اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 9662

کھانسی کی دوا یا موت، بھارتی شربت سے ازبکستان میں بھی 18 بچے ہلاک

0

نئی دہلی: بھارت موت کی دوا بانٹنے لگا، گیمبیا کے بعد ازبکستان میں بھی بھارت کا تیار کردہ کھانسی کا سیرپ پینے سے 18 بچے ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق ازبکستان کی وزار ت صحت نے کہا ہے کہ ملک میں کم از کم 18 بچے مبینہ طور پر ہندوستان میں تیار کردہ کھانسی کا شربت پینے سے ہلاک ہو گئے ہیں۔

وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ مرنے والے بچوں نے کھانسی کا شربت Doc-1 Max استعمال کیا تھا، جسے نوئیڈا میں واقع میریون بائیوٹک نے تیار کیا تھا۔

گیمبیا میں بھارتی دوا ساز کمپنی پر مقدمہ چلانے کی سفارش

بچوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی کھانسی کا شربت مارکیٹ سےاٹھا لیا گیا ہے، بھارتی حکام نے تحقیقات کا آغاز کر دیا، اور کھانسی کے شربت کی تیاری کو اس وقت تک روک دیا گیا ہے جب تک کہ نمونوں کی جانچ نہیں ہو جاتی۔

بھارتی وزیر صحت مان سُکھ منڈاویہ نے کہا کہ نمونے جانچ کے لیے چنڈی گڑھ میں ریجنل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھیجے گئے ہیں اور حکومت ’’معائنہ رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی شروع کرے گی۔‘‘

سیرپ کے استعمال سے 99 بچوں کے گردے فیل:بڑی پابندی لگا دی گئی

یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر میں افریقی ملک گیمبیا میں 66 بچوں کی موت کے بعد بھی ہندوستان میں تیار کردہ ایک کھانسی کے شربت پر سوال اٹھے تھے۔

کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ جاری

ازبکستان کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بچوں کو مذکورہ شربت ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر گھر پر دیا گیا تھا، والدین نے خود یا فارماسسٹ کے مشورے پر استعمال کیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد ملک کی تمام فارمیسیوں سے Doc-1 Max سیرپ کو ہٹا دیا گیا ہے، اس کے ساتھ 7 ملازمین کو برطرف بھی کر دیا گیا ہے کیوں کہ وہ بروقت صورت حال کو سنبھال نہیں سکے اور ضروری اقدامات کرنے میں ناکام رہے تھے۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب

0

ملک میں دہشتگردی کی حالیہ لہر اور تدارک کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں دہشتگری کی حالیہ لہر اور اس کے تدارک کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، عسکری حکام اور سیکیورٹی ایجنسیز کے افسران شرکت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دہشتگردی کی حالیہ لہر اور تدارک پر بریفنگ دی جائے گی اور اس کے خلاف مربوط حکمت عملی وضع کی جائے گی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں اچانک تیزی آئی ہے۔

چند روز کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خود کش دھماکا، چمن میں بلا اشتعال فائرنگ، بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ پر دہشتگردوں کے حملے جیسے بڑے واقعات رونما ہوچکے ہیں جس کے بعد دہشتگردی کو کچلنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہیں۔

اسی سلسلے میں ایک آپریشن کے دوران بلوچستان کی تحصیل کوہلو میں سیکورٹی فورسز کی لیڈنگ پارٹی دوران آپریشن آئی ای ڈی سے ٹکرا گئی۔ جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 5 اہلکار شہید ہوئے۔

اس کے علاوہ صوبہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا، آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ جس میں ایک دہشت گرد مارا گیا جب کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک سپاہی بھی شہید ہوگیا۔

پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر ایم کیو ایم کا اصولی فیصلہ

0

کراچی: پاکستان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کے سلسلے میں ایک متفقہ اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں رات گئے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، اجلاس میں پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنماؤں کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر بھی بات چیت کی گئی، رابطہ کمیٹی نے اس نکتے پر اتفاق رائے کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہوئے ہیں جو پارٹی کے آئین اور قانون سمیت تنظیمی نظم و ضبط کی پابندی کرے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے 35 سے زائد اراکین موجود تھے، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی، اور یہ طے ہوا کہ پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کے مزید اجلاس ہوں گے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر شخص کیلیے کھلے ہیں، رابطہ کمیٹی

رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے کہا کہ کسی کے آنے پر کوئی اعتراض نہیں،خالد مقبول پہلے ہی سب کو آنے کی دعوت دے چکے ہیں، کامران ٹیسوری بھی خالد مقبول کی پارٹی کارکنان کی واپسی کی پریس کانفرنس کے بعد ہی پارٹی میں شامل ہوئے۔

اجلاس میں ضلع وسطی کے لیے نامزد ایڈمنسٹریٹر فرقان اطیب کا نوٹیفکیشن نہ ہونے پر اظہار تشویش کیا گیا، گورنر سندھ نے جلد ضلعی ایڈمنسٹریٹر کا نوٹیفکیشن نکلوانے پر زور دیا۔

دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پی ایس پی رہنماؤں اور فاروق ستار سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے خالد مقبول اور رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا، اور اب تک ہونے والی ملاقاتوں اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

جناح اسپتال کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر مریض نے خود کشی کر لی

0
لاش خاتون

لاہور: جناح اسپتال کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر مریض نے خود کشی کر لی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق 40 سالہ مریض نے لاہور کے جناح اسپتال کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی ہے۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جناح اسپتال ڈاکٹر امجد محمود نے بتایا کہ 40 سالہ سلمان جناح اسپتال کے میڈیکل یونٹ 2 میں داخل تھا، مریض الٹراساؤنڈ کروا کر چوتھی منزل پر ڈاکٹر کو چیک کروانے گیا تھا۔

ایم ایس کا کہنا تھا کہ مریض ڈاکٹر کو بتا کر واش روم چلا گیا، وہاں سے واش روم کی کھڑکی کھول کر مریض نے چھلانگ لگا دی۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ مریض کے گردے کام کرنا چھوڑ گئے تھے، ڈاکٹرز نے مریض کو ڈائلسز کروانے کا مشورہ دیا تھا۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جناح اسپتال ڈاکٹر امجد محمود کا مزید کہنا تھا کہ مریض کے لواحقین نے کوئی بھی کارروائی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

استعفوں کی تصدیق پر آئین اور اسمبلی قواعد وضوابط کے مطابق فیصلہ ہوگا، پرویز اشرف

0

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ استعفوں کی تصدیق پر آئین اور اسمبلی قواعد وضوابط کے مطابق فیصلہ ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی وفد سے بے نتیجہ ملاقات کے اختتام پر اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ استعفوں کی تصدیق پر آئین اور اسمبلی قواعد وضوابط کے مطابق فیصلہ ہوگا اور سب سے پہلا آئینی مطالبہ ہے کہ استعفیٰ ہاتھ سے لکھا ہونا چاہیے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ میں اجتماعی استعفے منظور کروں۔

راجا پرویز اشرف نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے استعفیٰ پر اسپیکر متعلقہ رکن کو بلائے گا اور اس سے تصدیق کرے گا۔ پہلے بھی پی ٹی آئی ممبران کو استعفوں کی تصدیق پر مدعو کیا تھا، لیکن استعفے دینے والے کچھ ممبران عدالت چلے گئے اور وہاں بیان دیا کہ انہوں نے دباؤ میں آکر استعفیٰ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں انفرادی نہیں اجتماعی استعفے منظور کریں تو میرا شک یقین میں بدل جاتا ہے۔ ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ الیکشن ہوجائے۔

اسپیکر نے کہا کہ پی ٹی آئی وفد سے بہت اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی۔ میں نے ان سے کہا ہے کہ کچھ قواعد و ضوابط اور حدود ہیں۔ پی ٹی آئی وفد نے کہا ہم پارٹی سے بات کر کے اپنا مؤقف بیان کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ قاسم سوری نے جو استعفوں کی منظوری کی وہ غیر آئینی اور غیر قانونی تھی۔ انہوں نے بطور اسپیکر استعفوں کی تصدیق کیلئے فرداً فرداً ممبران کو نہیں بلایا تھا۔ استعفوں پر تمام ممبران کو خط لکھ رہا ہوں کہ آئیں اور مؤقف بیان کریں۔ آپ اسمبلی نہیں آئیں گے اور بات نہیں کرینگے تومعاملات کیسے حل ہونگے۔

راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اس وقت ملک کو حالات بہتر بنانے اور مفاہمت و بھائی چارے کی ضرورت ہے۔ کسی کی ضد ملک کے مفادات سے بالاتر نہیں ہونی چاہیے۔ بطور اسپیکر سب کے لیے سانجھا ہوں۔ ملک کو اس وقت حالات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ اس وقت ملک کو مفاہمت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی اراکین کے استعفے ایک ساتھ منظور کرنے سے انکار

اسپیکر کا کہنا تھا کہ میں نے 11 استعفوں کی منظوری میں پک اینڈ چوز نہیں کیا۔ وہی استعفے منظور کیے جنہوں نے ہاتھ سے لکھے۔ ہاؤس یا میڈیا پر استعفوں کا اعلان کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منجمد اثاثہ جات بحال

0
وزیر خارجہ کل دورہ چین پر روانہ ہوں گے، افغان ہم منصب سے بھی ملاقات متوقع

ضلعی انتظامیہ لاہور نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منجمد اثاثہ جات کو بحال کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد 7 ایچ گلبرگ تھری ہجویری ہاؤس کی سپرداری کرادی ہے جبکہ ان کے اکاؤنٹس بحال کرنے کیلئے بینکوں کی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ نیب کے حکم پر اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کی  بحالی کیلئے مراسلہ بھیجا ہے، اسحاق ڈار کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 50کروڑ 79 لاکھ 48 ہزار روپے موجود ہیں۔

اسحاق ڈار کے منجمد اثاثہ جات کو بحال کرنے کیلئے مراسلہ جاری

ضلعی انتظامیہ لاہور نے  نیب کےدوبارہ خط کی تصدیق کے بعدگھر کی سپرداری کرادی ہے۔

اسپیکرصاحب کا فیصلہ جانبدار ہے، اسد قیصر

0

اسلام آباد: سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کی ایک ساتھ استعفےمنظور نہ کرنے کا فیصلہ جانبدار ہے۔

اسلام آباد میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری اسپیکر قومی اسمبلی سے تفصیلی میٹنگ ہوئی ہے۔

اسدقیصر نے کہا کہ عمران خان صاحب نےکہا تھاکہ اس میٹنگ کو میں لیڈکروں، جبکہ میرے ساتھ دیگر ارکان بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اسپیکر کے سامنے اپنا مؤقف رکھا ہے، ہم نے بتایا پی ٹی آئی ارکان کے استعفے قاسم خان سوری منظور کر چکے تھے، قاسم سوری جب اسپیکر تھے انہوں نے ایک پروسس مکمل کیا تھا۔

سابق اسپیکر نے کہا کہ قاسم سوری نے بطور اسپیکر قانون کے مطابق دستخط کردیے تھے اس کے باوجود موجودہ اسپیکر نے اس پروسس کو روکا ہوا ہےجو کہ غیرقانونی ہے، ہم سمجھتے ہیں اسپیکر صاحب کا فیصلہ جانبدار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے پوچھا کیا 11 ایم این ایز جن کو ڈی نوٹیفائی کیا تھا کیا وہ آپکے پاس آئے تھے، ہمارے سوال کا اسپیکر راجہ پرویزاشرف کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

اسد قیصر نے کہا کہ پہلی بار پارلیمان میں کسی ایم این ایز کو اس طرح نکالا گیا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ شاہ محمودقریشی نے ایوان میں کھڑے ہو کر اعلانیہ کہا ہم استعفے دیتے ہیں، آپ اسے منظور کریں، سپریم کورٹ نے کہا تھا جو فلور پر کہتا ہے اسکی بات درست ہوتی ہے، لیکن اس وقت کوئی بات نہیں سنی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت ہمیں کسی صورتحال قبول نہیں، اس کی آئین میں گنجائش  نہیں، پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔

سابق اسپیکر نے کہا کہ ہم نے اپنا مؤقف سامنے رکھ دیا ہے دیکھنا ہے یہ کیا کرتے ہیں، ہم سب کا ایک ساتھ استعفیٰ منظور کریں۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی اراکین کے استعفے ایک ساتھ منظور کرنے سے انکار

0

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے استعفے ایک ساتھ منظور کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق استعفوں کی منظوری ودیگر اہم معاملات پر اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف سے پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی ملاقات ختم ہوگئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے ملاقات بے نتیجہ رہی ہے اور اسپیکر نے پی ٹی آئی کے تمام اراکین کے استعفے ایک ساتھ منظور کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی وفد پر واضح کردیا کہ اراکین کے استعفے آئین اور اسمبلی قواعد کے مطابق ہی منظور کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے استعفوں کی منظوری کے معاملے پر پی ٹی آئی وفد کو آج بلایا تھا جس پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں پی ٹی آئی وفد نے راجا پرویز اشرف سے ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: استعفوں کی منظوری، اسپیکر قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات

ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں پی ٹی آئی وفد نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے استعفے کسی انٹرٹیمنٹ کے لیے نہیں دیے کہ ایک ایک کرکے بلایا جائے۔ ہم نے اجتماعی استعفے اس لیے دیے ہیں کہ عام انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔

سال 2022: پشاور میں دہشت گردی کے 32 واقعات رپورٹ

0

پشاور: سال 2022 میں پشاور میں ایک خودکش دھماکہ اور 32 دہشت گردی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق بم ڈسپوزل یونٹ خیبرپختونخوا نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق کے پی میں رواں سال7 خودکش جیکٹ، 465 بم ناکارہ بنائے ہیں۔

بی ڈی یو کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 میں پشاور میں ایک خودکش دھماکہ اور 32 دہشت گردی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 134 بم دھماکوں کے بعد بارودی مواد کی ساخت کی تفتیش کی، رواں سال 249 دستی بم اور 180 راکٹ ناکارہ بنائے گئے۔

بم ڈسپوزل یونٹ نےصوبے میں 180 راکٹ ناکارہ بنائے جبکہ پشاور میں 36، دیگر اضلاع میں 122دستی بم ناکارہ بنا ئے۔

بم ڈسپوزل یونٹ خیبرپختونخوا نے سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ دہشت گردی،تخریب کاری کےسب سےزیادہ واقعات کوہاٹ اورپشاور میں ہوئے ہیں۔

استعفوں کی منظوری، اسپیکر قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات

0

استعفوں کی منظوری اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی ملاقات شروع ہوگئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق استعفوں کی منظوری اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی ملاقات شروع ہوگئی ہے۔ اسپیکر چیمبر میں پی ٹی آئی کا وفد سابق اسپیکر اسد قیصر کی قیادت میں راجا پرویز اشرف سے ملاقات کر رہا ہے۔ وفد میں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری، ملک عامر ڈوگر، فہیم خان ودیگر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے۔ سیاستدانوں میں رابطے ہونے چاہئیں۔ استعفوں کی تصدیق پر آئین اور اسمبلی قواعد وضوابط کے مطابق فیصلہ ہوگا اور تمام ممبران کو انفرادی طور پر بلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے مدعو کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی کے ایک رکن اسمبلی نے استعفے کی منظوری روکنے کیلیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر پی ٹی آئی وفد نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے استعفے کسی انٹرٹیمنٹ کے لیے نہیں دیے کہ ایک ایک کرکے بلایا جائے۔ ہم نے اجتماعی استعفے اس لیے دیے ہیں کہ عام انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔

وفد نے کہا کہ پہلے بھی 11 استعفےغیر آئینی طریقے سے منظور کیے گئے۔ جاوید ہاشمی کیس میں سپریم کورٹ استعفے کی منظوری پر واضح کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: استعفوں کی تصدیق، اسپیکر قومی اسمبلی نے آج پی ٹی آئی ارکان کو بلا لیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین کے استعفے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری منظور کرچکے ہیں۔ اب استعفوں کی تصدیق کا عمل نہیں بلکہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا ہے۔