ہوم بلاگ صفحہ 5

بھارت میں بے روزگاری عروج پر

0
بھارت

بھارت کے جاری انتخابات میں جہاں مودی سرکارکوبہت سارے مسائل کا سامنا ہے وہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری میں بھی سب سے اہم مسئلہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار بھارت کی بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی کے لیےملازمتیں پیدا کرنے میں ناکام رہی ہے اور بھارت میں آنے والی نئی حکومت کے لیے بے روزگاری ایک بہت بڑا چیلنج ثابت ہو گی۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ بھارتی لیبر فورس بے روزگاری کی بڑھتی شرح کے باعث شدیدخوف اورحوصلہ شکنی کا شکارہے، ملک کے بے روزگار نوجوانوں کی تعداد تقریباً 83فیصد ہے جبکہ تقریباً 90فیصد بھارتی اپنے شعبے سے ہٹ کرملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 2010سے 2019 کے درمیان تقریباً 29.2 فیصد نوجوان بے روزگاراور تعلیم یا تربیت یافتہ نہیں ہیں یہ تعداد جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔

حال ہی میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی جاری کردہ انڈیا امپلائمنٹ رپورٹ 2024 کے مطابق ہر 3 میں سے 1 بھارتی نوجوان بے روزگار ہے ، لیبر فورس سروے کے اعداد و شمار کے مطابق بے روزگاری کی شرح جو کہ 2013میں 3.4 فیصد تھی 2022میں صرف 3.2 فیصد پر معمولی کم تھی۔

سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی ایک اقتصادی رپورٹ کے مطابق مارچ میں بے روزگاری کی شرح 7.6 فیصد تھی جبکہ سروے کے مطابق 31 مارچ کو ختم ہونے والے بھارت کے گزشتہ مالی سال میں معیشت میں ممکنہ طور پر 6.5 فیصد اور اس سال میں 7.6 فیصد اضافہ ہوا۔

بے روزگاری کے خوف سے بھارتی عوام ہر قسم کا قانونی اور غیر قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہیں اور بھارت میں بے روزگاری سے تنگ عوام غیر قانونی طور پر امریکا اور برطانیہ منتقل ہو رہی ہے۔

بھارت میں بڑھتی بےروزگاری سے انسانی سمگلنگ عروج پر پہنچ چکی ہے، حال ہی میں 40 ہزار سے زائد بھارتی غیر قانونی طور پر اسرائیل میں روزگار کے حصول کے لئے جا چکے ہیں۔

مودی حکومت نےاپنےدورمیں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیزاقدامات کےسوا کچھ نہیں کیا اور ہر انتخابات کے قریب آنے پر نوجوانوں کوروزگاردینےکے وعدے کئے مگر وہ جھوٹ ثابت ہوئے اور اب بھی ایسا ہی ہونے جا رہا ہے۔

مودی کے دوبارہ اقتدارمیں آنے کا ممکنہ خدشہ، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

0
مودی بھارتی مسلمان

بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی بڑے مارجن سے جیتنے کا دعویٰ کررہا ہے ، جس کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مودی کےدوبارہ اقتدارمیں آنےکےممکنہ خدشےسے بھارتی مسلمان شدیدعدم تحفظ کا شکار ہے، مسلسل10سالوں سےاقتدارمیں رہنے کے بعد بھی مودی سرکاردوبارہ اقتدارپرقابض ہونے کی خواہشمند ہیں۔

بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی کا بڑے مارجن سے جیتنے کا دعویٰ ہے، اقتدار کی حوس میں اندھی مودی سرکار کا ایجنڈا صرف ہندوتواذہنیت پرمبنی ہے۔

اپنے دس سالہ دور اقتدار میں مودی سرکار نےدیگر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانے پر رکھتے ہوئے اپنی سیاست کو پروان چڑھایا، نہ صرف عام بھارتی شہری بلکہ بھارتی پارلیمنٹ میں مسلمان ایم پی ایز بھی بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کی بھینٹ چڑھنے لگے۔

سال 2014 کے بعد سے بھارت میں مسلمان بنیادی حقوق سے بھی محروم کر دیئے گئے جبکہ مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے۔

بھارتی مسلمانوں کو ہر طرح سے زدوکوب کیا گیا جبکہ ان کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو بھی غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا۔

رواں سال بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے سی اے اے قانون میں بھی ترمیم کر دی گئی جس کے بعد بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق بھی چھین لیا گیا۔

بطور مسلمان بھارت میں رہنا مودی سرکار نےاجیرن کر دیا ، بھارتی مسلمان کا کہنا ہے کہ ہم گھروں سے نکلنے سے ڈرتے ہیں یہاں انصاف کا قتل عام ہو چکا ہے، نماز پڑھتے ہوئے ہمیں بھارتی پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

20 کروڑ بھارتی مسلمان مودی کے زیر حکومت اپنے مذہب اور بنیادی حقوق کو لے کر نہایت تشویش کا شکار ہیں۔

مسلمانوں کا مزید کہنا ہے کہ بہار میں گورنمنٹ اور پولیس ایک طرفہ انصاف کرتی ہے، ہم ایک آزاد ملک میں رہ کر بھی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں، مذہب کے نام پر کسی پارٹی کو حق نہیں کہ ووٹ مانگے، بی جے پی کے ترقیاتی کاموں کا مرکز صرف دہلی ہے لیکن بہار بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

واٹس ایپ نے بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی

0
واٹس ایپ نے بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی

نئی دہلی: مقبول میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے پیغامات اور کالز کی انکرپشن توڑنے پر مجبور کرنے پر بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران واٹس ایپ کی طرف سے مقرر وکیل نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت کی جانب سے صارفین کے پیغامات اور کالز تک رسائی دینے کیلیے مجبور کیا گیا تو انڈیا چھوڑ دیں گے۔

سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی سربراہی میں بینج نے استفسار کیا کہ کیا اس طرح کا معاملہ پلیٹ فارم کے ساتھ کسی اور ملک میں پیش آ چکا ہے؟

اس پر وکیل نے بتایا کہ دنیا میں کہیں بھی ایسا قانون نہیں ہے یہاں تک برازیل جیسے ملک میں بھی نہیں، ہمیں صارفین کے تحفظ کیلیے اقدامات جاری رکھنے پڑیں گے اور ہمیں نہیں معلوم کہ کن پیغامات کو ڈکرپٹ کرنے کیلیے کہا جائے گا، اگر ایسا کرنا پڑا تو ہمیں لاکھوں کی تعداد میں پیغامات کو کئی سالوں تک محفوظ رکھنا پڑے گا۔

واٹس ایپ اور میٹا نے انڈیا میں سوشل میڈیا قوانین 2021 کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جن پر آج سماعت ہوئی۔

دراصل مودی سرکاری نے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہدایت کی ہے کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2021 کے تحت اصولوں کی تعمیل کریں۔

حکومتی وکیل کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد جیسے معاملات میں پلیٹ فارمز پر قابلِ اعتراض مواد کے پھیلاؤ کو رکھنے کیلیے مذکورہ قوانین اہم ہیں۔

بے فکری کا زور (حکایت)

0

ایک دن اکبر بادشاہ دربار لگائے بیٹھا تھا کہ ایک ہاتھی کے بے قابو ہو کر چھوٹ جانے سے ’’ہٹو بچو‘‘ کا غل ہونے لگا۔ بادشاہ نے کھڑکی کی طرف منہ کیا تو کیا دیکھتا ہے کہ ایک نوجوان نے دوڑتے ہوئے ہاتھی کی دُم پکڑ کر اسے رکنے پر مجبور کردیا ہے۔

بادشاہ نے بیربل کو اس کی شہ زوری کا تماشا دکھا کر پوچھا۔ ’’کچھ سوچو تو سہی۔ اس میں اتنا زور کہاں سے آگیا۔‘‘

بیربل نے عرض کی۔ ’’جہاں پناہ! یہ صرف بے فکری کا زور ہے۔ اپنے کام اور معاش کی فکر میں مبتلا یا کوئی پریشان حال ہوتا تو اس کے لیے یہ آسان نہ تھا۔‘‘

بادشاہ کو وزیر کی اس بات پر تعجب ہوا۔ وہ سوچنے لگا کہ واقعی کوئی ہر طرف سے بے فکر اور آزاد ہو تو اس میں اتنی قوت پیدا ہوجاتی ہے۔ بیربل نے دیکھا کہ بادشاہ کسی سوچ میں گم ہے تو اس نے بھانپ لیا کہ وہ اس کی بات پر شبہ میں‌ پڑ گیا ہے۔ بیربل نے فوراً اس شہ زور کو دربار میں بلوا لیا اور کہا۔ ’’جہاں پناہ تمہاری شہ زوری دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ آج سے ایک روپیہ روزانہ تمہیں تنخواہ ملا کرے گی اور کام صرف یہ ہے کہ شہر کے باہر فلاں خانقاہ پر عین شام کے وقت چراغ جلا آیا کرو۔ لیکن یاد رہے کہ اگر ایک دن بھی وقت سے آگے پیچھے پہنچو گے تو پھانسی دے دی جائے گی۔

نوجوان سن کر آداب بجا لایا اور ہدایت کے مطابق ہر روز خانقاہ پر چراغ جلانے لگا۔ مگر تھوڑے دن گزرے تھے کہ کہیں کسی کا بیل چھوٹ گیا۔ اتفاق سے اس نوجوان نے جو خانقاہ پر چراغ جلانے جارہا تھا، یہ منظر دیکھ لیا اور اس بیل کی بھی دُم پکڑنی چاہی تو اس میں ناکام ہوا۔ وہ بیل کو تو کیا روکتا، اس کے ساتھ خود ہی دور تک گھسٹتا ہوا چلا گیا۔ بیل کی دُم اس نوجوان کے ہاتھوں سے چھوٹ گئی اور بیل بھاگا تو یہ دھم سے زمین پر آگرا۔

کسی نے یہ ماجرا بیربل تک پہنچا دیا اور بیربل نے بادشاہ کو یہ بات بتائی۔ تب، اکبر بیربل کی ذہانت کا قائل ہوگیا اور کہا، واقعی فکرمندی بڑی بری چیز ہے۔‘‘

(ہندوستانی حکایات سے انتخاب)

پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ایک اور سیریز

0
پاک نیوزی لینڈ

پاکستان 2025 چیمپئنز ٹرافی کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کر سکتا ہے۔

فروری سے مارچ 2025 تک پاکستان میں منعقد ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم محدود اوورز کے نیوزی لینڈ کے دورے پر روانہ ہو گی۔

کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق یہ اعلان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہیڈ کوارٹر میں ایک میٹنگ کے بعد کیا گیا جہاں چیئرمین محسن نقوی اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ ویننک نے کرکٹ کی آئندہ مصروفیات پر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میں پی سی بی کے سی او او سلمان نصیر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے شرکت کی جس میں جاری پاک نیوزی لینڈ سیریز اور پاکستان کے اگلے سال نیوزی لینڈ کے دورے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اس دورے میں پاکستان نیوزی لینڈ میں پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں حصہ لے گا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے سی ای او ویننک نے کہا کہ نیوزی لینڈ 2025 کی چیمپئنز ٹرافی سے قبل سہ ملکی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ: وقار یونس کن کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل کیا؟

0
وقار یونس

قومی ٹیم کے سابق کپتان و کوچ وقار یونس نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے اپنے قومی اسکواڈ میں شامل کرکٹرز کے نام بتادیے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ یکم جون 2024 سے امریکا اور ویسٹ انڈیز میں شروع ہونے جارہا ہے جس کے لیے قومی ٹیم کی جانب نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں مختلف کھلاڑیوں کو آزمایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز کمنٹری کے دوران وقار یونس سے پوچھا گیا کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے کن کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم میں شامل کریں گے۔

وقار یونس نے اپنی ٹیم میں بابر اعظم (کپتان)، صائم ایوب، فخر زمان، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، عثمان خان، اعظم خان (وکٹ کیپر)، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم، ابرار احمد، اسامہ میر، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، محمد عامر اور حارث رؤف کو شامل کیا ہے۔

سابق کوچ نے کہا کہ بابر اعظم، صائم ایوب اور فخر زمان کو اوپنرز میں شامل کیا جبکہ یہ بھی کہا کہ محمد رضوان اور اعظم دو وکٹ کیپرز کو ورلڈ کپ میں جانا چاہیے، عثمان خان کو بھی اسکواڈ میں شامل ہونا چاہیے۔

وقار یونس نے فاسٹ بولرز سے متعلق کہا کہ اگر یہ فٹ ہوئے تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے شاہین آفریدی اور محمد عامر سمیت نسیم شاہ اور حارث رؤف کو چانا چاہیے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘شاداب خان یقینی طور پر خود بخود ٹیم میں آجاتے ہیں، عماد وسیم اور ابرار احمد کو بھی ٹیم میں ہونا چاہیے، اس کے علاوہ  اسامہ میر، مجھے لگتا ہے کہ پاکستان کو اس کی ضرورت ہوگی’۔

پاکستان ٹیم میں تبدیلی کا امکان

0

نیوزی لینڈ کے خلاف پانچویں T20I کے لیے پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون سامنے آگئی۔

نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹیم ہفتے کے روز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سیریز کو شاندار طریقے سے ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

پانچ میچوں کی سیریز میں دوسری شکست کے بعد پاکستان کی سیریز جیتنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے اس کے پاس سیریز برابر کرنے کا ایک آخری موقع رہ گیا۔

پلیئنگ الیون میں بابر اعظم کو بطور کپتان شامل کرنے کا امکان ہے جو صائم ایوب کے ساتھ کھیلیں گے۔ عثمان خان وکٹ کیپر جبکہ فخر زمان مڈل آرڈر میں شاداب خان اور افتخار احمد اہم کردار ادا کریں گے۔

آل راؤنڈر عماد وسیم گزشتہ میچ کی شکست کے باوجود دوبارہ واپسی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

آخری میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی توقع ہے۔ زمان خان کو لائن اپ سے ڈراپ کیا جائے گا پاکستان کے بولنگ اٹیک کو مضبوط کرنے کے لیے تیز گیند باز شاہین آفریدی کو واپس لایا جائے گا۔

اسامہ میر کو گزشتہ میچ میں مہنگے ہونے کے باوجود ورلڈ کپ اسکواڈ کے انتخاب سے قبل اپنی اہلیت ثابت کرنے کا ایک اور موقع دیا جائے گا۔

پچھلے میچ میں پاکستان نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے ہدف کا تعاقب کرنے کے قریب پہنچا لیکن بالآخر چار رنز سے ہار گیا۔

نیوزی لینڈ کی نو آموز کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ جیت کر گرین شرٹس کے سیریز جیتنے کے ارمانوں کو ٹھنڈا کر دیا اور پاکستان کو اپنی سر زمین پر کسی بھی ملک کے خلاف سیریز جیتے دو سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے۔

پاکستان گزشتہ 28 ماہ میں ایک بھی کرکٹ سیریز اپنی سر زمین پر نہیں جیت سکی ہے 2022 اور 2023 میں قومی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر فتح کو ترستی رہی اور 2024 کا آغاز بھی سیریز جیتنے کا خواب ٹوٹنے سے کیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے وفد کا سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ

0

لاہور: نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسکاٹ وینینک نے سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم ڈی احسن یونس، چیف ایڈمن شعیب محمود، آپریشن کمانڈر شفیق احمد نے اسکاٹ وینینک کو بریفنگ دی۔ نیوزی لینڈکرکٹ کے وفد کو ایئرپورٹ، ہوٹل، اسٹیڈیم روٹس کی سکیورٹی اور فورس کی تعیناتی پر بریفنگ دی گئی۔

جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کے استعمال اور سکیورٹی اداروں کے تعاون سے متعلق بتایا گیا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے سکیورٹی انتظامات پر اظہار اطمینان کیا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے سی ای او جدید کیمروں سے شہر کی مانیٹرنگ دیکھ کر متاثر ہوئے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر اسکاٹ وینینک نے کہا کہ ٹیم کا بہترین استقبال کیا گیا اورعمدہ ماحول فراہم کیا گیا نیوزی لینڈ اور پاکستان کرکٹ کا پیشن شیئر کرتے ہیں آپ کا سسٹم ورلڈکلاس ہے اور اسے دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی۔

گورنر سندھ نے روزگار اسکیم کا اعلان کر دیا

0
گورنر سندھ نے روزگار اسکیم کا اعلان کر دیا

کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے روزگار اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان کاروبار کیلیے پلان لائیں، ایک لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک کا فنڈ دیں گے۔

میڈیا سے گفتگو میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ بہت سے لوگ مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں، تمام صورتحال دیکھ کر بزنس مینوں سے میٹنگز کیں اور تین ماہ کی ایکسرسائز کے ہم نے پروپوزل بنایا، انور مقصود سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ روزگار اسکیم کے حوالے سے مختلف این جی اوز سے بھی میرا رابطہ ہوا ہے، لوگوں کے پاس تعلیم ہے لیکن روزگار اور وسائل نہیں، جن سے بھی ملاقاتیں ہوئیں سب نے میرا بھرپور ساتھ دینے کا وعدہ کیا ہے، ایسے لوگ جن کے پاس گھر نہیں اور وہ چاہتے ہیں اپنا گھر ہو وہ بھی اس اسکیم کے تحت درخواست دے سکتے ہیں۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہم اس پر بھی جلد اپنا کام شروع کریں گے، اس اسکیم میں آپ ایپلائی کریں ہم آپ کی مدد کریں گے، ہم نے آئی ٹی کا کام شروع کیا اور آج تک وہ جاری ہے جبکہ راشن کیلیے بلا رنگ و تفریق کام جاری رکھا، اسی طرح اس اسکیم میں صوبے، رنگ اور زبان کی کوئی قید نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا شخص جو کاروبار اور محنت کرنے پر یقین رکھتا ہے اس کی میرٹ پر مدد کریں گے، ہمیں کچھ نہ کچھ اپنے لوگوں کیلیے کرنا ہے، شہری کاروباری پرپوزل یا کاروباری آئیڈیا بنا کر گورنر ہاؤس میں جمع کروائیں، ایک پینل ہوگا جس میں بزنس اور فلاحی ادارے کے لوگ ہوں گے جو پروپوزل پر بات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو اپنے سارے کاموں کے بارے میں بتایا ہے، انہوں نے مجھے اپنے مکمل اعتماد کا یقین دلایا ہے، انہوں نے میرے کاموں کی تعریف کی اور کہا یہ کام چلتے رہیں گے۔

کچے کے ڈاکوؤں اور کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے بارے میں گورنر سندھ نے بتایا کہ میری آئی جی اور وزیر اعلیٰ سے تفصیلی بات ہوئی ہے، چند ہی دنوں میں کچے کے ڈاکوؤں والا علاقہ کلیئر ہو جائے گا جبکہ کراچی کے اسٹریٹ کرائم میں 70 سے 80 فیصد کمی دیکھنے کو ملے گی۔

مریم نواز پولیس کے بعد اب کس فورس کی وردی پہنیں گی؟

0
مریم نواز

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پولیس کے بعد اب ایلیٹ فورس کی وردی بھی پہنیں گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے لیے ایلیٹ فورس نے سیاہ رنگ کی وردی بھی سلوا لی ہے، وہ ایلیٹ یونیفارم رواں ہفتے ایلیٹ فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب میں پہنیں گی۔

محکمہ پولیس نے بیدیاں روڈ پر ایلیٹ ٹریننگ سینٹر میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے لیے تیاریاں مکمل کرلیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پولیس کی جانب سے ایلیٹ فورس پاسنگ آؤٹ پریڈ کے لیے حتمی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب میں پنجاب پولیس کی وردی پہنی تھی۔

 ترجمان پنجاب پولیس نے لکھا تھا کہ پولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پولیس وردی پہننے کی حقدار ہیں۔

ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ سینٹرل پولیس آفس کو سیکڑوں پیغامات موصول ہوئے جس میں پولیس اہلکاروں نے اس اقدام کو سراہا۔

ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ خواتین پولیس افسران تقریب کا جشن منارہی ہیں اور انہوں نے یونیفارم میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی مختلف تصاویر شیئر کی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس امن و امان کی صورتحال مزید بہتر بنانے اور ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔