا گیا تھا مگر افسوس اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہ سیکھا اور 92 کی طرز پر اس آپریشن کو متنازع بناتے ہوئے ایک جماعت اور مخصوص کمیونٹی کی طرف موڑ دیا گیا۔

3

گل فراز خٹک نے مزید کہا کہ ’’شہر میں ناکوں اور سخت سیکیورٹی کے باوجود ایم کیو ایم کے کارکنان لاپتا ہوتے رہے، کارکنان کو بازیاب کروانے کے لیے ہم نے ہر جگہ دستک دی مگر ہمیں کہیں سے انصاف نہیں ملا، لاپتا ہونے والے کارکنان کے اہل خانہ نے ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی مگر وہ آج تک التوا کا شکار ہیں‘‘۔

رہنما ایم کیو ایم خوش بخت شجاعت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’دیگر جماعتوں کے پروگرامز میں کھانے حاصل کرنے کے لیے کارکنان کی بدمزگی دیکھنے میں آتی ہے مگر ایم کیو ایم کے کارکنان لاپتا اور اسیر کارکنان کے اہل خانہ کے ساتھ ایک خاندان کی طرح بھوک ہڑتال میں پر امن طور پر بیٹھے ہیں‘‘۔

4

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کو بازیاب کروایا جائے اور ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے آئندہ اس آپریشن کو متنازع بننے سے روکا جائے، انہوں نے کہاکہ ’’ہم کافی عرصے سے آپریشن میں ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں مگر آج تک کسی بھی مظاہرے میں تشدد نہیں کیا گیا اور نہ ہی چھاپوں کے دوران کسی قسم کی مزاحمت کی گئی، ہم قانون کا احترام کرتے ہیں مگر خواہش یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے سلسلے کو بند کیا جائے‘‘۔

اس موقع پر لاپتا اور اسیر کارکنان کے اہل خانہ نے بھی میڈیا کے سامنے اپنے دکھ کی روداد سناتے ہوئے حکومت، آرمی چیف آف اسٹاف، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ہمارے پیاروں کو بازیاب کروائیں۔

رینجرز کی اندرون سندھ کارروائیاں،533 ملزمان گرفتار، رپورٹ جاری

0

کراچی: پاکستان رینجرز سندھ نے سال 2013 سے جاری اندرون سندھ کے آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔

ترجمان رینجرز کے مطابق آرٹیکل 147 کے تحت دیے گئے اختیارات پر رینجرز نے اندرون سندھ میں آپریشن کے دوران 533 ملزمان کو گرفتار کیا۔

رینجرز کے اندرون سندھ ہونے والی کارروائیوں سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ قتل کی وارداتوں میں 44 فیصد، ڈکیتی 53فیصد، اغوابرائے تاوان 77 فیصد اور رہزنی کی وارداتوں میں 27 فیصد کمی آئی۔

ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ میں رینجرز جرائم پیشہ عناصر کے خلاف وقتا فو وقتا پولیس بھی معاونت کرتی رہی ہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری پر دستخط کردیے

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کو پورے سندھ میں آرٹیکل 147 کے تحت قیام میں توسیع کردی گئی، وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں سندھ حکومت کی درخواست پر دو نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔

پہلے نوٹی فیکیشن کا تعلق صوبہ سندھ میں رینجرز کے قیام کے حوالے سے ہے جو ایک سال کے لئے کی گئی ہے،

دوسرا نوٹی فیکیشن کے مطابق رینجرز کے کراچی میں خصوصی اختیارات کے حوالے سے ہے جس کی میعاد 90 روز ہے، جس کا اطلاق 16 جولائی سے ہوچکا ہے۔

سندھ رینجرز کے اختیارات میں‌ توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی

تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کے مطابق رینجرز کراچی میں کسی بھی سیاسی جماعت اور سرکاری دفاتر پر بغیر اجازت چھاپہ مارسکتی ہے اور کسی بھی جگہ کارروائی کرسکتی ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی آپریشن کی اجازت دی گئی ہے تاہم اندرون سندھ میں قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے، جہاں وہ پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز ایک بار پھر پرانے طریقہ کار کے تحت صرف کراچی میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

معروف شاعر، ادیب امجداسلام امجد کی آج 72 ویں سالگرہ

0

کراچی : ممتاز پاکستانی شاعر، ادیب اور ڈرامہ نگار امجد اسلام امجد آج اپنی 72 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

ممتاز شاعرامجد اسلام امجد چار اگست 1944ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے جبکہ ابتدائی تعلیمی مراحل لاہور میں طے کیے، امجد اسلام نے گریجویشن گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور سے کیا۔

نجانے کب تھا! کہاں تھا! مگر یہ لگتا ہے
یہ وقت پہلے بھی ہم نے کبھی گزارا ہے

پنجاب یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹرز کرنے کے بعد انہوں نے ایک استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کا آغاز لاہور ہی کے ایم اے او کالج سے کیا۔ 1975ء سے لے کر 1979ء تک وہ پاکستان ٹیلی وژن سے بطور ڈائریکٹر وابستہ رہے۔ وہ ’اردو سائنس بورڈ‘ اور ’چلڈرن لائبریری کمپلیکس‘ سمیت متعدد سرکاری اداروں میں سرکردہ عہدوں پر ذمے داریاں نبھاتے رہے ہیں۔

ایک آزار ہوئی جاتی ہے شہرت ہم کو
خود سے ملنے کی بھی ملتی نہیں فرصت ہم کو

55790ac000f1c

ریڈیو پاکستان سے بطور ڈرامہ نگار چند سال وابستہ رہنے کے بعد امجد اسلام امجد نے پی ٹی وی کے لیے کئی سیریلز لکھیں جن میں چند نام یہ ہیں:’برزخ‘، ’عکس‘، ’ساتواں در‘، ’فشار‘، ’ذراپھر سے کہنا‘(شعری مجموعے)، ’وارث‘، ’دہلیز‘(ڈرامے)، ’آنکھوں میں تیرے سپنے‘(گیت) ، ’شہردرشہر‘(سفرنامہ)، ’پھریوں ہوا‘ ،’سمندر‘، ’رات‘، ’وقت‘،’اپنے لوگ‘،’یہیں کہیں‘۔

جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
جو کاغذ اپنے حصے کا ہے وہ کاغذ تو بھر جائیں!

amjad-islam-amjad

علاوہ ازیں تنقیدی مضامین کی ایک کتاب ’تاثرات‘ بھی ان کی تصنیف کردہ ہے۔

ہُوا ہے وہ اگر مُنصف تو امجد احتیاطًا ہم
سزا تسلیم کرتے ہیں کسی الزام سے پہلے

نظم و نثر میں اُن کی 40 سے زیادہ کتابیں زیورِ طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں جبکہ وہ اپنی ادبی خدمات کے بدلے میں ’صدارتی تمغۂ حسن کارکردگی‘ اور ’ستارہ امتیاز‘ کے علاوہ کئی مرتبہ ٹیلی وژن کے بہترین رائٹر، گریجویٹ ایوارڈ اور دیگر متعدد ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔

 

اوجھل سہی نِگاہ سے ڈوبا نہیں ہوں میں
اے رات ہوشیار کہ ہارا نہیں ہوں میں

دَرپیش صبح و شام یہی کَشمکش ہے اب
اُس کا بَنوں میں کیسے کہ اپنا نہیں ہوں میں

مجھ کو فرشتہ ہونے کا دعویٰ نہیں مگر
جِتنا بُرا سمجھتے ہو اُتنا نہیں ہوں میں

اِس طرح پھیر پھیر کہ باتیں نہ کیجیئے
لہجے کا رُخ سمجھتا ہوں بچہ نہیں ہوں میں

مُمکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِ مُنافقت
دُنیا تیرے مزاج کا بَندہ نہیں ہوں میں

امجدؔ تھی بھیڑ ایسی کہ چلتے چلے گئے
گِرنے کا ایسا خوف تھا ٹِھہرا نہیں ہوں میں

پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کی افغانستان میں ہنگامی لینڈنگ، عملے کو طالبان نے پکڑ لیا

0

اسلام آباد: پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر فنی خرابی کے سبب افغانستان میں ہنگامی لینڈنگ کرگیا جہاں طالبان نے ہیلی کاپٹر میں موجود سات افراد کو یرغمال بنالیااور ہیلی کاپٹر نذر آتش کردیا۔

اطلاعات کے مطابق پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 جمعرات کی صبح 8بج کر 45منٹ پر پشاور سے ازبکستان جانے کے لیے روانہ ہوا تھا راستے میں افغانستان کے اوپر سے گزرتے ہوئے فنی خرابی کے سبب اسے ہنگامی طور پر افغان صوبے لوگر میں لینڈ کرنا پڑا، پائلٹ اور عملے سمیت ساتوں افراد ہنگامی لینڈنگ میں محفوظ رہےلیکن وہاں اترنے پر علاقے میں موجود طالبان کے کارندوں نے انہیں پکڑلیا۔

اطلاعات ہیں کہ طالبان نے ساتوں افراد کو یرغمال بنا کر ہیلی کاپٹر کو نذر آتش کردیا، ہیلی کاپٹر پنجاب حکومت کی ملکیت ہے اور مرمت کے لیے ازبکستان جارہا تھا۔

فوری طور پر طالبان کی جانب سے تاوان یا کوئی اور مطالبہ سامنے نہیں آسکا، ہیلی کاپٹر کی بازیابی اور کے لیے حکومت، پاک فوج اور دفتر خارجہ کی جانب سے نیٹو اور افغان حکام سے رابطوں کے ذریعے ان افراد کی بازیابی کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔یرغمال بنائے گئے تمام افراد پاکستانی اور سویلین ہیں تاہم ایک فرد روسی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہےکہ ہیلی کاپٹر کی مرمت کا شیڈول طے تھا اور وہ مرمت کے لیے ہی ازبکستان جارہا تھا کہ یہ واقعہ پیش آگیا۔

logar-post - Copy

ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کی فہرست اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی جس کے مطابق عملے میں ایک پائلٹ، کو پائلٹ اور اسسٹنٹ پائلٹ شامل ہیں ان کے نام ریٹائرڈ کرنل صفدر، ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل شفیق، ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل ناصر، ریٹائرڈ حوالدر کوثر، ریٹائرڈ میجر صفد ، سویلین شہری دائود اور روسی ہوا باز سرگئی سیواس تیانوف ہیں۔

صوبہ لوگر کے گورنر نے ہیلی کاپٹر کے متی کے علاقے میں گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہیلی کاپٹر گرتے ہی آگ کی لپیٹ میں آگیا، اس میں سوار افراد مقامی طالبان کے قبضے میں ہیں۔افغان آرمی نے بھی ہیلی کاپٹر کے گرنے کی تصدیق کردی۔افغان میڈیاکے مطابق طالبان نے ہیلی کاپٹر کو آگ لگادی۔

اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر 11 برس قبل ازبکستان سے خریدا گیا تھا جس کی مرمت کی مد میں حکومت پنجاب نے 24 کروڑ روپے منظور کیے ،افغانستان سے ہیلی کاپٹر گزرنے کی باقاعدہ اجازت لی گئی تھی جسے ازبکستان کے شہر بخارا پہنچنا تھا،ہیلی کاپٹر کا ٹیل نمبر اے پی بی جی ایف جو برف اور سمندر میں بھی لینڈ کرسکتا ہے

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بیک ڈور چینل کے ذریعے طالبان سے رابطے کیے جارہے ہیں کیوں کہ جہاں ہیلی کاپٹر  اترا ہے وہ علاقہ طالبان کے زیر انتظام ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے پر تمام متعلقہ وفاقی اداروں سے رابطے میں ہوں۔

سندھ کابینہ کو کل سے یوم آزادی کی بھرپور تیاری کا حکم

0

کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ یوم آزادی کے تاریخی دن کو بھرپور طریقے سے منانے کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں کل سے تقریبات کا آغاز کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ثقافت کو ہدایت کی کہ ’’وہ 14آگست کو ساحل سمندر پر عوام کےلیے ملی نغموں پر مبنی میوزیکل شو کا اہتمام کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں’’14اگست کی صبح سندھ کابینہ کے اراکین مزار قائد پر حاضری دینگے اور بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرینگے، بعد ازاں اراکین اپنے متعلقہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں قومی پرچم لہرائیں گے‘‘۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’’وہ ذاتی طور پر اسپتالوں، یتیم خانوں اور اولڈ ایج ھاوٴسز کا دورہ کریں گے اور انہیں یوم آزادی کی مبارکباد اور تحائف دیں گے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ ’’وہ بیورو کریسی، ڈویژنل،ضلعی اور تعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کریں کہ وہ اپنے دفاتر اور سرکاری گھروں پر قومی پرچم لہرانے کا آغاز کردیں‘‘۔

پڑھیں :   “شکریہ پاکستان” مہم میں اے آروائی کے ساتھ ہیں، ڈی جی رینجرز

مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ ’’کابینہ کے تمام اراکین اپنی گاڑیوں پر بھی قومی پرچم لہرائیں اور اس کے ساتھ ساتھ اسپتالوں،اسکولوں اور دیگر دفاتر کے دورے فوری طور پر شروع کرتے ہوئے جشن آزادی کی تقریبات کے حوالے سے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیں‘‘۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی اور سیکریٹری ثقافت پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو یوم آزادی کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں کی ٹیموں کے درمیان فٹبال کے میچز کا اہتمام کریگی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ فٹبال ٹورنامنٹ کے موقع پر ’’میں اپنی کابینہ کے ہمراہ فٹبال میچ کھیلوں گا جس میں چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی ہمارا ساتھ دیں گے‘‘۔

 

بھارت سے عزت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، چوہدری نثار

0

اسلام آباد :وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے سے کسی مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکتا، پاکستان نے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے سارک کانفرنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آج سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کا اجلاس تھا جس میں تمام سارک وزرائے داخلہ نے شرکت کی اور اہم سیاسی امور سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ’’اجلاس کے اختتام پر بھارتی وفد کی جانب سے ملاقات کا پیغام ملا تاہم میں نے دیگر مصروفیات کے باعث ملاقات سے معذرت کی، مگر اجلاس کے دوران دیگر وزرائے داخلہ سمیت بھارتی وزیر داخلہ سے بھی مصافحہ کیا‘‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دوران اجلاس بھارتی وزیر داخلہ کی جانب سے پاکستان پر تنقید کی گئی اور نام لے کر کہا گیا کہ ’’ممبئی، پٹھان کوٹ اور ڈھاکا میں دہشت گردی ہوئی، جس پر میں نے پاکستان کے مؤقف کو بیان کرتے ہوئے وزرائے داخلہ کو بتایا کہ اب تک سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ پاکستان بنتا آیا ہے۔ دہشت گردی کسی ملک میں بھی ہو وہ قابل مذمت ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ ’’آزادی کی جدوجہد کرنے والے شہریوں پر فائرنگ کی جارہی ہے جو کھلی دہشت گردی ہے، انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک اور ہم میں یہ فرق ہے کہ وہ آزادی کی جدوجہد کرنے والے افراد کو دہشت گرد کہتا ہے جبکہ ہم فساد پھیلانے والے کو دہشت گرد سمجھتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ’’دنیا کا کوئی بھی قانون نہتے لوگوں پر اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت نہٰیں دیتا آزادی کی جدوجہد کرنے والے شہری اقوام متحدہ کے فیصلے کے مطابق اپنی آزادی چاہتے ہیں‘‘۔

چوہدری نثار نے مزید بتایا کہ ’’سارک کانفرنس میں روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی معاملات پر گفتگو نہیں ہوئی، دوران اجلاس کسی ملک کے وزیر داخلہ کو اجازت نہیں ہوتی کہ وہ کسی ملک کا نام لے تاہم بھارتی وزیر داخلہ نے جو الزامات لگائے اُن کا اشارہ پاکستان کی طرف ہی تھا۔ جس میں ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے ملک کے مفاد اور موقف کی تائید کرتے ہوئے تمام الزامات کا جواب دیا صرف ایک ملک کے علاوہ بقیہ تمام سارک ممالک نے میرے خیالات کو تسلیم کیا‘‘۔

چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ بطور چیئرمین اجلاس میں پاکستان کے مؤقف کو بیان کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اُسے بیان کیا، اپنے طور پر صورتحال حال کو کلئیر کرنے میں کوئی گنجائش نہیں رکھی اور دنیا کے سامنے پاکستان کے مؤقف کو کھل کر بیان کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے پر الزمات لگانے سے کسی مسئلے کا حل نہیں نکالا جاسکتا، اگر مسائل کو حل کرنا ہے تو اس کے لیے مذاکرات کے راستے پر ہی چلنا پڑے گا۔ وزیر داخلہ نے بھارت پر واضح کیا کہ ’’پاکستان نے کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، اس عمل کو ہماری طرف سے نہیں بلکہ پڑوسی ملک کی جانب سے روکا گیا ہے، ہم آج بھی عزت اور وقار کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔

چوہدری نثار علی خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’پاکستان کے پاس بھی دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں، ہمارے دیگر شہروں میں بھی پڑوسی ممالک کی خفیہ ایجنسیاں متحرک ہیں اور امن و امان کی صورتحال کو خراب کررہی ہیں‘‘، انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران میں نے سارک وزرائے داخلہ کو مشورہ دیا کہ ’’ ویزا اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اجلاس کے علاوہ ممالک کے درمیان رابطوں کے لیے مٹینگز کا انعقاد ضروری ہے، میرے مشورے کو سوائے ایک ملک کے تمام ممالک نے حامی بھری ہے‘‘۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’’جتنی فیس پاکستان کے شہریوں سے لی جائے گی ہم بھی اتنی ہی فیس لیں گے اور جیسا رویہ ہمارے شہریوں سے رکھا جائے گا ہم بھی وہی کرنے پر مجبور ہوں گے، چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ’’سارک وزراء داخلہ کا آئندہ اجلاس 2017 میں سری لنکا میں منعقد ہوگا۔

بلوچستان سے 6 خطرناک دہشت گرد گرفتار، کوئٹہ دھماکوں کا اعتراف

0

کوئٹہ : صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے رقم لے کر بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والے 6 دہشت گردوں کو کرفتار کرلیا گیا ہے۔


How and who carries out terrorist activities in… by arynews

تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گردوں کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے اُن کا اعترافی بیان بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا، اعترافی ویڈیو بیان میں دہشت گردوں نے تسلیم کیا ہے کہ ’’انہیں یونائٹیڈ بلوچ آرمی کے کمانڈر سرفرا بنگلزائی نے کوئٹہ میں دہشت گردی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے رقم فراہم کی، ویڈیو میں دہشت گردوں نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ ’’کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں بھی وہ ملوث ہیں اور اس کی ہدایت بھارتی خفیہ ایجنسی نے بلوچ آرمی کو دی‘‘۔

پڑھیں :   بلوچستان سے افغان انٹیلی جنس کے 6 اہلکار گرفتار

سرفراز بگٹی نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ ’’بلوچستان میں بھارت نواز دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور  ان گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہےجنہیں دشمن ملک کی جانب سے دہشت گردی کے لیے رقم مہیا کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں :  مستونگ آپریشن میں بی ایل ایف کمانڈر4 ساتھیوں سمیت ماراگیا، سرفرازبگٹی

انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ملزمان نے کوئٹہ بم دھماکے سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات کا اعتراف کیا ہے۔ ملزمان کی نشاندہی پر مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ افغان سرزمین اب بھی پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے جہاں سے افغان مہاجرین کا لبادہ اوڑھے دہشت گردوں کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش جاری ہیں‘‘۔

قبل ازیں بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کلبھوشن یادوو سمیت افغان انٹیلی جنس کے اہلکاروں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

 

مراد سعید کے والد کا چالان کرنے والا ٹریفک اہلکار معطل

0

سوات: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید کے والد کا ٹریفک چلالان کرنے والے پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف رکن قومی اسمبلی مرادسعید کے والد صاحب سوات میں واقع اپنے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں ٹریفک کانسٹبل نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر چالان کردیا جس پر رکن قومی اسمبلی کے والد صاحب برہم ہو گئے اور گھر جا کر اپنے بیٹے سے ٹریفک کانسٹبل کی شکایت کی۔

traffic-post

ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے واقعہ کی اطلاع ملنے پر مبینہ طور محکمہ کے اعلیٰ افسران پر برہمی کا اظہار کیا جس کے بعد چالان کرنے والے ٹریفک کانسٹبل حیات کو معطل کردیاگیاہے،واضح رہے رکن قومی اسمبلی کے والد کا ٹریفک چالان محض 300 روپے کا ہوا تھا۔

سیر کرنے کیلئے 10 سستے ترین ممالک، جو آپ کی جیب پر بھاری نہ ہو

0

مختلف ممالک کی سیر کرنے کا شوق ہر انسان کو ہوتا ہے لیکن اکثر لوگ مالی مشکلات کی وجہ سے خاموش ہو جاتے ہیں لیکن اگر ہم آپ کو دنیا کے ایسے خوبصورت ملکوں کے بارے میں بتائیں جہاں کی سیر و تفریح آپ کی جیب پر بھی بھاری نہیں۔

دنیا کے سستے ترین ممالک کی فہرست یہ ہیں۔

تھائی لینڈ

تھائی لینڈ روزمرہ کی زندگی کے اخراجات کے معاملے میں ملائیشیا کے لئے بہت ملتا جلتا ہے ، یہاں کھانا اور ہوٹل دونوں ہی سستے ہیں۔ تھائی لینڈ میں آپ قدرتی خوبصورتی، جنگل اور بدھ مندروں کے اصل فن تعمیر سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
 

thailand

ملائیشیا

بہت سارے لوگوں کا ایک غلط تاثر ہے کہ ملائیشیا کمبوڈیا اور ویت نام کی طرح بہت زیادہ سستا نہیں ہے لگتا ہے لیکن ملایئشیا کا شمار دنیا کے سستے ترین ممالک میں ہوتا ہے ملک ہے۔ میں اس بارے میں کئی سفر بلاگرز اور گزاروں سے بات کی ہے اور ہم سب اس بات سے اتفاق ہے کہ یہ ایک دن کا خرچا 30 ڈالر ہے۔

malaysia

اس ملک کا منفی پہلو یہ ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ شراب نوشی پر ٹیکس دیا جاتا ہے کر دیا ہے. اگر آپ ہر رات دعوت کا سوچتے ہیں تو آپ کو اپنے بجٹ پر نظر ثانی کرنی ہوگی.

نیپال

نیپال دنیا میں سب سے محفوظ اور سستے ملک کے طور پر مشہور ہے، نیپال میں 2015 کے زلزلے کے بعد تعمیر نو جاری ہے، زلزلے کے بعد بہت نقصان اٹھانا پڑا تھا اور سیاحتی مقامات بھی تباہ ہوگئے تھے لیکن سفر کے لئے نیپال ایک بہت اچھا انتخاب ہے، دنیا میں سب سے سستی رہائش اور کھانا نیپال میں ملتا ہے۔

nepal

بھارت

بھارت کا شمار انتہائی پرکشش ممالک میں ہوتا ہے، ہر کوئی بھارت بھارت میں آمدنی میں اضافے اور غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سستے ہوٹل اور کھانا مل جاتا ہے، بھارت میں تاج محل ہر کوئی دیکھنے کی خواہش رکھتا ہے، یہ جدید دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے۔

india-1

india-2

سفر کرتے وقت انسان کے بجٹ کا اںحصار ان چیزوں پر ہوتا ہے کہ آپ کہاں جانا چاہتے ہیں، کیسے جائے گے اورساتھ ہی آپ کتنا خریداری کریں گے۔

انڈونشیا

انڈونشیا اپنے ہزاروں جزیروں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے، ان میں سے ایک جزیرہ ایسا بھی ہے، جو رہائش کے حوالے سے انتہائی سستا ہے، انڈونیشیا میں بالی سے زیادہ مشہور کوئی دوسرا سیاحتی مقام نہیں ہے، یہ جزیرہ نہ صرف خوبصورت ہے بلکہ انڈونیشیا کی ثقافت سے مالا مال بھی ہے٬ جو کہ مندروں٬ غاروں اور جنگلات پر مشتمل ہے

indonesia-1

پاکستانی ایک روپے میں آپ کو 124انڈونیشین روپے ملیں گے اور ساتھ ہی بہت ہی سستی ہوٹلنگ، ٹرانسپورٹ اور کھانا بھی۔ اس ملک میں آپ کو خوبصورت ساحل اور زبردست جزیرے دیکھنے کو ملیں گے۔

indinesia

مصر

مصر کا شمار بھی دنیا کے سستے اور قدیم ترین ممالک میں کیا جاتا ہے ، یہاں کھانا پینا ، رہنا اور گھومنا انتہائی سستا ہے، مصر میں قدرتی خوبصوتی کا احساس بہت کم ہی دیکھنے میں آتا ہے جبکہ یہاں کہ صحراﺅں سے لے کر ساحلی علاقوں میں رنگ برنگ زمینی مناظر کسی کو بھی مسحور کرسکتے ہیں، مصر کی تہذیب بھی بہت پرانی ہے،  اہرام مصر  قدیم دنیا کے سات عجوبوں کی فہرست میں ہے۔

egypt-1

egypt

پیرو

پیرو ایک قدیم ترین ملک ہے اور یہ اپنے خوبصورت اور دلکش مناظر اور آبی جنگلات کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی ہے، تاجر حضرات کے لیے یہ ملک پہلے ہی کاروبار کے لحاظ سے ایک پرکشش ترین ملک ہے کیونکہ یہاں کان کنی اور شپنگ کی ایک وسیع صنعت موجود ہے ۔

peru-1

پورے ملک میں سفر کے اخراجات بھی انتہائی کم ہیں جبکہ اس ملک میں خوراک اور سامان بھی انتہائی سستے پیسوں مین دستیاب ہوتے ہیں، پیرو میں دنیا کے مقبول ترین مقامات بھی موجود ہیں جیسے کہ ایمیزون اور ماچو پچو۔

ملاوی

افریقی ملک ملاوی کو "افریقہ کا گرم دل” قرار دیا گیا ہے، یہ سستا ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی خوبصورت بھی ہے، اس کی سرحدیں تنزانیہ ، موزمبیق سے ملتی ہیں، تنزانیہ اور موزمبیق سے ملک کی سرحدوں سے کا تعین جھیل ملاوی کرتی ہے۔

MALAVI

ویتنام

ویت نام انتہائی سستے ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی خوبصورت جگہوں کا مجموعہ ہے،یہاں پیراڈائز کیو جس کو جنت کی غار کہا جاتا ہے ، ایک پاکستانی روپے میں 212ویتنامی ڈنگ مل جاتے ہیں، جس کے باعث کھانا ، رہنا انتہائی سستا ہے۔

vitnam

vitnam-a

وینزویلا

وینزویلا 300 جزیروں پر مشتمل ملک ہے اور ان جزیروں میں اکثر دنیا کے خوبصورت ترین جزیرے شامل ہیں، وینزویلا کے کرنسی کی قیمت تیزی سے گر گئی تھے لیکن  دنیا 2014 میں سب سے سستا ملک قرار دیا، یہاں کھانا ، اور رہنا انتہائی سستا دستاب ہوتا ہے۔

VENEZVILLA POST 1

 

کمبوڈیا

کمبوڈیا جنوب مشرقی ایشیا میں سفر کرنے کیلئے سب سے سستا جگہوں میں سے ایک ہے، انتہائی سستے ہوٹل، رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانا پینا دسیتاب ہے، ایک پاکستانی روپے می 40کمبوڈین رئیل مل جاتے ہیں۔

combo

combodia

جنرل راحیل شریف اور وزیر اعظم کے درمیان اہم ملاقات

0

اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے،ملاقات میں قومی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا

تفصیلات کے مطابق چین سے وطن واپس پہنچنے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نوازشریف کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی ہے ملاقات کے دوران آرمی چیف نے وزیر اعظم کو دورہ چین کے دوران ہونے والی قومی سلامتی امور پر ہونے والی پیشرفت اور سی پیک کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹیوٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے درمیان وزیر اعظم ہاؤس میں ایک اہم ملاقات ہوئی ہے دوران قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں چار ممالک کے اتحاد کی تشکیل و مقاصد سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا اس کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔