جمعرات, مئی 1, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 3786

دلہن نے شادی کی تقریب میں دولہے کو اغوا کر لیا

0
نئی نویلی دلہن دولہے کو لوٹ کر فرار ہوگئی

بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع ہریدوار میں شادی کی تقریب کے دوران دلہن نے طیش میں آ کر دولہا اور اس کے اہل خانہ کو یرغمال بنا لیا۔

دولہا جب اہل خانہ اور دوستوں کے ہمراہ بارات لے کر دلہن کے گھر پہنچا تو ہر طرف خوشی کا ماحول تھا اور سب لوگ تقریب سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔

رسومات سے چند لمحے قبل لڑکے والوں کی طرف سے اضافی جہیز کا مطالبہ سامنے آیا جس پر ہر کوئی حیران رہ گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں 15 مربع فٹ زمین کا ٹکرا دیا جائے۔

جب لڑکی والوں نے انکار کیا تو لڑکے والوں نے سخت تنقید کی۔ اس پر لڑکی والے طیش میں آگئے، دلہن نے اہل خانہ اور رشتے داروں کے ساتھ مل کر دولہے میاں اور اس کے گھر والوں کو اغوا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے دولہے کو کار اور اہل خانہ کیلیے تحائف خریدنے کیلیے 10 لاکھ روپے ادا کیے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے زمین خرید کر دینے کا مطالبہ کیا۔

معاملے کا عمل ہونے پر پولیس موقع پر پہنچی۔ دلہن والوں نے شادی منسوخ کرتے ہوئے تقریب کے اخرات کی مد میں دولہے والوں سے 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔

پولیس کی موجودگی میں لڑکے والوں نے 20 لاکھ روپے اخراجات کی مد میں ادا کیے اور بارات دلہن کے بغیر واپس لوٹ گئی۔

’چین اور امریکا حریف نہیں پارٹنر‘

0

چین کے صدر شی جن پنگ نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو کہا ہے کہ دونوں ممالک کو ‘شراکت دار ہونا چاہیے حریف نہیں’

امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے بیجنگ کے دورے کو چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے ذریعے محدود کر دیا ہے کیونکہ دونوں ممالک قومی سلامتی، معیشت، اور مشرق وسطیٰ، یوکرین اور جنوب مشرقی ایشیا پر جغرافیائی سیاسی اختلافات کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق شی نے جمعہ کے روز اعلیٰ امریکی سفارت کار کو بتایا کہ دونوں سپر پاورز کو "حریفوں کے بجائے شراکت دار ہونا چاہیے” اور ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے بجائے ایک دوسرے کی کامیابی میں مدد کرنی چاہیے۔

چینی صدر نے کہا کہ میں نے تین اہم اصولوں میں باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور جیت میں تعاون کی تجویز پیش کی یہ ماضی سے سیکھے گئے سبق اور مستقبل کے لیے رہنما ہیں۔

شی نے کہا کہ چین ایک خوشحال امریکا کو دیکھ کر خوش ہو گا اور امید کرتا ہے کہ واشنگٹن بیجنگ کے لیے اس نقطہ نظر کا اشتراک کرے گا تاکہ دو طرفہ تعلقات "حقیقت میں مستحکم، بہتر اور آگے بڑھ سکیں۔

بابر اعظم اور محمد رضوان بطور اوپنر۔۔۔۔۔۔محمد حفیظ نے کیا کہا؟

0
محمد حفیظ

سابق کپتان محمد حفیظ نے بطور ڈائریکٹر قومی ٹی 20 ٹیم کی اوپننگ جوڑی کو تبدیل کرنے کے اپنے فیصلے کی حمایت کردی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ  ‘بابر اور رضوان عظیم کھلاڑی ہیں لیکن پوری پاکستانی ٹیم کی نمائندگی نہیں کرتے۔ وہ ٹیم کی پوری ذمہ داری اپنے کندھوں پر نہیں اٹھا سکتے’۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگا کہ صائم ایوب بطور اوپنر ہمارے لیے سود مند ثابت ہوں گے۔ اگر میں غلط تھا تو موجودہ ٹیم مینجمنٹ نے صائم کو اوپنر کے طور پر کیوں برقرار رکھا؟

محمد حفیظ نے کہا کہ  بابر گزشتہ سات آٹھ سال سے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کر رہے ہیں۔ بابر کے لیے ٹی ٹوئنٹی میں تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرنا کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ رضوان اور صائم کو ورلڈ کپ میں بطور اوپنر اور اس کے بعد بابر اور فخر تین نمبر پر پاکستان کے لیے مضبوط ٹاپ آرڈر بنائیں گے۔

حفیظ نے کہا کہ کرکٹ اب بدل چکی ہے، دوسری کرکٹ ٹیمیں کسی ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں کرتیں، آپ ان کے مختلف کھلاڑیوں کو مختلف میچوں میں کارکردگی دکھاتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں محمد حفیظ نے کہا کہ بابر اعظم اور ویرات کوہلی کا کوئی موازنہ نہیں ہے۔

’نواز شریف دوبارہ پارٹی قیادت سنبھالیں‘، (ن) لیگ پنجاب نے قرارداد پیش کر دی

0
’نواز شریف دوبارہ پارٹی قیادت سنبھالیں‘، (ن) لیگ پنجاب نے قرارداد پیش کر دی

لاہور: سابق وزیر اعظم و قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کی قیادت سونپنے کیلیے (ن) لیگ پنجاب نے قرارداد پیش کر دی۔

صدر (ن) لیگ پنجاب رانا ثنا اللہ نے پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ نواز شریف کو سازش کے تحت نااہل کر کے پارٹی کی صدارت سے الگ کیا گیا تھا تاہم اب تمام جبر کی رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں اللہ نے عدالت سے ان کو سرخرو کیا۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ (ن) لیگ پنجاب نے اجلاس میں قرارداد پیش کی کہ نواز شریف دوبارہ پارٹی صدارت سنبھالیں، اس مشکل وقت میں وہ پارٹی کی دوبارہ قیادت کریں، ہمیں یقین ہے ان کی قیادت میں پارٹی پہلے سے بڑھ کر اپنی مقبولیت حاصل کریں گی۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں الیکشن سے پہلے اور بعد سیاسی صورتحال پر تجاویز دی گئیں جو قیادت کو پیش کی جائیں گی، اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی کوششوں کی بھرپور تائید کی گئی، وہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی حکومت پنجاب میں مریم نواز کی قیادت میں عوام کو ریلیف دے رہی ہے، صوبائی حکومت مہنگائی کم اور عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کی کوششیں کر رہی ہے، پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کوششوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ اپنے امتیاز کو برقرار بلکہ مریم نواز اور شہباز شریف کی قیادت میں اضافہ کرے گی، ہم کبھی بھی رائے کا اظہار کرنے میں قدغن کا شکار نہیں ہوئے بلکہ ہمیشہ ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 2017 میں جو زیادتی نواز شریف کے ساتھ کی گئی ہم اس کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، شہباز شریف کو نواز شریف کی قیادت پر اتنا ہی یقین ہے جتنا ہمیں ہے، وفاق میں بنیادی طور پر جتنے فیصلے ہوئے کوئی ایسا نہیں جس میں وزیر اعظم نے نواز شریف سے منظوری نہ لی ہو۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ (ن) لیگی قائد جو بیانیہ دیں گے وہی چلے گا چاہے وہ مفاہمت کا ہو یا مزاحمت کا، مخلوط حکومت پارٹی کے منشور کی پابند نہیں ہے۔

اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہٹ دھرمی اور غیر سیاسی رویہ 14 سال سے ہے جس کی وجہ سے ملک نقصان اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز عدالتوں میں ہیں اگر ان کو عدالت ضمانت دے تو باہر آ جائیں۔

کراچی پورٹ پر ہڑتال، سیکڑوں کنٹینر پھنس گئے

0

کراچی پورٹ پر سرکاری ادارے کے عملے نے ہڑتال کر دی۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری ادارے کے عملے نے مطالبات منظور نہ ہونے پر ہڑتال کر دی جس کی وجہ سے کلیئرنس نہ ہونے پر ایکسپورٹ اور امپورٹ کے کنٹینرز پھنس گئے۔

پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے افسران اور عملےکی جانب سے ہڑتال کی گئی ہے۔ سابق نائب صدرایف پی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ ملازمین کو بونس اور مراعات نہیں دی گئیں۔

عملے نے مطالبات کی منظوری تک کام چھوڑنے کی دھکمی دی ہے۔

طالبان حکومت کی جانب سے دوحہ معاہدے کی عہد شکنی

0
دوحہ معاہدے

دوحہ معاہدے پر دستخط کے 4 سال گزر چکے مگر طالبان حکومت نے اس معاہدے پر کوئی پیش رفت نہ کی بلکہ اپنےوعدوں سے ہی مکر گئے۔

طالبان رجیم کے بعد خطے میں بگڑتی امن وامان کی صورتحال کومدنظررکھتےہوئے تاریخی دوحہ معاہدہ کیا گیا۔

پچھلی کئی دہائیوں سے خطے بالخصوص افغانستان کے پڑوس ممالک کو افغان سرزمین سےدہشتگردی کاسامنا ہے، 29فروری 2020 کوامریکا اور عبوری افغان حکومت کے درمیان تاریخی دوحہ معاہدے پر دستخط کیےگئے
اور دوحہ معاہدہ دونوں جانب سےحتمی رضامندی سے کیا گیا تھا۔

معاہدے کا مقصد علاقے میں امن و استحکام کو یقینی بنانااوردو دہائیوں سےجاری لڑائی کو ختم کرنا تھا، دوحہ معاہدے کے بنیادی اصولوں میں دہشت گردوں کو افغان سرزمین کسی بھی ریاست کے خلاف استعمال کرنےکی اجازت نہ دینا، افغانستان سے دوسرے ممالک کو محفوظ پناہ گاہوں اور دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی نہ کرنا شامل ہیں۔

طالبان رجیم میں دوحہ معاہدے کی دھجیاں اڑا دی گئی جبکہ افغانستان کی موجودہ صورتحال معاہدے کےبالکل برعکس ہے، دوحہ معاہدےپردستخط کے 4 سال گزر چکے مگر طالبان حکومت نے اس معاہدے پر کوئی پیش رفت نہ کی بلکہ اپنےوعدوں سے ہی مکر گئے۔

امریکا نے تشویش کا اظہار کرتےہوئے طالبان حکومت پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ طالبان دوحہ معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

افغانستان سے حالیہ دہشت گردی کی نئی لہر جنم لینے پر یہ ثابت ہو گیا کہ طالبان حکومت دوحہ معاہدے کو لے کر سنجیدہ نہیں ، افغانستان ہمیشہ سے ہی پاکستان کیلئےمشکلات کا باعث رہا ہے اور طالبان حکومت میں اب افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے بھی استعمال ہو رہی ہے۔

افغانستان افراتفری اور انتشار کا ایک گڑھ بن چکا ہے جہاں ہر طرح کی دہشت گردی پائی جاتی ہے ، اگست 2021 میں تحریک طالبان افغانستان (ٹی ٹی اے) کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے
پاکستان کی جانب سے افغان سرزمین پر ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی موجودگی کے ثبوت اور ان کی حوالگی کے بار بار مطالبات کے باوجود افغان طالبان نے دہشت گردی کے دیرینہ مسئلے کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے مسلسل نظر انداز کیا ہے۔

دوحہ معاہدے کی شرائط کے پیش نظر، عبوری افغان حکومت اخلاقی طور پر افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے کی پابند ہے اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے طالبان حکومت کے لئے دوحہ معاہدے کو پورا کرنا ناگزیر بن چکا ہے۔

دیور نے غیرت کے نام پر بھابھی کو قتل کردیا

0

پنجاب میں غیرت کے نام پر دیور نے بھابھی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کی ضلع لیہ کی تحصیل چوبارہ چک نمبر 318 ٹی ڈی اے میں دیور نے بھابھی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر خاتون کا شوہر اور سسر بھی قتل کی واردات میں ملوث ہیں۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے تین بچوں کی ماں کو گلے میں دوپٹہ ڈال کر قتل کیا ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں بے رحم ماں نے پسند کی شادی کرنے والی بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ تھانہ مرادپور کی حدود اسماعیل آباد میں پیش آیا تھا جہاں پسند کی شادی کیلئے گھر چھوڑنے والی بیٹی کو ماں نے قتل کیا۔

مقتولہ شادی شدہ تھی اور گھر چھوڑ کر جانے پر اہل خانہ نے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مقتولہ نے عدالت میں مقدمہ جھوٹا ہونے کا بیان دیا ہے تھا جس پر اہل خانہ سخت ناراض تھے اور ماں نے طیش میں آکر بیٹی کو قتل کر دیا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمہ کو گرفتار کر لیا تھا۔

بھارت میں بے روزگاری عروج پر

0
بھارت

بھارت کے جاری انتخابات میں جہاں مودی سرکارکوبہت سارے مسائل کا سامنا ہے وہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری میں بھی سب سے اہم مسئلہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار بھارت کی بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی کے لیےملازمتیں پیدا کرنے میں ناکام رہی ہے اور بھارت میں آنے والی نئی حکومت کے لیے بے روزگاری ایک بہت بڑا چیلنج ثابت ہو گی۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ بھارتی لیبر فورس بے روزگاری کی بڑھتی شرح کے باعث شدیدخوف اورحوصلہ شکنی کا شکارہے، ملک کے بے روزگار نوجوانوں کی تعداد تقریباً 83فیصد ہے جبکہ تقریباً 90فیصد بھارتی اپنے شعبے سے ہٹ کرملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 2010سے 2019 کے درمیان تقریباً 29.2 فیصد نوجوان بے روزگاراور تعلیم یا تربیت یافتہ نہیں ہیں یہ تعداد جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔

حال ہی میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی جاری کردہ انڈیا امپلائمنٹ رپورٹ 2024 کے مطابق ہر 3 میں سے 1 بھارتی نوجوان بے روزگار ہے ، لیبر فورس سروے کے اعداد و شمار کے مطابق بے روزگاری کی شرح جو کہ 2013میں 3.4 فیصد تھی 2022میں صرف 3.2 فیصد پر معمولی کم تھی۔

سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی ایک اقتصادی رپورٹ کے مطابق مارچ میں بے روزگاری کی شرح 7.6 فیصد تھی جبکہ سروے کے مطابق 31 مارچ کو ختم ہونے والے بھارت کے گزشتہ مالی سال میں معیشت میں ممکنہ طور پر 6.5 فیصد اور اس سال میں 7.6 فیصد اضافہ ہوا۔

بے روزگاری کے خوف سے بھارتی عوام ہر قسم کا قانونی اور غیر قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہیں اور بھارت میں بے روزگاری سے تنگ عوام غیر قانونی طور پر امریکا اور برطانیہ منتقل ہو رہی ہے۔

بھارت میں بڑھتی بےروزگاری سے انسانی سمگلنگ عروج پر پہنچ چکی ہے، حال ہی میں 40 ہزار سے زائد بھارتی غیر قانونی طور پر اسرائیل میں روزگار کے حصول کے لئے جا چکے ہیں۔

مودی حکومت نےاپنےدورمیں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیزاقدامات کےسوا کچھ نہیں کیا اور ہر انتخابات کے قریب آنے پر نوجوانوں کوروزگاردینےکے وعدے کئے مگر وہ جھوٹ ثابت ہوئے اور اب بھی ایسا ہی ہونے جا رہا ہے۔

مودی کے دوبارہ اقتدارمیں آنے کا ممکنہ خدشہ، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

0
مودی انتخابات

بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی بڑے مارجن سے جیتنے کا دعویٰ کررہا ہے ، جس کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مودی کےدوبارہ اقتدارمیں آنےکےممکنہ خدشےسے بھارتی مسلمان شدیدعدم تحفظ کا شکار ہے، مسلسل10سالوں سےاقتدارمیں رہنے کے بعد بھی مودی سرکاردوبارہ اقتدارپرقابض ہونے کی خواہشمند ہیں۔

بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی کا بڑے مارجن سے جیتنے کا دعویٰ ہے، اقتدار کی حوس میں اندھی مودی سرکار کا ایجنڈا صرف ہندوتواذہنیت پرمبنی ہے۔

اپنے دس سالہ دور اقتدار میں مودی سرکار نےدیگر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانے پر رکھتے ہوئے اپنی سیاست کو پروان چڑھایا، نہ صرف عام بھارتی شہری بلکہ بھارتی پارلیمنٹ میں مسلمان ایم پی ایز بھی بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کی بھینٹ چڑھنے لگے۔

سال 2014 کے بعد سے بھارت میں مسلمان بنیادی حقوق سے بھی محروم کر دیئے گئے جبکہ مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے۔

بھارتی مسلمانوں کو ہر طرح سے زدوکوب کیا گیا جبکہ ان کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو بھی غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا۔

رواں سال بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے سی اے اے قانون میں بھی ترمیم کر دی گئی جس کے بعد بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق بھی چھین لیا گیا۔

بطور مسلمان بھارت میں رہنا مودی سرکار نےاجیرن کر دیا ، بھارتی مسلمان کا کہنا ہے کہ ہم گھروں سے نکلنے سے ڈرتے ہیں یہاں انصاف کا قتل عام ہو چکا ہے، نماز پڑھتے ہوئے ہمیں بھارتی پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

20 کروڑ بھارتی مسلمان مودی کے زیر حکومت اپنے مذہب اور بنیادی حقوق کو لے کر نہایت تشویش کا شکار ہیں۔

مسلمانوں کا مزید کہنا ہے کہ بہار میں گورنمنٹ اور پولیس ایک طرفہ انصاف کرتی ہے، ہم ایک آزاد ملک میں رہ کر بھی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں، مذہب کے نام پر کسی پارٹی کو حق نہیں کہ ووٹ مانگے، بی جے پی کے ترقیاتی کاموں کا مرکز صرف دہلی ہے لیکن بہار بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

واٹس ایپ نے بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی

0
واٹس ایپ نے بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی

نئی دہلی: مقبول میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے پیغامات اور کالز کی انکرپشن توڑنے پر مجبور کرنے پر بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران واٹس ایپ کی طرف سے مقرر وکیل نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت کی جانب سے صارفین کے پیغامات اور کالز تک رسائی دینے کیلیے مجبور کیا گیا تو انڈیا چھوڑ دیں گے۔

سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی سربراہی میں بینج نے استفسار کیا کہ کیا اس طرح کا معاملہ پلیٹ فارم کے ساتھ کسی اور ملک میں پیش آ چکا ہے؟

اس پر وکیل نے بتایا کہ دنیا میں کہیں بھی ایسا قانون نہیں ہے یہاں تک برازیل جیسے ملک میں بھی نہیں، ہمیں صارفین کے تحفظ کیلیے اقدامات جاری رکھنے پڑیں گے اور ہمیں نہیں معلوم کہ کن پیغامات کو ڈکرپٹ کرنے کیلیے کہا جائے گا، اگر ایسا کرنا پڑا تو ہمیں لاکھوں کی تعداد میں پیغامات کو کئی سالوں تک محفوظ رکھنا پڑے گا۔

واٹس ایپ اور میٹا نے انڈیا میں سوشل میڈیا قوانین 2021 کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جن پر آج سماعت ہوئی۔

دراصل مودی سرکاری نے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہدایت کی ہے کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2021 کے تحت اصولوں کی تعمیل کریں۔

حکومتی وکیل کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد جیسے معاملات میں پلیٹ فارمز پر قابلِ اعتراض مواد کے پھیلاؤ کو رکھنے کیلیے مذکورہ قوانین اہم ہیں۔